Tag: ہریانہ

  • دھند کے باعث کار نہر میں جا گری، 10افراد لاپتہ

    دھند کے باعث کار نہر میں جا گری، 10افراد لاپتہ

    بھارت کے ہریانہ کے فتح آباد میں جمعہ کی رات شدید دھند کے باعث ایک کروز کار نہر میں گر گئی، جس میں 12 افراد سوار تھے۔

    بھارتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کار بھاکڑا نہر میں گرنے سے دس افراد لاپتہ ہو گئے ہیں، جبکہ امدادی کارروائیاں رات گئے تک جاری رہیں، حکام نے ایک 10 سالہ لڑکے کو بچالیا ہے جبکہ ایک شخص کی لاش نکال لی گئی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ہریانہ میں پیش آنے والے واقعے میں گاڑی میں سوار افراد پنجاب میں ایک پروگرام میں شرکت کے بعد واپس جا رہے تھے۔ رات 10 بجے کے قریب، سردار والا گاؤں کے قریب ایک پل کو عبور کرنے کے دوران شدید دھند کے باعث ڈرائیور نے گاڑی کا کنٹرول کھو دیا۔ جس کے نتیجے میں گاڑی پل سے نہر میں جاگری۔

    گاڑی کے ڈرائیور، جس کی شناخت جرنیل سنگھ کے طور پر کی گئی ہے، نے گاڑی کے پانی میں گرنے سے پہلے ہی اس سے چھلانگ لگا دی، اور وہ محفوظ رہا۔

    تاہم، 12 دیگر مسافر گاڑی کے اندر موجود تھے، ریسکیو ٹیمیں 10 سالہ ارمان کو بچانے میں کامیاب ہوگئیں جبکہ 55 سالہ بلبیر سنگھ کی لاش نہر سے نکال لی گئی۔

    طیارہ حادثہ : امریکا میں ایک اور طیارہ گر کر تباہ ہوگیا

    حادثے کی اطلاع ملتے ہی مقامی لوگ پولیس کے ساتھ امدادی کارروائیوں میں مدد کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ غوطہ خوروں اور ریسکیو اہلکاروں نے رات بھر تلاش جاری رکھی۔

  • ہریانہ میں مودی سرکار کے خلاف کانگریس کا پلڑا اور مضبوط ہو گیا

    ہریانہ میں مودی سرکار کے خلاف کانگریس کا پلڑا اور مضبوط ہو گیا

    ہریانہ: بھارتی ریاست ہریانہ میں مودی سرکار کے خلاف کانگریس کا پلڑا اور مضبوط ہو گیا ہے، عام انتخابات سے قبل جَن نایک جنتا پارٹی (جے جے پی) کے کئی رہنما کانگریس میں شامل ہو گئے ہیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہریانہ میں پیر کے روز مودی حکومت کی معاون پارٹی جے جے پی کے سابق ریاستی صدر نشان سنگھ سمیت سیکڑوں عہدے دار اور سینئر رہنما کانگریس میں شامل ہو گئے، نشان سنگھ نے حال ہی میں جے جے پی کو خیرباد کہا تھا۔

    انتخابات سے عین قبل اہم رہنماؤں کی کانگریس میں شمولیت کے باعث دُشینت چوٹالہ کی پارٹی کو زبردست جھٹکا لگا ہے، کانگریس جوائن کرنے والوں میں جے جے پی کے سابق ریاستی نائب صدر سریندر لائیگا اور سابق جنرل سکریٹری رمیش گودارا بھی شامل ہیں۔

    کانگریس لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ بھوپندر سنگھ ہڈا نے ان کا خیر مقدم کیا، اور کہا کہ پارٹی کو مختلف طبقوں سے زبردست حمایت مل رہی ہے، کانگریس ہریانہ میں سبھی 10 سیٹیں جیتے گی، اور اگلی حکومت بنائے گی۔

    انھوں نے کہا گزشتہ ایک ڈیڑھ سال میں 40 سے زیادہ اراکین اسمبلی اور اراکین پارلیمنٹ کانگریس میں شامل ہوئے ہیں۔ نشان سنگھ کے علاوہ سیکڑوں سرپنچ، سابق سرپنچ، کونسلرز، سابق کونسلرز، بلاک کمیٹی اراکین اور سبک دوش ملازمین بھی کانگریس میں شامل ہوئے۔

  • ہریانہ میں ہندو مسلم فسادات ، انتہا پسند کا  ایک بار پھر مسلمانوں کا قتل عام

    ہریانہ میں ہندو مسلم فسادات ، انتہا پسند کا ایک بار پھر مسلمانوں کا قتل عام

    ہریانہ‌: بھارتی ریاست ہریانہ میں جاری ہندو مسلم فسادات مزید شدت اختیار کر گئے، پُرتشدد واقعات میں مرنے والوں کی تعداد چھ سے زائد ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق مودی کےہندوتوا نظریے نے بھارت میں اقلیتوں سے جینے کا حق چھین لیا، عیسائی برادری پر زمین تنگ کرنے کے بعد انتہا پسند ہندوؤں نے ایک بار پھر مسلمانوں کا قتل عام شروع کردیا۔

    بھارتی ریاست ہریانہ میں جاری ہندو مسلم فسادات مزید شدت اختیار کر گئے اور پُرتشدد واقعات میں مرنے والوں کی تعداد چھ سے زائد ہوگئی۔

    بے لگام انتہا پسند ہندو گڑ گاؤں سمیت مختلف مسلم اکثریتی علاقوں میں مسلسل حملے کررہے ہیں اور مسلمانوں کی دکانوں ، گھروں ، کاروبار اوراملاک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

    مقامی مسلم رہنماؤں کا کہنا ہے پولیس کی جانب سے بلوائیوں کی سرپرستی کی جارہی ہے اور پولیس کی ملی بھگت سے مسجد پرحملہ کیا گیا۔

    ریاست ہریانہ کے ضلع رائے گڑھ میں شدت پسند ہندو تنظیم وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل نے مسجد شہید کردی، ہندوتوا کا پُرتشدد ہجوم جب مسجد کو آگ لگا رہا تھا تو امام مسجد سعد نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو انہیں گولی مارکر شہید کردیا۔

    میوات میں شہید ہونے والے نائب امامِ مسجد سعد انور کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس میں وہ نظم پڑھ رہے ہیں

  • پکڑے جانے پر سب انسپکٹر نے رشوت کی رقم سچ میں ’ہضم‘ کر لی، ویڈیو وائرل

    پکڑے جانے پر سب انسپکٹر نے رشوت کی رقم سچ میں ’ہضم‘ کر لی، ویڈیو وائرل

    ہریانہ: بھارتی ریاست ہریانہ میں پکڑے جانے پر ایک سب انسپکٹر نے رشوت کی رقم سچ میں ’ہضم‘ کر لی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس اور ٹوئٹر ویڈیوز کے مطابق ہریانہ میں ایک پولیس افسر مہیندر بھینس چوری کیس میں رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے تو ثبوت مٹانے کے لیے انھوں نے نوٹ نگلنے کی کوشش کی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ پولیس سب انسپکٹر نے، جس شخص کی بھینس چوری ہوئی، اس سے کارروائی کے لیے 10 ہزار روپے مانگے تھے۔

    یہ واقعہ فرید آباد میں پیش آیا، ویجیلنس ٹیم نے ہریانہ کے ایک پولس اہلکار کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا، لیکن جیسے ہی وہ اسے گرفتار کرنے ہی والے تھے، اس نے ثبوت مٹانے کے لیے رقم نگلنے کی کوشش کی، اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ویجیلنس اہلکار سب انسپکٹر مہیندر کے منہ سے پیسے نکالنے کے لیے اس کے ساتھ زور آزمائی کر رہے ہیں، ایک اہلکار نے رقم کی وصولی کے لیے پولیس والے کے منہ میں انگلیاں بھی ڈال دیں۔

    ہریانہ کے پولیس اہل کار نے مبینہ طور پر ایک شخص شمبھو ناتھ سے اس کی بھینس چوری کرنے والے ملزم کے خلاف کارروائی شروع کرنے کے لیے رشوت لی تھی۔

    پولیس اہلکار نے رشوت کے طور پر 10,000 روپے کا مطالبہ کیا تھا، جس میں سے اسے چھ ہزار روپے قسطوں میں ملے تھے، جب پولیس اہلکار نے شمبھو ناتھ سے چار ہزار روپے کا مطالبہ کیا تو اس نے ہریانہ اسٹیٹ ویجیلنس بیورو کو اطلاع کر دی، جس کے بعد ویجیلنس ٹیم نے جال بچھا کر پولیس افسر کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔

    شکایت کنندہ کے مطابق سب انسپکٹر مہیندر نے شروع میں 15 ہزار روپے مانگے تھے لیکن پھر معاملہ 10 ہزار روپے میں طے ہو گیا تھا، ویجیلنس ٹیم نے پولیس اہل کار کے منہ سے پیسے نکلوائے اور پھر پیسوں کو دھویا گیا۔

  • بھارت: حملہ آوروں کا گھر میں گھس کر دو بہنوں پر تلواروں سے حملہ، ایک ہلاک

    بھارت: حملہ آوروں کا گھر میں گھس کر دو بہنوں پر تلواروں سے حملہ، ایک ہلاک

    ہریانہ: بھارتی ریاست ہریانہ کے شہر فتح آباد میں حملہ آوروں نے گھر میں گھس کر دو بہنوں پر تلواروں کے وار کر کے ایک لڑکی کو قتل کر دیا، جب کہ دوسری شدید زخمی ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پیر کو فتح آباد کی بھاٹیہ کالونی میں تین لڑکوں نے ایک گھر کی دیوار پھلانگ کر دو بہنوں پر تلواروں سے حملہ کیا، جس سے 22 سالہ یوگیتا نامی لڑکی کی موت ہو گئی، جب کہ اس کی بڑی بہن 24 سالہ پریا کو تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔

    فرار ہوتے ہوئے ملزمان نے راستے میں لڑکیوں کی ماں کو بھی تلوار لہرا کر دھمکی دی، تاہم اس دوران ان کی موٹر سائیکل سڑک کے ڈیوائڈر سے ٹکرا کر گر گئی، اور وہ زخمی ہو گئے۔

    پولیس نے تین حملہ آوروں میں سے 2 کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا جب کہ تیسرا فرار ہو گیا، گرفتار ملزم نے دعویٰ کیا ہے کہ لڑکیوں کی ماں اسے محبت کے جال میں پھنسا کر غلط کام کرواتی تھی۔

    رپورٹس کے مطابق دونوں بہنیں چندی گڑھ میں تعلیم حاصل کر رہی تھیں، اور واقعے کے روز گھر آئی ہوئی تھیں، والد دہلی میں کام پر تھے، جب کہ ماں گھر پر موجود نہیں تھیں، دولت پور سے تعلق رکھنے والے سندیپ نامی شخص نے دوپہر کے وقت گھر میں گھس کر بہنوں پر قاتلانہ وار کیے۔

    معلوم ہوا کہ لڑکیوں پر گزشتہ ماہ بھی حملہ کیا گیا تھا، جس کی پاداش میں حملہ آوروں کو گرفتار کیا گیا تھا، تاہم جیل سے چھوٹتے ہی انھوں نے پھر حملہ کر دیا۔

  • انتہا پسند ہندوؤں نے کھلی جگہ پر نماز جمعہ رکوا دی

    انتہا پسند ہندوؤں نے کھلی جگہ پر نماز جمعہ رکوا دی

    ہریانہ: بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں نے کھلی جگہوں پر مسلمانوں کو نماز جمعہ سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست ہریانہ کے شہر گڑگاؤں میں انتہا پسند ہندوؤں نے کھلی جگہوں پر مسلمانوں کی جمعے کی نماز رکوا دی۔

    عالمی میڈیا میں چھپنے والی رپورٹس کے مطابق ہندوؤں نے گڑگاؤں کے سیکٹر 12 اے میں واقع ایک جگہ پر قبضہ کر لیا، اور وہاں گائے کے گوبر کے اُپلے ڈال دیے ہیں۔

    مذکورہ مقام کی تصاویر بھی سامنے آ گئی ہیں، جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگوں نے وہاں ڈیرہ جما لیا ہے۔

    گزشتہ ہفتے اس جگہ پر انتہا پسند ہندوؤں نے ’پوجا‘ کا انعقاد بھی کیا تھا، جس کے لیے انھوں نے زمین پر گوبر کے اپلوں سے مورتی بنائی تھی، جس کے بعد سے یہاں اپلے تاحال بکھرے پڑے ہیں۔

    میدان پر قبضہ جمائے لوگوں نے دعویٰ بھی کیا ہے کہ وہ یہاں والی بال کورٹ بنا رہے ہیں، آج مقامی مسلمان اس میدان میں نماز جمعہ ادا نہیں کر سکے، مسلم تنظیموں کو پچھلے کئی ہفتوں سے اس جگہ اور دیگر مقامات پر نماز جمعہ سے روکنے کے لیے احتجاج اور دھمکیوں کا سامنا ہے۔

    انتہا پسند ہندوؤں کا کہنا ہے کہ یہ عوامی مقامات ہیں، یہاں ہم مسلمانوں کو نماز ادا کرنے نہیں دیں گے۔

    واضح رہے کہ گڑگاؤں کا سیکٹر 12 اے ان 29 جگہوں میں سے ایک ہے، جن کے بارے میں 2018 میں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان ہوئے ایک معاہدے میں یہ طے ہوا تھا، کہ یہ مسلمانوں کی نماز کے لیے ’مختص‘ ہے۔

    گزشتہ ہفتے پولیس نے سیکٹر 12 اے میں احتجاج کرنے والے 30 افراد کو اپنی تحویل میں بھی لیا تھا۔

  • فون پر بات کرتی ماں کے ساتھ خوف ناک واقعہ (کمزور دل افراد نہ دیکھیں)

    فون پر بات کرتی ماں کے ساتھ خوف ناک واقعہ (کمزور دل افراد نہ دیکھیں)

    ہریانہ: بھارت کے شہر فرید آباد میں ایک خاتون کے ساتھ خوف ناک واقعہ پیش آیا، وہ موبائل فون میں مگن تھیں، کہ بچے سمیت اچانک ایک کھلے گٹر میں جا گریں۔

    تفصیلات کے مطابق 8 اکتوبر کو بھارتی ریاست ہریانہ میں ایک صدمہ انگیز سی سی ٹی وی فوٹیج نے دیکھنے والوں کے دل دہلا دیے، ایک خاتون بچہ گود میں لیے جا رہی تھیں کہ اچانک مین ہول میں جا گریں۔

    فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ماں ایک سالہ بیٹی کو لے کر جا رہی ہیں، ایک ہاتھ میں بچی ہے اور دوسرے میں فون پر بات کر رہی ہیں، جس کی وجہ سے انھیں معلوم نہ ہو سکا کہ وہ کہاں قدم رکھ رہی ہیں، اور کھلے گٹر کے کنارے ان کا پیر رپٹ گیا۔

    فرید آباد کے ایک علاقے میں موبائل شاپ کے آگے کھلے گٹر کا راستہ بند کرنے کے لیے ایک اشتہاری بورڈ بھی کھڑا کیا گیا تھا، اس کے باوجود خاتون گٹر میں گریں، جس کی وجہ فون میں مگن ہونا تھا۔

    تاہم جیسے ہی وہ گٹر میں گریں، راہ گیر افراد نے انھیں دیکھ لیا اور فوراً انھیں بچانے کے لیے دوڑ پڑے، ایک نوجوان نے گٹر میں چھلانگ لگا دی، اور دونوں کو باہر نکال لیا۔

    خوش قسمتی سے دونوں ماں بیٹی محفوظ رہے، یہ ویڈیو بھارت بھر میں وائرل ہو گئی ہے، لوگ اسے یہ کہہ کر شیئر کر رہے ہیں کہ راہ چلتے موبائل فون پر بات کرنا کتنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

  • بھارت: بچے کی گردن پر چھری رکھ کر ماں کے ساتھ اجتماعی زیادتی

    بھارت: بچے کی گردن پر چھری رکھ کر ماں کے ساتھ اجتماعی زیادتی

    نئی دہلی: بھارت میں اجتماعی جنسی زیادتی کا ایک اور ہولناک واقعہ پیش آگیا، ملزمان نے بچے کی گردن پر چھری رکھ کر ماں کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست ہریانہ کے علاقے بلدیو نگر میں خاتون نے پولیس کو رپورٹ درج کروائی کہ وہ امتحانات کی تیاری کے لیے بلدیو نگر سے باڑمیر کے لیے اپنے بچے کے ساتھ روانہ ہوئیں۔

    راستے میں 3 افراد نے انہیں لفٹ کی پیشکش کی، اس کے بعد وہ انہیں اور ان کے بچے کو ایک سنسان مکان میں لے گئے۔ متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ ملزمان نے ان کے بچے کی گردن پر چاقو رکھ دیا اور اس کے بعد انہیں زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    پولیس نے مقدمہ درج کر کے خاتون کا میڈیکل ٹیسٹ کروایا ہے، معاملے کی مزید تفتیش کی جارہی ہے اور پولیس ملزمان کی تلاشی کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔

    یاد رہے کہ اسی ماہ ریاست راجستھان کی مقامی عدالت نے 5 سال کی بچی کو جنسی زیادتی کا شکار بنانے والے ملزم کو پھانسی کی سزا سنائی ہے۔

    اس سے قبل ہریانہ میں ہی 16 سالہ لڑکی کے ساتھ 7 افراد کی 6 ماہ تک اجتماعی زیادتی کا واقعہ بھی سامنے آیا جس کے ملزمان تاحال پولیس کی گرفت میں نہیں آسکے۔

    بھارت کے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق خواتین سے جنسی زیادتی بھارت کا چوتھا بڑا اور عام جرم بن چکی ہے، سنہ 2019 میں ملک بھر میں زیادتی کے 32 ہزار 33 واقعات رپورٹ کیے گئے، یعنی روزانہ 88 خواتین / بچیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    غیر رپورٹ شدہ واقعات کی تعداد اس کے علاوہ ہے جو ریکارڈ پر نہیں آسکے۔

  • 6 ماہ تک لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کیس نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا

    6 ماہ تک لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کیس نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا

    ہریانہ: بھارتی ریاست ہریانہ کے ایک ضلع بھیوانی میں ایک 16 سالہ لڑکی کے ساتھ 7 افراد کی 6 ماہ تک اجتماعی زیادتی کیس نے ملک بھر کے لوگوں کے دل دہلا دیے ہیں۔

    یہ کیس تب سامنے آیا جب لڑکی کے بارے میں گھر والوں کو معلوم ہوا کہ وہ ماں بننے والی ہے، تب لڑکی کے والد نے 10 مارچ کو پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی۔

    بھیوانی کے علاقے باوانی خیرہ کے ایس ایچ او روندر کمار نے بتایا کہ ملزمان میں 2 کی عمر 50 سال جب کہ دیگر کی 30 سے 35 سال ہے، ملزمان میں باپ بیٹا بھی شامل ہیں۔

    زیادتی کرنے والے ملزمان نے لڑکی کو خاموش رہنے کی دھمکی دی تھی، اور کہا تھا کہ اگر اس نے کسی کو بتایا تو وہ اسے زندہ جلا دیں گے، معلوم ہوا کہ مذکورہ لڑکی علاقے کی دکان سے سودا سلف خریدتی تھی جہاں یہ واقعہ پیش آیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ شروع میں لڑکی کو چند افراد نے زیادتی کا نشانہ بنایا، بعد میں چند مزید افراد بھی شامل ہو کر اسے چھ ماہ تک زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔

    تھانے میں جو شکایت درج کرائی گئی ہے، اس کے مطابق تمام ملزمان کو لڑکی جانتی تھی، جن میں پرچون کی دکان کا مالک ستیا نارائن اور اس کا بیٹا رویندر بھی شامل تھا۔

    ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود پولیس نے ابھی تک ملزمان کو گرفتار نہیں کیا ہے، تاہم پولیس نے 3 دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے، جن میں گینگ ریپ، مجرمانہ دھمکی اور بچوں کو جنسی حملوں سے بچاؤ کی دفعات شامل ہیں۔

  • ٹرین کے نیچے آجانے والی خاتون کیسے محفوظ رہیں؟ حیرت انگیز ویڈیو وائرل

    ٹرین کے نیچے آجانے والی خاتون کیسے محفوظ رہیں؟ حیرت انگیز ویڈیو وائرل

    بھارت میں ایک خاتون ٹرین حادثے کا شکار ہونے سے بال بال بچ گئیں جب وہ فوری فیصلہ کرتے ہوئے پٹری پر لیٹ گئیں اور ٹرین ان کے اوپر سے گزر گئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست ہریانہ میں پیش آیا، مال گاڑی پٹریوں پر کھڑی تھی اور روانگی کے لیے سگنل کا انتظار کر رہی تھی جب ایک خاتون نے پٹری کراس کرنے کے لیے ٹرین کے نیچے سے جانے کا فیصلہ کیا۔

    جیسے ہی وہ ٹرین کے نیچے گئیں اسی وقت ٹرین چل پڑی، خاتون فوری طور پر پٹری پر لیٹ گئیں۔

    اس دوران وہاں لوگ بھی جمع ہوگئے، بالآخر ٹرین گزر گئی اور خاتون کو خوش قسمتی سے کوئی چوٹ نہیں پہنچی۔ لوگوں نے ان کی مدد کی اور کھڑے ہونے کے لیے سہارا دیا۔

    سوشل میڈیا پر واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد صارفین نے اس پر مختلف تبصرے کیے۔

    ایک صارف کا کہنا تھا کہ ایسی کیا ایمرجنسی آن پڑی تھی کہ ٹرین کے نیچے سے رینگ کر جانا پڑا۔ ایک اور صارف نے لکھا کہ خاتون نے اپنی جان بچائی نہیں بلکہ خطرے میں ڈالی۔