Tag: ہتھنی

  • سفاری پارک میں مقیم ہتھنیوں کی صحت کے حوالے سے سری لنکن ڈاکٹر نے کیا کہا؟ ویڈیو رپورٹ

    سفاری پارک میں مقیم ہتھنیوں کی صحت کے حوالے سے سری لنکن ڈاکٹر نے کیا کہا؟ ویڈیو رپورٹ

    ہتھنیوں کے علاج کے حوالے سے سفاری پارک میں سری لنکا سے آئے ڈاکٹرز نے پریس کانفرنس کی، سری لنکن ڈاکٹر بھودیکا بھنڈارا کا کہنا تھا ہتھنیوں میں ٹی بی کا علاج 2 مرحلوں میں کیا جائے گا، پہلا مرحلہ 2 ماہ اور دوسرا 10 ماہ تک جاری رہے گا، ہر دو ماہ بعد ہتھنیوں کی صحت جانچی جائے گی۔

    اس موقع پر کمیٹی ممبر سفاری پارک یسرہ عسکری کا کہنا تھا کہ ہتھنیوں کی صحت اور شہریوں کی حفاظت کے پیش نظر لوگوں کو دور رکھا جا رہا ہے۔

    سفاری پارک میں ہتھنیوں کا علاج مخصوص بین الاقوامی پروٹوکول کے تحت کیا جا رہا ہے، مدھو بالا اور ملکہ کی جلد صحت یابی کے لیے ڈاکٹرز پر امید ہیں۔


    ویڈیو رپورٹ: باپ کی بوری بند لاش موٹر سائیکل پر لے جانے کا دل دہلا دینے والا واقعہ


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • مدھو بالا کی چڑیا گھر سے منتقلی کی تاریخ کا اعلان کب کیا جائے گا؟

    مدھو بالا کی چڑیا گھر سے منتقلی کی تاریخ کا اعلان کب کیا جائے گا؟

    کراچی: مدھو بالا ہتھنی کی چڑیا گھر سے منتقلی کے سلسلے میں فور پاز کے ماہرین پھر سفاری پارک پہنچ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مدھو بالا ہتھنی کی چڑیا گھر سے سفاری پارک منتقلی کے سلسلے میں جانوروں کی عالمی تنظیم فور پاز کے ماہرین سفاری پارک پہنچ گئے، جہاں ہتھنی کے لیے قدرتی ماحول کی طرح جگہ تیار کی جا رہی ہے۔

    فور پاز کے ماہرین نے جگہ کا تفصیلی معائنہ کیا، یہاں مالیکا اور سونیا نامی ہتھنیاں پہلے ہی موجود ہیں، اور مدھو بالا کی چڑیا گھر سے منتقلی کی تاریخ کا اعلان کچھ روز بعد کیا جائے گا۔

    ہتھنی کی منتقلی کے لیے ڈاکٹر عامر خلیل تمام معاملات کی نگرانی کر رہے ہیں، عالمی تنظیم فور پاز کے ڈاکٹر عامر خلیل نے بتایا کہ ان کا مقصد مدھو بالا کو قدرتی ماحول کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے، اس سلسلے میں سفاری پارک میں کام آخری مرحلے میں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نومبر کے اوائل میں ہتھنی کو چڑیا گھر سے سفاری پارک منتقل کر دیا جائے گا، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مدھو بالا کی صحت اچھی ہے، اور وہ سونیا اور مالیکا نامی ہتھنیوں کے ساتھ آسانی سے گھل مل جائے گی۔

  • کراچی چڑیا گھر کی ہتھنی کی صحت یابی سے متعلق انٹرنیشنل ویٹ ڈاکٹرز کا انکشاف

    کراچی چڑیا گھر کی ہتھنی کی صحت یابی سے متعلق انٹرنیشنل ویٹ ڈاکٹرز کا انکشاف

    کراچی: چڑیا گھر کی بیمار ہتھنی نور جہاں کی صحت یابی سے متعلق ’فور پاز‘ کے انٹرنیشنل ویٹ ڈاکٹرز نے تکلیف دہ انکشاف کیا ہے کہ اس کی حالت میں بہتری نہیں آ رہی ہے۔ بین الاقوامی ڈاکٹرز نے صحت مند ہاتھی مدھو بالا کو کسی موزوں جگہ منتقلی کا بھی مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فور پاز کے بین الاقوامی ڈاکٹرز نے انسٹاگرام پر نور جہاں ہتھنی کی ویڈیو شئیر کی ہے، جس کے کیپشن میں اس کی صحت کے حوالے سے یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ ’’فور پاز کی مقامی ٹیم کی مسلسل نگرانی اور کوششوں کے باوجود نور جہاں کی صحت میں بہتری نہیں آ رہی ہے۔‘‘

    بین الاقوامی ڈاکٹرز کے مطابق کئی کوششوں کے باوجود ہتھنی خود سے پیروں پر کھڑا ہونے سے قاصر ہے، اس کی حالت تشویش ناک اور غیر یقینی ہے۔

    پوسٹ میں لکھا گیا ہے کہ ’’بین الاقوامی اور قومی ماہرین اور جانوروں کے ڈاکٹروں کی ایک فوری کمیٹی مشورہ دے گی کہ نور جہاں کے مستقبل کو کیسے آگے بڑھایا جائے، فیلڈ پر موجود ٹیم اس کی تکلیف کو کم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، اور ہم اس کوشش میں شامل ہر فرد کی تعریف کرتے ہیں۔‘‘

    ڈاکٹرز نے لکھا ’’پچھلے دورے پر افریقی ہاتھیوں کو موزوں گھر میں منتقل کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا جس پر عمل نہیں کیا گیا، موجودہ صورت حال کے ساتھ ہم صحت مند ہاتھی مدھوبالا کی فوری منتقلی کا مطالبہ کرتے ہیں، کیوں کہ مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے ایک اور بڑا نقصان ہو سکتا ہے۔‘‘

    فور پاز نے پاکستان کے ہاتھیوں کے اچھے مستقبل کی امید ظاہر کی اور کہا کہ وہ اس مقصد کے لیے کام جاری رکھیں گے۔

  • ’ہتھنی کی حالت آئی سی یو مریض جیسی ہے‘

    ’ہتھنی کی حالت آئی سی یو مریض جیسی ہے‘

    کراچی: کراچی چڑیا گھر میں ہتھنی نور جہاں کی طبیعت تاحال نازک ہے، ڈاکٹروں نے 24 گھنٹے اہم قرار دے دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر چڑیا گھر کنور ایوب نے کہا ہے کہ ہتھنی نور جہاں کا انرجی لیول نیچے آ گیا ہے، غیر ملکی ڈاکٹروں کی ٹیم پاکستان آ رہی ہے، جانوروں کے طبی ماہرین کی ٹیم نے کہا تھا کہ ہتھنی کی حالت آئی سی یو مریض جیسی ہے۔

    انھوں نے کہا ’’نور جہاں ہتھنی کے علاج سے متعلق ڈاکٹر عامر ہم سے رابطےمیں ہیں، ہتھنی کو جتنی ادویات اور خوراک وغیرہ دی جا رہی ہے وہ سب ڈاکٹرز کی ہدایت پر کیا جا رہا ہے۔‘‘

    ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمان نے کہا کہ ہتھنی کو آج کرین کی مدد سے چلانے کی کوشش کی جائے گی، شدید بیماری کی وجہ سے نور جہاں کھڑے ہونے سے قاصر ہے، نور جہاں کی مسلسل دیکھ بھال کی جا رہی ہے، غیر ملکی ڈاکٹرز کو چڑیا گھر آنے کے لیے خط لکھا ہے، علاج کے سلسلے میں ویڈیو لنک کے ذریعے ڈاکٹروں سے مشورہ کیا جا رہا ہے۔

    لیگل کنسلٹنٹ فار پاز اویس اعوان نے کہا کہ 4 دنوں سے ہم مسلسل کام کر رہے ہیں، نور جہاں ہار نہیں مان رہی تو ہم بھی ہار نہیں مانیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ نور جہاں ہتھنی کے علاج کے حوالے سے آج کا دن بہت اہم ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ بڑا جانور گر جائے تو کھڑا کرنا مشکل ہے، ہتھنی پہلے کیسے گری یہ نہیں معلوم لیکن اب بہتر ہو رہی ہے۔

  • سرعام پھانسی پر لٹکائی جانے والی قاتل ہتھنی

    سرعام پھانسی پر لٹکائی جانے والی قاتل ہتھنی

    کیا آپ جانتے ہیں انسان اپنے خود ساختہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے ایک ہتھنی کو بھی سرعام پھانسی پر بھی لٹکا چکا ہے؟ اس ہتھنی کا جرم صرف یہ تھا کہ اس نے تشدد کرنے پر اپنے نگران کو مار ڈالا تھا۔

    یہ سنہ 1916 کی بات ہے۔ امریکی ریاست ٹینسی میں اسپارکس ورلڈ نامی سرکس بے حد مشہور تھا اور دور دور سے لوگ اسے دیکھنے کے لیے آیا کرتے تھے۔

    ستمبر کے ماہ میں اس سرکس کے لیے ایک ہتھنی میری کو لایا گیا تاکہ وہ اپنے حیرت انگیز کرتبوں سے شائقین کو محفوظ کرسکے۔ ہتھنی کی دیکھ بھال کے لیے ریڈ ایلڈرج نامی ایک شخص کو رکھا گیا۔

    یہ شخص ایک ہوٹل ورکر تھا اور اسے جانوروں کی دیکھ بھال کرنے کا کوئی تجربہ نہیں تھا۔ ریڈ کی ذمہ داری تھی کہ وہ میری کو قریب واقع تالاب پر لے جا کر پانی پلائے اور اسے گھمائے پھرائے۔

    مزید پڑھیں: ہاتھیوں کا جوڑا بچے کو بچانے کے لیے جان پر کھیل گیا

    ایک دن تالاب جاتے ہوئے راستے میں میری کو خربوزے کا ایک ٹکڑا نظر آیا جسے کھانے کے لیے وہ نیچے بیٹھ گئی۔ یہ دیکھ کر ریڈ سے صبر نہ ہوا اور ہتھنی کو جلدی اٹھانے کے لیے اس نے ایک چھڑی میری کے کان کے پیچھے دے ماری۔

    نگران کی اس حرکت سے ہتھنی نہایت اشتعال میں آگئی۔ اس نے ریڈ کو اپنی سونڈ میں جکڑا اور اسے اٹھا کر سامنے درخت پر دے مارا۔ اس کے بعد اس نے اپنے بھاری بھرکم پاؤں سے نگران کا سر کچل دیا۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ نگران کو اس کے انجام تک پہنچانے کے بعد میری بالکل پرسکون ہوگئی اور اس نے مزید کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا، لیکن وہاں موجود افراد نے ایک طوفان اٹھا دیا اور زور زور سے چلانے لگے، ’ہاتھی کو مار ڈالو‘۔

    وہاں موجود ایک سپاہی نے میری پر کئی گولیاں بھی چلائیں تاہم وہ گولیاں میری کو کوئی بڑا نقصان پہنچانے میں ناکام رہیں۔

    مزید پڑھیں: یوگا کا شوقین ہاتھی

    یہ واقعہ جنگل میں آگ کی طرح پھیل گیا۔ مقامی افراد نے مطالبہ شروع کردیا کہ ان کے گھروں کے قریب سے ایسے سرکس کو ہٹا دیا جائے جس میں ایک مست ہاتھی موجود ہے جو کسی بھی دن خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

    یہ افواہ بھی پھل گئی کہ میری اس سے قبل بھی اپنے کئی نگرانوں کو قتل کرچکی ہے جس سے مقامی آبادی مزید خوف و ہراس میں مبتلا ہوگئی۔

    جب سرکس کی ساکھ داؤ پر لگ گئی تو سرکس کے مالک چارلی اسپارکس نے اہم قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا۔ لوگوں کے خوف کو دبانے اور سرکس کو بچانے کے لیے اس نے اعلان کروا دیا کہ ’قاتل میری‘ کو سر عام پھانسی دی جائے گی۔

    بالآخر دھند سے بھری ایک صبح ہتھنی میری کو قریبی قصبے ایرون لے جایا گیا جہاں اس کی پھانسی دیکھنے کے لیے ڈھائی ہزار لوگ جمع تھے۔

    میری کے گلے کے گرد ایک مضبوط دھاتی زنجیر باندھی گئی اور اسے کرین کی مدد سے اسے اوپر اٹھایا جانے لگا۔ لیکن ابھی میری ذرا ہی اوپر اٹھی تھی کہ زنجیر ٹوٹ گئی اور میری زور دار دھماکے کے ساتھ نیچے گر پڑی۔ گرنے سے میری کے ایک پاؤں کی ہڈی ٹوٹ گئی۔

    اس منظر کو دیکھ کر موقع پر موجود کئی افراد اور بچے خوفزدہ ہو کر وہاں سے بھاگ کھڑے ہوئے تاہم پھانسی کا عمل ابھی باقی تھا۔

    بالآخر ایک اور مضبوط زنجیر لائی گئی اور اس کے ذریعے میری کو پھانسی دی گئی جو کامیاب رہی۔ میری آدھے گھنٹے تک زنجیر کے ذریعے کرین سے لٹکی رہی حتیٰ کہ اسے مردہ قرار دے دیا گیا اور وہاں موجود لوگوں نے سکھ کی سانس لی۔

    مرنے کے بعد میری کو قریب واقع ریل کی پٹریوں کے قریب دفن کردیا گیا اور اسے ’قاتل میری‘ کی قبر کے نام سے پکارا جانے لگا۔

    میری کی موت کو بیسویں صدی میں جانوروں پر سرکس کے لیے ہونے والے ظلم کی بدترین مثال قرار دیا جاتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • لاہور چڑیا گھر کی ہتھنی سوزی چل بسی، بچے افسردہ

    لاہور چڑیا گھر کی ہتھنی سوزی چل بسی، بچے افسردہ

    لاہور: لاہور چڑیا گھر میں سب کی ہر دلعزیز ہتھنی سوزی بیمار رہنے کے بعد چل بسی، اس کی عمر 35 سال تھی۔

    تفصیلات کے مطابق چار دن بیمار رہنے کے بعد گزشتہ رات 35 سالہ ہتھنی سوزی اپنی زندگی ہار گئی۔


    ڈائریکٹر چڑیا گھر کا کہنا ہے کہ سوزی کا وزن بہت زیادہ ہوگیا تھا، موٹاپے کے سبب وہ انتقال کرگئی، انہوں نے بتایا کہ ہاتھیوں کودو مسئلے پیش آتے ہیں جو جان لیوا ثابت ہوتے ہیں اول موٹاپا اور دوم اسٹریس یعنی غم یا ذہنی دباؤجو ان کی موت کا سبب بن جاتا ہے۔

    کچھ بچے سوزی کی سواری کے لیے چڑیا گھر پہنچے جہاں انہیں پتا چلا کہ وہ اس دنیا میں نہیں رہی تو بچے افسردہ ہوگئے۔

    بچے تو بچے بڑے بھی سوزی کے بچھڑنے پر افسردہ ہوگئے۔ ایک شخص نے اے آر وائی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ افسوس ناک خبر ہے، یہ ہتھنی اس چڑیا گھر کی رونق تھی۔

    ایک خاتون نے کہا کہ بچوں کو اچھا نہیں لگا کہ سوزی چلی گئی، بچوں نے جب دیکھا کہ سوزی چلی گئی تو وہ افسردہ ہوگئے ہیں۔

    خیال رہے کہ جنگل میں رہنے والی ہاتھی کی عمر 60 سے 70 برس تک ہوتی ہے لیکن دنیا گھر کے چڑیا گھر میں رہنے والے ہاتھیوں کی عمر 17 سے 20 برس تک ہوتی ہے لیکن لاہور کے چڑیا گھر میں سوزی 35 سال تک حیات رہی۔