Tag: ہراسانی

  • بیوی کی ہراسانی سے تنگ شوہر کا مرنے سے قبل ویڈیو پیغام میں بڑا انکشاف

    بیوی کی ہراسانی سے تنگ شوہر کا مرنے سے قبل ویڈیو پیغام میں بڑا انکشاف

    بھارت کے اتر پردیش سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے مبینہ طور پر اپنی بیوی کی ہراسانی کا شکار ہوکر زندگی کا خاتمہ کرلیا، ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز (TCS) کے ملازم نے مرنے سے قبل ایک ویڈیو بیان بھی جاری کیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مرنے سے قبل اپنی بیوی کو مورود الزام ٹھہرانے والے شخص نے ویڈیو پیغام میں انکشاف کیا کہ بیوی اسے ہراساں کررہی تھی۔

    رپورٹس کے مطابق صدر پولیس نے گزشتہ شب واٹس ایپ کے ذریعے موصول ہونے والی شکایت کی بنیاد پر مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کردی ہیں۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ مناؤشرما نے انتہائی قدم اٹھانے سے قبل تقریباً 7 منٹ کی جذباتی ویڈیو ریکارڈ کی تھی، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ اس دوران رو رہا ہے۔

    آخری ویڈیو پیغام میں بیوی کی ہراسانی کا شکار مناؤشرما نے اپنے انتہائی قدم کے لیے اہلیہ کو مورِد الزام ٹھہراتے ہوئے لوگوں سے التجا کی کہ بھارت میں مردوں کے بارے میں بھی بات کرنے کی ضرورت ہے۔ اس دوران انہوں نے اپنے والدین سے بھی معافی مانگی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مناؤشرما کا اپنے آخری پیغام میں کہنا تھا کہ یہ حکام کے لیے ہے، حکام جیسا کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں میں، قانون کو مردوں کی حفاظت کرنے کی ضرورت ہے، ورنہ ایک وقت آئے گا جب کوئی مرد نہیں بچے گا، کوئی ایسا آدمی نہیں ہو گا جس پر کوئی الزام نہ لگا ہو۔

    لڑکے سے زیادتی اور بلیک میلنگ، 2 ملزمان گرفتار

    ویڈیو پیغام میں مناؤشرمانے کہا کہ مجھے اپنی صورتِ حال بتانے دو، یہ بہت سے دوسرے لوگوں کی طرح ہے، مجھے پتہ چلا ہے کہ میری بیوی مجھے دھوکا دے رہی ہے، اس کے کسی اور کے ساتھ ناجائز تعلقات ہیں۔

    مناؤشرمانے مزید کہا کہ براہِ مہربانی مردوں کے بارے میں سوچیں، مردوں کے بارے میں بات کریں، وہ تنہا زندگی گزار رہے ہیں۔

  • خواتین سائنس دانوں کو بھی کام کی جگہ پر جنسی ہراسانی کا سامنا، رپورٹ میں بڑا انکشاف

    خواتین سائنس دانوں کو بھی کام کی جگہ پر جنسی ہراسانی کا سامنا، رپورٹ میں بڑا انکشاف

    پیرس: ایک سروے رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ خواتین سائنس دان بھی کام کی جگہ پر جنسی ہراسانی سے محفوظ نہیں ہیں، پوری دنیا میں نصف سائنس داں خواتین کو جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    جمعرات کو شائع ہونے والی ایک سروے رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں تمام خواتین سائنس دانوں کی نصف تعداد کو کام کی جگہ پر اپنے کیریئر کے دوران کسی نہ کسی موقع پر جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا۔

    اے ایف پی کے مطابق 49 فی صد خواتین سائنس دانوں نے سروے کے دوران رپورٹ کیا کہ ان کے ساتھ ذاتی طور پر ہراسانی کا کم از کم ایک واقعہ پیش آیا ہے، 2017 میں ’می ٹو تحریک‘ کے بعد نصف کے قریب کیسز رپورٹ ہوئے۔

    یہ سروے لوریئل فاؤنڈیشن اور بین الاقوامی ادارے اپسوس پولنگ فرم نے کیا ہے، جس میں 65 فی صد خواتین کا کہنا تھا کہ ہراسانی نے ان کے کیریئر پر منفی اثر ڈالا، پانچ میں سے ایک متاثرہ خاتون نے اپنے ادارے کو ہراسانی کے بارے میں رپورٹ کیا۔

    یہ سروے ان خواتین سے ہوا جو سائنس، ٹیکنالوجی، انجنیئرنگ اور ریاضی سمیت مختلف شعبوں میں کام کرتی ہیں، اور وہ دنیا بھر میں 50 سے زیادہ سرکاری اور پرائیویٹ اداروں میں اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں۔

    ایک چوتھائی خواتین نے کہا کہ انھیں غیر مناسب طریقے سے اور بار بار لڑکی، گڑیا یا بے بی کہہ کر پکارا گیا اور توہین کی گئی۔ 24 فی صد نے کہا کہ ذاتی یا جنسی زندگی کے بارے میں بھی بار بار سوال پوچھے گئے جس سے بے چینی پیدا ہو جاتی۔ زیادہ تر ہراسانی کے کیسز خواتین کے کیریئر کے آغاز میں ہوئے۔

    پانچ میں سے ایک خاتون کا کہنا تھا کہ انھوں نے خود کو کام کے ادارے میں محفوظ محسوس نہیں کیا، جب کہ 65 فی صد کے قریب خواتین نے کہا کہ کام کی جگہوں پر جنسی ہراسانی سے نمٹنے کے لیے خاص اقدامات نہیں کیے گئے۔

    واضح رہے کہ لوریئل فاؤنڈییشن جو اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے، اور خواتین سائنس دانوں کی مدد کرتا ہے، فاؤنڈیشن نے اکیڈیمک اور تحقیقی اداروں سے مطالبہ کیا کہ ہراسانی کے خلاف زیرو ٹالیرنس کی پالیسی اختیار کی جائے۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں سائنسی محققین میں سے صرف 33 فی صد خواتین ہیں اور سائنس کے شعبے میں چار فی صد خواتین نے نوبل انعام جیتا ہے۔

  • بھارت: برطانوی خاتون سفارتکار کو راہ چلتے ہراساں کیے جانے کا انکشاف

    بھارت: برطانوی خاتون سفارتکار کو راہ چلتے ہراساں کیے جانے کا انکشاف

    چندی گڑھ: بھارتی شہر چندی گڑھ میں سینئر خاتون برطانوی سفارت کار کو ہراساں کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں غیر ملکی سفارت کار بھی محفوظ نہیں رہے، بھارتی شہر چندی گڑھ میں 60 سالہ خاتون برطانوی سفارت کار کو ہراساں کیا گیا۔

    خاتون سفارت کار بدھ کی صبح کو ٹینس کھیلنے جا رہی تھیں کہ موٹر سائیکل سوار شخص نے انھیں جنسی طور پر ہراساں کیا۔

    پولیس نے برطانوی سفارت کار کو ہراساں کرنے کی ایف آئی آر درج کر لی ہے، ملزم کی گرفتاری کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج سے مدد لی جا رہی ہے۔

    خاتون سفارت کار چندی گڑھ میں برٹش ڈپٹی ہائی کمیشن میں تعینات ہیں، کمیشن کی جانب سے ایک بیان میں تصدیق کی گئی کہ ان کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے، اور پولیس تفتیش شروع ہو گئی ہے۔

    چندی گڑھ پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے کے بعد اسے اپنی آفیشل ویب سائٹ پر بھی ڈال دیا، جس سے عام لوگوں کی بھی اس تک رسائی ہو گئی اور ہراسانی کیس میں خاتون سفارت کار کی شناخت بھی ظاہر ہوئی۔

    واضح رہے کہ جنسی ہراسانی کیسز میں عام طور پر خواتین اور بچوں کی شناخت ظاہر نہیں کی جاتی، اور ایسے کیسز تک ویب سائٹ پر عام لوگوں کو رسائی نہیں دی جاتی، لیکن اس کیس میں اسے معمول کی ایف آئی آر کے طور پر اپ لوڈ کیا گیا۔

    ایس پی کیٹن بنسل نے اس حوالے سے بیان میں کہا کہ ایف آئی آر ویب سائٹ پر اپ لوڈ نہیں ہونی چاہیے تھی، میں اس معاملے کو دیکھوں گا۔