Tag: ہراساں

  • خواجہ سراؤں کے خلاف مقدمہ درج کرنے والے شہری کو ہراساں کیا جانے لگا

    خواجہ سراؤں کے خلاف مقدمہ درج کرنے والے شہری کو ہراساں کیا جانے لگا

    کراچی: خواجہ سراؤں کے خلاف مقدمہ درج کرنے والے شہری کو ہراساں کیا جانے لگا ہے، شہری کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز عدالتی کارروائی کے بعد خواجہ سرا میرے فلیٹ کے باہر جمع ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق خواجہ سراؤں نے قیصر مسعود ملک کو ہراساں کرنا شروع کر دیا ہے جس نے ان کے خلاف مقدمہ درج کروایا، قیصر کا کہنا ہے کہ خواجہ سراؤں نے گھر کے باہر جمع ہو کر مجھے اور میرے گھر والوں کو ہراساں کرنے کی کوشش کی۔

    شہری نے کہا خواجہ سرا 26 اسٹریٹ کے اطراف منشیات فروشی اور فحاشی پھیلا رہے تھے، ان کے خلاف منشیات فروشی اور فحاشی پھیلانے پر مقدمہ درج کرایا تھا۔

    شہری کا یہ بھی کہنا ہے کہ چند دن قبل بھی خواجہ سراؤں کی ٹولی نے گھر پر حملہ کیا تھا اور توڑ پھوڑکی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  غیراخلاقی سرگرمیوں میں ملوث خواجہ سراؤں کی گرفتاری، ساتھیوں کا تھانے پرحملہ

    واضح رہے کہ دو دن قبل کراچی کے علاقے ڈیفنس اور بدر کمرشل میں درخشاں پولیس نے شہریوں کی شکایت پر خواجہ سراؤں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 13 کو گرفتار کر کے تھانہ منتقل کیا تھا، جس پر ان کے ساتھی خواجہ سراؤں نے درخشاں تھانے پرحملہ بھی کیا۔

    مقامی عدالت نے گزشتہ روز سماعت کے دوران خواجہ سراؤں کو رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا تھا۔

    سٹی کورٹ میں خواجہ سراؤں کی گرفتاری سے متعلق کیس کی پیشی پر درخشاں پولیس خواجہ سراؤں کو عدالت میں پیش نہ کر سکی تھی، جب کہ خواجہ سراؤں کے ساتھی بڑی تعداد میں عدالت پہنچ گئے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھیوں کو کیوں پیش نہیں کیا جا رہا، جب ہم معلومات لینے تھانے جاتے ہیں تو کہا جاتا ہے انتظار کریں، ہم منشیات فروش نہیں، انصاف فراہم کیا جائے۔

  • علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف بیان قلم بند کروادیا

    علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف بیان قلم بند کروادیا

    لاہور: فلم اسٹاراورگلوکارعلی ظفر نے گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے ہراساں کرنے کے الزامات عائد کرنے کے جواب میں دائر کردہ ہتک عزت کے دعوے میں عدالت کو بیان قلم بند کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلوکارعلی ظفر کی جانب سے دائر کردہ ہتک عزت کے دعوے کی سماعت لاہورکے ایڈیشنل سیشن جج امجد علی شاہ نے کی ۔ علی ظفرنے اپنا بیان رقم کراتے ہوئے خود کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے میشاشفیع کے دعوے کو کردار کشی قرار دے دیا۔

     علی ظفرنے اپنے بیان میں خود کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے کہا  کہ انہوں نے کبھی میشا شفیع کو ہراساں نہیں کیا۔ ان کا کہناتھا کہ منظم سازش کے تحت میشا شفیع مجھے دھمکاتی رہی ہیں۔

    انہوں نے کہابالی وڈ کی سات فلموں میں لیڈنگ کردار ادا کیا، ان فلموں میں تیرے بن لادن، میرے برادر کی دلہن بھی شامل ہیں،کئی قومی و بین الاقوامی ایوارڈز حاصل کئے، میں ایشیاء کے خوبصورت ترین  مرد ہونے کا بھی ایوارڈ حاصل کرچکا ہوں۔

    علی ظفرنے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ایک منظم سازش کے تحت میری کردار کشی کی گئی، تانے بانے کا براہ راست تعلق میشاء سے ہے،مہم کےلئے سوشل میڈیا اکاونٹس کواستعمال کیا گیا، میشاء نے دھمکی آمیزپیغام بھجوایا، اورکہا کہ ریکارڈنگ نہ چھوڑی تومیرے خلاف مہم چلائے گی۔

     علی ظفرنے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ  میشاء کو ہراساں نہیں کیا،انہوں نے اپنی کردار کشی اور ملنے والی دھمکی کے ثبوت عدالت میں پیش کئے،ان ثبوتوں میں میسجز، معاہدے، تصاویر اورسوشل میڈیا پوسٹیں بھی شامل ہیں ۔

    عدالت نے  علی ظفر کا بیان قلم بند کرنے کے بعد گلوکار کی جانب سے دائر کردہ ہتک عزت کے دعوے کی مزید سماعت 3 جولائی تک ملتوی کردی ۔

     سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے علی ظفر نے کہا  کہ تمام ثبوت عدالت میں پیش کردئیے ہیں، معاملہ اب عدالت میں زیرالتواء ہے اس لیے زیادہ بات نہیں کر سکتا۔

    خیال رہے کہ میشا شفیع نے علی ظفر پرہراساں کرنے کے الزامات عائد کرتے ہوئے عدالت میں درخواست دائرکی تھی تاہم ان کی درخواستیں مسترد کردی گئیں، جس کے بعد علی ظفر نے میشا شفیع پر 100 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا ہے۔

     کچھ عرصہ قبل اے آروائی نیوز کے مارننگ شو میں بات کرتے اس واقعے کے عینی شاہدین نے جیمنگ کے دوران میشا کو  ہراساں کرنے کے الزامات کو رد کیا تھا۔

    پروگرام “باخبر سویرا” میں میوزک پروڈیوسر اسد علی کا کہنا تھا کہ علی ظفر اور میشا کو میں بہت قریب سے جانتا ہوں، جیمنگ سیشن پر دونوں بہت خوش تھے، میشا کےالزامات میں صداقت نہیں ہے۔

  • گاڑی میں خاتون کو ہراساں کرنے والے ملزم کو گرفتار کیا جائے، سعودی استغاثہ

    گاڑی میں خاتون کو ہراساں کرنے والے ملزم کو گرفتار کیا جائے، سعودی استغاثہ

    ریاض : سعودی پراسیکیوٹر جنرل نے خواتین کو ہراساں کرنے والے افراد کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمومی آداب کی خلاف ورزیاں کرنے والوں کے شر سے معاشرے کو محفوظ بنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے پراسیکیوٹر جنرل الشیخ سعود بن عبداللہ المعجب نے ایک گاڑی میں موجود سعودی دوشیزہ کو ہراساں کرنے والے ملزم کی فوری گرفتاری کی ہدایت کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پراسیکیوشن کے مانیٹرنگ یونٹ نے گردش کرنے والے ایک ویڈیو کلپ میں دیکھا کہ گاڑی میں موجود سعودی دوشیزہ کو ایک اوباش نوجوان ہراساں کر رہا ہے۔

    ویڈیو کلپ کے حقیقی ہونے کی تصدیق کے بعد پراسیکیوٹر جنرل نے ہدایت کی ملک میں ہراسیت کے جرم کے خاتمہ کے لئے رائج سسٹم کو بروکار لاتے ہوئے ہراساں کرنے والے ملزم کی فوری گرفتار کا حکم دیا ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ استغاثہ کے جاری بیان میں کہا گیا کہ محکمہ ملکی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو جلد سے جلد کیفر کردار تک پہنچانے کا مصمم ارادہ رکھتا ہے تاکہ عمومی آداب کی خلاف ورزیاں کرنے والوں کے شر سے معاشرے کو محفوظ بنایا جا سکے۔

  • میشا شفیع کا ججز پر عدم اعتماد، مقدمہ دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست

    میشا شفیع کا ججز پر عدم اعتماد، مقدمہ دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست

    لاہور: معروف گلوکار علی ظفر کے گلوکارہ میشا شفیع پر ہتک عزت دعوے کی سماعت کے دوران میشا شفیع کی جانب سے مقدمہ دوسری عدالت میں منتقل کرنے کی درخواست دائر کردی گئی، عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے کیس منتقلی کی درخواست پر سماعت کی۔ میشا شفیع کے وکیل نے کہا کہ علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے دعوے پر سماعت کرنے والے معزز جج جانبداری کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ گواہان کے بیانات قلمبند کرواتے وقت بھی موجودہ جج نے انہیں غیر ضروری وقت فراہم کیا، موجودہ جج میرے وکلا پر بلاوجہ برہم بھی ہوئے۔

    میشا شفیع نے ججز پر عدم اعتماد ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سیشن جج لاہور فوری ہتک عزت کے دعوے کو دوسرے جج کے پاس ٹرانسفر کرنے کا حکم دیں۔

    گلوکار علی ظفر کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میشا شفیع کی جانب سے 14 ماہ سے کیس کو جان بوجھ کر لٹکایا جا رہا ہے، آج عدالت نے گواہوں کو بیانات کے لیے طلب کر رکھا تھا مگر کیس منتقلی کی درخواست دے دی گئی۔

    علی ظفر کے وکیل نے کہا کہ میشا شفیع کی کیس منتقلی کی درخواست بے بنیاد ہے۔ عدالت نے میشا کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، عدالت کی جانب سے فیصلہ 8 مئی کو سنایا جائے گا۔

    عدالتی سماعت کے بعد علی ظفر کے وکیل نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر دونوں فریقوں کے وکلا کی موجودگی اور اتفاق رائے سے آج کی تاریخ رکھی گئی تھی، آج اچانک کیس منتقلی کی درخواست دے دی گئی۔

    خیال رہے کہ میشا شفیع نے علی ظفر پر ہراساں کرنے کے الزامات عائد کرتے ہوئے عدالت میں درخواست دائر کی تھی تاہم ان کی درخواستیں مسترد کردی گئیں، جس کے بعد علی ظفر نے میشا شفیع پر 100 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا ہے۔

  • خواتین کو گڈ مارننگ کا میسج  کرنا ہراساں‌ کرنے کے زمرے میں آتا ہے، کشمالہ طارق

    خواتین کو گڈ مارننگ کا میسج کرنا ہراساں‌ کرنے کے زمرے میں آتا ہے، کشمالہ طارق

    راولپنڈی: پیپلزپارٹی کی رہنما اور خواتین محتسب کشمالہ طارق نے کہا ہے کہ خواتین کو گڈ مارننگ کے میسج بھیجنا یا انہیں بار بار کھانے کی دعوت دینا ہراساں کرنے کے زمرے میں آتا ہے۔

    راولپنڈی چیمبر آف کامرس کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کشمالہ طارق کا کہنا تھاکہ ’ہمارے پاس ایسی اطلاعات بھی موصول ہوئیں کہ سرکاری اداروں میں تعینات نائب قاصد بھی خواتین کو ہراساں کررہے ہیں‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ یہ ضروری نہیں جنسی استحصال ہی ہراساں کرنے کی قسم ہو بلکہ خواتین کو بار بار چائے کی دعوت دینا اور انہیں روزانہ گڈ مارننگ کے میسج بھیجنا بھی ہراساں کرنے کے زمرے میں آتا ہے۔

    مزید پڑھیں: ملازمت پیشہ خواتین کو ہراساں کرنے کا معاملہ، قانون نافذ نہ ہونے پر سپریم کورٹ برہم

    کشمالہ طارق کا کہنا تھا کہ اب خواتین کے لیے قوانین موجود ہیں وہ کسی بھی ہراساں کرنے والے شخص کے خلاف آن لائن شکایت بھی درج کراسکتی ہیں ۔ وفاقی محتسب نے مختلف شعبوں میں خواتین کی کامیابیوں کو گنواتے ہوئے مردوں سے اپیل کی کہ وہ دفاتر اور نجی زندگیوں میں بھی خواتین کو آگے آنے کے مواقع فراہم کریں اور انہیں مکمل تحفظ فراہم کریں۔

    یاد رہے کہ چاروں صوبوں نے خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے قوانین متعارف کرائے ہیں، گیارہ مارچ کو سپریم کورٹ میں ملازمت پیشہ خواتین کوہراساں کرنے سےمتعلق قوانین کی تشریح پر سماعت جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں ہوئی تھی۔

    دوران سماعت جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے تھے کہ صوبے عدالت کے ساتھ بالکل تعاون نہیں کر رہے، بلوچستان والےآتے ہی نہیں، ایسا لگتاہے وہاں خواتین کو ہراساں کرنے کے کیس نہیں ہوتے۔

    یہ بھی پڑھیں: سندھ میں ملازمت پیشہ خواتین کے تحفظ کے لیے قانونی مسودہ تیار

    سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج جسٹس عظمت سعید نے ملازمت پیشہ خواتین کو ہراساں کرنے سے متعلق قانون صوبوں میں نافذ نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی حکومتوں سے جواب طلب کیا تھا۔

  • کراچی: سی ویو پرمیاں بیوی کو ہراساں کرنے والے پولیس اہلکار گرفتار

    کراچی: سی ویو پرمیاں بیوی کو ہراساں کرنے والے پولیس اہلکار گرفتار

    کراچی: شہر قائد میں سی ویو پر میاں بیوی کو ہراساں کرنے والے 3 پولیس اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ چوتھے اہلکار کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سی ویو پر پولیس اہلکاروں نے شادی شدہ جوڑے کو ہراساں کی اور خاتون کے شوہر کو سرعام تشدد کا نشانہ بھی بنایا

    عینی شاہدین کے مطابق پولیس اہلکار میاں بیوی سے رقم کا مطالبہ کررہے تھے۔

    ایڈیشنل آئی کراچی امیرشیخ نے واقعے پر چاروں پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا اور ان میں سے تین کو حراست میں لے لیا گیا جبکہ ایک اہلکار کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    پولیس کے مطابق ساحل سمندر پر شادی شدہ جوڑے کو ہراساں کرنے والے اہلکاروں میں اے ایس آئی ذوالفقار، احمد خان، قربان اور زاہد شامل ہیں۔

    ایس ایس پی ساؤتھ پیرمحمد شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام سے بدتمیزی کرنے والوں کی پولیس میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ 3 پولیس اہلکارکلفٹن تھانے میں کوارٹرگارڈ ہیں جبکہ چوتھے اہلکار کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    ایس ایس پی پیرمحمد شاہ نے کہا کہ شرمندہ ہیں ایسے اہلکار محکمے کا حصہ ہیں، یہ اہلکارکرمنل ہیں پولیس کوبدنام کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ متاثرہ فیملی کورنگی کی رہائشی ہے، مدعی مقدمہ درج کرانا چاہتے ہیں توہم ان کے ساتھ ہیں۔

  • کراچی: خاتون کو ہراساں کرنے کا واقعہ، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل، ملزم گرفتار

    کراچی: خاتون کو ہراساں کرنے کا واقعہ، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل، ملزم گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس میں شہری نے خاتون کو ہراساں کیا جو اُسے مہنگا پڑ گیا، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مذکورہ شخص کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیفنس کے علاقے اتحاد کمرشل میں خاتون شاہراہ سے پیدل گزر رہی تھیں تو اسی دوران کار سوار اُن کے پاس آیا اور اپنی گاڑی میں بیٹھنے کی پیش کش کرتے ہوئے مبینہ طور پر ہراساں‌ کیا۔

    خاتون نے اپنے بیگ سے موبائل نکالا اور گاڑی کی ویڈیو بنائی ساتھ ہی گاڑی نمبر کو بھی واضح کیا تاکہ ملزم کی شناخت ہوسکے۔

    انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ویڈیو شیئر کی اور صارفین سے تمام واقعے سے آگاہ کیا اور گاڑی کا نمبر لکھ کر مدد طلب کی۔

    خاتون اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے بعد درخشاں تھانے گئیں اور انہوں نے رپورٹ درج کرائی، کلفٹن نے 6 گھنٹے کے اندر مذکورہ شخص کو حراست میں لے لیا۔

    سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوئی تو آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ساؤتھ سے رپورٹ طلب کی اور فوری ایکشن کے احکامات دیے۔

    اے ایس پی کلفٹن سوہائے عزیز نے ملزم کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہمذکورہ شخص کی شناخت نبیل موسیٰ کے نام سے ہوئی جس سے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔ سوہائے عزیز کا کہنا تھا کہ خاتون نےہراساں کرنےوالےشخص کی ویڈیوبنائی اورپولیس کودی۔

    پولیس آفیسر نے ملزم کی گرفتاری سے متعلق خاتون کو آگاہ کیا جس کے بعد انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر مسرت کا اظہار کیا اور ملزم کی تصاویر بھی شیئر کیں۔

    مزید پڑھیں: حیدرآباد: مدرسے کے طالب علم پر تشدد کرنے والا معلم پولیس اہلکار نکلا، مقدمہ درج، ملزم گرفتار

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سوشل میڈیا پر حیدرآباد کے معلم کا ایک ویڈیو کلپ وائرل ہوا تھا جس کے بعد پولیس نے مذکورہ شخص کو حراست میں لے کر قانونی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔

  • خواتین کی سائبر ہراسمنٹ کے خلاف ہیلپ لائن قائم

    خواتین کی سائبر ہراسمنٹ کے خلاف ہیلپ لائن قائم

    لاہور: صوبہ پنجاب میں سائبر ہراسمنٹ کا نشانہ بننے والی خواتین کے لیے ہیلپ لائن قائم کردی گئی، خواتین انٹرنیٹ کے ذریعے ہراساں کیے جانے کی شکایت 1043 پر درج کروا سکتی ہیں۔

    پنجاب کمیشن برائے حقوق خواتین کے تحت قائم کی جانے والی ہیلپ لائن پر سائبر ہراسمنٹ کی شکایات درج کروائی جاسکتی ہیں۔ خواتین کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ بشمول فیس بک، ٹویٹر، واٹس ایپ اور انسٹا گرام پر ہراساں کرنے والوں کے خلاف فوری قدم اٹھایا جائے گا۔

    کمیشن کا کہنا ہے کہ خواتین کو بذریعہ ویب سائٹ ہراسیت، نجی ڈیٹا تک رسائی حاصل کرنے اور بذریعہ اکاؤنٹ شناخت کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کارروائی کرے گی۔

    ہراساں کرنے والے کو 5 لاکھ روپے جرمانہ اور 6 ماہ قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    خیال رہے کہ صوبہ پنجاب میں یو این ویمن کے اشتراک سے خواتین کے تحفظ کے لیے اس سے پہلے بھی کئی اقدامات اٹھائے جاچکے ہیں۔

    اس سے قبل پنجاب سیف سٹی انتظامیہ نے ایسی موبائل ایپ بنائی تھی جس کے تحت خواتین اپنے ساتھ ہونے والے ناخوشگوار واقعے کو فوری رپورٹ کر سکیں گی۔

    اس ایپ کے تحت اسے استعمال کرنے والی خاتون جیسے ہی وارننگ سگنل پریس کریں گی، فوراً ہی ڈولفن فورس کے قریبی دستے کو واقعہ اور جائے وقوع کی اطلاع موصول ہوجائے گی اور وہ حرکت میں آجائے گی۔

    ڈولفن فورس کے علاوہ قریبی پولیس اسٹیشن میں اسی کام کے لیے متعین اہلکار اور پولیس رسپانس یونٹ کے اہلکار بھی ان شکایات پر ایکشن لینے کے ذمے دار ہوں گے۔

  • فرانس میں طالبہ کو ہراساں اورتھپڑ رسید کرنے کی ویڈیو نے ہلچل مچادی

    فرانس میں طالبہ کو ہراساں اورتھپڑ رسید کرنے کی ویڈیو نے ہلچل مچادی

    پیرس: فرانس میں سڑک پر طالبہ کو ہراساں کرنے اورسرِ عام تھپڑ مارنے کی ویڈیو نے ملک بھر میں ہلچل مچادی، فرانس میں خواتین کو ہراساں کرنے پر جرمانے کا بل پارلیمنٹ میں زیرِ غور ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میری لاگیورے نامی طالبہ نے ایک سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج شیئر کی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جب انہوں نے ہراساں کرنے والے شکص کو للکارا تو اس نے انہیں تھپڑ رسید کردیا۔

    یہ ویڈیو ملک بھر میں وائرل ہوگئی اور اس کے بعد عوام ی جانب سے ہراساں کرنے والوں کو سزا دینے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا، یاد رہے کہ فرانس کی حکومت پہلے ہی ہراساں کرنے والوں کو موقع پر ہی جرمانہ کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔

    اس موقع پر فرانس کی وزیر برائے برابری مارلن شیاپا کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ اس موسمِ خزاں سے ہم یہ جرمانے شروع کرسکیں گے۔ بتایا جارہا ہے کہ فرانس میں ہراساں کرنے پر 75 سے 90 یورو تک کے جرمانے ہوسکیں گے۔ اس فیصلے کی فرانس کے ممبران پارلیمنٹ نے مئی میں حمایت کی تھی اور رواں ہفتے اس کی منظوری کا امکان ہے۔

    طالبہ کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح ہراساں کرنے پر طالبہ نے اسے للکارا جواب میں اس شخص نے اسے تھپڑ رسید کردیا۔ طالبہ نے مقامی ریڈیو کو بتایا کہ یہ پہلی بار نہیں تھی اور یہ شخص اس سے پہلے بھی اس قسم کی حرکات کرچکا ہے تاہم اس بار وہ کیفے کے کیمرے کی ریکارڈنگ میں آگیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • بھارت میں 7 مارچ سے ہمیں ہراساں کیا جارہا ہے: پاکستانی ہائی کمشنر

    بھارت میں 7 مارچ سے ہمیں ہراساں کیا جارہا ہے: پاکستانی ہائی کمشنر

    کراچی: بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر سہیل محمود نے کہا ہے کہ نئی دہلی میں پاکستانی عملے اور ان کے اہل خانہ کو 7 مارچ سے ہراساں کیا جارہا ہے، متعلقہ اداروں کو شکایات کیں، لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بھارت سے پاکستان پہنچنے کے بعد ایئرپورٹ پر میڈیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا، وہ پی آئی اے کی پرواز ’پی کے 271‘  کے ذریعے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ لاہور پہنچے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی عملے کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہے، مسلسل احتجاج کے باوجود اب تک معاملے کا حل نہیں نکالا جاسکا، ہماری نجی گاڑیوں کو روک کر تنگ کیا جاتا ہے۔

    بھارتی وزارت خارجہ ناکام، نئی دہلی میں پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری

    خیال رہے کہ بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر سہیل محمود بھارت میں پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کیے جانے کے معاملے پر وزارت خارجہ کو صورتحال سے آگاہ کرنے کے لیے وطن لوٹے ہیں۔

    واضح رہے کہ بھارتی وزارت خارجہ کی طرف سے بار بار کے احتجاج کے باوجود کوئی نوٹس نہیں لیا گیا، ایسے حالات میں پاکستانی ہائی کمشنر سہیل محمود کوفوری طورپر واپس پاکستان بلایا گیا ہے تا کہ تمام پہلوؤں پر کھل کر بات ہو سکے اور پاکستان اس معاملے پر بھارت سے دوٹوک موقف اختیار کرسکے۔

    نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکاروں کو ہراساں کرنے کا انکشاف

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں پاکستانی دفتر خارجہ نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو اسلام آباد طلب کر کے شدید احتجاج کیا تھا، اس دوران پاکستان نے موقف اختیار کیا تھا کہ اگر یہ سلسلہ یوں ہی جاری رہا تو نئی دہلی میں کام کرنا مشکل ہوجائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔