Tag: ہریانہ

  • بھارت: موبائل فون پر بات کرتے ہوئے خاتون پل سے نیچے گر گئیں

    بھارت: موبائل فون پر بات کرتے ہوئے خاتون پل سے نیچے گر گئیں

    نئی دہلی: بھارت میں ایک خاتون موبائل فون پر بات کرتے ہوئے 30 فٹ کی اونچائی سے نیچے گر گئیں، پولیس نے لاش اسپتال منتقل کر کے واقعے کی تفتیش شروع کردی۔

    یہ واقعہ بھارتی ریاست ہریانہ میں پیش آیا جہاں ایک نوجوان خاتون موبائل سے ویڈیو کال کرتے ہوئے ریلوے اسٹیشن کے سامنے جی ٹی روڈ پر پل سے نیچے گر پڑی۔ تقریباً 30 فٹ کی اونچائی سے گرنے کے بعد خاتون کی موت واقع ہوگئی۔

    خاتون کے موبائل اور بیگ سے ملے کارڈز سے ان کی شناخت انجلی رانی کے نام سے ہوئی، موبائل سے ملنے والے نمبروں کے ذریعے پولیس نے خاتون کے اہلخانہ کو بھی اطلاع دے دی۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ خاتون ریلوے اسٹیشن چوک پر جی ٹی روڈ پر پل کے اوپر کھڑی تھیں، ان کے ہاتھ میں موبائل تھا اور وہ ویڈیو بنا رہی تھیں۔ اسی وقت خاتون پل سے نیچے گریں، ان کے سر پر چوٹ لگی اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئی۔

    بعض افراد نے ان کا موبائل بھی اٹھا لیا جو ان کے قریب ہی گرا جسے بعد میں پولیس کے حوالے کردیا گیا۔ پولیس نے موبائل سے کال کیے جانے والے آخری نمبر پر بھی فون کیا اور مذکورہ شخص کو تھانے طلب کرلیا۔

    پولیس نے لاش کو اسپتال منتقل کر کے واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے۔

  • بھارت: خاتون نے شوہر سے نجات اور دوسری شادی کے لیے بیٹی کو مار دیا

    بھارت: خاتون نے شوہر سے نجات اور دوسری شادی کے لیے بیٹی کو مار دیا

    ہریانہ: بھارتی ریاست ہریانہ کے ایک علاقے میں خاتون نے اپنے شرابی شوہر سے نجات اور دوسری شادی کے لیے اپنی ہی بیٹی کو جان سے مار دیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ہریانہ کے ضلع کیتھل کے ایک گاؤں میں ایک خاتون راجکماری نے دوسری شادی کی خواہش اور پہلے شوہر سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے دو بیٹیوں میں سے ایک کو قتل کر دیا۔

    20 جون کو واقع ہونے والے اس حادثے سے متعلق ابتدائی رپورٹ تھی کہ راجکماری نے شوہر سے جھگڑے کے بعد غصے میں آ کر 2 سالہ بیٹی کا خون کر دیا ہے، تاہم مقامی پولیس نے واقعے کے بعد تفتیش کی تو انکشاف ہوا کہ خاتون نے بیٹی کو سوچ سمجھ کر قتل کیا۔

    معلوم ہوا کہ 25 سالہ راجکماری کے بھائی نے اسے یقین دلایا تھا کہ اگر وہ اپنے 2 میں سے ایک بچی کو مار دے تو وہ اسے شرابی شوہر سے چھٹکارا دلا کر اس کی دوسری جگہ شادی بھی کرا دے گا۔

    بھارت: سالگرہ تقریب کے بعد تاجر کی کرونا سے موت، پارٹی شرکا میں خوف

    پولیس نے بیٹی کے قتل میں راجکماری کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا ہے، پولیس کا کہنا تھا کہ مَنت نامی دو سالہ بچی کی ماں کو جھارکھنڈ سے گرفتار کیا گیا، ملزمہ نے اعتراف جرم بھی کر لیا، اس نے بتایا کہ واردات میں اس کا بھائی اشوک بھی شامل ہے، جس پر پولیس نے اشوک کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔

    ملزمان کی عدالت میں پیشی بھی ہو چکی ہے، عدالت نے راجکماری کو 14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا جب کہ اس کے بھائی کو ایک دن کے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

    پولیس کے مطابق کاکوت گاؤں کے رہائشی راجکماری کے شوہر سریندر سنگھ نے تھانے میں شکایت درج کرائی کہ 19 جون کی رات کو دو سالہ منت نے دودھ گرا دیا تھا جس پر بیوی اور اس کے درمیان جھگڑا ہوا، صبح اس نے منت کو سوئے دیکھا تاہم راجکماری 4 ماہ کی بیٹی کے ساتھ غائب تھی، بعد ازاں معلوم ہوا کہ منت مر چکی تھی، جب کہ پولیس نے راجکماری کو اس کے گاؤں پالامو سے گرفتار کیا۔

    خاتون نے اعتراف کیا کہ بھائی اشوک نے اس سے کہا تھا کہ وہ بڑی بیٹی کا منہ دبا کر اسے مار دے، کیوں کہ دو بیٹیوں کی موجودگی سے شادی میں پریشانی ہو سکتی ہے، واردات کی رات 2 بجے وہ کار میں اسے لینے آیا تھا۔

  • گرمیت سنگھ کو جیل سے فرارکرانے کی کوشش‘ 4 پولیس اہلکار گرفتار

    گرمیت سنگھ کو جیل سے فرارکرانے کی کوشش‘ 4 پولیس اہلکار گرفتار

    نئی دہلی: خواتین کے ساتھ زیادتی کے جرم میں 20 سال کی سزا پانے والے بھارتی مذہبی رہنما گروگرمیت کو جیل سے فرار کرانے کی کوشش میں 4 پولیس اہلکاروں کو گرفتارکرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گرو گرمیت سنگھ کو جیل سے فرار کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے تاہم پولیس کی جانب چاروں اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا۔

    بھارتی میڈیا کےمطابق چاروں اہلکاروں گرمیت سنگھ کی تعلیمات ست متاثر ہوکر اس کے پیروکار بن چکے تھے اور جنسی زیادتی سے متعلق کیس میں گرو گرمیت کو یہی اہلکار عدالت تک لے آئے تھے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار اہلکاروں میں سے تین کا تعلق ریاست ہریانہ سے جبکہ 1 اہلکار راجھستان سے تعلق رکھتا ہے۔


    گروگرمیت مجرم قرار، ہنگامہ آرائی میں ہلاکتوں کی تعداد31ہوگئی


    یاد رہے کہ بھارتی مذہبی رہنما گروگرمیت کو عدالت کی جانب سے 20 سال سزا کے بعد پنجاب اور ہریانہ میں فسادت پھوٹ پڑے تھے جن میں 31 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ خواتین سے زیادتی کے کیس میں گروگرمیت رام پر جج جگجیت سنگھ نے فرد جرم عائد کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • بھارتی مذہبی رہنما گروگرمیت کو آج سزا سنائی جائے گی

    بھارتی مذہبی رہنما گروگرمیت کو آج سزا سنائی جائے گی

    نئی دہلی : زیادتی کیس میں مجرم قرار پانے والے بھارتی گرو گرمیت رام کو آج سزا سنائی جائے گی اس حوالے سے ہریانہ اور پنجاب میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق 2002 کے زیادتی کیس میں مجرم قرار دیے گئے سُچا سودا کے سربراہ گرو گرمیت رام کو آج سزا سنائی جائے گی۔ ہنگاموں کے خدشے کے پیش نظر بھارتی ریاستوں ہریانہ اور پنجاب میں سخت سیکورٹی کردی گئی ہے۔

    گرو گرمیت رام کو سزا ہونے کے بعد بھارتی ریاستوں ہریانہ اور پنجاب میں ہنگاموں کے پیش نظر ہزاروں اضافی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے اور دونوں ریاستوں میں اسکولز اور کالجز بند کردیے گئے ہیں۔

    ہریانہ اور پنجاب میں پبلک ٹرانسپورٹ اور ٹرین سروس بھی معطل کردی گئی ہےاس کے علاوہ موبائل اور انٹرنیٹ سروسز بھی بند کردی گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ بھارتی قانونی ماہرین کے مطابق گرو گرمیت رام کو 7 سال تک قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔


    گروگرمیت مجرم قرار، ہنگامہ آرائی میں ہلاکتوں کی تعداد31 ہوگئی


    یاد رہے کہ 25 اگست کو جمعہ کے روز گرو گرمیت رام کو زیادتی کیس میں مجرم قرار دیا گیا تھا جس کے بعد پنجاب اور ہریانہ میں ہنگاموں میں اب تک 31 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ ہریانہ کی حکومت نے گروگرمیت رام پرفرد جرم عائد کرنےوالے جج جگجیت سنگھ کو فول پروف سیکورٹی دینے کی ہدایت کی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • بھارت، گائے کا گوشت کھانے کا الزام، دو خواتین سے اجتماعی زیادتی، دو قتل

    بھارت، گائے کا گوشت کھانے کا الزام، دو خواتین سے اجتماعی زیادتی، دو قتل

    ہریانہ: بھارتی ریاست ہریانہ میں‌ گائے کا گوشت کھانے کے الزام میں دو خواتین کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی اور دو افراد کو قتل کردیا گیا

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست ہریانہ کے ضلع میوات کے ڈینگر ہیڑی گاؤں میں دو ہفتے قبل دو مسلم خواتین کے ساتھ اجتماعی ہوئی جس کے بعد سے علاقے میں دہشت پھیلی ہوئی ہے۔

    حملہ آوروں نے مبینہ طور پر ایک بچی اور ایک شادی شدہ خاتون کے ساتھ ریپ کیا اور ان کے دو رشتے داروں کو زدوکوب کر کے قتل کر دیا، اس حملے میں دو بچوں سمیت چار افراد بری طرح زخمی بھی ہوئے۔

    مقامی لیڈر کے مطابق اس واقعے سے پورا میوات ہل گیا ہے ہم لوگ بہت صدمے میں ہیں اور بہت ہی دہشت زدہ ہیں کیونکہ اس طرح کا خوف ناک واقعہ اس سے قبل ہمارے علاقے میں آج تک پیش نہیں آیا، واقعے کے خلاف علاقے کی مسلم آبادی میں اشتعال پھیلا ہوا ہے۔

    ایک متاثرہ خاتون نے بی بی سی کو بتایا کہ ’مجھ سے پوچھا تیرا خاوند کہاں ہےِ؟ میں نے بتایا کہ وہ گڑگاؤں میں ہیں، پھر پوچھا کب آئے گا؟ میں نے بتایا وہ بقرعید پر آئیں گے تو کہا کہ تم لوگ گائے کھاتے ہو اس لیے تمہاری بے عزتی کر رہے ہیں۔‘

    متاثرہ خاتون نے بتایا انھیں بہت زد وکوب کیا گیا اور جسمانی اور جنسی طور پر انھیں ایذا دی گئی، خاتون کے ساتھ ساتھ جس بچی کے ساتھ اجتماعی ریپ ہوا وہ اس حالت میں نہیں تھی کہ بات تککرسکے۔

    ہریانہ : بقر عید پر گائے کی قربانی پر پابندی

    اس واقعے میں پولیس نے چار حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا ہے، تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ حملہ آور چار سے زائد تھے، بعض ملزموں کے فیس بک پروفائل سے پتا چلتا ہے کہ وہ سخت گیر ہندو تنظیموں کے حمایتی ہیں۔

    کچھ دن قبل ہریانہ میں پولیس ٹیمیں‌ بھی تشکیل دی گئی ہیں‌ جن کا کام ہوٹلوں پر فروخت ہونے والی بریانی میں گائے کے گوشت کو تلاش کرنا ہے، ملنے کی صورت میں‌ ہوٹل مالکان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    ہریانہ بی جے پی کے اقیلتی محاذ کے صدر چوہدری اورنگزیب کہتے ہیں کہ اس واقعے پرکچھ لوگ سیاست کر رہے ہیں ’یہ ہندو مسلم کا سوال نہیں ہے جو ملزم ہے وہ ملزم ہے، قصورواروں کو بخشا نہیں جائے گاجب کہ ریاست کے وزیر اعلیٰ منوہر لعل کھٹر نے اس واقعے کی تفتیش سی بی آئی سے کرانے کا وعدہ کیا ہے۔

  • بھارت میں انتہا پسند ہندؤوں نے مسلمانوں کی بستی جلا دی

    بھارت میں انتہا پسند ہندؤوں نے مسلمانوں کی بستی جلا دی

    ہریانہ : بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں نے مسلمانوں کی بستی جلا دی ہریانہ میں مسلمانوں کے درجنوں مکانوں کونذر آتش کردیا گیا، متاثرہ مسلمان بلبھ گڑھ تھانے میں پناہ گزیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی ریاست ہریانہ میں انتہا پسند ہندوؤں نے اپنی وحشیانہ ذہنیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسلمانوں کی بستی جلا ڈالی ۔

    ، متاثرہ مسلمان اپنی جان بچانے کیلئے پناہ کی تلاش میں مقامی تھانے میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ پچیس مئی کوبی جے پی سرکار والی بھارتی ریاست ہریانہ کے اٹالی گاؤں کے مسلمانوں کے درجنوں مکانوں کومنظم طورپرنذرِ آتش کیاگیا اور اس شیطانی کارروائی میں آس پاس کے تیرہ گاؤں کے ہندوؤں نے حصہ لیا۔

    خوف و دہشت کے مارے ہزاروں مسلمانوں نے نقل مکانی کرکے اپنی جانیں بچائیں ،جبکہ درجنوں مارے گئے ۔

    متاثرہ مسلمان اب تک بلبھ گڑھ تھانے میں پناہ گزیں ہیں اور اپنے گاؤں جانے سے بھی ڈررہے ہیں۔مودی سرکار ان مظلوم مسلمانوں کے لئے انصاف کے تقاضے پورے کرنے میں ناکام رہی ہے۔

  • ہریانہ:سکھ برادری نے گردوارہ نگران کمیٹی کی تجویز مسترد کردی

    ہریانہ:سکھ برادری نے گردوارہ نگران کمیٹی کی تجویز مسترد کردی

    نیو دہلی: بھارتی ریاست ہریانہ کی حکومت کی جانب سے گردواروں کے معاملات کی نگرانی کے لیے آزاد کمیٹی کے قایم کی تجویز سکھ برادری نے مسترد کردی۔

    نیو دہلی میں گردوارہ پر بندھک کمیٹی کے سربراہ اوتار سنگھ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہریانہ کی حکومت کی جانب سے منظور کی جانے والی قرارداد کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کو نگران گردوارہ کمیٹی بنانے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے.

    حکومت اپنے اختیارات سے تجاوز کر رہی ہے، صوبائی حکومت کی جانب سے قرار منظور کی گئی تھی، جس کے تحت گردواروں کی نگرانی کے لیے ایک آزاد کمیٹی تشکیل دی جانی تھی۔