Tag: ہاکی پرو لیگ

  • پاکستان ہاکی ٹیم کے اولپمک کوالیفائنگ راؤنڈ میچز کھیلنے کے امکانات معدوم

    پاکستان ہاکی ٹیم کے اولپمک کوالیفائنگ راؤنڈ میچز کھیلنے کے امکانات معدوم

    کراچی: پاکستان ہاکی ٹیم کے اولپمک کوالیفائنگ راؤنڈ میچز کھیلنے کے امکانات معدوم ہو گئے، فنڈز کی عدم فراہمی کا معاملہ آڑے آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق فنڈز کی فراہمی کا معاملہ برقرار ہے، کھلاڑی ڈیلی الاؤنس سے بھی محروم ہیں، پاکستان ہاکی ٹیم کے اولپمک کوالیفائنگ راؤنڈ میچز کھیلنے کے امکانات معدوم ہو گئے۔

    [bs-quote quote=”کھلاڑیوں کے ویزہ فارم بھی بھرے نہیں جا سکے جب کہ ٹیم کو ارجنٹائن کے لیے 27 جنوری کو روانہ ہونا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    دوسری طرف اولمپک کوالیفائنگ راؤنڈ میچز پاکستان ٹیم کے لیے اہمیت کے حامل ہیں۔

    تا حال کھلاڑیوں کے ویزہ فارم بھی بھرے نہیں جا سکے ہیں جب کہ پاکستان ٹیم کو ارجنٹائن کے لیے 27 جنوری کو روانہ ہونا ہے۔

    شیڈول کے مطابق پاکستان اور ارجنٹائن 2 میچز 2 اور 3 فروری کو کھیلیں گے، جب کہ آسٹریلیا میں قومی ہاکی ٹیم 9 اور 11 فروری کو میچز کھیلے گی۔

    نیوزی لینڈ کے دورے میں شیڈول کے مطابق 15 اور 17 فروری کو مقابلے ہوں گے۔

    لیکن ادھر ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں کا کوئی پرسانِ حال نہیں ہے، سرد موسم میں کھلاڑیوں کے لیے رہائش گاہ بھی تبدیل نہیں ہو سکی، قومی کھلاڑی ڈریسنگ روم میں زمین پر بچھے گدوں پر سونے پر مجبور ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  فنڈز کی کمی، قومی ہاکی ٹیم کا پرو لیگ سے دست برداری پر غور

    یاد رہے کہ دو ہفتے قبل قومی ہاکی ٹیم نے فنڈز کی عدم فراہمی کی وجہ سے پروفیشنل ہاکی لیگ سے دست برداری پر غور شروع کر دیا تھا، پرو لیگ میں عدم شرکت کی وجہ سے قومی ٹیم پر پابندی اور جرمانہ ہو سکتا ہے۔

    پاکستان ہاکی ٹیم نے پرفیشنل لیگ میں شرکت نہیں کی تو اس پر دو سال کی پابندی لگ سکتی ہے، پاکستان اولمپکس میں شرکت سے بھی محروم ہو جائے گا۔

  • ہاکی پرو لیگ کے جونیئر کھلاڑی ڈھنگ کے بستر سے بھی محروم

    ہاکی پرو لیگ کے جونیئر کھلاڑی ڈھنگ کے بستر سے بھی محروم

    کراچی : پاکستان ہاکی فیڈریشن نے جونیئر کھلاڑیوں کےلیے ہوسٹل یا رہائش کا انتظام کرنے کے بجائے شدید سردی میں چینجنگ روم کو رہائش گاہ بنا دیا جہاں سونے کےلیے بیڈ بھی موجود نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ہاکی فیڈریشن کی جانب سے ہاکی کی قومی ٹیم کے ساتھ کی جانے والی زیاتیوں کی تاریخ بہت پرانی ہے لیکن پی ایچ ایف کے عہدیدارن مرحلے وار اقتدار میں آکر بلند بانگ دعوے کرتے رہے اور نقصان کھلاڑیوں کا ہوتا رہا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سینئرز کے بغیر پرو لیگ کی تیاریوں کیلئے جونیئر کھلاڑیوں پر مشتمل تربیتی کیمپ لاہور کے نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں لگا دیا گیا۔

    پنجاب میں ٹھنڈا موسم ہے کھلاڑی قومی ٹیم میں شامل ہونے کے لئے سردھڑ کی بازی لگانے کو تیار ہیں لیکن سہولیات کا فقدان بھی برقرار ہے، پی ایچ ایف کی جانب سے کھلاڑیوں کےلیے ہاسٹل یا رہائش کا انتظام کرنے کے بجائے نیشنل ہاکی اسٹیڈیم کے چینجنگ روم کو کھلاڑیوں کی رہائشگاہ میں تبدیل کردیا گیا۔

    اڑتالیس کے قریب کھلاڑی موجود ہیں اور انہیں فی کمرہ تیرہ سے پندرہ کی تعداد میں رہنے پر مجبور کیا جارہا ہے، حکام کی جانب سے مناسب بستر فراہم کرنے کے بجائے ٹھنڈے فرش پر سونے کےلیے محض گدے بچھا دیئے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کے ساتھ ایسے ناروا سلوک کے بعد کیسے بہترین کھلاڑیوں پر مشتمل قومی ٹیم تشکیل پائے گی جو پرو لیگ میں نمایاں کارکردگی دکھاتے ہوئے اولمپکس 2020 کےلئے کوالیفائی کرسکے۔

    کھلاڑیوں کی بے سروسامانی کا منظر

    نام شائع نہ کرنے کی شرط پر ایک کھلاڑی نے بتایا کہ موجودہ پاکستان ہاکی فیڈریشن ایسی ہی سہولیات سینیئر کھلاڑیوں کو بھی دیتی رہی تھی، لیکن ہم لڑ جھگڑ کر سونے کےلئے بیڈ کا انتظام کروالیتے تھے، کبھی کبھار حق کی آوازبلند کرنے پر اچھے ہوٹل میں بھی رہائش مل جایا کرتی تھی۔

    سینیئر کھلاڑی کا کہنا تھا کہ جب تک پاکستان ہاکی فیڈریشن حالات میں بہتری نہیں لائے گی قومی کھیل ہاکی دوبارہ قدموں پر اٹھ نہیں سکتی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کی نیت پر شک نہیں کیا جاسکتا، سبز رنگ کی جرسی پہننے والوں کےلئے ملک و قوم کی عزت ترجیحات میں شامل ہے لیکن پی ایچ ایف کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا تب ہی نتائج مثبت آسکتے ہیں۔