Tag: ہزارہ برادری

  • ہزارہ برادری کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بنوانے کیلئے تصدیق کی شرط ختم

    ہزارہ برادری کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بنوانے کیلئے تصدیق کی شرط ختم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے ہزارہ برادری کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بنوانے کیلئے تصدیق کی شرط ختم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ازخودنوٹس پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔

    عدالت نے ہزارہ برادری کےپاسپورٹ اور شناختی کارڈ بنوانے کیلئےتصدیق کی شرط ختم کردی ، ایم این اے،ایم پی اے یا چیئرمین یونین کونسل کی تصدیق کی شرط ختم کر دی گئی ہے۔

    عدالت نے کہا کہ اوورسیزہزارہ برادری کےافرادکو کوئٹہ ایئر پورٹ پرہراساں نہ کیا جائے اور مغوی علی رضاکی بازیابی کیلئے وزارت داخلہ بلوچستان حکومت سےتعاون کرے۔

    جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ یہ از خود نوٹس جس مقصد کیلئے لیا گیا تھا کیا وہ مقصد پوراہوگیا اور ہزارہ برادری کے وکیل سے استفسار کیا کیابرادری کے مسائل حل ہوگئے ، جس پروکیل نے بتایا کہ اکاؤنٹس اور نادرا سے متعلقہ مسائل تاحال حل نہیں ہوئے۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے جواب جمع کرا دیا ہے، ہزارہ برادری کے اکاؤنٹس،پاسپورٹ ،شناختی کارڈ کے مسائل حل ہوگئے ، اب پاسپورٹ ،شناختی کارڈبنوانےکیلئےکسی قسم کی تصدیق کی ضرورت نہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے وفاقی حکومت نے ہزارہ برادری کے مسائل کے حل سے متعلق لیٹر جمع کرادیا، سپریم کورٹ وفاق کی یقین دہانی کے بعدکیس مزیدآگےنہیں چلاناچاہتی۔

    سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی مسائل کے حل کی یقین دہانی پرکیس نمٹا دیا.

  • حکومت اور دھرنا مظاہرین کے درمیان مذاکرات کامیاب، ورثا نے شہدا کے تدفین کی اجازت دے دی

    حکومت اور دھرنا مظاہرین کے درمیان مذاکرات کامیاب، ورثا نے شہدا کے تدفین کی اجازت دے دی

    کوئٹہ: ہزارہ برادری کے دھرنے میں منتظمین سے حکومتی ٹیم کے مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں، دھرنے میں شریک شہدا کے ورثا نے تدفین کی اجازت دے دی، منتظمین نے پورے ملک میں دھرنے ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی وفد اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات میں دھرنے میں شریک شہدا کے ورثا نے تدفین کی اجازت دے دی ہے، حکومتی ارکان اور لواحقین نے تحریری معاہدے کو حتمی شکل دے دی۔

     حکومتی وفد کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم ہزارہ برادری سے کیا ہوا ہر وعدہ پورا کریں گے۔ شہدا کے لواحقین نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں وزیر اعظم آ کر مظلوموں کے سر پر شفقت کا ہاتھ رکھیں۔

    مذاکرات وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال اور شہدا کمیٹی کے درمیان ہوئے، جس میں قاسم سوری اور وفاقی وزیر علی زیدی اور زلفی بخاری بھی شریک تھے، جب کہ شہدا لواحقین کمیٹی کی طرف سے آغا رضا، علامہ حسنین اور دیگر مذاکرات میں موجود تھے۔

    لواحقین تدفین کریں، گارنٹی دیتا ہوں آج ہی کوئٹہ آؤں گا، وزیراعظم

    دھرنا منتظمین نے کہا کہ ہمارے مطالبات مان لیےگئے ہیں، حکومت کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوگئے، وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ بلوچستان اور وفاقی وزرا کے شکر گزار ہیں۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان نے مذاکرات کے بعد خطاب میں کہا کہ وزیر اعظم عمران خان لواحقین کے پاس آئیں گے اور ان کے مسائل سنیں گے، آرمی چیف بھی جلد ہزارہ برادری سے ملاقات کریں گے، اور بلوچستان میں سیکورٹی کی بہتری کے لیے اقدامات سے آگاہ کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ انصاف فراہم کرنا معاشرے کے بنیادی اصولوں میں شامل ہے، چیزوں کو مزید بہتر کرنے کی کوشش کریں گے، میں اعلان کرتا ہوں کہ ہزارہ برادری کے مسائل حل کریں گے، جہاں غفلت ہو اس جگہ کی نشان دہی ہونی چاہیے تاکہ مسائل نہ ہوں۔

    ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے کہا کہ پورے ملک میں دھرنے ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے، شہدا کی تدفین ہوتے ہی وزیر اعظم اور آرمی چیف کوئٹہ روانہ ہوں گے۔

    قبل ازیں ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ  تدفین کا عمل مکمل ہوتے ہی وزیر اعظم کوئٹہ پہنچ جائیں گے، ہماری پہلی ترجیح ہے کہ میتوں کی تدفین ہو تاکہ تقدس پامال نہ ہو۔

  • آپ کے دور میں ماڈل ٹاؤن واقعہ ہوا، کیا آپ گئیں؟ صحافی کا مریم نواز سے سوال

    آپ کے دور میں ماڈل ٹاؤن واقعہ ہوا، کیا آپ گئیں؟ صحافی کا مریم نواز سے سوال

    کراچی: شہر قائد میں کوئٹہ دورے سے واپسی پر پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کی، جس میں انھوں نے وزیر اعظم کے بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا تاہم ایک صحافی کے سوال پر وہ کوئی جواب نہ دے سکیں۔

    میڈیا سے گفتگو کے دوران صحافی نے مریم نواز سے سوال کیا ’آپ کے دورمیں ماڈل ٹاؤن کا واقعہ ہوا، کیا آپ گئی تھیں؟‘ تاہم مریم نواز نے ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے کئے گئے اس سوال کو یک سر نظر انداز کر دیا۔

    صحافی نے مریم نواز سے سوال کیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے لواحقین سے آپ اور نواز شریف کتنی بار ملے؟ نواز دور میں ہزارہ برادری کے سیکڑوں افراد شہید ہوئے آپ کتنی بار گئیں؟

    مریم نواز ان سوالوں کا کوئی جواب نہ دے سکیں، جب کہ انھوں نے اپنی گفتگو میں وزیر اعظم عمران خان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انھیں صرف ان کی انا لواحقین کے پاس جانے سے روک رہی ہے۔

    لواحقین تدفین کریں، گارنٹی دیتا ہوں آج ہی کوئٹہ آؤں گا، وزیراعظم

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے مظلوموں کو بلیک میلر کہہ کر انسانیت کی توہین کی۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے آج اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ شہدا کی تدفین کے لیے وزیر اعظم کی آمد کی شرط رکھنا مناسب نہیں، لواحقین آج تدفین کریں تو آج ہی کوئٹہ آ جاؤں گا۔

    انھوں نے کہا کہ یہ کسی ملک میں نہیں ہوتا کہ وزیر اعظم کو بلیک میل کریں، میں نے کہا ہے یہ جیسے ہی تدفین کریں گے تو میں کوئٹہ جاؤں گا، آج تدفین کریں تو آج ہی کوئٹہ جاؤں گا، جب سارے مطالبات مان لیے ہیں تو دفنانے پر شرط کیوں؟

    مریم نواز نے اپنی تنقید میں کہا کہ جسے کوئٹہ جانےکی اجازت نہ ملی وہ کیسے کسی کو این آر او دے گا، کیا وزیر اعظم لاشوں کو این آر او دیں گے؟ یہ نہ کہیں کہ سیاست کی جارہی ہے، سیاست قوم اور عوام کی خدمت کرنے کا نام ہے۔ تاہم جب اسی عوامی خدمت کے تناظر میں صحافی نے ان سے ماڈل ٹاؤن اور ہزارہ برادری سے متعلق سوال کیا تو انھوں نے نظر انداز کر دیا۔

  • بلوچستان حکومت کی معطلی کا مطالبہ نہیں کیا: مجلس وحدت مسلمین

    بلوچستان حکومت کی معطلی کا مطالبہ نہیں کیا: مجلس وحدت مسلمین

    کوئٹہ: مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کے رہنما سید آغا رضا نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر غلط خبریں پھیلائی گئیں کہ بلوچستان حکومت کی معطلی کا مطالبہ کیاگیا ہے، ہماری جانب سے بلوچستان حکومت کی معطلی کی کوئی بات نہیں ہوئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق رہنما ایم ڈبلیو ایم سید آغا رضا نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم نے مچھ واقعے کے خلاف دھرنا دیا تھا، اور اس وقت جنازے بھی موجود نہیں تھے، اگلے دن لواحقین خود جنازے لے آئے اور دھرنے میں شریک ہوئے۔

    ان کا کہنا تھا جو مطالبات پیش کیے گئے ہیں وہ لواحقین نے پیش کیے، ہم نے نہیں، بلوچستان حکومت کی معطلی کی بات نہیں ہوئی تھی، سوشل میڈیا پر غلط خبریں پھیلائی گئیں، بلوچستان حکومت کی معطلی کی کوئی بات نہیں ہوئی نہ مطالبہ تھا۔

    ادھر آے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان لواحقین کی داد رسی کے لیے ضرور کوئٹہ جائیں گے، صبح تک وزیر اعظم عمران خان کے کوئٹہ جانے کا بتا دیا جائے گا۔

    سانحہ مچھ کے لواحقین سے اظہار یکجہتی، کراچی میں 18 مقامات پر دھرنے جاری

    شبلی فراز نے کہا کہ ہزارہ برادری نے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان حکومت مستعفی ہو جائے، دراصل ہزارہ برادری کو نشانہ بنانے کا مقصد ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان بھی مظاہرین کے پاس اظہار یک جہتی کے لیےگئے تھے، بلوچستان حکومت ہزارہ برادری کی بھرپور مدد کرے گی۔

    انھوں نے کہا ملک میں دہشت گردی سے نمٹنے کی بھرپور کوشش کی جا رہی ہے، کوئٹہ واقعہ دل خراش ہے، پوری قوم کو واقعے پر افسوس ہے۔

  • سانحۂ مچھ: مریم نواز اور بلاول بھٹو کل کوئٹہ جائیں گے

    سانحۂ مچھ: مریم نواز اور بلاول بھٹو کل کوئٹہ جائیں گے

    کراچی/لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کل ہزارہ برادری سے اظہار یک جہتی کے لیے کوئٹہ جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں نواز شریف اور مریم کے ترجمان محمد زبیر نے بتایا کہ مریم نواز کل ہزارہ برادری سے اظہار یک جہتی کے لیے کوئٹہ جائیں گی۔

    مریم نواز نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے بتایا میں اپنے والد محمد نواز شریف کی ہدایت پر انشاء اللہ کل یہ التجا لے کر اپنی بہنوں اور بھائیوں کے پاس جا رہی ہوں کہ وہ اپنے پیاروں کی میتیں اللہ کے حوالے کر دیں، مجھے یقین ہے وہ اپنی بیٹی کی درخواست رد نہیں کریں گے۔

    ذرایع بلاول ہاؤس کی جانب سے بھی کہا گیا ہے کہ پی پی چیئرمین بلاول بھٹو کل ہزارہ برادری سے اظہار یک جہتی کے لیے کوئٹہ جائیں گے، بلاول ہزارہ کمیونٹی کے دھرنے میں شریک ہوں گے، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی ان کے ہم راہ ہوں گے۔

    ‘ہوسکتا ہے وزیراعظم آج رات یا کل کوئٹہ آجائیں’

    خیال رہے کہ کوئٹہ میں سانحہ مچھ کے خلاف ہزارہ برادری کے دھرنے کو 4 دن بیت چکے ہیں، مغربی بائی پاس پر جاری دھرنے میں ورثا لاشوں سمیت احتجاج کر رہے ہیں۔ بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے مچھ میں 3 جنوری کو  11 کان کنوں کو بہیمانہ طور پر قتل کر دیا گیا تھا، جس کے بعد نہ صرف بلوچستان بلکہ کراچی میں بھی مظاہرے اور دھرنے شروع ہو چکے ہیں۔

    آج وزیر اعظم عمران خان نے مچھ واقعے کے لواحقین سے اپنے پیاروں کی تدفین کی دراخوست کرتے ہوئے کہا تھا کہ بہت جلد کوئٹہ آ کر شہدا کے لواحقین سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کروں گا۔ وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا ہے کہ ہو سکتا ہے وزیر اعظم آج رات یا کل کوئٹہ جائیں۔

     

  • کوئٹہ: وزیر اعظم کی ہزارہ برادری سے ملاقات اور تعزیت

    کوئٹہ: وزیر اعظم کی ہزارہ برادری سے ملاقات اور تعزیت

    کوئٹہ: وزیرِ اعظم عمران خان نے آج ایران کے دورے پر روانہ ہونے سے قبل کوئٹہ میں ہزار گنجی سانحے کے متاثرین سے ملاقات اور تعزیت کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کوئٹہ میں ہزارہ کمیونٹی کے وفد سے ملاقات کی، اس دوران انھوں نے وفد کے تمام ارکان سے الگ الگ مصافحہ کیا، اور دھماکے کے شہدا کے لواحقین سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی۔

    وزیرِ اعظم عمران خان نے ہزارہ برادری سے ملاقات کے دوران دشمن عناصر کے خلاف ایکشن لینے کی یقین دہانی کرائی۔

    وزیرِ اعظم نے نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم میں شہدا کے خاندانوں کے لیے 5 فی صد کوٹے کا بھی اعلان کیا، خیال رہے کہ انھوں نے آج کوئٹہ میں نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کا سنگ بنیاد رکھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم عمران خان 2 روزہ دورے پر مشہد پہنچ گئے

    وزیر اعظم نے تقریب سے خطاب میں کہا لوگ کہتے ہیں پچاس لاکھ گھر نہیں بنا سکتے، پانچ سال میں گھروں کی تعداد پچاس لاکھ سے بھی زیادہ ہوگی، اسکیم کے ذریعے کوئٹہ اور گوادر کے ایک لاکھ بیس ہزار خاندانوں کو چھت میسر آئے گی۔

    واضح رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان آج 2 روزہ دورے پر ایران کے شہر مشہد پہنچ گئے، دورے کے دوران پاکستان اور ایران کے درمیان اہم معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔

  • ہزارہ برادری ٹارگٹ کلنگ از خود نوٹس: ایجنسیوں سے رپورٹ طلب

    ہزارہ برادری ٹارگٹ کلنگ از خود نوٹس: ایجنسیوں سے رپورٹ طلب

    کوئٹہ: ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو 15 دن میں رپورٹ جمع کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل بینچ نے ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ الفاظ نہیں کہ ان بدقسمت واقعات کی مذمت کرسکیں۔ میرے مطابق یہ نسل کشی ہے جس پر مجھے از خود نوٹس لینا پڑا۔

    ہزارہ برادری کے وکیل افتخار علی ایڈوکیٹ نے کہا کہ ہمارا جانی و مالی نقصان کیا جا رہا ہے، نوکریاں نہیں دی جاتیں۔ ہمارے لوگ مجبور ہو کر آسٹریلیا چلے گئے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آئی جی فرنٹیئر کورپس (ایف سی) کہاں ہیں جس پر ان کی جانب سے پیش ہونے والے نمائندے نے کہا کہ وہ اسلام آباد میں ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے ہزارہ برادری کے جان و مال کی حفاظت کرنی ہے۔ ایجنسیاں رپورٹ دیں کہ کس طرح یہ سب کچھ ہو رہا ہے۔

    وکیل نے بتایا کہ ہمارے معتبرین سے بھی سیکیورٹی واپس لے لی گئی جس پر ڈی آئی جی کوئٹہ نے کہا کہ ہم نے سیکیورٹی واپس نہیں لی ہے۔

    وکیل نے کہا کہ 20 سال سے ٹارگٹ کلنگ جاری ہے، کوئی گرفتاری نہیں کی گئی۔ چیف جسٹس کے استفسار پر آئی جی نے ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔

    آئی جی پولیس نے کہا کہ ہماری بہت محنت ہے جس کی وجہ سے اعداد و شمار میں کمی آئی ہے۔ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے اغوا کے واقعات میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کیا۔

    وکیل نے کہا کہ 2013 کے سیکیورٹی پلان پر عملدر آمد نہیں ہوسکا۔ اس پلان کو از سر نو دیکھا جائے تو مزید بہتر ہوسکتا ہے۔

    چیف جسٹس نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو 15 دن میں رپورٹ جمع کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس پر کمیٹی تشکیل دے دیں گے وہ معاملات دیکھے گی۔

    انہوں نے کہا کہ اداروں کے بغیر ہمارا وجود ممکن نہیں، ان کو دشمن نہ سمجھیں۔ چیف جسٹس نے آئی جی پولیس کو معاملہ دیکھنے کی ہدایت کردی۔ نوٹس کی مزید سماعت عید کے بعد تک ملتوی کردی گئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ صرف دو ہفتوں کے دوران کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں دہشت گردانہ حملوں میں ایک درجن سے زائد افراد کو جاں بحق جبکہ متعدد کو زخمی کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ہزارہ شیعہ برادری کے افراد نے ٹارگٹ کلنگ کے خلاف غیر معینہ مدت تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

    تاہم آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کے بعد ہزارہ برادری نے احتجاج ختم کردیا تھا۔

    ہزارہ عمائدین سے ملاقات کے بعد آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ ہزارہ برادری کو نشانہ بنانے والوں کو عبرت ناک سزائیں دیں گے۔ تمام ریاستی ادارے شہریوں کی سیکیورٹی کے ذمہ دار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہزارہ ٹاؤن کے اطراف میں مکینوں کی حفاظت کے لیے خندق کھود دی گئی

    ہزارہ ٹاؤن کے اطراف میں مکینوں کی حفاظت کے لیے خندق کھود دی گئی

    کوئٹہ: مسلسل دہشت گردی کے شکار علاقے ہزارہ ٹاؤن کے اطراف میں مکینوں کی حفاظت کے لیے خندق کھود دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایف سی حکام نے بتایا ہے کہ ہزارہ ٹاؤن کے دو اطراف میں کھودی گئی خندق کا مقصد علاقے میں جرائم پیشہ عناصر کا داخلہ روکنا ہے۔

    یہ خندق ڈان باسکو اکیڈمی سے لے کر گلزار کالونی تک کھودی گئی ہے، خندق کی طوالت پانچ کلو میٹر ہے جب کہ اس کی گہرائی اور چوڑائی آٹھ فٹ ہے۔ ایف سی حکام کے مطابق اس خندق کے بننے سے ہزارہ ٹاؤن مزید محفوظ ہوگیا ہے۔

    واضح رہے کہ بلوچستان میں ہزارہ برادری کا قتل عام سنگین نوعیت اختیار کرچکا ہے، آج پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کوئٹہ کے خصوصی دورے پر ہیں جہاں انھوں نے کئی روز سے دھرنے پر بیٹھے ہزارہ برادری کے عمائدین سے ملاقات کی۔ ایک روز قبل وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے بھی کوئٹہ جاکر ان سے مذاکرات کیے تھے۔

    کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ‘ 2 افراد جاں بحق

    ہزارہ ٹاؤن حملوں میں ملوث دہشت گرد گرفتار


    دوسری طرف کوئٹہ میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے ڈی آئی جی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہزارہ ٹاؤن حملوں میں ملوث کالعدم تنظیم کا اہم کمانڈر عبدالرحیم گرفتار کرلیا گیا ہے۔ عبد الرحیم خود کش حملوں اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے۔ پریس کانفرنس میں دہشت گرد کا اعترافی بیان بھی دکھایا گیا۔

    ڈی آئی جی اعتزاز گورایہ نے میڈیا کو بتایا کہ گرفتار دہشت گرد ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ کی نو وارداتوں اور گومل یونی ورسٹی خودکش حملے میں بھی ملوث تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ حالیہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں پیش رفت ہوئی ہے، دہشت گرد کے ساتھیوں کی گرفتاری کی لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آرمی چیف سے ملاقات کے بعد ہزارہ برادری نے دھرنا ختم کر دیا

    آرمی چیف سے ملاقات کے بعد ہزارہ برادری نے دھرنا ختم کر دیا

    کوئٹہ: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے کوئٹہ میں ہزارہ برادری کے عمائدین نے ملاقات کی، جس کے بعد ہزارہ برادری نے دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق  آرمی چیف سے ہزارہ کمیونٹی کے عمائدین کی ملاقات سدرن کمانڈ میں ہوئی، ملاقات میں کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ، وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر اعلیٰ بلوچستان قدوس بزنجو، وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی اور آئی جی بلوچستان بھی موجود رہے۔

    ملاقات میں وزیرقانون بلوچستان آغارضا،علامہ ہاشم موسوی، سماجی رہنما طاہرعلی، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کےعلی احمد کوہ زاد بھی شامل تھے، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل کے مطابق ملاقات کے دوران آرمی چیف کوصوبے میں سیکورٹی صورت حال پربریفنگ بھی دی گئی۔

    کامیاب مذاکرات کے بعد آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں جنہوں نے اپنے پیارے کھوئے کوئی چیز اس کا نعم البدل نہیں ہوسکتی، ہزارہ برادری کو نشانہ بنانے والوں کو عبرت ناک سزائیں دیں گے، تمام ریاستی ادارے شہریوں کی سیکیورٹی کے ذمہ دار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز امن وامان کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں، 2018 میں صرف کوئٹہ میں 37 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے، متحد قومی کوشش سے دہشت گردی کی لہر کا خاتمہ یقینی بنائیں گے، ملک دشمن خفیہ ادارے دہشت گردوں کی مدد کر رہے ہیں۔

    آرمی چیف کا مزید کہنا تھا کہ تمام پاکستانی متحدہوکر تقسیم کی کوششیں ناکام بنا دیں، قومی اتحاد سے دشمنوں کی کوششوں کو شکست دیں گے، پاکستان کے عوام کی سیکیورٹی کی بہتری کے لیے ہر اقدام کیا جائے گا، نوجوان اپنی اور قومی تعمیر کے لیے مثبت کوششوں پر توجہ مرکوز رکھیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر داخلہ احسن اقبال نے بھی بلوچستان اسمبلی کے قریب زرغون روڈ پر دھرنے پر بیٹھے ہزارہ کمیونٹی کے عمائدین سے ملاقات کی تھی جس میں انھوں نے ہزارہ برادری کو تحفظ کا یقین دلاتے ہوئے کہا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو حالیہ حملوں میں ملوث مجرموں کو پکڑنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ہزارہ شیعہ کمیونٹی کے افراد نے ٹارگٹ کلنگ کے حالیہ واقعات کے خلاف غیر معینہ مدت تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل باجوہ ہمیں تحفظ کی ضمانت دیں گے تو احتجاج ختم ہوگا۔

    گزشتہ دو ہفتوں کے دوران کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں دہشت گردانہ حملوں میں ایک درجن سے زائد افراد جاں بحق جب کہ متعدد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

    دو روز قبل کوئٹہ کے پریس کلب کے باہر احتجاجی کیمپ میں جاکر صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے ہزارہ برادری کے عمائدین سے مذاکرات کیے تھے جو ناکام ہوگئے تھے۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کنفلیکٹ زون ہے جہاں دہشت گردی کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں، کچھ لوگ ہزارہ برادری کے افراد کو ورغلا کر استعمال کرنا چاہتے ہیں۔

  • کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ‘ 2 افراد جاں بحق

    کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ‘ 2 افراد جاں بحق

    کوئٹہ : صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے 2 افراد کو قتل کردیا، دونوں کا تعلق ہزارہ برادری سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں جمال الدین افغانی روڈ پر نامعلوم موٹرسائیکل سوار حملہ آوروں نے الیکٹرونکس کی دکان پر فائرنگ کردی اورفرار ہوگئے۔

    فائرنگ کے نتیجے میں دکان میں کام کرنے والے دو افراد جعفر اور محمد علی موقع پر ہی دم توڑگئے، واقعے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جائے وقوعہ پہنچے اور لاشوں کو سول اسپتال منتقل کرکے تفتیش شروع کردی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق مسلح افراد نے نائن ایم ایم سے فائرنگ کی، واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا ہے۔


    کوئٹہ فائرنگ، ہزارہ برادری کے 5 افراد جاں بحق

    خیال رہے کہ 9 اکتوبر 2017 کو کوئٹہ میں کاسی روڈ پر سبزی فروشوں کی گاڑی پرفائرنگ سے پانچ افراد جاں بحق جبکہ ایک زخمی گیا تھا، جاں بحق افراد کا تعلق ہزارہ کمیونٹی سے تھا۔


    کوئٹہ فائرنگ: ایس پی محمد الیاس، اہلیہ ، بیٹے اور بھائی کی شہادت

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 15 نومبرکو کوئٹہ کے علاقے نواں کلی میں نامعلوم مسلح افراد کی گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں ایس پی محمد الیاس اہلیہ، بیٹا اور بھائی سمیت شہید جبکہ پوتی زخمی ہوگئی تھی۔


    کوئٹہ فائرنگ، ایس پی قائدآباد سمیت 4 پولیس اہلکارشہید

    واضح رہے کہ 13 جولائی 2017 کو کوئٹہ میں کلی دیبہ کے قریب فائرنگ کے نتیجے ایس پی قائدآباد سمیت 4 پولیس اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔