Tag: ہالینڈ

  • توہین آمیز خاکوں کے مقابلے میں حکومت شامل نہیں، وزیر اعظم ہالینڈ

    توہین آمیز خاکوں کے مقابلے میں حکومت شامل نہیں، وزیر اعظم ہالینڈ

    ایمسٹرڈیم : ہالینڈ کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ حکومت توہین آمیز خاکوں کے انعقاد میں کسی صورت شامل نہیں ہے اور نہ ہی گیرٹ وولڈرز وفاقی حکومت کا حصّہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک ہالینڈ کے وزیر اعظم نے اپنی حکومت کو گستاخانہ خاکوں کے قبیح مقابلے کے اعلان سے علیحدہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ مقابلوں کا انعقاد ملک کی اسلام مخالف فریڈم پارٹی آفر ڈچ کے رہنما گیرٹ ولڈرز نے کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ ہالینڈ کے وزیر اعظم مارک روٹے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’نہ ہی توہین آمیز مقابلوں کا فیصلہ ہالینڈ کی حکومت کا ہے اور نہ ہی گیرٹ وولڈرز حکومت کا حصّہ ہیں۔

    ہالینڈ کے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ توہین آمیز خاکوں کے قبیح مقابلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’گیرٹ وولڈرز کا مقصد اسلام مخالف بحث کو ہوا دینے کے بجائے اسلام خلاف جذبات ابھارنا ہے‘۔

    مارک روٹے کا کہنا تھا کہ ہالینڈ کے شہریوں کو دیگر ممالک کی نسبت آزادی اظہار کی آزادی زیادہ حاصل ہے اس لیے اپوزیشن جماعت کے گیرٹ وولڈرز بھی مذکورہ مقابلوں کے لیے آزاد ہے تاہم یہ مقابلے حکومتی اقدام نہیں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فریڈم پارٹی رہنما گیرٹ وولڈرز وہی شخص ہے جس نے پارلیمنٹ ہاوس میں ایک متنازع بل پیش کیا تھا جس میں قرآن مجید کی ترسیل پر پابندی کی درخواست کی گئی تھی ساتھ ساتھ وولڈرز ہالینڈ میں خواتین پر پردے کی پابندی کا بل بھی پیش کرچکا ہے۔

    واضح رہے کہ مغربی ممالک میں اس سے قبل بھی امت مسلمہ کے جذبات کو مجروح کرنے کے لیے متنازع مقابلوں کا انعقاد ہوتا رہا ہے۔

  • حکومت ہالینڈ میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کا نوٹس لے، سراج الحق

    حکومت ہالینڈ میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کا نوٹس لے، سراج الحق

    اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے ملک میں نئی بننے والی تحریکِ انصاف کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہالینڈ میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کا نوٹس لے۔

    تفصیلات کے مطابق سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت ہالینڈ میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کا نوٹس لے، وزیرِ اعظم مشترکہ لائحہ عمل کے لیے اسلامی ممالک سے رابطہ کریں۔

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کے عقیدے و محبت کے مرکز پر حملے کیے جا رہے ہیں، وزیرِ اعظم کو اس صورت حال کا نوٹس لے کر ایک مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دینا چاہیے۔

    خیال رہے کہ دو دن قبل قومی اسمبلی نے بھی ہالینڈ میں پیغمبر اسلامﷺ کے توہین آمیز خاکوں کے مقابلے کے خلاف قرارداد مذمت متفقہ طور پر منظور کی تھی اور انبیا کی شان میں گستاخی کو سب سے بڑی دہشت گردی قرار دیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  عمران خان کو مبارکباد دیتا ہوں، ان کا اصل امتحان اب شروع ہوا ہے، سراج الحق


    واضح رہے کہ نیدر لینڈز (پرانا نام ہالینڈ) کے اسلام مخالف سیاست دان گیرٹ ولڈرز کی فریڈم پارٹی نے توہین آمیز خاکوں کے مقابلے کا اعلان کیا ہے۔

    توہین آمیز خاکوں کے مقابلے کے اعلان کے بعد ملک بھر میں احتجاجی جلسوں کا آغاز ہو گیا ہے، ہالینڈ میں بھی اس کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے۔

  • ہالینڈ میں خواتین کے نقاب پہننے پرپابندی عائد

    ہالینڈ میں خواتین کے نقاب پہننے پرپابندی عائد

    ایمسٹرڈیم: ہالینڈ میں خواتین کے نقاب پہننے پرپابندی عائد کردی گئی، جس کے بعد خواتین اب پبلک مقامات پرنقاب استعمال نہیں کرسکیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق ہالینڈ میں بھی مسلمان متعصبانہ رویے کا شکار ہے، جہاں خواتین کےنقاب لینے پرپابندی لگا دی گئی، سینٹ نے خواتین کے نقاب پرپابندی کا بل منظورکرلیا، جس کے بعد اب اسکولوں، پارکوں، اسپتالوں اور دیگر پبلک مقامات پرخواتین نقاب نہیں پہن سکیں گی۔

    ڈچ حکام کا کہنا ہے کہ نقاب پرپابندی کا فیصلہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کیا گیا جبکہ ہیلمٹ،ماسک اوردیگرچہرہ چھپانے والی چیزوں کے عمارتوں میں استعمال پر بھی پابندی ہوگی تاہم ہیلمٹ کا استعمال گلیوں میں کیا جا سکے گا۔

    یاد رہے کہ ڈنمارک کی پارلیمنٹ نے نقاب اور برقعے پر پابندی کا قانون منظور کرلیا، پابندی کے حق میں 75 جبکہ مخالفت میں 30 سے زائد ووٹ آئے، 74 نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا تھا۔


    مزید پڑھیں :  ڈنمارک میں نقاب پر پابندی عائد کردی گئی


    ڈنمارک میں پابندی کا اطلاق یکم اگست سے ہوگا، ایک بار خلاف ورزی پر 150 ڈالر جرمانہ عائد کیا جائے گا، جبکہ چار بار خلاف ورزی کی گئی تو ڈبل جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل آسٹریا، فرانس اور بیلجیم سمیت دیگرتیرہ ممالک بھی اسی طرح کا قانون منظور ہوچکا ہے اوراب ہالینڈ بھی ان ممالک کی صف میں شامل ہوگیا ہے، جہاں خواتین کے برقعہ پہننے پر پابندی عائد ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ہالینڈ میں عام انتخابات، اسلام مخالف رہنما کو شکست

    ہالینڈ میں عام انتخابات، اسلام مخالف رہنما کو شکست

    ایمسٹر ڈیم: یورپی ملک ہالینڈ / نیدرلینڈز میں عام انتخابات میں عوام نے اسلام مخالف رہنما گیرٹ ولڈرز کو مسترد کر دیا۔ غیر حتمی نتائج کے مطابق وزیر اعظم مارک رت کی جماعت کو برتری حاصل ہے۔

    ہالینڈ میں عام انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل مکمل ہوچکا ہے اور ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ ابتدائی نتائج کے مطابق موجودہ وزیر اعظم مارک رت کی جماعت سب سے آگے ہے۔

    دوسری جانب امیگریشن اور اسلام مخالف امیدوار گریٹ ولڈرز کو بظاہر شکست کا سامنا ہے۔

    holland

    ولڈرز نے اپنی مہم میں وعدہ کیا تھا کہ وہ مسلمان تارکین وطن پر پابندی عائد کر دیں گے، مساجد بند کر دیں گے، قرآن کی فروخت پر پابندی لگا دیں گے اور یورپی یونین سے علیحدہ ہو جائیں گے۔

    تاہم ہالینڈ کی عوام نے شدت پسند رجحانات کو مسترد کردیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہالینڈ کے انتخابات فرانس اور جرمنی کے انتخابات میں بھی رجحان سیٹ کر سکتے ہیں۔

  • ترک صدر نے ہالینڈ کو’بناناریپبلک‘ قرار دے دیا

    ترک صدر نے ہالینڈ کو’بناناریپبلک‘ قرار دے دیا

    استنبول : ترک صدر رجب طیب اردگان نے ہالینڈ کی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےہالینڈ کو بناناریپبلک قرار دے دیا۔

    تفصیلات کےمطابق ہالینڈ میں ترکی کی ایک خاتون وزیر کو ملک بدر کیے جانے کے بعدترک صدر رجب طیب اردگان نےاپنے بیان میں کہاکہ ہالینڈ کو اپنے کیے کی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔

    استنبول میں ایک تقریب کے دوران ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ وہ کوئی بھی فیصلہ بدھ کے روز ہونے والے ہالینڈ کے انتخابات کے نتائج آنے کے بعد کریں گے۔

    ترک صدر نے کہا ہالینڈ سےترک وزیر کی بےدخلی اور منتخب وزیرخارجہ کوداخلے کی اجازت نہ دینا سفارتی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نےکہا دنیا ترکی کو انسانی حقوق پرعمل درآمد کا درس دیتی ہےاب اسے چاہیے کہ ہالینڈکے اس غیرقانونی اقدام کا نوٹس لےکراس پرپابندیاں عائد کرے۔

    رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ گذشتہ چند روز میں مغرب نے بہت واضح ہو کے اپنا حقیقی چہرہ دکھایا ہے۔انہوں نےکہاکہ میرا خیال تھا کہ نازی ازم ختم ہوگیا لیکن میں غلط تھادرحقیقت مغرب میں یہ اب بھی زندہ ہے۔

    یاد رہے کہ ہالینڈ میں ترکی کی ایک خاتون وزیر کوملک بدر کیے جانے کے بعد وہاں ترک مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئی تھیں۔

    واضح رہےکہ ترک وزیر فاطمہ بتول سایان کایا ترکی میں صدر اردگان کے اختیارات میں اضافے کے لیے ہونے والے ریفرینڈم کے سلسلے میں راٹرڈیم میں مقیم ترک باشندوں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے آئی تھیں۔

  • یورپ کےمختلف شہروں میں یورپی یونین کے حق میں مظاہرے

    یورپ کےمختلف شہروں میں یورپی یونین کے حق میں مظاہرے

    فرینکفرٹ: جرمنی کےشہرفرینکفرٹ میں یورپی یونین کےحق میں مظاہرہ کرتے ہوئے مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ہالینڈاور فرانس کے عوام انتخابات میں یورپی یونین کو متحدکرنے والوں کوکامیاب بنایاجائے۔

    تفصیلات کےمطابق گزشتہ روز یورپ کے چالیس سےز ائد شہروں میں یورپی یونین کے حق میں مظاہرے ہوئےجس میں مظاہرین نےہالینڈ کے عوام سے اپیل کی کہ وہ بدھ کو ہونے والے انتخابات میں اپنا ووٹ دائیں بازو کے خلاف استعمال کریں جو نیدر لینڈ کی یورپی یونین کےساتھ رہنےکےحق میں نہیں ہیں۔

    یورپی یونین کے حق میں کیے جانے والےمظاہرےمیں شامل ہزاروں مظاہرین کا کہنا تھا کہ متحدہ یورپ ہی پیوٹن اور ڈونڈٹرمپ کا جواب ہے۔

    دوسری جانب ہفتے کے روز یورپی یونین میں شرکت کے خواہاں ملک ترکی کے وزیر خارجہ کو راٹر ڈیم میں مظاہرے سے خطاب نہیں کرنےدیاگیاجبکہ خاتون وزیرفاطمہ بتول سایان کایا کوملک بدر کردیاگیا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ہالینڈ کی حکومت ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاویش اوغلو کی پرواز کو بھی راٹرڈیم میں اترنے کی اجازت دینے سےمنع کر چکی تھی۔

    یاد رہےکہ ترک وزیر کی ملک بدری پر ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ ان کا ملک اس ناقابلِ قبول رویےکاسخت ترین طریقےسے جواب دے گا۔

    واضح رہےکہ ہالینڈ کے دو ترک وزرا کو ملک میں تقاریر کرنے سے روکنے کے بعد ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے ہالینڈ کو خبردار کیا ہے کہ اسے تعلقات خراب کرنے کی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔

  • جرمن قوم نازیوں کی باقیات اور فسطائیت کی مظاہر ہیں، ترک صدر اردگان

    جرمن قوم نازیوں کی باقیات اور فسطائیت کی مظاہر ہیں، ترک صدر اردگان

    استنبول : ترک صدر طیب اردوگان نے کہا ہے کہ ڈچ قوم نازیوں کی باقیات ہیں جو اب بھی فسطائیت کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

    ترک صدر نے یہ بیان ہالینڈ کے شہر روٹرڈیم میں ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاویش اوغلو کی پرواز کو اترنے کی اجازت نہ دینے پر اپنے ردعمل میں دیا جس میں ترک صدر نے ڈچ قوم کو ’نازیوں کی باقیات اور فسطائی‘ قرار دیا ہے۔

    استنبول میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر طیب اردوگان نے ہالینڈ کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہالینڈ جتنی مرضی ہمارے وزیرِ خارجہ کی پرواز پر پابندی لگادیں لیکن یہ بھی ذہن میں رکھیں کہ پھر وہاں سے بھی پروازیں ترکی میں کسی بھی قیمت پر نہیں اتر سکیں گی۔

    جس پر ہالینڈ کے وزيراعظم مارک روٹی نے ایک بیان میں کہا کہ اس معاملے کو ایک مناسب طریقہ کار کے تحت بھی حل کیا جاسکتا تھا لیکن ترک صدر کی پابندیوں والی دھمکی کیے کرائے پر پانی پھیر دیا ہے اور اس بیان نے معاملے کی سنگینی میں اضافے سوا کچھ نہیں کیا ہے۔

    صدر رجب طیب اردوغان کی جانب سے بیرون ملک بسنے والے ترک شہریوں کو اپریل میں ہونے والے ریفرنڈم میں حمایت حاصل کرنے کے لیے بیرون ملک جلسے اور ریلیوں کا اہتمام کرنے پر یورپی ممالک کے درمیان تعلقات میں کشیدگی ابھر کر سامنے آئی ہے اور آسٹریا، جرمنی اور سوئٹزرلینڈ بھی ترک صدر کے جلسے منسوخ کرچکے ہیں۔

    دوسری جانب ترک صدر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے جرمن چانسلر انگیلا مرکل نے کہا کہ نازیوں کے ساتھ موازنہ کرنے سے صرف تکلیف میں اضافہ ہوگا اور اس سے کچھ حاصل نہ ہوسکے گا لہذا ایسے بیانات نا قابل قبول اور افسوس ناک ہیں۔

    واضح رہے ترک وزیر خارجہ کو صدر طیب اردوگان کو مزید اختیارات دینے کے لیے ہونے والے ریفرنڈم سے متعلق ایک ریلی سے خطاب کرنا تھا جس پر شہر کے میئر کا کہنا تھا کہ اس ریلی پر سکیورٹی وجوہات کے سبب پابندی عائد کی گئی تھی۔

    یاد رہے ترکی کے وزیر خارجہ نے خبردار کیا تھا کہ اگر ان کے دورے میں رکاوٹ ڈالی گئی تو سخت قسم کی پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں تاہم اس کے باوجود ہالینڈ نے ترک وزیر خارجہ کو اپنی سرزمین پر اترنے کی اجازت نہیں دی جس کے باعث ترک وزیرخارجہ کی ریلی منسوخ کردی گئی۔

    ترک صدر کے سیاسی ناقدین نے کہا کہ ترکی میں 16 اپریل کو ریفرنڈم کے لیے ووٹ ڈالے جائیں گے لہذا طیب اردوگان یورپ میں بسنے والے ترک شہریوں کو اپنی طرف راغب کرنا چاہتے ہیں جو ووٹ دینے کے مجاز ہیں جس میں تقریباً 14 لاکھ ترک صرف جرمنی میں رہتے ہیں۔

  • ہالینڈ: شرپسندوں نے مسجد کو آگ لگادی

    ہالینڈ: شرپسندوں نے مسجد کو آگ لگادی

    ایمسٹرڈیم: ہالینڈ میں انتہا پسند عناصر نے ایک زیر تعمیر مسجد کو آگ لگادی جس نے قریبی عمارات کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا واقعے سے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔

    fire-post-1

    تفصیلات کے مطابق ہالینڈ کے علاقے کیولم برگ میں موجود اسلامک سینٹر کی عمارت کو نامعلوم شرپسندوں نے آگ لگادی، آگ اس قدر شدید تھی کی اس نے دیکھتے ہی دیکھتے قریبی عمارتوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آگ کی شدت اتنی تھی کہ اس کے شعلے میلوں دور تک دکھائی دیے، اسلامی مرکز میں موجود افراد کونکال لیا گیا۔

    fire-post-2

    انتظامیہ نے کہا کہ آگ نے قریبی عمارت کو بھی لپیٹ میں لیا، واقعے کے بعد فائر بریگیڈ کی گاڑیاں جائے وقوع پہنچیں اور فوری آگ بجھائی، آگ کے سبب دو  قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔

    fire-post-3

    مقامی حکام کے مطابق اسلامک سینٹر کی یہ عمارت ایک اسلامک تنظیم نے مسجد کے قیام کے لیے خریدی تھی جس کا تعمیری کام جاری تھا۔

    fire-post-4

    پولیس کا کہنا ہے کہ آگ کچھ شرپسندوں نے جان بوجھ کر لگائی تاہم ابھی تک واقعے کی ذمہ داری کسی نے قبول کی نہ ہی کوئی گرفتاری عمل میں آئی، آگ لگانے والے شرپسندوں کی شناخت اور گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

  • بھکاریوں کی مدد کے لیے کریڈٹ کارڈ مشین متعارف

    بھکاریوں کی مدد کے لیے کریڈٹ کارڈ مشین متعارف

    ایمسٹرڈیم: ہالی لینڈ کی مقامی کمپنی نے بھکاریوں اور بے گھر افراد کی مدد کے لیے ایسی جیکٹ متعارف کروائی ہے، اس جیکٹ پر کریڈیٹ یا ڈیبٹ کارڈ لگاتے ہی مطلوبہ رقم بے گھر افراد کی فلاحی تنظیم کے بینک اکاؤنٹ میں خود بہ خود منتقل ہوجاتی ہے۔

    ترقی پذیر ممالک میں نقد رقم کے استعمال کا سلسلہ کم سے کم ہوتا جارہا ہے جس کے باعث بے گھر اور بھکاری افراد کو خیرات میں ملنے والی رقم روز بہ روز کم ہوتی جارہی ہے، اسی مشکل کو دیکھتے ہوئے ہالینڈ کی کمپنی نے بھکاریوں کے لیے کریڈیٹ کارڈ جیکٹ متعارف کروائی ہے۔

    یہ جیکٹ ہالینڈ کی ایڈورٹائزنگ ایجنسی نے بنائی ہے جسے’’ کانٹیکٹ لیس پے منٹ ‘‘ کا نام دیا گیا ہے، اس جیکٹ میں غریب افراد کا اسمارٹ کارڈ اور آگے ایک ایل سی ڈی بھی نصب کی گئی ہے۔

    پڑھیں: ’’ فوٹو گرافرز کے لیے کوڈک کا مخصوص فون متعارف ‘‘

    جیکٹ ڈیزائن کرنے والے ماہر کا کہنا ہے کہ ’’اس جیکٹ کا خیال اُس وقت ذہن میں آیا کہ جب اکثر لوگوں کو یہ کہتے سُنا کہ ہمارے پاس کھلے پیسے نہیں تاہم کریڈٹ کارڈ موجود ہے، ان باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے جیکٹ کی تیاری شروع کی گئی جس میں کامیابی بھی ملی‘‘۔

    جیکٹ ڈیزائنر کے مطابق کسی اجنبی کے ہاتھوں میں جانے والا آپ کا ایک یورو بھی ایسے بینک اکاؤنٹ میں جاتا ہے جس کی رقم غریبوں کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ اس کے بدلے اس غریب کو تازہ کھانا، لباس یا شیلٹر ہوم میں ایک رات گزارنے کی مہلت مل جاتی ہے جس کا عموماً کرایہ 5 یورو فی 24 گھنٹے ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: ’’ نوکیا کا کم قیمت خصوصی موبائل متعارف ‘‘

    کوئی بھی شخص جب کسی بھکاری کی فریاد سُن کر مدد کے لیے اُس کے پاس پہنچے گا  تو اب اُسے کھلے پیسے یا نقد رقم نہ ہونے افسوس نہیں ہوگا کیونکہ وہ جیکٹ پر جیسے ہی اپنا کریڈٹ کا ڈیبٹ کارڈ لگائے گا مطلوبہ رقم فلاحی تنظیم کے اکاؤنٹ میں خود بہ خود منتقل ہوجائے گی۔

    جیکٹ پہننے والے کو رقم کے حصول کے لیے ایک بٹن دبانا ہوگا جس کے بعد عطیہ کی جانے والی یہ رقم اُس کی آئی ڈی کے ساتھ بینک اکاؤنٹ میں منتقل ہوجائے گی جسے وہ بعد میں آسانی سے نکال سکے گا۔

  • نیدرلینڈز کا بغیر سڑکوں والا خوبصورت گاؤں

    نیدرلینڈز کا بغیر سڑکوں والا خوبصورت گاؤں

    ایک چھوٹا سا خوبصورت گاؤں، آلودگی سے پاک، سرسبز ہرا بھرا، جہاں لکڑی سے بنے خوبصورت گھر ہوں، کیا آپ کا دل نہیں چاہے گا کہ پرہجوم اور آلودگی بھرے شہروں کو چھوڑ کر اس خوبصورت گاؤں میں رہائش اختیار کرلی جائے؟

    نیدرلینڈز میں قائم اس گاؤں کی منفرد بات یہ ہے کہ یہاں کوئی سڑک نہیں۔ دراصل یہ گاؤں اٹلی کے شہر وینس کی طرح پانی پر قائم ہے۔

    13

    2

    15

    گیتھورن نامی اس گاؤں کی تاریخ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اسے 1230 عیسوی میں جیل سے فرار کچھ افراد نے آباد کیا تھا۔ 1958 میں بننے والی فلم فین فیئر میں اس گاؤں کو دکھایا گیا جس کے بعد اسے عالمی شہرت حاصل ہوگئی۔

    4

    3

    9

    ایمسٹرڈیم کے شمال مشرقی حصہ میں واقع اس گاؤں میں سفر کے صرف دو ذرائع ہیں، کشتی اور بائیک۔

    10

    11

    12

    یہاں پانی کی مختلف کینالز پر لکڑی کے خوبصورت اور قدیم دور کے 180 پل تعمیر کیے گئے ہیں۔

    5

    6

    13

    اسے بعض دفعہ ڈچ وینس یعنی نیدرلینڈز کا وینس بھی کہا جاتا ہے۔