Tag: ہتھیاروں

  • پشاور سے ہتھیاروں کی بڑی کھیپ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام

    پشاور سے ہتھیاروں کی بڑی کھیپ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام

    اوچ شریف: انٹر چینج پر موٹر وے پولیس نے پشاور سے سکھر ہتھیاروں کی کھیپ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے دو خاتون سمیت 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم 5 موٹر وے پر اوچ شریف انٹر چینج کے قریب پولیس نے کارروائی کی اور ہتھیاروں کی بڑی کھیپ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنادی۔

    ایس پی موٹر وے کے مطابق اسلحے کی کھیپ ممکنہ طور پر سندھ کے کچے کے علاقے منتقل کی جارہی تھی، ہزاروں گولیاں اور اسلحہ کی کھیپ گاڑی کے خفیہ خانوں سے برآمد کی گئی۔

    ایس پی موٹر وے نے بتایا کہ مزمان سے ایئر کرافٹ، جی تھری، کلاشنکوف، رائفلز، پستول کی بھاری کھیپ بھی برآمد کرلی گئی جبکہ کارروائی میں 2 خواتین سمیت 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا، ان سے مزید تفتیش جاری ہے۔

  • جنگ مخالفین کا برطانیہ سے ہتھیاروں کی فروخت بند کرنے کا مطالبہ

    جنگ مخالفین کا برطانیہ سے ہتھیاروں کی فروخت بند کرنے کا مطالبہ

    لندن :برطانیہ میں جنگ مخالفین نے اعلان کیا ہے کہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ لندن کی حکومت، دنیا کی جارح حکومتوں کو مسلح اور ان کی حمایت کر تی رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی بین الاقوامی تجارت کی وزارت کے سرکاری اعداد و شمارمیں بتایاگیاکہ برطانیہ نے 2018میں 14 ارب پونڈ کے ریکارڈ توڑ ہتھیار فروخت کئے ہیں جن میں سے اسّی فیصد ہتھیار سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور مغربی ایشیا کے بعض دیگر ملکوں کو فروخت کئے گئے ہیں۔

    برطانیہ میں جنگ مخالفین نے اعلان کیا کہ یہ اعداد و شمار حکومت برطانیہ کی خارجہ پالیسی میں متضاد عمل کو واضح کرتے ہیں اس لئے کہ ایک جانب برطانیہ، جمہوریت و انسانی حقوق کا دم بھرتا ہے جبکہ دوسری جانب عملی طور پر وہ دنیا کی ڈکٹیٹر حکومتوں کو مسلح اور ان کی حمایت کرتا ہے۔

    برطانیہ کی اپیل کورٹ نے جون کے مہینے میں سعودی عرب کو جنگ یمن میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں کی فروخت کے خلاف دائر کی جانی والی شکایت پر مثبت فیصلہ سنایا تھا تاہم برطانیہ کی حکومت نے اپنے ملک کی عدالت عالیہ سے اس فیصلے کو منسوخ کئے جانے کی اپیل کی تھی۔

  • ہتھیاروں میں استعمال ہونے والا کیمکل جرمنی سے شام گیا، رپورٹ

    ہتھیاروں میں استعمال ہونے والا کیمکل جرمنی سے شام گیا، رپورٹ

    برلن : یورپی یونین کی عائد کردہ پابندیوں کے باوجود جرمنی سے ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال ہو سکنے والے کیمیائی مادے جنگ زدہ ملک شام بھیجے گئے تھے۔ یہ مادے سارین گیس کی تیاری میں استعمال ہو سکتے ہیں۔

    تفصیلا ت کے مطابق یہ حقیقت جرمنی اور سوئٹزرلینڈ کے تین میڈیا ہاؤس سز کی مشترکہ طور پر کی گئی چھان بین کے نتیجے میں سامنے آئی، جرمن صنعتی اداروں نے کئی برسوں سے خانہ جنگی کے شکار ملک شام پر یورپی یونین کی طرف سے عائد کردہ پابندیوں کی مبینہ خلاف ورزی کرتے ہوئے ایسے برآمدی کیمیائی مادے شام بھیجے تھے، جن سے کیمیائی ہتھیار بنائے جا سکتے تھے۔

    رپورٹ انکشاف کیا گیا ہے کہ یہ کیمیائی مادے جرمنی کی وسیع پیمانے پر کیمیکلز کا کاروبار کرنے والی کمپنی ‘برَینٹاگ اے جی‘ نے سوئٹزرلینڈ میں بنائی گئی اپنی ایک ذیلی کمپنی کے ذریعے 2014ءمیں شام کو بیچے اور ان میں آئسوپروپانول اور ڈائی ایتھائل ایمین جیسے کیمیائی مادے بھی شامل تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ جرمن ساختہ کیمیکلز ایک ایسی شامی دوا ساز کمپنی کو بیچے گئے، جو دمشق میں صدر بشار الاسد کی حکومت کے بہت قریب تھی۔

    اس تحقیقی میڈیا رپورٹ سے یہ بات بھی پتہ چلی کہ ان کیمیکلز میں سے ڈائی ایتھائل ایمین جرمنی کی بہت بڑی کیمیکلز کمپنی بی اے ایس ایف کی طرف سے بیلجیم کے شہر اَینٹ وَریپ میں اس کے ایک کارخانے میں تیار کیا گیا تھا۔ اسی طرح آئسوپروپانول نامی کیمیائی مادہ شمالی جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں ساسول سالوَینٹس نامی کمپنی کا تیار کردہ تھا۔

    ان کیمیکلز کے بارے میں یہ بات بھی اہم ہے کہ اگرچہ انہیں مختلف ادویات کی تیاری میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے تاہم ان سے ایسے کیمیائی ہتھیار بھی تیار کیے جا سکتے ہیں، جن میں وی ایکس اور سارین نامی اعصابی گیسیں بھی شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جہاں تک سارین گیس کا تعلق ہے تو یہ کیمیائی ہتھیار شامی خانہ جنگی کے دوران اسد حکومت کی طرف سے اب تک متعدد حملوں کے لیے استعمال کیا جا چکا ہے۔

    جرمن صوبے ہَیسے میں ریاستی دفتر استغاثہ کی طرف سے کہا گہا کہ وہ شام کو ان کیمیائی مادوں کی برآمد کی غیر رسمی چھان بین کر رہا ہے اور یہ بات ابھی زیر غور ہے کہ آیا اس موضوع پر باقاعدہ مجرمانہ نوعیت کے الزمات کے تحت تفتیش کی جانا چاہیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسی طرح بیلجیم میں بھی حکام نے کہا کہ وہ شام کو ان کیمیکلز کی فراہمی کے معاملے کی چھان بین کر رہے ہیں۔

  • محفوظ جوہری مواد رکھنے والے ملکوں میں پاکستان کا بائیسواں نمبر

    محفوظ جوہری مواد رکھنے والے ملکوں میں پاکستان کا بائیسواں نمبر

    جوہری مواد اور ہتھیاروں کو محفوظ طریقے سے رکھنے والے ممالک کی فہرست جاری کردی گئی، پاکستان کا فہرست میں نمبر بائیسواں ہے۔

    امریکا کی غیر سرکاری تنظیم نیوکلئیر تھریٹ انشی ایٹیوکی جانب سے جوہری اثاثوں کو محفوظ رکھنے والے ممالک کی فہرست میں پاکستان کا نمبر بائیسواں ہے، پاکستان نے جوہری مواد کو محفوظ بنانے کے طریقہ کار کو مزید بہتر کیا ہے اوراپنی رینکنگ تین درجے بہتر کی ہے۔

    آسٹریلیا جوہری مواد محفوظ رکھنے والے ملکوں میں پہلے، بلیجیم اور کینیڈا دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں، امریکا اور برطانیہ مشترکہ طور پر گیارویں نمبر پر ہیں، دوہزار بارہ سے اب تک جوہری مواد رکھنے والے ملکوں کی تعداد بتیس سے کم ہوکر پچیس ہوگئی ہے۔

    جن سات ممالک نے ایٹمی مواد مکمل طور پر ختم کردئیے ہیں، ان میں آسٹریا، چیک ری پبلک، ویتنام،ہنگری، میکسیکو، سوئیڈن،یوکرین شامل ہیں۔