Tag: ہرن

  • ہرن اسکول بس کا شیشہ توڑ کر بچوں پر جا گرا

    ہرن اسکول بس کا شیشہ توڑ کر بچوں پر جا گرا

    گھر سے صبح صبح اٹھ کر اسکول کے لیے جاتے ہوئے طالبعلم بس میں سو گیا لیکن اس وقت ہڑبڑا کر جاگ گیا جب اس پر ایک بھاری بھرکم شے پوری قوت سے گری۔

    امریکی ریاست ورجینیا میں پیش آنے والے اس عجیب و غریب واقعے میں سوتے ہوئے بچے پر جیسے قیامت ٹوٹ پڑی، بس میں لگے کیمرے کی فوٹیج اسکول نے جاری کردی جو صبح 6 بجے کی ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک ہرن تیز رفتاری سے بھاگتا ہوا بس سے ٹکرایا اور ونڈ شیلڈ توڑتا ہوا پچھلی سیٹ پر جاگرا، اس سیٹ پر ایک ننھا طالبعلم سورہا تھا جو اس آفت سے ہڑبڑا کر جاگ گیا۔

    ہرن کے گرتے ہی بس ڈرائیور نے بس کا دروازہ کھول دیا جس کے بعد ہرن وہاں سے بھاگ گیا۔

    خوش قسمتی سے طالبعلم زخمی ہونے سے محفوظ رہا، ڈرائیور کے مطابق ہرن کو بھی کوئی چوٹ نہیں پہنچی تھی اور وہ بظاہر صحیح سلامت دکھائی دے رہا تھا۔

    بعد ازاں ڈرائیور نے اس واقعے کو رپورٹ بھی کیا۔ محکمہ ٹرانسپورٹیشن کے حکام کا کہنا ہے کہ ڈرائیور نے حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بس کا کنٹرول سنبھالے رکھا ورنہ کوئی حادثہ رونما ہوسکتا تھا۔

    ڈرائیور نے محفوظ طریقے سے بس کو کنارے پر روکا اور ہرن کو باہر نکالنے کے بعد سفر دوبارہ شروع کیا۔

  • تھرپارکر: وائلڈ لائف ٹیم کا چھاپا، 4 نایاب ہرن برآمد

    تھرپارکر: وائلڈ لائف ٹیم کا چھاپا، 4 نایاب ہرن برآمد

    تھرپارکر: اندرون سندھ گوشت کے لیے نایاب ہرن کے شکار کا سلسلہ بدستور جاری ہے، وائلڈ لائف ٹیم نے اسلام کوٹ کے قریب چھاپا مار کر 4 نایاب ہرن برآمد کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق تھرپارکر کے علاقے اسلام کوٹ میں محکمہ جنگلی حیات نے ایک اور چھاپے میں چار عدد نایاب ہرن بر آمد کر لیے ہیں۔

    وائلڈ لائف ذرایع کا کہنا ہے کہ تھرپارکر کے ایک ہوٹل پر ہرن کا گوشت فروخت کیا جا رہا تھا، ہوٹل انتظامیہ نے اس سلسلے میں کوئی لائسنس حاصل نہیں کیا تھا اور بغیر لائسنس ہرن رکھے ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 7 تاریخ کو عمر کوٹ میں بھی نایاب ہرن کی اسمگلنگ کی ایک کوشش ناکام بنائی گئی تھی، رینجرز نے ملزمان کی گاڑی ایک چیک پوسٹ پر روکی تو وہ گاڑی چھوڑ کر بھاگ گئے۔

    متعلقہ خبریں پڑھیں:  عمرکوٹ: رینجرز نے نایاب نسل کے ہرن کی اسمگلنگ ناکام بنا دی

    دوران تلاشی گاڑی سے 2 نایاب نسل کے ہرن اور ایک ریپیٹر برآمد ہوا تھا، بعد ازاں رینجرز نے برآمد ہونے والے ہرن محکمہ وائلڈ لائف کے حوالے کر دیے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سندھ کے ایک تعلقے ڈاہلی میں نایاب ہرنوں کو ذبح کر کے اس کا گوشت فروخت کرنے کا انکشاف ہوا تھا، تھر میں ہرن ایک طرف بھوک پیاس کا شکار ہیں دوسری طرف شکاریوں کا بھی آسان ہدف بن گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  تھر: بھوک پیاس کے مارے ہرنوں کا شکار، گوشت فروخت کیے جانے کا انکشاف

    اس سلسلے میں ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی، جس میں تھر میں ایک نایاب ہرن کو گولی مار کر گرتے ہوئے دیکھا گیا، وائلڈ لائف افسر اشفاق میمن کا کہنا تھا کہ نایاب ہرنوں کے شکار کی خبریں زیادہ تر عمر کوٹ کے سرحدی علاقوں کی ہیں۔

    واضح رہے کہ تھر کی خوب صورتی میں اضافہ کرنے والے نایاب ہرن ہزاروں کی تعداد میں پائے جاتے تھے لیکن اب یہ بہت کم تعداد میں نظر آنے لگے ہیں، جس کی وجہ عمر کوٹ کے صحرائے تھر سے لگنی والی بھارتی سرحد کی نزدیکی گوٹھوں میں اس کا بے دریغ شکار ہے جس پر محکمہ وائلڈ لائف نے بھی خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

  • ہرن کا شکار کرنے پر امریکی شہری کو کارٹون دیکھنے کی سزا

    ہرن کا شکار کرنے پر امریکی شہری کو کارٹون دیکھنے کی سزا

    واشنگٹن : امریکی عدالت نے جانوروں کا غیر قانونی شکار کرنے کی پاداش میں مجرم کو ایک برس قید اور’بامبی‘ نامی کارٹون دیکھنے کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست میسسوری کی مقامی عدالت نے نایاب نسل کے جانوروں کا غیر قانونی شکار کرنے کے الزام میں گرفتار امریکی شہری کو جرم ثابت ہونے پر کارٹون دیکھنے کی انوکھی سزا سنائی ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مجرم ڈیوڈ بیری اس کے والد، دو بھائیوں کو بھی سزا سنائی گئی ہے جن پر نایاب نسل کے ممنوعہ سیکڑوں ہزن شکار کرنے کا الزام تھا۔

    ڈیوڈ بیری

    امریکی کورٹ نے ڈیوڈ بیری کو نایاب نسل کے ہرن شکار کرنے کے جرم ایک سال قید اور 51 ہزار امریکی ڈالرز جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے جبکہ مجرم کو ایک ماہ میں کم از کم ایک بار ’بامبی‘ نامی کارٹون دیکھنا ہوگا جس کی کہانی ہرن کے ایسے بچے پر مبنی ہے جس کی ماں کو شکاریوں نے مار دیا تھا۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مجرم پر سزا اطلاق 23 دسمبر 2018 سے ہوگا اور کم از کم ایک ماہ تک ڈیوڈ کو بامبی کارٹون دیکھنا ہوگا۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق مجرمان نے سنہ 2015 کے آخری تین ماہ میں سو سئ زائد جانوروں کا شکار کرکے ان کی تصاویر اپنے موبائل کیمروں میں محفوظ کیں۔

    مزید پڑھیں : سفید رنگ کا حیرت انگیز زرافہ

    مزید پڑھیں : اپنی نسل کا وہ واحد جانور جو دنیا بھر میں کہیں نہیں

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ڈیوڈ سمیت میسسوری کے 14 رہائشیوں پر 11 ممالک میں جانوروں کا شکار کرنے کے 230 مقدمے درج ہیں۔

    واضح رہے کہ ’بامبی‘ نامی کارٹون سنہ 1942 میں پہلی جاری کیا گیا تھا، جس کا مقصد چھوٹے بچوں والے جانوروں کا شکار کرنے کی حوصلہ شکنی کرنا اور شکار نہ کرنے کی ترغیب دلانا ہے۔

  • ہولناک جنگوں میں زندہ رہ جانے والا افغانی ہرن

    ہولناک جنگوں میں زندہ رہ جانے والا افغانی ہرن

    کابل: افغانستان میں عشروں سے جاری جنگ اور خانہ جنگی نے جہاں ایک طرف تو لاکھوں جانیں لے لیں، وہیں افغانستان کے ماحول، انفراسٹرکچر، قدرتی وسائل اور جنگلی حیات کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔

    تاہم ان تمام جنگوں کے باوجود ایک جانور ایسا تھا جو خود کو بچانے میں کامیاب رہا۔ یہ افغانستان کا بیکٹرین ہرن تھا جسے بخارا ہرن بھی کہا جاتا ہے اور یہ وسطی ایشیا کے علاقوں میں پایا جاتا ہے۔

    سنہ 70 کی دہائی میں افغانستان اور روس کی جنگ کے درمیان جہاں لاتعداد افراد نے اپنی زندگیاں گنوائیں، وہیں سرخ ہرن کی نسل کے اس جانور کو بھی معدوم سمجھا جانے لگا۔ حتیٰ کہ 45 سال بعد ایک ماہر ماحولیات زلمی محب نے اس نایاب جانور کی ایک جھلک دیکھی۔

    یہ محب اور ان کی ٹیم کے لیے بہت بڑا موقع تھا۔ انہیں اس جانور کی معدومی کا یقین ہوچکا تھا اور اس کی حفاظت اور بچاؤ کی تمام کوششیں اور امیدیں دم توڑ چکی تھیں۔

    مزید پڑھیں: جاپان کا خوبصورت ہرن بے رحم انتظامیہ کے شکنجے میں

    محب اور ان کی ٹیم نے بعد ازاں شمالی علاقوں میں اس ہرن کی تلاش کا کام شروع کیا اور جلد ہی وہ کامیاب ہوئے۔

    ماہرین ماحولیات کے مطابق کسی جنگ زدہ علاقے میں صرف ہتھیار ہی نہیں ہوتے جو جانوروں کی زندگی کو خطرے میں ڈال دیتے ہیں، بلکہ ان کے علاوہ بھی کئی عوامل ہوتے ہیں جیسے ان کی پناہ گاہوں کا خاتمہ، شکار کی عدم دستیابی، جنگلات کی کٹائی اور جنگلات میں انسانوں کا عمل دخل، جو کسی بھی جانور کے بچاؤ کی کوششوں کو ناکام کر سکتے ہیں۔

    عالمی ادارہ برائے تحفظ فطرت آئی یو سی این کی ریڈ لسٹ (خطرے کا شکار جانوروں کی فہرست) میں نہ صرف ہرن بلکہ ہرن کی اس نایاب نسل کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    افغانستان کی مقامی اور دنیا بھر کی مختلف تنظیمیں برائے تحفظ جنگلی حیات اس ہرن کی حفاظت کے لیے کوشاں ہیں اور انہیں یقین ہے کہ جس طرح بدترین جنگی صورتحال میں بھی یہ ہرن اپنے آپ کو بچانے میں کامیاب رہا، اسی طرح ان کی کوششیں بھی رائیگاں نہیں جائیں گی۔

    مضمون بشکریہ: بی بی سی


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جاپان کا خوبصورت ہرن بے رحم انتظامیہ کے شکنجے میں

    جاپان کا خوبصورت ہرن بے رحم انتظامیہ کے شکنجے میں

    مغربی جاپان میں سیاحوں کا پسندیدہ ہرن اس وقت مقامی انتظامیہ کی زد میں ہے جس نے ان ہرنوں کو پکڑنے کے لیے جگہ جگہ آہنی شکنجے نصب کردیے ہیں۔

    مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگر یہ ہرن اپنے مخصوص مقامات کے علاوہ کہیں اور دکھائی دیے تو انہیں پکڑ لیا جائے گا۔

    جاپان کے شہر نارا سے منسوب نارا ہرن اپنی معصومیت، نرم دلی اور انسانوں کو جھک کر تعظیم دینے کی انوکھی عادت کی وجہ سے سیاحوں اور مقامی افراد کے محبوب ترین جانور کی حیثیت رکھتے ہیں۔

    سنہ 1957 میں جاپانی حکومت نے قدرتی ورثہ قرار دے کر انہیں حفاظتی درجہ دیا تھا اور ان کے شکار پر پابندی عائد کردی تھی۔

    اس کے بعد اس ہرن کی نسل میں اضافے کے لیے خصوصی اقدامات اٹھائے گئے جس کے بعد نارا کے علاقے میں ان ہرنوں کی بہتات ہوگئی۔

    اب یہ ہرن انسانی آبادی میں گھس آتے ہیں اور فصلوں اور درختوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ حکام کے مطابق گزشتہ برس ان ہرنوں نے مقامی زراعت کو 5.4 کروڑ ڈالرز کا نقصان پہنچایا۔

    علاوہ ازیں یہ ہرن جارح مزاج بھی ہوتے جارہے ہیں اور گزشتہ برس انہوں نے 121 سیاحوں کو زخمی بھی کیا۔

    اس مسئلے کے حل کے لیے مقامی انتظامیہ نے اب اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکام نے ہرنوں کے لیے مخصوص جگہ پر باڑھ لگانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس باڑھ سے باہر جو ہرن پایا جائے گا اسے پکڑ لیا جائے گا۔

    اتنظامیہ کے فیصلے کے بعد انہیں مقامی افراد کی جانب سے ہزاروں فون کالز موصول ہوئیں جو ان کے اس فیصلے پر سراپا احتجاج تھے۔

    مقامی حکومت نے واضح نہیں کیا کہ وہ پکڑے جانے والے ہرنوں کا کیا کریں گے، تاہم کہا جارہا ہے کہ ان ہرنوں کو ہلاک کر دیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سیالکوٹ ایئرپورٹ کے رن وے پر ہرن گھومنے لگے

    سیالکوٹ ایئرپورٹ کے رن وے پر ہرن گھومنے لگے

    سیالکوٹ: سیالکوٹ ایئرپورٹ کی سیکیورٹی کا پول ہرن نے کھول دیا۔ رن وے پر ہرن کھلے عام گھومنے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق ہرن کے ایئرپورٹ رن وے پر آجانے پر ایئرپورٹ عملے کی دوڑیں لگ گئیں۔ ہرن ایئرپورٹ کا ٹوٹا جنگلہ کراس کر کے رن وے پر پہنچا۔

    ایئرپورٹ ذرائع کے مطابق نجی ایئر لائن کے کپتان نے پرواز کے اڑنے سے پہلے ہرن کی رن وے پر موجودگی کی نشاندہی کی۔

    اس سے پہلے بھی اس طرح کے واقعات سیالکوٹ ائیرپورٹ پر رونما ہوچکے ہیں۔ ہرن کو پکڑنے کے بعد محکمہ جنگلی حیات کے حوالے کردیا گیا۔

  • جنگلی حیات کی زندگی کے خوبصورت لمحات

    جنگلی حیات کی زندگی کے خوبصورت لمحات

    جنگلی حیات ہماری زمین کا توازن برقرار رکھنے کے لیے نہایت ضروری ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہماری زمین پر موجود جانور، پرندے، پودے اور ایک ایک چیز آپس میں منسلک ہیں اور اگر کسی ایک شے کو بھی نقصان پہنچا تو اس سے پورے کرہ ارض کی زندگی متاثر ہوگی۔

    تاہم موسمیاتی تغیرات اور شکار میں بے پناہ اضافے کی وجہ سے جنگلی حیات کی کئی اقسام تیزی سے معدومی کی جانب بڑھ رہی ہیں۔ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سنہ 2020 تک ہماری زمین سے ایک تہائی جنگلی حیات کا خاتمہ ہوجائے گا جس سے زمین کا توازن بری طرح بگڑ جائے گا۔

    آج ہم نے مختلف جنگلی حیات کی کچھ منفرد تصاویر جمع کی ہیں۔ وائلڈ لائف فوٹو گرافرز کی جانب سے کھینچی گئی ان تصاویر میں جانوروں کی زندگی کو مختلف انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ آئیے آپ بھی ان تصاویر سے لطف اندوز ہوں۔

    10

    افریقہ کے کرگر نیشنل پارک میں ایک ندی سے پانی پیتے ہرنوں کو مگر مچھ کی جھلک نے اچھلنے پر مجبور کردیا۔

    8

    انٹارکٹیکا کا یہ پینگوئن کیمرے کو دیکھ کر شرارت سے آنکھ مار رہا ہے یا سرد ہوا نے اس کی آنکھ بند کردی، اس کا علم خود اس پینگوئن کو ہی ہے۔

    11

    جنوبی افریقہ کے ایک جنگل میں زرافے کا جادو ۔ وہ اپنی گردن درخت کے اندر سے موڑ کر باہر لے آیا۔

    5

    روس کے کوریل لیک پارک میں دو ریچھ ایک دوسرے سے دست و گریباں۔

    1

    زمبابوے کے ایک جنگل میں ایک شیرنی اس بات سے بے خبر ہے کہ اس کے پیچھے اس کی دم کو کاٹنے کے لیے کون آرہا ہے۔

    4

    بوٹسوانا میں ایک حقیقی زیبرا کراسنگ۔

    3

    نیدر لینڈز کے ایک چڑیا گھر میں ایک سمندری سیل یا سگ ماہی حسب عادت دعا مانگتے ہوئے۔

    6

    سترہ فٹ لمبے مگر مچھ کے ساتھ تیراکی۔

    12

    کینیا میں ایک ہتھنی اپنے بچوں کو بچانے کے لیے بھینسے سے لڑ پڑی۔

    7

    برازیل میں ایک مگر مچھ مچھلی کا شکار کرتے ہوئے۔

    13

    چاندنی رات میں ایک بارہ سنگھا۔

    2

    میکسیکو کے سمندر میں زیر آب جانے والے ان تیراکوں کی ہمت دیکھیئے، ایک خونخوار شارک کے ساتھ چھیڑ خانی کر رہے ہیں۔

    15

    مگر مچھ کا ایک بچہ سبز پتوں سے جھانکتے ہوئے۔

  • تصویر میں چھپے جانور کو ڈھونڈیے

    تصویر میں چھپے جانور کو ڈھونڈیے

    فنون لطیفہ انسانی تخلیقی صلاحیتوں کا مظہر ہے، فوٹو گرافی فنون لطیفہ کا اہم شعبہ ہے جس میں فوٹو گرافر ایک ہی منظر کو مختلف زاویوں سے ایسی منظر کشی کرتا ہے دل خود گواہی دیتا ہے کہ واقعی تصویریں بولتی ہیں۔

    ایسے ہی ایک فوٹو گرافر نے جنگلی حیات کے اپنے اردگرد کے ماحول سے مطابقت اور مشابہت کو کچھ ایسے پیرائے میں کیمرے میں محفوظ کیا ہے کہ عقل دنگ رہ جاتی ہے، کس طرح جانور اپنے ماحول کو جانتے اور سمجھتے ہوئے خود کو اس میں کیموفلاج کرنے میں کامیاب رہتے ہیں۔

     

     

    deer-post-1

    فوٹو گرافر جہاں ان تصاویر کے ذریعے جنگلی حیات کا اپنے ماحول سے مطابقت اور مشابہت کے مربوط تعلق کو واضح کررہے ہیں تو وہیں وہ ناطرین کو شش و پنج میں ڈالتے ہوئے ان کی ذہانت کا امتحان بھی لیتے ہیں۔

    معروف فوٹو گرافر نے جنگلات میں کھینچی ایسی تصاویر شائع کی ہیں جن میں جانور کہیں منظر میں موجود تو ہے لیکن آنکھ سے اوجھل رہتا ہے، فوٹو گرافر نے ان تصاویر کے ذریعے ثابت کیا کہ قدرت نے جانوروں کو اپنے ماحول سے اتنا ہم آہنگ رکھا ہے کہ وہ ماحول سے مشابہت کے باعث پہچانے بھی نہیں جاتے۔

    بس آپ کو کرنا یہ ہے کہ دی گئی تصویر میں چُھپے ہوئے جانور کو تلاش کرنا ہے جس کے لیے آپ کے پاس محض 30 سیکنڈ کا وقت ہے۔

    اگر آپ جانور کو تلاش کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو پوسٹ کے نیچے دیئے گئے کمنٹ کے خانے میں جواب لکھ دیجیئے اور اپنے دوستوں کو یہ پوسٹ شیئر کر کے دل چسپ جوابات پائیں اور ذہانت کا امتحان لیں۔

    ہمیں یقین ہے آپ کی ذہانت جانچنے کا یہ امتحان آپ کی بچپن کی یادیں تازہ کردے گا جب کسی اخبار یا میگزین میں پوچھے گئے ایسے سوالات کا جواب دینا آپ کا پسندیدہ مشغلہ ہوا کرتا تھا۔

    deer-final

    تصویر نمبر 1 میں ہرن چھاڑیوں کے پیچھے چھپا ہوا ہے، جو بہ مشکل نظر آرہا ہے لیکن تصویر نمبر 2 میں جھاڑیوں کو چھپانے پر چھپا پوا ہرن نظر آجاتا ہے دونوں تصاویر کے تقابل سے آپ کو تصویر نمبر ایک میں چھپا ہوا نظر واضح نظر آجائے گا۔

  • امریکا میں مردہ ہرن کی ڈرائیونگ

    امریکا میں مردہ ہرن کی ڈرائیونگ

    نیویارک: امریکی ریاست مشی گن کے ایک رہائشی نے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جس میں ایک بے حس و حرکت ہرن گاڑی میں بیٹھا ڈرائیونگ کرتا دکھائی دے رہا ہے۔

    مشی گن کے ایک رہائشی جرمی روزبرگ نے اپنے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس کو دیکھ کر یوں لگ رہا ہے کہ ہرن گاڑی چلا رہا ہے۔

    لیکن تھوڑی دیر بعد علم ہوتا ہے کہ گاڑی کو دراصل ایک پک اپ ٹرک کھینچ کر لے کر جارہا ہے۔ تب لوگ اور بھی حیران رہ گئے کہ گاڑی میں بیٹھا ہرن بالکل ساکت ہے اور اس میں کوئی حرکت دکھائی نہیں دیتی۔

    بعد ازاں پتہ چلا کہ یہ حرکت ایک شکاری کی تھی جس نے مذاق کے طور پر اپنے شکار کیے ہوئے ہرن کو گاڑی کی ڈرائیونگ سیٹ پر بٹھا دیا۔

    یہ شکاری پہاڑوں میں اپنے دوستوں کے ساتھ شکار کر کے واپس آرہا تھا۔ واپسی میں اس نے اپنے شکار کیے ہوئے مردہ ہرن کو ڈرائیونگ سیٹ پر بٹھا دیا جسے دیکھ کر یوں لگنے لگا کہ ایک مردہ ہرن گاڑی چلا رہا ہے۔

    شکاری کا خیال تھا کہ یہ ایک مذاق ہے، اور لوگ اسے دیکھ کر بہت خوش ہوں گے لیکن لوگوں نے اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    لوگوں کا کہنا تھا کہ ایک تو شکاری نے ایک معصوم ہرن کو مار ڈالا، اور پھر اس کا اس طرح مذاق بنا دیا۔

  • سائیکل سوار پر دوران ریس ہرن آ گرا

    سائیکل سوار پر دوران ریس ہرن آ گرا

    ڈبلن: آئرلینڈ میں جاری ایک سائیکل ریس کے دوران ایک کھلاڑی کو اس وقت غیر متوقع صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جب دوران ریس درختوں سے اچانک ایک ہرن نے اس کے اوپر چھلانگ لگائی جس کے نتیجہ میں وہ زمین پر گر پڑا۔

    یہ غیر معمولی واقعہ آئرلینڈ کے دارالحکومت ڈبلن میں جاری ایک سائیکل ریس کے دوران پیش آیا۔ ریس میں شریک سائیکل سوار جب ڈبلن کے فونیکس پارک میں سے گزر رہے تھے تو اچانک درختوں کے درمیان سے ایک ہرن نے غیر متوقع طور پر ایک سائیکل سوار کے اوپر سے کودنے کی کوشش کی۔

    deer-2

    کودنے کے دوران ہرن سائیکل سوار سے ٹکرا گیا جس کے نتیجہ میں دونوں ہی زمین پر گر پڑے۔ ہرن تو فوراً ہی فرار ہوگیا تاہم سائیکل سوار کو تاخیر کے سبب ریس میں شکست کا سامنا کرنا پڑگیا۔

    شین او نامی سائیکل سوار واقعہ میں محفوظ رہا۔ اس کا کہنا تھا کہ اس کے ہیلمٹ نے اسے کسی گہری چوٹ سے بچالیا تاہم زوردار دھکے کے باعث اسے کندھے اور سر میں ہلکا سا درد محسوس ہوتا رہا۔

    مزید پڑھیں: آسمانی بجلی گرنے سے 300 بارہ سنگھے ہلاک

    اس غیر معمولی ’ایکسڈنٹ‘ کے باوجود شین نے اپنے اوسان بحال رکھے اور ریس کو مکمل کیا۔

    واقعہ کی تصویر کشی کرنے والے فوٹو گرافر ایرک کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعہ کو دیکھ کر حیران رہ گیا۔ ’میں نے دیکھا کہ ٹکرانے کے فوراً بعد ہرن گھبرا کر اٹھا اور بھاگ کھڑا ہوا۔ اسے کوئی چوٹ نہیں لگی تھی‘۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہاں ایک اور ہرن موجود ہے جو اس گڑبڑ کو دیکھ کر خود بھی پریشان ہوگیا اور وہاں سے بھاگ اٹھا۔