Tag: ہتک عزت کیس

  • ہتک عزت کیس : میشا شفیع کے خلاف فوجداری کارروائی روکنے کا حکم

    ہتک عزت کیس : میشا شفیع کے خلاف فوجداری کارروائی روکنے کا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے  ہتک عزت کیس میں گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف فوجداری کارروائی روکنے کا حکم دے دیا اور کہا سول مقدمہ جاری رہے گا۔

    گلوکارہ میشا شفیع کی اپیل سماعت کیلئے منظور کرلی،عدالت نے میشا شفیع کے خلاف فوجداری کارروائی روکنے کا حکم دے دیا ،سول مقدمہ جاری رہے گا۔
    تفصیلات کے مطابق پیکا آرڈیننس کی سیکشن 20 کے خلاف میشا شفیع کی درخواست پرسپریم کورٹ میں سماعت ہوئی، جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی۔

    عدالت نے گلوکارہ میشا شفیع کی اپیل سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے فوجداری کارروائی روکنے کا حکم دیا ہے

    سپریم کورٹ نے میشا شفیع کی درخواست پر فوجداری کیس میں حکم امتناع جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگلی سماعت تک ہتک عزت پر میشا شفیع کے خلاف فوجداری کارروائی روک دی جائے تاہم سول مقدمہ جاری رہے گا۔

    عدالت نے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی۔

  • ہتک عزت کیس: امبر ہرڈ کے خلاف فیصلہ ایک منفی پیغام ہوگا، وکیل

    ہتک عزت کیس: امبر ہرڈ کے خلاف فیصلہ ایک منفی پیغام ہوگا، وکیل

    معروف ہالی ووڈ اداکاروں جونی ڈیپ اور ان کی سابق اہلیہ امبر ہرڈ کے درمیان جاری ہتک عزت کے کیس میں، امبر ہرڈ کے وکیل کا کہنا ہے کہ اگر فیصلہ ان کے خلاف آتا ہے تو یہ گھریلو تشدد کا شکار افراد کے لیے منفی پیغام ہوگا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق جونی ڈیپ کی جانب سے سابق اہلیہ امبر ہرڈ کے خلاف امریکی عدالت میں دائر کردہ ہتک عزت کے کیس میں دونوں طرف سے اختتامی دلائل جاری ہیں۔

    امبر کے وکیل بین روٹن بورن کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ فیصلہ ہمارے خلاف آئے گا اور ایسا ہوا تو یہ گھریلو تشدد کا شکار افراد کے لیے منفی پیغام ہوگا۔

    وکیل نے کہا کہ ہمارے خلاف فیصلہ گھریلو تشدد کا شکار افراد کے لیے پیغام ہوگا کہ آپ اپنے تحفظ کے لیے کچھ بھی کرلیں، وہ آپ کے لیے ناکافی ہی رہے گا۔

    مذکورہ کیس کی سماعت 7 رکنی جیوری ارکان کر رہے ہیں جبکہ 4 اضافی ارکان بھی جیوری کا حصہ ہیں، جونی ڈیپ کی جانب سے دائرہ کردہ مذکورہ کیس کا ٹرائل 13 اپریل سے ریاست ورجینیا کی کاؤنٹی فیئر فیکس کی عدالت میں شروع ہوا تھا۔

    مذکورہ ٹرائل کی سماعتیں 6 سے 8 ہفتوں تک چلنے کا امکان ہے اور ممکنہ طور پر جولائی کے اختتام یا اگست 2022 کے وسط تک کیس کا فیصلہ سنایا جائے گا۔

    اپنے بیانات اور جرح کے دوران جونی ڈیپ نے بار بار ان الزامات کو مسترد کیا کہ انہوں نے سابق اہلیہ پر تشدد کیا تھا، اداکار نے عدالت کے سامنے دعویٰ کیا تھا کہ الٹا سابق اہلیہ ان پر تشدد کرتی تھیں، انہوں نے ان کی انگلی بھی توڑی تھی۔

    مذکورہ کیس کا باضابطہ ٹرائل شروع ہونے سے قبل اس کی آخری سماعت 2020 کے اختتام میں ہوئی تھی، جس کے بعد کرونا وبا کی وجہ سے اس کی سماعتیں ملتوی ہوتی رہیں۔

    جونی ڈیپ کی جانب سے سنہ 2019 میں سابق اہلیہ کے خلاف 5 کروڑ ہرجانے کا مقدمہ دائر کیے جانے کے بعد امبر ہرڈ نے بھی ان کے خلاف جوابی 10 کروڑ ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔

    جونی ڈیپ نے اس وقت سابق اہلیہ کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا جب کہ امبر ہرڈ نے واشنگٹن پوسٹ میں ایک مضمون لکھتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ وہ شادی شدہ زندگی میں گھریلو تشدد کا شکار رہی ہیں۔

    انہوں نے مضمون میں سابق شوہر کا نام نہیں لکھا تھا مگر جونی ڈیپ کے مطابق امبر ہرڈ کا اشارہ ان کی جانب تھا، جس کی وجہ سے انہیں ذہنی اذیت کا سامنا کرنے سمیت بدنامی کو بھی برداشت کرنا پڑا۔

    امبر ہرڈ نے اپنے مضمون میں امریکی حکومتی اداروں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ خواتین کو گھریلو تشدد، گھریلو جنسی ہراسانی اور استحصال سے بچانے کے لیے مزید سخت اقدامات اٹھائیں۔

    مضمون میں انہوں نے واضح کیا تھا کہ وہ کافی عرصے تک گھریلو جنسی استحصال، تشدد اور ہراسانی کا شکار رہیں اور معروف ہونے کے باوجود وہ اس معاملے پر کھل کر بات نہیں کرسکیں۔

    اداکارہ نے اپنے مضمون میں سابق شوہر جونی ڈیپ کا نام استعمال نہیں کیا تھا تاہم ان کا اشارہ ان کی جانب ہی تھا۔

    مضمون شائع ہونے کے بعد جونی ڈیپ پر تنقید بڑھ گئی تھی اور ان کا کیریئر بھی خطرے میں پڑگیا تھا، جس کے بعد انہوں نے مارچ 2019 میں امبر ہرڈ کے خلاف 5 کروڑ ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا، جس کے جواب میں امبر ہرڈ نے بھی ان پر 10 کروڑ ڈالر ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔

    خیال رہے کہ امبر ہرڈ اور جونی ڈیپ کے درمیان سنہ 2011 میں تعلقات استوار ہوئے تھے اور دونوں نے فروری 2015 میں شادی کی تھی۔

    شادی کے 15 ماہ بعد امبر ہرڈ نے مئی 2016 میں جونی ڈیپ پر تشدد کے الزامات عائد کرتے ہوئے طلاق کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا اور دونوں کے درمیان 2017 میں طلاق ہوگئی تھی۔

  • علی ظفر کی جانب سے  ہتک عزت کیس: میشا شفیع کی عدالت میں پیش ہونے کی یقین دہانی

    علی ظفر کی جانب سے ہتک عزت کیس: میشا شفیع کی عدالت میں پیش ہونے کی یقین دہانی

    لاہور : علی ظفر کی جانب سے ہتک عزت کیس میں گلوکاری میشا شفیع نے عدالت میں پیش ہونے کی یقین دہانی کروا دی اور کہا 16 دسمبر سے 20 دسمبر تک پاکستان میں ہیں اور عدالت میں پیش ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کیس کی ، علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کو طلب کرنے کی درخواست پر جواب جمع کرادیا گیا۔

    میشا شفیع کی جانب سےان کے وکیل نے جواب جمع کرایا ، جس میں کہا گیا کہ ایک پروفیشنل آرٹسٹ ہوں ، کام کی وجہ سے مختلف ممالک کا سفر کرنا ہوتا ہے، جس ملک جاتی ہوں اپنے ذریعہ معاش کے لیے ہی جاتی ہوں۔

    گلوکارہ نے یقین دہانی کرواٸی کہ وہ 16 دسمبر سے 20 دسمبر تک پاکستان میں ہیں اور عدالت میں پیش ہوں گی ، ان چار دنوں میں علی ظفر کے وکلا جرح مکمل کر سکتے ہیں تاہم بیس دسمبر کے بعد واپس چلی جاٸیں گی۔

    میشا شفیع نے جواب میں مزید کہا کہ پہلے ویڈیو لنک پر جرح کی درخواست دی، جس پر عدالت نے فیصل محفوظ کر رکھا ہے اب وہ ویڈیو لنک کے ذریعے جرح کی درخواست پر زور نہیں دینا چاہتیں۔

    جواب میں کہا گیا کہ میشا شفیع کے خاوند کینیڈا میں بچوں کی دیکھ بھال کے لیے رکے ہوٸے ہیں وہ پیش نہیں ہو سکتے لہذا ان کے بیان پر جرح ویڈیو لنک کے ذریعے ہی کی جاٸے ۔

    کیس کی مزید سماعت تین دسمبر کو ہو گی جس میں علی ظفر کے وکلا میشا شفیع کی والدہ اداکارہ صبا حمید پر جرح مکمل کریں گے۔

  • ہتک عزت کیس : شہباز گل کے وارنٹ گرفتاری منسوخی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    ہتک عزت کیس : شہباز گل کے وارنٹ گرفتاری منسوخی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    لاہور : سیشن کورٹ نے ترک کمپنی کی جانب سے ہتک عزت کیس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل کے وارنٹ منسوخی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے وارنٹ گرفتاری منسوخی کی درخواست اپنے وکیل کے ذریعے لاہور کی سیشن کورٹ میں دائر کی۔

    جس میں کہا گیا کہ وکیل کے کلرک نے گزشتہ سماعت پر غلط تاریخ نوٹ کی، جس کے باعث عدالت میں حاضری نہیں ہو سکی لہذا عدالت ورانٹ جاری کرنے کا حکم واپس لے ۔

    عدالت نے وکیل کے دلائل مکمل ہونے پر شہباز گل کے ورانٹ واپس لینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    عدالت نے گزشتہ سماعت پر شہباز گل کے نماٸندے کی عدم پیشی پر ان کےقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے، نجی ترک کمپنی نے شہباز گل کے خلاف ہتک عزت کا دعوی دائر کر رکھا ہے۔

  • افتخارچوہدری کا بغیرنمبر پلیٹ والی گاڑی میں سفر

    افتخارچوہدری کا بغیرنمبر پلیٹ والی گاڑی میں سفر

    اسلام آباد: سابق چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری ایم اکرم شیخ ایڈوکیٹ کی اہلیہ کے انتقال پر تعزیت کیلئے ان کے گھر پہنچ گئے۔

    سابق چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری ایم اکرم شیخ ایڈووکیٹ کےگھر انکی اہلیہ کے انتقال پرتعزیت کیلیے پہنچے، سابق چیف جسٹس جس گاڑی میں آئے وہ بغیر نمبر پلیٹ کی تھی جس کی وضاحت کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ کام انکے سیکیورٹی پر مامور عملے کا ہے۔

    میڈیا گفتگو کے دوران ایک سوام کیا گیا کہ کیا آپ سیاست کے میدان میں اترنے والے ہیں؟ تو سابق چیف جسٹس نے سب کچھ کہہ بھی دیا اورکچھ کہا بھی نہیں۔

    اے آر وائی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے معروف قانون دان احمد رضا قصوری کاکہناتھاکہ کوئی عام شخص سفرکرتاتوفوری چالان ہوجاتا۔ ایک سابق چیف جسٹس کو ایسا عمل زیب نہیں دیتا، احمدرضاقصوری کا کہنا تھا کہ بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑی چھوڑیں سابق چیف جسٹس کے تو بیشتر اقدمات غیر قانونی تھے۔

  • افتخارچوہدری کاعمران خان پر ہتک عزت کیس کرنے کا فیصلہ

    افتخارچوہدری کاعمران خان پر ہتک عزت کیس کرنے کا فیصلہ

    لاہور: سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے ہتک عزت نوٹس پر تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کا جواب مسترد کرتے ہوئے مقدمہ دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری نے ہتک عزت کے نوٹس پرعمران خان کا جواب مسترد کردیا ہے ،سابق چیف جسٹس نے چئیرمین تحریکِ انصاف کے خلاف مقدمہ دائر کر نے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    افتخار چوہدری کے وکیل شیخ احسن نے بتایا کہ مقدمہ اکتوبر کے پہلے ہفتے میں دائر کیا جائے گا، تیاریاں مکمل کی جارہی ہیں۔

    افتخارچوہدری نے الیکشن میں دھاندلی سے متعلق الزامات لگانے پر عمران خان کو ہتک عزت کا نوٹس بھجوایا تھا اور کپتان سے معافی مانگنے اور بیس ارب ہرجانہ دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

    پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان نے نوٹس کا جواب بھجوایا لیکن عمران خان کی جانب سےاس جواب سے لاتعلقی کا اظہارکرتے ہوئے کہا گیا کہ وہ افتخار چوہدری سےمتعلق اپنے مؤقف پر قائم ہیں۔