Tag: ہالینڈ

  • ہالینڈ میں ٹرام پر نامعلوم افراد کی فائرنگ، متعدد افراد زخمی، ہلاکتوں کا خدشہ

    ہالینڈ میں ٹرام پر نامعلوم افراد کی فائرنگ، متعدد افراد زخمی، ہلاکتوں کا خدشہ

    ایمسٹردیم : ہالینڈ کے شہر یوٹریکٹ میں نامعلوم فرد نے ٹرام پر اندھا دھند فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں متعدد مسافر زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ہالینڈ کے شہری یوٹریکٹ میں چلنے والی ٹرام پر نامعلوم فرد نے اندھا دھند فائرنگ کرکے متعدد افراد کو زخمی کردیا، سیکیورٹی فورسز نے واقعے کی اطلاع ملتے ہی جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ صبح 10 بج کر 45 منٹ کر پیش آیا، حکام نے تین ہیلی کاپٹروں کو بھی جائے وقوعہ پر تعینات کردیا ہے کہ تاکہ سیکیورٹی فورسز اور ایمرجنسی ٹیم کی معاونت کی جاسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ سٹی سینٹر کے اسٹاپ پر پیش آیا، ملزمان نے ٹرام پر بلا اشتعال اندھا دھند فائرنگ کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یوٹریکٹ شہر دارالحکومت ایمسٹرڈیم سے 25 میل دور ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ انسداد دہشت گردی فورس نے ملزم نے تلاش شروع کردی ہے جبکہ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

    یوٹریکٹ پولیس نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے میں متعدد افراد زخمی ہوئے اور ہم معاملے کی تفتیش کر رہے ہیں۔

    پولیس کی جانب سے ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے لوگوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ شاہراہ سے دور رہیں تاکہ ہنگامی خدمات انجام دینے والے عملے کو ریسکیو آپریشن میں مشکلات پیش نہ آئیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ملزمان فائرنگ کے بعد گاڑی میں فرار ہوگئے، پولیس ملزمان کو تلاش کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

  • ملاعمر افغانستان میں امریکی فوجی اڈوں کے بہت قریب رہائش پذیر تھے، کتاب میں انکشاف

    ملاعمر افغانستان میں امریکی فوجی اڈوں کے بہت قریب رہائش پذیر تھے، کتاب میں انکشاف

    آدیس بابا : ایک کتاب "سیکرٹ لائف آف ملا عمر ” میں انکشاف کیا گیا ہے کہ طالبان کے بانی ملاعمر پاکستان میں نہیں بلکہ افغانستان میں امریکی فوجی اڈے سے صرف تین میل کے فاصلے پر مقیم تھے۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان کے بانی سمجھے جانے والے رہنما ملا محمد عمر کے بارے میں ایک نئی کتاب میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وہ افغانستان میں امریکی فوجی اڈوں کے بہت قریب رہائش پذیر تھے۔

    ہالینڈ سے تعلق رکھنے والی صحافی بیٹے ڈیم کی نئی کتاب ‘دس سیکریٹ لائف آف ملا عمر’ میں کہا گیا ہے کہ عمومی طور پر امریکی حکام یہ سمجھتے رہے تھے کہ وہ پاکستان میں چھپے ہوئے ہیں لیکن حقیقت میں ایسا نہیں تھا۔

    صحافی بیٹے ڈیم نے لکھا ہے کہ ملا عمر افغانستان میں اپنے آبائی صوبے زابل میں امریکہ کے ایک اہم فوجی اڈے سے صرف تین میل کے فاصلے پر رہائش پذیر تھے۔ وہ امریکی فوجی اڈے فارورڈ آپریٹنگ بیس ولورین سے تین میل کے فاصلے پر رہائش پذیر تھے جہاں امریکی نیوی سیلز اور برطانوی ایس اے ایس کے فوجی تعینات تھے۔

    بیٹے ڈیم نے اپنی کتاب کی تحقیق میں پانچ سال صرف کیے، جس کے دوران انھوں نے متعدد طالبان رہنماؤں اور ممبران سے گفتگو کی، انھوں نے جبار عمری سے بھی گفتگو کی ، جنھوں نے 2001 میں طالبان حکومت کے خاتمے کے بعد سے ملا عمر کے باڈی گارڈ کے طور پر خدمت انجام دی جب وہ زیر زمین چلے گئے۔

    صحافی بیٹے ڈیم لکھتی ہیں کہ جبار عمری کے مطابق انھوں نے ملا عمر کو 2013 تک پناہ دی تھی، جب طالبان رہنما بیماری کے سبب انتقال کر گئے۔

    کتاب کے مطابق امریکہ میں نائن الیون کے واقعہ کے بعد سے ملا عمر کو امریکی اڈے کے قریب خفیہ کمروں میں پناہ دی گئی تھی، ملا عمر کے سر کی قیمت امریکہ نے ایک کروڑ ڈالر مقرر کی تھی۔

    صحافی نے اپنی کتاب میں دعوی کیا ہے کہ امریکی فوجیوں نے ایک موقع پر ملا عمر کو پناہ دی جانے والی جگہ کا معائنہ بھی کیا تھا لیکن وہ انھیں تلاش نہ کر سکے۔ اس کے بعد انھوں ایک دوسرے مقام پر منتقل کر دیا گیا تھا جہاں سے صرف تین میل کے فاصلے پر ایک اور امریکی اڈہ تھا جہاں 1000 فوجیوں کا قیام تھا۔

    صحافی بیٹے ڈیم کہ مطابق انھیں بتایا گیا کہ ملا عمر خبروں کے حصول کے لیے بی بی سی کی پشتو سروس کا استعمال کیا کرتے تھے۔

    اس کتاب میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ طالبان کی جانب سے کیے گئے متعدد دعووں کے برعکس، ملا عمر اپنی تنظیم کو اپنی جائے پناہ سے چلانے میں کامیاب نہ تھے، البتہ یہ کہا گیا کہ انھی کی منظوری سے قطر کے دارالحکومت دوحا میں طالبان کے دفتر کا قیام ہوا۔

    خیال رہے گذشتہ ماہ ڈچ زبان میں شائع ہونے والی کتاب بہت جلد اب انگریزی زبان میں بھی شائع ہونے والی ہے۔

  • داعشی خاتون شمیمہ کے شوہر نے بھی داعش چھوڑ کر واپس جانے کی خواہش ظاہر کردی

    داعشی خاتون شمیمہ کے شوہر نے بھی داعش چھوڑ کر واپس جانے کی خواہش ظاہر کردی

    ایمسٹرڈیم : داعشی لڑکی شمیمہ بیگم کے ڈچ شوہر نے بھی اپنےن بیوی اور نومولود بچے کے ہمراہ اپنے وطن ہالینڈ واپس جانے کی خواہش ظاہر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی لڑکی شمیمہ بیگم کے ڈچ شوہر نے قبول کیا کہ وہ داعش کے جنگی گروہ کے ساتھ مسلح کارروائیاں کرتا رہا ہے لیکن اب وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ واپس اپنے ملک جانا چاہتا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ڈچ شہری یاگو ریڈیجک کا کہنا تھا کہ ’میں داعش سے مسترد کرچکا ہوں اور دہشت گروہ سے نکلنے کی کوشش کررہا ہوں‘۔

    ریڈیجک کا کہنا تھا کہ ’مجھ پر ایک شدت پسند نے ہالینڈ کے جاسوس ہونے کا الزام لگایا جس کے بعد مجھے رقہ شہر میں قید کرکے تشدد کا نشانہ بنایا گا‘۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 19 سالہ شمیمہ بیگم اور اس کے 23 سالہ شوہر نے مشرقی شام کے علاقے بغوز فتح ہونے کے بعد شامی جنگجوؤ کو گرفتاری دے دی تھی جس کے بعد انہیں الحول پناہ گزین کیمپ میں منتقل کردیا گیا۔

    ریڈیجک کا کہنا تھا کہ میں نے شمیمہ بیگم سے شادی کرکے میں کوئی غلطی نہیں، جب اس کی عمر 15 سال اور میری عمر 23 سال تھی کیوں یہ شادی خود شمیمہ کی مرضی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اگر داعشی جنگجوؤ یاگو ریڈیجک واپس ہالینڈ گیا تو اسے دہشت گرد گروپ میں شمولیت اختیار کرنے کے جرم میں 6 برس قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اگرچہ ریڈیجک دہشت گردی کی تیار کردہ حکومتی فہرست میں شامل ہے لیکن اس کی ممبر شپ منسوخ نہیں کی گئی۔

    مزید پڑھیں : داعش رکن شمیمہ بیگم برطانیہ لوٹیں تو مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا، ساجد جاوید

    واضح رہے کہ برطانیہ کے وزیر داخلہ ساجد جاوید نے داعشی لڑکی کی برطانیہ لوٹنے کی خواہش پر رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’اگر 19 سالہ شمیمہ بیگم واپس برطانیہ آئیں تو انہیں مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا‘۔

    برطانوی وزیر داخلہ نے شمیمہ بیگم کی برطانوی شہریت منسوخ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہمیں یاد رکھنا چاہیے جس نے بھی داعش میں شمولیت اختیار کرنے کےلیے برطانیہ چھوڑا تھا وہ ہمارے ملک کا وفا دار نہیں ہے‘۔

    انہوں نے شمیمہ بیگم کو مخاطب کرکے کہا کہ ’اگر تم نے واہس آنے کی تیاری کرلی ہے تو تم تفتیش اور مقدمے کا سامنا کرنے کےلیے تیار رہوں‘۔

  • گستاخانہ خاکے: ہالینڈ سے تعلقات منقطع کرنے پرفیصلہ محفوظ

    گستاخانہ خاکے: ہالینڈ سے تعلقات منقطع کرنے پرفیصلہ محفوظ

    اسلام آباد: گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر ہالینڈ سے تعلقات ختم کرنے کے مقدمے پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا، ڈائریکٹر پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا کمپنیاں اس معاملے میں تعاون نہیں کررہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس محسن کیانی نے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے معاملے پر شہری کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر سماعت کی۔

    حکومت کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل اور پی ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرل نثار احمد عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت میں ڈپٹی اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ پی ٹی اے میں ایک خصوصی سیل گستاخانہ مواد کی روک تھام کے لئے 24 گھنٹے کام کر رہا ہے۔سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف ہم فیس بک اور ٹوئٹر سے رابطہ کرتے ہیں لیکن فیس بک اور ٹوئٹر کی انتظامیہ صحیح تعاون نہیں کر رہی۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل نے مزید کہا کہ ہم سفارتی سطح پر بھی اس حوالے سے کوششں کر رہے ہیں۔سفارتی سطح پر ہم سوشل میڈیا انتظامیہ پر دباؤ بڑھا رہے ہیں۔

    عدالت میں ڈائریکٹر جنرل پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے) کا کہنا تھا کہ ہم اگر فیس بک کو دس آئی ڈیز کے خلاف گستاخانہ مواد کی تشہیر کے متعلق شکایت بھیجتے ہیں تو وه صرف دو آئی ڈیز کو بلاک کرتے ہیں۔سوشل میڈیا انتظامیہ جواب دیتی ہے کہ یہ آپ کے ہاں تو جرم ہے مگر ہمارے قانون میں یہ کوئی جرم نہیں۔

    اس حوالے سے درخواست گزار کے وکیل ملک مظہر جاوید ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ پچھلی حکومت نے اس حوالے سے کچھ اقدامات کئے تھے۔

    جسٹس محسن کیانی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ حضور صلی الله علیہ وآلہ وسلم کی عزت و ناموس کا معاملہ اہم ہے۔ جواب میں ڈپٹی اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ جب وه ایسی حرکت کرتے ہیں اور ہم اس معاملے کو اٹھاتے ہیں تو زیاده لوگ اس مواد کو دیکھتے ہیں۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ جب زیاده لوگ اس گستاخانہ مواد کو دیکھتے ہیں تو سوشل میڈیا کمپنیوں کی انکم میں اضافہ ہوتا ہے۔

    اس پر جسٹس کیا نی نے ریمارکس دیے کہ اس کا مطلب ہم خود انہیں فائده پہنچا رہے ہیں۔ اس کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کہا کہ اس حساس ترین معاملے پر جلد فیصلہ سنایا جائے گا۔

  • ہالینڈ کی مسلمان مخالف جماعت کے سابق رکن نے اسلام قبول کرلیا

    ہالینڈ کی مسلمان مخالف جماعت کے سابق رکن نے اسلام قبول کرلیا

    ایمسٹرڈیم: ہالینڈ کی سب سے بڑی مسلمان مخالف سیاسی جماعت کے سابق رکن نے اسلام قبول کرلیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسلامی تعلیمات کا مذاق اُڑانے والے مسلمان مخالف 40 سالہ ڈچ سیاست دان وین کلورین نے اسلامی تعلیمات سے متاثر ہوکر اسلام قبول کرلیا۔

    وین کلورین سے قبل سیاسی جماعت کے رکن آرناوڈ وین ڈورن نے اسلام قبول کیا، انہوں نے وین کلورین کو اسلام قبول کرنے پر مبارک باد دی۔

    [bs-quote quote=”اسلامی کتب کا تنقیدی جائزہ لیتے ہوئے اسلام کی روشن حقیقتیں آشکار ہوتی چلی گئیں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وین کلورین”][/bs-quote]

    وین کلورین نے کہا کہ وہ اسلام مخالف کتاب لکھ رہے تھے کہ اس دوران ان پر اسلام کے متعلق حقائق کھلتے گئے اور یوں ان کے اسلام دشمنی کے نظریات تبدیل ہوگئے۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس اکتوبر میں اسلام قبول کیا تھا تاہم اس کی ابتدا اسلام مخالف کتاب لکھنے کے دوران ہوگئی تھی، اسلامی کتب کا تنقیدی جائزہ لیتے ہوئے اسلام کی روشن حقیقتیں آشکار ہوتی چلی گئیں۔

    وین کلورین نے اسلام کے خلاف اپنے سابقہ بیانات پر شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس وقت غلط تھے کیونکہ یہ سیاسی جماعت کی پالیسی تھی اور ہر غلط فعل کو اسلام سے جوڑ دیا جاتا تھا۔

    واضح رہے کہ وین کلورین 2010 سے 2014 کے دوران رکن پارلیمنٹ رہے، وہ سابق سیاسی جماعت میں انتہائی مسلمان مخالف سیاست دان کے طور پر جانے جاتے تھے، انہوں نے اسلام کے خلاف سخت بیانات دئیے تھے۔

    سیاسی جماعت پارٹی فار فریڈم کو چھوڑنے کے بعد انہوں نے نئی جماعت بنائی لیکن 2017 میں انتخابات میں ناکامی کے بعد انہوں نے سیاست کو خیرباد کہہ دیا تھا۔

  • بیلجیم نے ہاکی ورلڈ کپ 2018 کا ٹائٹل اپنے نام کرلیا

    بیلجیم نے ہاکی ورلڈ کپ 2018 کا ٹائٹل اپنے نام کرلیا

    بھونیشور: ہاکی ورلڈ کپ کے فائنل میچ میں بیلجیم نے نیدر لینڈز کو پنلٹی شوٹ آؤٹ پر شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے شہر بھونیشور میں جاری ہاکی ورلڈ کپ کے فائنل میچ میں بیلجیم نے سخت مقابلے کے بعد نیدرلینڈز کو 3-2 سے شکست دے دی، میچ کا فیصلہ پنلٹی شوٹ آؤٹ پر کیا گیا۔

    مقررہ وقت دونوں کے درمیان کے درمیان میچ برابر تھا، بیلجیم کے گول کیپر نے نیدرلینڈز کا گول روک کر جیت میں اہم کردار ادا کیا۔

    نیدرلینڈز پاکستان ہاکی ٹیم کا چار بار ہاکی ورلڈ کپ جیتنے کا ریکارڈ برابر نہ کرسکا۔

    تیسری پوزیشن کے میچ میں آسٹریلیا نے انگلینڈ کو شکست دے کر کانسی کا تمغہ اپنے نام کرلیا۔

    کینگروز کی ٹیم نے تیسری پوزیشن کے لیے سخت محنت کی اور انگلش ٹیم کو ایک کے مقابلے میں 8 گول سے شکست دی۔

    واضح رہے کہ ہاکی ورلڈ کپ میں قومی ٹیم نے چار میچز کھیلے اور کسی بھی میچ میں کامیابی حاصل نہ کرسکی، ملائیشیا کے خلاف کھیلا جانے والا میچ برابر رہا تھا۔

  • ہاکی ورلڈ کپ 2018: نیدرلینڈز اور بیلجیئم کی ٹیمیں فائنل میں پہنچ گئیں

    ہاکی ورلڈ کپ 2018: نیدرلینڈز اور بیلجیئم کی ٹیمیں فائنل میں پہنچ گئیں

    بھونیشور: ہاکی ورلڈ کپ اپنے آخری مرحلے میں پہنچ گیا، دفاعی چیمپئین آسٹریلیا دوڑ سے باہر ہوگیا، فائنل میں بیلجیم اور نیدرلینڈز کی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق بیلجیئم اور نیدرلینڈز  نے انڈیا میں منعقدہ ہاکی ورلڈ کپ 2018 کے فائنل میں کوالیفائی کر لیا، دونوں یورپی ٹیموں کے درمیان فائنل 16 دسمبر کا ٹاکرا ہوگا۔

    پہلے سیمی فائنل میں بیلجئیم نے انگلینڈ کو چھ گول سے آوٹ کلاس کیا، بیلجئیم کے کھلاڑی پورے میچ پر چھائے رہے۔ انگلینڈ کو کھل کر کھیلنے کا موقع نہیں ملا۔

    دوسرے سیمی فائنل میں آسٹریلیا اور نیدرلینڈز کے درمیان اعصاب شکن مقابلہ ہوا۔ مقررہ وقت تک مقابلہ دو دو گول سے برابر رہنے کے بعد نیدرلینڈز نے آسٹریلیا کو پنالٹی شوٹ آوٹس پر چار تین سے شکست دے دی۔


    مزید پڑھیں: ہاکی ٹیم کے 8 بہترین کھلاڑیوں کو سندھ رینجرز میں ملازمت مل گئی


    یاد رہے کہ ورلڈ کپ 2018 میں پاکستان کی کارکردگی انتہائی ناقص رہی، پاکستانی ٹیم کوئی ایک میچ بھی نہیں جیت سکی۔

    وطن لوٹنے کے بعد پاکستان ٹیم میں آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز ہیڈ  کوچ توقیر ڈار نے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔ سابق اولمپین کی جانب سے بھی ٹیم اور فیڈریشن پر کڑی تنقید کی جاری ہے۔

  • ہالینڈ میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام، 7 دہشت گرد گرفتار

    ہالینڈ میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام، 7 دہشت گرد گرفتار

    ایمسٹرڈم : ڈچ پولیس نے ہالینڈ میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی ناکام بناتے ہوئے سات دہشت گردوں کو گرفتار کرکے تحقیقات کے لیے جیل عقوبت خانے میں منتقل کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک ہالینڈ کے دارالحکومت ایمسٹردم کی پولیس نے خفیہ اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردی کے بڑے منصوبے کو ناکام بناتے ہوئے 7 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے سرچ آپریشن کے دوران مذکورہ دہشت گردوں کے قبضے سے خطرناک مشین گنیں، خودکش جیکٹیں اور کار بم کی چیزیں برآمد ہوئی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مذکورہ 7 مشتبہ دہشت گرد ہالینڈ کے دارلحکومت اور ملک کے دیگر میں خودکش جیکٹوں اور مشین گنوں سمیت کار بم حملے کرنے کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔

    یورپی نیوز ایجنسیوں کا کہنا تھا کہ حکام کی جانب سے حراست میں لیے گئے ساتوں دہشت گردوں سے متعلق مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں کہ ان کا ہدف کون سے مقامات تھے۔


    مزید پڑھیں : نیدرلینڈز: ریلوے اسٹیشن پر چاقو سے حملہ، تین افراد زخمی


    یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں نیدرلینڈز کے دارالحکومت ایمسٹرڈیم میں قائم مصرف ترین ریلوے اسٹیشن پر مشتبہ شخص نے حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں تین افراد شدید زخمی ہوئے بعد ازاں پولیس نے بھرپور کارروائی کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈچ پولیس نے پہلے فائرنگ کرکے حملہ آور کو زخمی کیا اور پھر موقع پر ہی گرفتار بھی کرلیا تھا، واقعے کے بعد حملہ آور اور دیگر تین زخمیوں کو علاج کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ واقعہ دوپہر میں پیش آیا اس دوران ہزاروں افراد ریلوے اسٹیشن پر موجود تھے، جبکہ پولیس نے دیگر قانونی کارروائی کے لیے ریلوے اسٹیشن کو خالی بھی کرایا تھا۔

  • ترکی اور نیدرلینڈز کے سفارتی تعلقات بحال ہونا شروع ہوگئے

    ترکی اور نیدرلینڈز کے سفارتی تعلقات بحال ہونا شروع ہوگئے

    انقرہ/ایمسٹرڈم : ترکی اور نیدر لینڈ کے درمیان ایک برس کشیدگی رہنے کے بعد سفارتی تعلقات بحالی کی جانب گامزن ہوگئے، ترکی نے ہالینڈ کے لیے اپنا سفیر سابان ڈیسلے کو مقرر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک ہالینڈ اور ترکی کے دارالحکومتوں کے درمیان ایک برس تک قائم سفارتی  تنازعے کے بعد دوبارہ معمول پر آنا شروع ہوگئے، جس کے بعد دونوں ملکوں نے ایک مرتبہ پھر اپنے سفیروں کو انقرہ اور یمسٹرڈم میں تعینات کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ گذشتہ برس ترکی کے صدارتی اختیارات میں اضافے کے حوالے سے ہونے والے ریفرینڈم کے دوران ہالینڈ میں ریفرینڈم کی مہم چلانے منع کرنے پر دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔

    مقامی میڈیا کے مطابق ترکی اور ہالینڈ میں سفارتی تعلقات میں خرابی کے باعث انقرہ اور ایمسٹرڈیم نے اپنے اپنے سفیروں کو واپس بلا لیا تھا۔

    ترک خبر رساں ادارے کے مطابق ایک روز قبل جاری ہونے والے بیان میں ترک وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ صدر طیب اردوگان نے حکمران جماعت کے سابق رکن پارلیمنٹ سابان ڈیسلے کو ہالینڈ کا نیا سفیر مقرر کیا ہے۔

    وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے نیدرلینڈ کے وزیر برائے خارجہ امور ترکی کا دورہ کا کریں گے جو سفارتی تعلقات میں مزید بہتری کی جانب گامزن ایک اور قدم ہوگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے حکام کی جانب سے ترکی میں تعینات کیے جانے والے نیدرلینڈ کے سفیر کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا گیا۔

    یاد رہے کہ نیدر لینڈز کے رکن پارلیمنٹ گیرٹ ولڈرز کی ٹویٹ کے مطابق گستاخانہ خاکے بنانے کا مقابلہ دس نومبر 2018 کو ہوگا اور اس مقابلے میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے شخص کو دس ہزار ڈالر انعام بھی دیا جائے گا، گیرٹ ولڈرز کا یہ اقدام دنیا بھر کے مسلمانوں کی دل آزاری کے ساتھ عالمی امن کے لیے بھی خطرہ ہے۔

  • ملعون ڈچ سیاست داں‌ پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے والا شخص‌ گرفتار

    ملعون ڈچ سیاست داں‌ پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے والا شخص‌ گرفتار

    ایمسٹرڈیم : پولیس نے حضرت محمد ﷺ کے توہین آمیز خاکوں کا مقابلہ منعقد کرنے والے  ملعون ڈچ سیاست دان گیرٹ وولڈرز پر حملے کی منصوبہ بندی کے شبہے میں ایک شخص کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہالینڈ پولیس کی جانب سے 26 سالہ مشتبہ شخص کو اسلام مخالف سیاست دان گیرٹ وولڈرز پر ممکنہ حملہ کرنے کی منصوبہ کرنے پر ہالینڈ کے شہر دی ہیگ کے مین ریلوے اسٹیشن سے گرفتار کیا گیا۔

    خیال رہے کہ ہالینڈ کا قدامت پسند  ملعون سیاست دان گیرٹ وولڈرز  نے حضرت محمد  ﷺکے توہین آمیز خاکوں کے متنازعہ مقابلوں کے انعقاد کا اعلان کیا تھا، جس کے باعث امت مسلمہ کی جانب سے شدید غم و غصّے کا اظہار کیا جارہا ہے۔

    ہالینڈ پولیس کی جانب سے حراست میں لیے گئے 26 سالہ شخص کی شناخت فی الحال ظاہر نہیں کی گئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص نے  ملعون گیئرٹ ولڈرز کے اعلان کے بعد سوشل میڈیا پر ویڈیو  پیغام میں اسلام مخالف سیاست دان اور پارلیمنٹ پر حملہ کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

    یاد رہے کہ 25 اگست کو ہالینڈ کے وزیر اعظم مارک روٹے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’نہ ہی توہین آمیز مقابلوں کا فیصلہ ہالینڈ کی حکومت کا ہے اور نہ ہی  گیرٹ وولڈرز (ملعون )حکومت کا حصّہ ہے۔

    ہالینڈ کے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ توہین آمیز خاکوں کے قبیح مقابلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’اس کا مقصد اسلام مخالف بحث کو ہوا دینے کے بجائے اسلام خلاف جذبات ابھارنا ہے‘۔

    خیال رہے کہ فریڈم پارٹی کا ملعون  رہنما گیرٹ وولڈرز وہی شخص ہے جس نے پارلیمنٹ ہاوس میں ایک متنازع بل پیش کیا تھا جس میں قرآن مجید کی ترسیل پر پابندی کی درخواست کی گئی تھی ساتھ ساتھ وولڈرز ہالینڈ میں خواتین پر پردے کی پابندی کا بل بھی پیش کرچکا ہے۔

    واضح رہے کہ مغربی ممالک میں اس سے قبل بھی امت مسلمہ کے جذبات کو مجروح کرنے کے لیے متنازع مقابلوں کا انعقاد ہوتا رہا ہے۔