Tag: ہاکس بے

  • کراچی : ہاکس بے کے ساحل پر پکنک مناتے ہوئے 3 دوست ڈوب گئے

    کراچی : ہاکس بے کے ساحل پر پکنک مناتے ہوئے 3 دوست ڈوب گئے

    کراچی: ہاکس بے کے ساحل پر پکنک مناتے ہوئے تین دوست ڈوب گئے تاہم تینوں نوجوانوں کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ہاکس بے کے ساحل پر پکنک مناتے ہوئے تین نوجوان ڈوب گئے، ریسکیو حکام نے بتایا کہ واقعہ عبدالرحمن گوٹھ کے قریب پیش آیا جہاں تینوں دوست نہاتے ہوئے سمندر میں ڈوب گئے۔

    ڈوبنے والوں کی شناخت خضر، ارباز اور ارمان کے ناموں سے ہوئی ہے۔ ایدھی کے غوطہ خوروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تینوں کو نیم بے ہوشی کی حالت میں سمندر سے نکال کر سول اسپتال کراچی منتقل کیا۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق تینوں نوجوانوں کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔

    مزید پڑھیں : کراچی کے 3 مقامات پر نہاتے ہوئے 8 افراد ڈوب گئے

    یاد رہے 14 اگست کے موقع پر کراچی کے 3 مقامات پر نہاتے ہوئے 8 افراد ڈوب گئے تھے ، جس میں سے 3 افراد کو بچا لیا گیا۔

    منوڑہ پوائنٹ پر 5 افراد ڈوبے جن میں سے 3 کو بچا لیا گیا،2 کی تلاش جاری ہے جبکہ حب ڈیم میں 2 نوجوان اور حب ندی میں ایک بچہ ڈوب گیا۔

    ریسکیو حکام نے بتایا تھا ڈوبنے والے افراد کو ڈھونڈنے کے حوالے سے بتایا کہ ریسکیو اہلکار ڈوبنے والے افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔

  • سمندر میں نہانے پر پابندی: ہاکس بے اور سی ویو پر پولیس کی اضافی نفری تعینات

    سمندر میں نہانے پر پابندی: ہاکس بے اور سی ویو پر پولیس کی اضافی نفری تعینات

    کراچی‌: ہاکس بے پر شہریوں کے ڈوبنے کے بعد دفعہ سمندر میں نہانے پر پابندی سخت کرکے پولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز شہریوں کے ڈوبنے کے واقعے کے بعد انتظامیہ کی جانب سے کراچی میں دفعہ 144 کے تحت سمندر میں نہانے پر پابندی سخت کردی گئی۔

    ایڈیشنل آئی جی کی ہدایت پر ہاکس بے اور سی ویوپرپولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے اور شہریوں کی بڑی تعدادکوہاکس بےسمندری حدودمیں داخلےسے روک دیا گیا۔

    پولیس نے پکنک منانے کے لیے جانے والے شہریوں کو سینڈز پٹ کے مقام سے واپس بھیجنا شروع کردیا تاہم شہریوں کی بڑی تعداد کا واپس جانے سے انکار کردیا ، جس کے بعد شہریوں کی پولیس سے بحث و تکرار شروع کردی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ گزشتہ روزبھی دفعہ144کی خلاف ورزی پرکارروائی کی گئی، شہری ذمہ داری کاثبوت دیں اور ساحل پرآنے سے گریزکریں۔

  • ہاکس بے پر  ڈوب کر جاں بحق ہونے والی خاتون کے شوہر کا بیان سامنے آگیا

    ہاکس بے پر ڈوب کر جاں بحق ہونے والی خاتون کے شوہر کا بیان سامنے آگیا

    کراچی : ہاکس بے پر ڈوب کر جاں بحق ہونے والی خاتون کے شوہر نے بتایا کہ نورین جانا نہیں چاہتی تھی لیکن سپروائزر کے اصرار پر جانا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ٹرٹل بیچ پر 2 خواتین سمیت3افرادڈوب کرجاں بحق ہوگئے، جس میں لیاقت آباد گجر نالےکی رہائشی نورین بھی شامل تھی۔

    سمندر میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والی خاتون کے شوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نورین نجی اسپتال میں سیکیورٹی گارڈ تھی اور شادی ہالوں میں ویٹر کا کام بھی کرتی تھی۔

    ،شوہرمتوفیہ نے بتایا کہ  پکنک پر15 خواتین گھومنے کی غرض سےگئی تھیں، تمام خواتین شہرکےمختلف شادی ہالوں میں ویٹرز کاکام کرتی تھیں، ویٹرز کی سپروائز نے پکنک پرجانے کااسرارکیاتھا ، نورین پکنک پر نہیں جانا چاہتی تھی۔

    شوہر کا کہنا تھا کہ میں بھی گارڈ کی نوکری کرتا ہوں،ایک عزیزنےواقعے کی اطلاع دی۔

    خیال رہے شدیدگرمی کےستائے شہری پابندی کےباوجود سمندرکا رخ کررہے ہیں اور ہائی ٹائیڈ کے باعث اونچی اور بپھری لہریں قیمتی جانیں نگل رہی ہیں۔

    کراچی کی ساحلی پٹی پر سمندرمیں ڈوبنےکےواقعات میں اضافہ دیکھا جارہا ہے،گزشتہ روز پہلا افسوسناک واقعہ ہاکس بے پر پیش آیا تھا، جہاں آٹھ افراد سمندر میں ڈوبے تھے تاہم چھ افراد کوبچالیا گیا تھا جبکہ دو شہری دم توڑگئے۔

    جاں بحق ہونےوالوں میں تیس سالہ نورین اور چالیس سالہ راشد شامل ہیں، جن کاتعلق ایک ہی خاندان سےتھا جبکہ سی ویو پربھی اٹھارہ سالہ نوجوان ڈوب کر جان سے گیا۔

  • کراچی : سی ویو اور ہاکس بے پر  9  افراد ڈوب گئے

    کراچی : سی ویو اور ہاکس بے پر 9 افراد ڈوب گئے

    کراچی : سی ویو اور ہاکس بے پر 9 افراد ڈوب گئے، جن میں سے ایک نوجوان کی لاش نکال لی گئی جبکہ 4 کو ریسکیو کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ساحل ہاکس بے پر نہاتے ہوئے چھ افرادڈوب گئے، ریسکیو ورکرز نے دو افراد کو سمندر سے نکال لیا ہے، جنھیں تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے تاہم ڈوبنےوالے مزید چار افراد کی تلاش جاری ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ریسکیو کئے گئے افراد میں سے ایک خاتون اور مرد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے، لیاقت آباد گجرنالہ کے قریبی رہائشی فیملی پکنک منانے کی غرض سے آئی تھی۔

    دوسری جانب سی ویو چنکی منکی کے قریب بھی سمندر میں نہاتے ہوئے 3افراد ڈوب گئے ، غوطہ خوروں نے ڈوبنے والے 2 نوجوان کو باحفاظت نکال لیا جبکہ ڈوبنے والےدانش کی لاش نکال لی گئی۔

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ ڈوب کر جاں بحق ہونے والا نوجوان سلطان آباد کا رہائشی بتایا جاتا ہے، جس کی لاش کو ضابطے کی کاروائی کے بعد ورثا کے حوالے کردی

    یاد رہے گذشتہ ماہ عید کے تیسرے روز پکنک کے لئے ہاکس آنے والے 4 افراد سمندر میں ڈوب گئے تھے ، جن میں سے تین کو ریسکیو کرلیا گیا تھا۔

    ریسکیو حکام کا کہنا تھا کہ چاروں افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے اور کراچی کے فیڈرل بی ایریا کے رہائشی ہیں۔

    خیال رہے سندھ حکومت نے کراچی کے ساحلی علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے سمندر میں نہانے پر پابندی عائد رکھی ہے۔

    حکام کے مطابق ساحلوں پر آنے والے افراد کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔

  • ہاکس بے کے ساحل پر چار افراد ڈوب گئے

    ہاکس بے کے ساحل پر چار افراد ڈوب گئے

    کراچی: عید کے تیسرے روز پکنک کے لئے ہاکس آنے والے 4 افراد سمندر میں ڈوب گئے، جن میں سے تین کو ریسکیو کرلیا گیا۔

    ریسکیو حکام کے مطابق ہاکس بے کے سمندر میں ڈوبنے والے 4 افراد میں سے ایک خاتون سمیت 3 افراد کو بچا لیا گیا ہے جب کہ چوتھے لاپتہ شخص شہریار کی تلاش جاری ہے۔

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ چاروں افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے اور کراچی کے فیڈرل بی ایریا کے رہائشی ہیں۔

    اس سے قبل سندھ حکومت نے کراچی کے ساحلی علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے عید الاضحی کی تعطیلات کے دوران سمندر میں نہانے پر پابندی عائد کردی تھی۔

    حکام کے مطابق عید کی چھٹیوں میں شہر کے ساحلوں پر آنے والے افراد کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔

    ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس نے تصدیق کی ہے کہ پولیس اہلکار ساحل سمندر پر تعینات ہیں تاکہ شہریوں کو غیر محفوظ ساحلوں پر سمندر میں نہانے سے روکا جا سکے۔

    مردان میں فائرنگ سے ایک ہی خاندان کے 4 افراد قتل

    حکام کی جانب سے ساحل سمندر پر جانے والوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اس حکم کی تعمیل کریں اور سمندر میں نہانے سے گریز کریں۔

  • کراچی کے ساحل پر دفعہ 144 کا نفاذ برقرار

    کراچی کے ساحل پر دفعہ 144 کا نفاذ برقرار

    کراچی: ہاکس بے اور سی ویو پر سمندر میں پانی کی سطح کم ہونے لگی لیکن ساحل پر دفعہ 144 کا نفاذ برقرار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز اونچی لہروں کے باعث ہاکس بے کا حفاظتی بند ٹوٹ گیا تھا، شدید لہروں کے باعث پانی ہٹس سے ہوتا ہوا سڑکوں پر آگیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق ماڑی پور سے ہاکس بے جانے والی سڑک  کنٹینرز لگا کر بند ہے، اس کے علاوہ ہاکس بے سے سینڈزپٹ جانے والی سڑک بھی بند کردی گئی ہے۔

    سمندری طوفان بیپر جوائے بھارتی گجرات سے ٹکرا گیا

    واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ گزشتہ 3گھنٹوں میں طوفان بیپر جوئے نے شمال مشرق کی طرف رخ کرلیا، طوفان بدین کے جنوب سے 110کلو میٹر، کیٹی بندر کے جنوب مشرق سے 200 کلومیٹر دور ہے۔

    محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ طوفان بیپر جوئے  ٹھٹھہ کے جنوب مشرق سے 180 کلو میٹر دور ہے، طوفان کے باعث ہوا کی رفتار 80 سے 100 کلو میٹر فی گھنٹہ سے چل رہی ہے، آج شام تک سسٹم مزید کمزور ہوکر ڈپریشن میں تبدیل جائے گا۔

    یاد رہے کہ بحیرہ عرب میں بننے والے طوفان بیپر جوائے نے انتہائی شدت اختیار کر لی تھی ممکنہ خطرات کے پیش نظر 11 جون کو کراچی کے ساحل پر دفعہ 144 نافذ کردی گئی تھی۔

  • کراچی : ہاکس بے پر طوفانی لہریں، پانی قریبی ماہی گیروں کے گھروں میں داخل

    کراچی : ہاکس بے پر طوفانی لہریں، پانی قریبی ماہی گیروں کے گھروں میں داخل

    کراچی : ہاکس بے پر طوفانی لہروں کے باعث پانی قریبی ماہی گیروں کے گھروں میں داخل ہوگیا ، متاثرہ علاقوں کیلئے ریسکیو ٹیمیں روانہ کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں مون سون بارشوں کے باعث سمندر میں طغیانی کی صورتِ حال برقرار ہے۔

    اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

    ہاکس بے پر طوفانی لہریں اٹھنے سے پانی قریبی ماہی گیروں کے گھروں میں داخل ہوگیا،متاثرہ علاقوں کیلئے ریسکیو ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں۔

    ہنگامی صورت حال کے پیش نظر متعلقہ اداروں کے اہلکار ہاکس بے جانے والے راستوں پر تعینات کردیئے گئے ہیں۔

    سینڈز پٹ، ہاکس بے، گڈانی اور منوڑہ سمیت ساحلی پٹی پر سمندری پانی حفاظتی دیواروں کے اوپر سے قریبی آبادیوں میں داخل ہورہا ہے۔

    سمندر میں مزید طغیانی کے خطرے کے پیش نظر ریسکیو اداروں کو الرٹ کردیا گیا ہے، مون سون بارشوں کانیااسپیل بارش کاسبب بن رہا ہے۔

  • ہاکس بے پر اونچی لہریں، سمندر کا پانی سڑک تک پہنچ گیا

    ہاکس بے پر اونچی لہریں، سمندر کا پانی سڑک تک پہنچ گیا

    کراچی: ہاکس بے پر سمندر میں اونچی لہروں کے باعث سمندر کا پانی سڑک تک پہنچ گیا۔

    اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ساحلی تفریحی مقام ہاکس بے پر سمندر کا پانی اونچی لہروں کے باعث سڑک پر آ گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ لہریں 8 سے 10 فٹ اونچی ہیں، اس لیے شہری سمندر کے قریب جانے سے گریز کریں۔

    پولیس حکام کی جانب سے ہاکس بے کی طرف جانے والے راستوں کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے، پولیس حکام کے مطابق اگر کوئی شخص چھپ کر سمندر کی طرف جانے کی کوشش کرے گا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران کئی شہری سمندر میں ڈوب کر جاں بحق ہو چکے ہیں۔

  • سندھ میں عید کی چھٹیوں پر مزید سختیاں عائد

    سندھ میں عید کی چھٹیوں پر مزید سختیاں عائد

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت کرونا وائرس ٹاسک فورس کے اجلاس میں عید کی چھٹیوں تک مزید سختیاں عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، عید کے دنوں میں مقبول تفریحی مقامات ہاکس بے اور سی ویو بند ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کرونا وائرس ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ سندھ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ نے پرائیوٹ اسپتالوں سے بات کی ہے۔ آج سے نجی اسپتالوں کو کرونا ویکسین دی جائے گی وہ مفت لائیں گے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ ہوٹلز میں قرنطینہ سہولتیں بحال کی جارہی ہیں، کراچی میں کل سے کرونا کیسز بڑھ رہے ہیں۔ کراچی میں کرونا مثبت کیسز کی شرح 5 سے 14۔23 فیصد اور حیدر آباد میں 18.1 فیصد سے کم ہو کر 11.92 فیصد ہوگیا۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کراچی شرقی اور جنوبی میں ایس او پیز کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، وزیر اعلیٰ نے اسپتالوں کے آلات اور کرونا عملے کے آڈٹ کی ہدایت کردی، انہوں نے کہا کہ جن اسپتالوں میں سہولتیں کم ہیں ان کو فوری پورا کیا جائے۔

    اجلاس میں عید الفطر کے پیش نظر سخت ہدایات جاری کردی گئی ہیں، ترجمان وزیر اعلیٰ ہاؤس کے مطابق اتوار سے عید کی چھٹیوں تک مزید سختیاں کی جائیں گی، کل سے اتوار تک ریستورانوں کی ٹیک اوے سروس مغرب تک ہوگی، اس کے بعد مغرب کے بعد صرف ہوم ڈیلوری کی جاسکے گی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گروسری کی دکانیں 6 بجے تک کھلی رہیں گی، فارمیسیز کو پابندیوں سے استثنیٰ حاصل ہوگا، ویکسی نیشن سینٹر 24 گھنٹے کام کریں گے، عید کے دنوں میں ہاکس بے اور سی ویو بند ہوگا۔

  • سمندری طوفان: ہاکس بے، ابراہیم حیدری، کیماڑی زیر آب، ایمرجنسی نافذ

    سمندری طوفان: ہاکس بے، ابراہیم حیدری، کیماڑی زیر آب، ایمرجنسی نافذ

    کراچی: ہاکس بے کے چند علاقے، ابراہیم حیدری، اور کیماڑی کے ساحلی علاقے زیر آب آ گئے، میئر کراچی وسیم اختر نے سمندری طوفان کیار کے پیش نظر مختلف محکموں کو الرٹ کر دیا، ایمرجنسی بھی نافذ کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بحیرۂ عرب میں اب تک کا سب سے طاقت ور سمندری طوفان کیار نے کراچی کی ساحلی پٹی کو متاثر کرنا شروع کر دیا ہے، مختلف ساحلی علاقوں کے 300 سو سے زیادہ مکانوں میں پانی داخل ہو گیا، لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی، ہاکس بے روڈ ڈوب گئی ہے، ڈی ایچ اے گالف کلب بھی زیر آب آ گیا، سمندری طوفان کی پیش گوئی کر دی گئی ہے، میئر کراچی نے ایمرجنسی نافذ کر دی۔

    ادھر سمندری طوفان سے ٹھٹھہ کے 51 سے زائد دیہات زیر آب آ گئے ہیں، سجاول کے علاقے شاہ بندر اور جاتی کے کئی دیہات میں پانی داخل ہو چکا، بلوچستان کے علاقے مکران کی مختلف ساحلی آبادیاں بھی زیر آب آ گئی ہیں، ساحل کے قریب نمک پلانٹس تباہ ہو گئے۔

    میئر کراچی نے کہا ہے کہ سمندری طوفان کے پیش نظر شہری ساحل پر جانے سے گریز کریں، اور پہلے سے موجود شہری فوری ہاکس بے خالی کر دیں۔

    ادھر حکومت کی جانب سے کیٹی بندر، فش ہاربر سے ماہی گیروں پر لانچیں سمندر میں لے جانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، اور ماڑہ، گوادر، پسنی کے ماہی گیروں پر بھی سمندر میں لانچیں لے جانے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ میری ٹائم سیکورٹی ایجنسی کا کہنا ہے کہ ماہی گیروں کو 28 سے 30 اکتوبر تک سمندر میں جانے سےروک دیا گیا ہے، طوفان کیار کے پیش نظر ماہی گیر سمندر میں جانے سے گریز کریں۔

    مزید تفصیل:  سپرسائیکلون ‘کیار’ کراچی سے چند ہی کلومیٹر دور

    کمشنر کراچی افتخار شالوانی کا کہنا ہے کہ محکمہ داخلہ کو سمندر کے اطراف دفعہ 144 لگانے کی درخواست کر دی گئی ہے، آج رات سمندری پانی سے مزید علاقوں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے، لوگوں کو احتیاطی تدابیر کے لیے آگاہی فراہم کی جا رہی ہے۔

    اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ساحلی علاقے سمندری طوفان کیار کے زیر اثر آ چکے ہیں، ڈام بندر، اورماڑہ، کنڈ ملیر میں بھی سمندری پانی رہایشی علاقوں میں داخل ہو چکا ہے، وزیر داخلہ بلوچستان ضیا لانگو نے پی ڈی ایم اے کو تیار رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    ضیا لانگو نے پیغام جاری کیا ہے کہ بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں، ہنگامی صورت میں تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں، پی ڈی ایم اے کے ضلعی افسران اور اہل کار جائے تعیناتی پر موجود رہیں۔ انھوں نے زیر اثر آنے والے علاقوں میں اشیائے خور و نوش بھی موجود رکھنے کی ہدایت کر دی ہے۔