Tag: ہرن

  • دنیا کی سب سے چھوٹی نسل کے ہرن کی پیدائش

    دنیا کی سب سے چھوٹی نسل کے ہرن کی پیدائش

    سان ڈیاگو کے چڑیا گھر میں دُنیا کی سب سے چھوٹی نسل کے ہرن ’ڈِک ڈِک‘ کے بچے کی پیدائش ہوئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر سان ڈیاگو کے چڑیا گھر نے دُنیا کی سب سے چھوٹی نسل کے ہرن ’ڈِک ڈِک‘ کے بچے کی پیدائش کا اعلان کیا ہے۔

    چڑیا گھر حکام کا کہنا ہے کہ مادہ ’ ڈِک ڈِک ‘ کو ’ ابیبا ‘ کا نام دیا گیا ہے، جسے ایتھوپیا کی سامی زبان میں ‘پھول‘ کہا جاتا ہے، یہ چھوٹا بچہ ابھی زیادہ تروقت دودھ پینے اور اپنے ڈربے میں گزارتا ہے۔

    چڑیا گھر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ڈک ڈک اپنے  تحفظ کے لیے دوسروں کی نظروں سے اوجھل رہتا ہے، یہ دنیا کی سب سے چھوٹی ہرن کی نسل کا رکن ہے۔

    واضح رہے کہ ڈک ڈک دنیا کے سب سے چھوٹے ہرن ہیں جن کا وزن 6 سے 13 پاؤنڈ کے درمیان ہوتا ہے، یہ جانور اپنے  لمبے اور لچکدار نتھنوں کی وجہ سے جانے جاتے ہیں، جو سخت گرم افریقی ہوا کو پھیپھڑوں تک پہنچنے سے پہلے ٹھنڈا کر دیتے ہیں۔

  • نہانے کا شوقین ہرن کھڑکی توڑتا ہوا سوئمنگ پول میں کود گیا، ویڈیو وائرل

    نہانے کا شوقین ہرن کھڑکی توڑتا ہوا سوئمنگ پول میں کود گیا، ویڈیو وائرل

    تفریحی مقام پر اس وقت افراتفری کی صورتحال پیدا ہو گئی جب ایک ہرن اچانک وہاں گھس آیا اور سوئمنگ پول میں چھلانگ لگادی۔

    اونٹاریو میں واقع تفریحی مرکز سے ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں سوئمنگ پول میں جنگلی ہرن کے چھلانگ لگانے کے بعد وہاں موجود لوگ اسے حیرانی و پریشانی سے دیکھ رہے ہیں جبکہ ہرن پول میں مزے سے تیر رہا ہے۔

    فرانسسکو سینو نامی شخص نے وولمر کلچر اینڈ ریکریشن کمپلیکس میں پیش آنے والے واقعے کی ویڈیو بنائی ہے جس میں پول ایریا میں ہرن ادھر اُدھر بھاگتا دکھائی دے رہا ہے۔

    سیینو نے میڈیا کو بتایا کہ میرا بچہ یہاں تیراکی سیکھنے آتا ہے، ہم چینجنگ روم میں موجود تھے اس دوران ایک بچے کے والد اطلاع دی کہ آپ لوگ یقین نہیں کریں گے سوئمنگ پول میں ایک ہرن موجود ہے۔

    سینو کی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تفریحی مرکز کا عملہ ہرن کے تعاقب میں ہے جبکہ ہرن کو تالاب میں غوطہ لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

    مذکورہ شخص کا مزید کہنا تھا کہ میں نے صرف سوچا کہ مجھے ویڈیو بنانی چاہیے کیونکہ اگر میں نے کسی کو بتایا کہ ایک ہرن اندر داخل ہوا ہے تو کوئی بھی مجھ پر یقین نہیں کرے گا۔

    مقامی حکام نے بتایا کہ ہرن کھڑکی کو توڑ کر اندر داخل ہوا تھا اور عملے اسے بحفاظت باہر نکال دیا ہے جبکہ پول کو عارضی طور پر بند کردیا گیا ہے۔

  • ہرن سانپ کو سبزی سمجھ کر چبا گئی، ویڈیو وائرل

    ہرن سانپ کو سبزی سمجھ کر چبا گئی، ویڈیو وائرل

    آپ نے ہرن کو جب بھی کچھ کھاتے ہوئے دیکھا ہوگا تو وہ جنگلوں میں گھاس چرتے ہوئے کیوں کہ ہرن ایک سبزی خور جانور ہے، لیکن اب ہرن بھی سبزہ چھوڑ کر گوشت کی دیوانی ہوگئی۔

    انڈین فاریسٹ سروس (IFS) کی آفیسر سوسنتا نندا نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں ہرن کو گھاس کے بجائے سانپ کو چپاتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک ہرن جنگل کے علاقے میں سڑک کنارے کھڑی ہے اور سانپ چبا رہی ہے۔

    اس ویڈیو سے متعلق نیشنل جیوگرافک کا کہنا ہے کہ ہرن گوشت کھا سکتا ہے کیونکہ ان میں فاسفورس، نمک اور کیلشیئم جیسے معدنیات کی کمی ہوتی ہے۔

    نیشنل جیوگرافک کا کہنا ہے کہ ہرن گوشت کی طرف اس وقت راغب  ہوتی ہیں جب سردیوں کے مہینوں میں پودوں کی زندگی کم ہو جاتی ہے

  • سعودی عرب: نایاب ہرن کی حفاظت کے لیے اہم اقدام

    سعودی عرب: نایاب ہرن کی حفاظت کے لیے اہم اقدام

    ریاض: سعودی عرب میں نایاب نسل کے 40 ہرن پروٹیکٹڈ ایریا میں چھوڑے گئے ہیں، اس نایاب ہرن کی نسل کو معدومی کا خدشہ ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں امام عبد العزیز بن محمد رائل ریزرو ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے منگل کو 30 ریم نسل کے ہرن اور 10 الوضیحی نسل کے ہرن شاہ خالد محفوظ قومی جنگل میں چھوڑے ہیں۔

    اتھارٹی اور قومی مرکز، محفوظ قومی جنگل میں انواع و اقسام کے جانوروں کی افزائش اور ماحولیاتی توازن کی بحالی کے پروگرام مل کر چلا رہے ہیں۔

    اتھارٹی کے ایگزیکٹیو چیئرمین ڈاکٹر طلال بن عبداللہ الحریقی کا کہنا ہے کہ اتھارٹی نے ایسے جانور جنگل میں چھوڑے ہیں جن کی نسل ختم ہوتی جارہی ہے، اتھارٹی یہ کام قومی مرکز برائے افزائش جنگلی حیاتیات کے تعاون سے کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے ملک کے مختلف علاقوں میں جنگلی حیاتیات کی افزائش کے لیے متعدد مرکز قائم کیے ہیں۔

    اتھارٹی کے مطابق یہ نایاب نسل کی افزائش پر کام کرنے والے ماہر بین الاقوامی مراکز میں اپنی حیثیت منوائے ہوئے ہے، سعودی مراکز اعلیٰ ترین بین الاقوامی معیار کے مطابق کام کر رہے ہیں۔

    قومی مرکز برائے افزائش جنگلی حیاتیات کے ایگزیکٹو چیئرمین ڈاکٹر محمد علی قربان کا کہنا ہے کہ سعودی وژن 2030 کے اہداف حاصل کرنے کے لیے ماحولیاتی توازن پروگرام نافذ کیا جارہا ہے، جنگلی حیاتیات کے قومی جنگلوں کے تعاون سے نایاب نسل والے جانوروں اور قومی پودوں کی بحالی کا کام بھی کیا جارہا ہے۔

  • ہرن کے غیر قانونی شکار میں معاونت، وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے 6 افسران معطل

    ہرن کے غیر قانونی شکار میں معاونت، وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے 6 افسران معطل

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر بہاولپور میں ہرن کے غیر قانونی شکار میں معاونت کرنے والے وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے 6 افسران معطل کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں ہرن کا غیر قانونی شکار کروانے والے وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے 6 افسران معطل کردیے گئے، افسران کو سیکریٹری جنگلات کیپٹن (ر) ظفر اقبال کی ہدایت پر معطل کیا گیا۔

    محکمہ جنگلات کا کہنا ہے کہ افسران نے بہاولپور جنگل میں ہرن کا شکار کرنے میں پشت پناہی کی تھی، افسران ہرن کے گوشت کا کچھ حصہ اپنے لیے لے کر جا رہے تھے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل کوہستان میں بھی ہرن کے شکار کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی، ویڈیو کے مطابق شکار ہونے والے ہرن نایاب نسل کے تھے۔

    ویڈیو وائرل ہونے کے بعد وائلڈ لائف کے 3 افسران کو انکوائری پر تعینات کیا گیا تھا، حکام کا کہنا تھا کہ نایاب ہرنوں کو بے دردی سے شکار کیا گیا ہے، شکار سندھ کی حدود میں ہوا تو محکمہ قانونی کارروائی کرے گا۔

  • ہرن سے انسان میں منتقلی کا کرونا وائرس کیس

    ہرن سے انسان میں منتقلی کا کرونا وائرس کیس

    کینیڈا میں ہرن سے انسان تک منتقل ہونے والا کرونا وائرس کیس سامنے آگیا جس نے ماہرین کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق کینیڈا کے سائنس دانوں نے کہا ہے کہ وہ بہت حد تک پروثوق ہیں کہ انہوں نے ہرن سے انسان تک منتقل ہونے والا پہلا کووڈ 19 کیس دریافت کرلیا ہے۔

    ڈاکٹروں اور سائنسدانوں نے کہا ہے کہ جنگلی حیات کی آمد و رفت اور ان کی سرگرمیوں کی سخت نگرانی کی ضرورت ہے، اس سے نہ صرف انسانوں کو بچانا ممکن ہوگا بلکہ جانوروں کے اپنے جسم میں کرونا وائرس کو مزید ان دیکھی تبدیلیوں سے بچانے میں بھی مدد ملے گی۔

    اس ضمن میں ایک تحقیقی مقالہ بھی شائع کیا گیا ہے، اس ٹیم نے ایک مردہ ہرن میں کورونا وائرس دریافت کیا ہے۔

    دوسری جانب امریکا کے جنگلات میں بھی سفید دم والے ہرن کو اسی وائرس سے متاثر دیکھا گیا ہے۔ ماہرین حیوانات کا اصرار ہے کہ عموماً ہرنوں کے جراثیم اور وائرس انسانوں تک پہنچنا ایک کمیاب اور بہت ہی انوکھا معاملہ ہے۔

    اس کی تحقیق کوئی آسان نہیں تھی کیونکہ سائنسدانوں نے کینیڈا بھر میں شکار کے حکومتی اجازت یافتہ سیزن میں مارے جانے والے سینکڑوں ہرنوں کی ناک اور لمفی غدود سے مائع نمونے لیے، اس طرح 300 ہرنوں میں سے 17 میں وائرس پایا گیا۔

    اگلے مرحلے میں اطراف میں موجود کرونا مریضوں کا جائزہ لیا گیا تو ایک فرد اور ہرن کے وائرس کی ترکیب اور جینیاتی کیفیت بالکل یکساں تھی۔

    اس طرح کا وائرس دیگر متاثرہ افراد میں موجود نہ تھا، ماہرین اس پر مزید تحقیقات کر رہے ہیں۔

  • ہوا میں اڑتے ہرن کی ویڈیو وائرل

    ہوا میں اڑتے ہرن کی ویڈیو وائرل

    جنگلی حیات سے محبت کرنے والے افراد کے لیے کسی جانور کو اٹکھیلیاں کرتے دیکھنا نہایت خوشگوار تجربہ ہوسکتا ہے۔

    ایسے ہی ایک تجربے سے کچھ افراد دو چار ہوئے جن کے سامنے ہرن نے ایک انوکھی حرکت کی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں ہرن کو نہایت اونچی چھلانگ لگاتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    ویڈیو میں ایک ہرن اچانک جھیل کی طرف سے نمودار ہوتا ہے اور درمیان کے کچے راستے کو پار کرنے کے لیے چھلانگ لگاتا ہے۔

    ہرن کی چھلانگ خاصی اونچی ہوتی ہے اور اس دوران وہ ہوا میں اڑتا ہوا دکھائی دیتا ہے، اس کے بعد وہ دوسری طرف جنگل میں گرتا ہے اور دوڑتا ہوا غائب ہوجاتا ہے۔

    ٹویٹر صارفین اس ویڈیو سے خوب لطف اندوز ہوئے اور مختلف تبصرے کیے۔

    ایک صارف نے لکھا کہ یہ منظر کسی ایکشن فلم کا دکھائی دیتا ہے، ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ یہ ہرن سے اڑنے والے ہرن کا ارتقا ہے۔

    ٹویٹر پر اس ویڈیو کو ہزاروں افراد نے دیکھا۔

  • پشاور چڑیا گھر کے بعد کراچی چڑیا گھر میں بھی فیلو ہرن کے 9 بچوں کی پیدائش (ویڈیوز)

    پشاور چڑیا گھر کے بعد کراچی چڑیا گھر میں بھی فیلو ہرن کے 9 بچوں کی پیدائش (ویڈیوز)

    کراچی: گزشتہ ایک ماہ کے دوران پشاور چڑیا گھر میں ہرن کے 8 بچوں کی پیدائش کے بعد کراچی چڑیا گھر میں بھی فیلو ہرن کے 9 بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔

    کراچی چڑیا گھر میں موجود سفید ہرن، جس کے ہاں ایک بچے کی پیدائش ہوئی ہے

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی چڑیا گھر میں فیلو ڈیئر کے ہاں 9 بچوں کی پیدائش ہوئی ہے، براؤن اور سفید ڈیئر سے بھی ایک ایک بچے کی پیدائش ہوئی ہے، نئے مہمانوں کی آمد سے چڑیا گھر میں رونق اور بڑھ گئی ہے۔

    رواں ماہ کے آغاز میں پشاور چڑیا گھر میں کالا ہرن اور فیلو ہرن نے بچوں کو جنم دیا تھا، چڑیا گھر انتظامیہ کا کہنا تھا کہ کالے ہرن (جس کو انگریزی میں بلیک بک کہا جاتا ہے) اور فیلو ہرن نے ایک ایک بچے کو جنم دیا۔

    کراچی زو میں براؤن ہرن کے ہاں بھی ایک بچے کی پیدائش ہوئی ہے

    صرف ایک مہینے میں پشاور چڑیا گھر میں مختلف نسلوں کی ہرنیوں کے ہاں 8 بچے پیدا ہوئے۔ چڑیا گھر کے ویٹرنری ڈاکٹر عبدالقادر نے بتایا تھا کہ کالے ہرن کا شمار قیمتی جانوروں میں ہوتا ہے اور پاکستان میں اس کی تعداد بہت کم ہے۔

    ڈاکٹر قادر کا کہنا تھا کہ کامیاب افزائش کی وجہ سے پشاور چڑیا گھر میں جانوروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    ادھر، لاہور چڑیا گھر میں 18 مئی کو شیرنی کے بچوں کی پیدائش ہوئی تھی، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شیرنی نے اپنے بچوں کو تاحال دودھ نہیں پلایا، جس کے باعث ویٹرنری ڈاکٹرز کی زیر نگرانی تین بچوں کی نگہداشت کی جا رہی ہے، تاہم کمزور قوتِ مدافعت کے باعث ان بچوں کی صحت متاثر ہو رہی ہے۔

    انتظامیہ کے مطابق ویٹرنری ایکسپرٹ ڈاکٹر عاصم خالد کی معاونت سے شیر کے بچوں کا علاج جاری ہے، چڑیا گھر کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ان بچوں کی نگہداشت کے لیے ویٹرنری عملہ 24 گھنٹے تعینات کیا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا انسانوں کی طرح جنگلی جانور بھی بیمار ی کا شکار ہو سکتے ہیں، اس لیے ان کی بھرپور نگہداشت ضروری ہے۔

  • پشاور چڑیا گھر میں 2 ننھے ہرنوں کی آمد

    پشاور چڑیا گھر میں 2 ننھے ہرنوں کی آمد

    پشاور: پشاور چڑیا گھر میں مزید 2 ننھے مہمانوں کی آمد ہوئی ہے، ایک مہینے میں چڑیا گھر میں مختلف نسلوں کی ہرنیوں کے ہاں 8 بچے پیدا ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور چڑیا گھر میں کالا ہرن اور فیلو ہرن نے بچوں کو جنم دیا ہے، چڑیا گھر انتظامیہ کا کہنا ہے گزشتہ روز کالے ہرن (جس کو انگریزی میں بلیک بک کہا جاتا ہے) اور فیلو ہرن نے ایک ایک بچے کو جنم دیا ہے۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دونوں نوزائیدہ صحت مند ہیں اور ان کا اچھی طرح سے خیال رکھا جا رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے چڑیا گھر کے ویٹرنری ڈاکٹر عبدالقادر نے بتایا کہ کالے ہرن کا شمار قیمتی جانوروں میں ہوتا ہے اور پاکستان میں اس کی تعداد بہت کم ہے۔

    پشاور چڑیا گھرکے لیے خوشی کی خبر

    انھوں نے بتایا کہ چڑیا گھر میں 3 کالے ہرن باہر سے لائے گئے تھے، جن میں 2 مادہ اور ایک نر تھا، دونوں مادہ کالے ہرن نے بچوں کو جنم دیا ہے، جس کے بعد چڑیا گھر میں کالے ہرن کی تعداد اب 5 ہو گئی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی چڑیا گھر میں ہرنیوں کی مختلف نسلوں کے 4 بچے پیدا ہوئے تھے، ایک مہینے میں چڑیا گھر میں ہرنیوں کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد 8 ہو گئی ہے۔

    پشاور چڑیا گھر میں ’زیبی‘ کی آمد

    ڈاکٹر قادر کا کہنا ہے کہ کامیاب افزائش کی وجہ سے چڑیا گھر میں جانوروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، عوامی مقامات سے کرونا وائرس پھیلنے کے پیش نظر چڑیا گھر کو عوام کے لیے بند کیا گیا ہے، حکومت جب چڑیا گھر کوعوام کے لیے کھولنے کی اجازت دے گی تو شہری چڑیا گھر میں نئے آنے والے مہمانوں کو دیکھ سکیں گے۔

  • پشاور چڑیا گھرکے لیے خوشی کی خبر

    پشاور چڑیا گھرکے لیے خوشی کی خبر

    پشاور: پشاور چڑیا گھر میں تین مختلف نسلوں کی ہرنیوں کے ہاں 4 بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور چڑیا گھر میں مختلف نسلوں کے چار ننھے ہرن بچوں کی آمد ہوئی ہے، لاک ڈاؤن میں بند زو میں گرے کورال، فالو ڈیئر، اور ہاگ ہرن (پارہ ہرن) نے مجموعی طور پر چار بچوں کو جنم دیا ہے۔

    ننھے مہمانوں کی آمد سے چڑیا گھر میں جانوروں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو گیا ہے، خیال رہے کہ کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر چڑیا گھر کو بند رکھا گیا ہے، عوام کے لیے جب اسے کھولا جائے گا تو شہری ننھے مہمانوں کا دیدار کر سکیں گے۔

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے ویٹرنری آفیسر پشاور چڑیا گھر ڈاکٹر عبدالقادر نے بتایا کہ تین مختلف اقسام کی ہرنیوں نے گزشتہ روز بچوں کو جنم دیا، بچے صحت مند ہیں، اور ان کا بھرپور خیال رکھا جا رہا ہے۔

    ڈاکٹر قادر نے بتایا کہ گرے کورال اور فیلو ہرن کے ہاں ایک ایک، جب کہ ہاگ ہرن کے ہاں جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ کامیاب افزائش کی وجہ سے چڑیا گھر میں اب جانوروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، کچھ دنوں میں مزید ننھے جانوروں کی آمد بھی متوقع ہے۔

    ڈاکٹر قادر کے مطابق چڑیا گھر میں پہلے پارہ ہرن کی تعداد 6 تھی جو اب بڑھ کر 12 ہو چکی ہے، فیلو ڈیئر کی تعداد پہلے 8 تھی، اب 12 ہو چکی ہے۔

    انھوں نے بتایا بیرون ملک سے لائے گئے دیگر جانوروں جیسا کہ دو کوہان والا اونٹ، لاما اور دیگر جانوروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے، ڈاکٹر قادر کا کہنا تھا کہ چڑیا گھر میں جانوروں کی تعداد بڑھ رہی ہے اس لیے اضافی جانوروں کو خیبر پختون خوا وائلڈ لائف پارکس میں منتقل کیا جاتا ہے۔