Tag: ہرڈ امیونٹی

  • وہ ملک جہاں سے کرونا کا مکمل خاتمہ ہو گیا

    وہ ملک جہاں سے کرونا کا مکمل خاتمہ ہو گیا

    ماسکو: روس میں کرونا وائرس کا مکمل خاتمہ ہونے کا امکان روشن ہو گیا ہے، عالمی ادارہ صحت نے بھی تصدیق کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے ماسکو میں کرونا وائرس کیسز میں موجودہ کمی کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے یہ رجحان برقرار رہے گا، اور روس میں کرونا وائرس دوبارہ سر نہیں اٹھائے گا۔

    روس میں ڈبلیو ایچ او کی نمائندہ میلیٹا ووزنوچ نے سرکاری ریڈیو کو انٹرویو میں کہا میں دیکھ سکتی ہوں کہ ماسکو میں چار دن سے کرونا کیسز کی تعداد مسلسل گرتی جا رہی ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہے گا۔

    میلیٹا نے روس میں آئندہ تیسری کرونا وائرس لہر کے امکان کے بارے میں کہا کہ کیسز کی تعداد میں اتار چڑھاؤ پر گہری نظر رکھنے کی ضرورت ہے، ہم نہ صرف یورپ بلکہ پوری دنیا میں کرونا کیسز میں اتار چڑھاؤ دیکھ سکتے ہیں۔

    انھوں نے کہا میں روس کے نگران ادارے سے اتفاق کرتی ہوں کہ کرونا وائرس کی لہروں کے بارے میں بات کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے تاہم جب کیسز کی تعداد میں اضافہ ہونا شروع ہوتا ہے تو اس پر نظر رکھنا ضروری ہے، وبا کو ڈیڑھ سال ہو چکا، اب ہم جانتے ہیں کہ کیسز کو بڑھنے سے کیسے روکا جائے۔

    یاد رہے روس کی نگران ایجنسی نے کہا تھا کہ روس میں کرونا وائرس کا خاتمہ رواں سال موسم خزاں تک ہو سکتا ہے جس کی تصدیق بعد ازاں روسی صدر کے ترجمان دمتری پیسوکوف نے بھی کی، انھوں نے کہا رواں سال کے اخر تک کرونا وائرس کے خلاف مطلوبہ ہرڈ ایمونیٹی حاصل ہو جائے گی اور ملک کرونا بحران سے نکل آئے گا۔

    روس میں عالمی ادارہ صحت کی نمائندہ نے کہا کہ روس میں جاری مسلسل کرونا کیسز کی کم تعداد اور ویکسینیشن سے روس میں موسم خزاں تک صورت حال بہت بہتر ہو سکتی ہے کیوں کہ روسی آبادی کی ایک بڑی تعداد کرونا وائرس کے خلاف ہرڈ ایمونیٹی حاصل کر لے گی۔

  • اسٹاک ہوم کے شہری مئی میں کرونا کی وبا کو مکمل شکست دے دیں گے

    اسٹاک ہوم کے شہری مئی میں کرونا کی وبا کو مکمل شکست دے دیں گے

    اسٹاک ہوم: سوئیڈن کی ایک سفیر نے دعویٰ کیا ہے کہ اسٹاک ہوم کے شہری مئی میں کرونا وائرس کی وبا کو مکمل شکست دے دیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا میں سوئیڈن کی سفیر کیرن اولریکا اولِفسڈاٹر نے امریکی ریڈیو کو بتایا کہ لاک ڈاؤن فری شہر اسٹاک ہوم مئی میں کرونا وائرس کے خلاف مکمل امیونٹی کی سطح حاصل کر لے گا، کیوں کہ اس شہر کی 30 فی صد آبادی پہلے ہی سے وائرس کے خلاف قوت مدافعت رکھتی ہے۔

    انھوں نے دعویٰ کیا کہ سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں مئی تک امکان ہے کہ ‘ہرڈ امیونٹی’ حاصل کر لی جائے گی۔ واضح رہے کہ ہرڈ امیونٹی کا مطلب یہ ہے کہ لوگوں کی بڑی تعداد نے کسی بیماری کے خلاف ویکسی نیشن یا بیماری کے ایک دور کے گزرنے کے بعد قوت مدافعت پیدا کر لی ہے، اور دیگر آبادی میں اس کے پھیلاؤ کا خطرہ نہیں رہتا۔

    سوئیڈن کی شہزادی بھی کرونا کے خلاف میدان میں آگئیں

    تاہم یہ سوال تاحال موجود ہے کہ کوئی امیونٹی کب تک برقرار رہتی ہے، کیوں کہ جنوبی کوریا میں ابھی حال ہی میں 222 صحت یاب مریضوں میں ایک بار پھر کو وِڈ نائنٹین کا ٹیسٹ پوزیٹو آیا ہے، حکام یہ بھی دیکھ رہے ہیں کہ کہیں ٹیسٹ ہی میں کوئی مسئلہ تو نہیں تھا۔ خاتون سفیر اولفسڈاٹر نے بھی کہا کہ ہرڈ امیونٹی سے متعلق سوالات کا جواب تلاش کرنا ضروری ہے۔

    خیال رہے کہ سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں لاک ڈاؤن نہیں لگایا گیا، سوئیڈن نے فٹ بال میچز منسوخ کیے اور یونی ورسٹیاں بند کر دی ہیں تاہم ریسٹورنٹس، سنیما، جمز، پبز، اور دکانیں بدستور کھلی ہوئی ہیں، جہاں سماجی فاصلے کی سختی سے ہدایت کی گئی ہے، جس کی خلاف ورزی پر کئی ریسٹورنٹس اور بارز بند کیے جا چکے ہیں۔

    قوت مدافعت کی سطح کو سمجھنے کے لیے سوئیڈن کے ہیلتھ نیشنل بورڈ نے کرونا وائرس سے متعلق 1700 اموات کی وجہ جاننے کی کوشش کی، اعداد و شمار سے معلوم ہوا کہ ان میں سے 90 فی صد مرنے والوں کی عمریں 70 سال سے زیادہ تھیں، نصف تعداد 86 سال کے عمر والوں کی تھی، صرف ایک فی صد اموات 50 سال کے اندر ہوئیں۔

    مرنے والوں کی اکثریت کو ایک یا زیادہ رسک فیکٹرز درپیش تھے، جن میں ہائی بلڈ پریشر (79 فی صد کیسز میں)، امراض قلب (48.5 فی صد کیسز)، ذیابیطس (29 فی صد کیسز)، اور پھیپھڑوں کی بیماری (14.6 فی صد کیسز) شامل ہیں۔ تاہم 14.4 فی صد کیسز میں یہ رسک فیکٹرز موجود نہیں تھے۔

    واضح رہے کہ سوئیڈن پر کرونا کی وبا کے خلاف سست رد عمل پر بین الاقوامی سطح پر تنقید کی گئی ہے، ایسی تصاویر بھی انٹرنیشنل میڈیا میں گردش کرتی رہی ہیں جن میں ریسٹورنٹس میں لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب بیٹھے دیکھا جا سکتا ہے، جس کی وجہ سے سوئیڈن میں بہت تیزی سے وائرس پھیلا، اور اب تک وائرس سے 2,274 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 18,926 افراد اس سے متاثر ہیں۔

    سوئیڈن کے ہرڈ امیونٹی اپروچ کے سربراہ اور بڑے طبی ماہر ڈاکٹر اینڈرس ٹیگنل نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ ہم تو لاک ڈاؤن کے خلاف برطانیہ کے نقش قدم پر چل رہے تھے تاہم اس نے بڑا یو ٹرن لے کر مایوس کیا، میں لاک ڈاؤن کے خلاف ہوں، کرونا وائرس ایسا خطرہ ہے جسے قابو کیا جا سکتا ہے، میں اب بھی ریسٹورنٹس جاتا ہوں، ہم تمام سروسز ختم نہیں کر سکتے۔