Tag: ‘ہار والا مگرمچھ’ چھ سال بعد گردن میں پھنسے ٹائر سے نجات پاگیا

  • گولف کورس میں موجود مگرمچھ نے ایک شخص کا ہاتھ چبا ڈالا

    گولف کورس میں موجود مگرمچھ نے ایک شخص کا ہاتھ چبا ڈالا

    گولف کورس پر نو فٹ لمبے مگرمچھ نے ایک شخص پر حملہ کردیا جس کے باعث وہ اپنے ہاتھ سے محروم ہوگیا۔

    مذکورہ واقعہ اتوار 10 مارچ کو فلوریڈا میں واقع لیسبری کے علاقے میں پیش آیا جہاں ایک گولف کورس میں موجود تالاب سے ایک شخص مچھلیاں پکڑ رہا تھا، اچانک وہاں مگرمچھ نکل آیا اور اس شخص کے بازو پر جھپٹ پڑا۔

    مچھلی پکڑنے والے کی بیوی نے 911 پر کال کرکے بتایا کہ مگرمچھ نے میرے شوہر کے ہاتھ پر حملہ کردیا ہے اس کا ہاتھ چلا گیا ہے۔ ایک اور عینی شاہد نے بتایا کہ اس نے دیکھا کہ مگرمچھ نے اپنے جبڑوں کو مذکورہ آدمی کے ہاتھ کے گرد بند کرلیا ہے۔

    عینی شاہد نے میڈیا کو بتایا کہ وہ شخص زمین پر تھا اور اسے مگرمچھ کا سامنا تھا مگرمچھ کے منہ مین اس شخص کا ہاتھ اور وہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ لڑھک رہے تھے۔

    اس کے بعد مگرمچھ نے مچھلی پکڑنے والے شخص کو تالاب کے کنارے پھینکا اور خود تیزی سے پانی میں چلا گیا۔

    قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس پارک میں ’مگرمچھ سے ہوشیار رہیں‘ کا نشان بھی لوگوں کو متنبہ کرنے کے لیے لگایا گیا ہے۔ اس پوسٹر میں کہا گیا ہے کہ اس علاقے میں جنگلی حیات کو کھانا کھلانے پر آپ پر 500 ڈالر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

    زخمی شخص کو جائے وقوع پر طبی امداد دی گئی بعدازاں اسے ایک ہیلی کاپٹر کے ذریعے اورلینڈو کے اسپتال منتقل کیا گیا۔

    فلوریڈا کے فش اینڈ وائلڈ لائف کنزرویشن کمیشن (ایف ڈبلیو سی) نے واقعے کے بعد تقریباً نو فٹ کے مگرمچھ کو گولی مار دی۔ اس پارک میں انسانوں پر حملہ کرنے والے مگرمچھ کے ساتھ ایسا ہی کیا جاتا ہے۔

    مذکورہ شخص کے بارے میں ابھی تک واضح نہیں ہوسکا کہ آیا اس کے ہاتھ کو دوبارہ جوڑا جا سکتا ہے یا اسے ضائع کرنا پڑے گا۔

  • ‘ہار والا مگرمچھ’ چھ سال بعد گردن میں پھنسے ٹائر سے نجات پاگیا

    ‘ہار والا مگرمچھ’ چھ سال بعد گردن میں پھنسے ٹائر سے نجات پاگیا

    انڈونیشیا میں چھ سال سے گردن میں پھنسے ٹائر کیساتھ زندگی گزارنے والے مگرمچھ کو ٹائر سے نجات مل گئی۔

    دنیا بھر میں جانوروں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیموں اور مقامی افراد نے بارہا کوشش کی کہ خونخوار مگرمچھ کو ٹائر سے آزادی دلائی جاسکے مگر کوئی کامیاب نہ ہوسکا۔

    ٹائر کو مگر مچھ کے گلے میں پھنسے کئی برس گزر چکے جس کے باعث مقامی آبادی نے اسے ‘ہار والا مگر مچھ’ کا لقب دے دیا۔

    جب تمام کوششیں ناکام ہوئیں تو انتظامیہ نے اعلان کیا کہ جو بھی مگرمچھ کے گلے سے ٹائر نکالے گا اسے بڑا انعام دیا جائے گا۔

    انعام کی لالچ میں مقامی لوگوں نے بھی دریا میں جال بچھایا مگر مگرمچھ ان کے ہاتھ آیا، باالآخر چھ سال بعد مگرمچھ ایک جال میں پھنسا تو لوگوں نے اس کی گردن سے پھنسے ٹائر سے نجات دلائی اور واپس دریا میں چھوڑ دیا۔