Tag: ہلاکتوں

  • شمالی ہندوستان میں موسلادھار بارش، ہلاکتوں کی تعداد 116 ہوگئی

    شمالی ہندوستان میں موسلادھار بارش، ہلاکتوں کی تعداد 116 ہوگئی

    شمالی ہندوستان میں موسلادھار بارش، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ نے قہر ڈھا دیا ہے اب تک مختلف حادثات میں ہلاکتوں کی تعداد 116 ہوگئی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق مون سون کی بارشوں نے شمالی بھارت میں تباہی مچادی ہے اب تک مختلف حادثات میں ہلاکتوں کی تعداد 116 ہوگئی جبکہ درجنوں افراد زخمی اور متعدد لاپتا ہیں۔

    شہر میں سیلابی ریلے کی وجہ سے مصروف سڑکیں زیر آب آگئی ہیں جب کہ گھر، عمارتیں، گاڑیاں، پل اور مندر بہہ گئے، رہائشی علاقوں میں پانی داخل ہونے کے بعد ریسکیو کارروائیاں جاری ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ہما چل پردیش میں سب سے زیادہ بربادی ہوئی، جمنا ندی میں پانی کی سطح خطرناک حد سے زیادہ بلند ہو گئی ہے، دلی اور ہریانہ میں بھی ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

    بھارتی محکمہ موسمیات نے ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش اورمشرقی راجستھان میں مزید موسلادھار بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔

  • ایران: مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن میں ہلاکتوں کی تعداد 448 ہوگئی

    ایران: مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن میں ہلاکتوں کی تعداد 448 ہوگئی

    ایرانی سیکیورٹی فورسز نے مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے خلاف کارروائیوں میں اب تک 448 افرد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    ایران میں سیکیورٹی فورسز نے ستمبر میں کرد خاتون مہسا امینی کی پولیس کے زیرحراست ہلاکت کے ردعمل میں شروع ہونے والے مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن میں 448 افراد کو ہلاک کر دیا ہے، ان میں سے نصف سے زیادہ ہلاکتیں ملک کے نسلی اقلیتی علاقوں میں ہوئی ہیں۔

    ناروے میں قائم ایران ہیومن رائٹس گروپ (آئی ایچ آر) کے مطابق ہلاک ہونے والے 448 افراد میں سے 60 کی عمریں 18 سال سے کم تھیں، ان میں 9 لڑکیاں اور 29 خواتین بھی شامل ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صرف گذشتہ ہفتے کے دوران میں سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں 16 افراد ہلاک ہوئے ہیں, ان میں سے 12کردآبادی والے علاقوں میں مارے گئے ہیں جہاں مہساامینی کی موت کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ایرانی جرنل نے کل ایک بیان میں کہا تھا کہ مظاہروں کے دوران میں 300 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے جب ایران کے کسی اعلیٰ عہدہ داران ہلاکتوں کا اعتراف کیا ہے۔

  • جرمنی میں تیروں سے ہلاکتوں کا معاملہ معمہ بن گیا، مزید دو لاشیں برآمد

    جرمنی میں تیروں سے ہلاکتوں کا معاملہ معمہ بن گیا، مزید دو لاشیں برآمد

    برلن : جرمنی کے ایک گیسٹ ہاؤس میں تین مہمانوں کی تیروں کی مدد سے پراسرار ہلاکت کا معمہ مزید پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے اور اب پولیس کو مزید دو خواتین کی لاشیں ملی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن پولیس نے ایک بیان میں کہاکہ مزید دو لاشیں ان تین افراد میں سے ایک کے اپارٹمنٹ سے ملی ہیں، جو پساؤ شہر کے ایک گیسٹ ہاؤس میں مردہ حالت میں ملے تھے اور ان کی لاشوں میں تیر پیوست تھے۔

    پولیس کو ان تین لاشوں کے قریب سے دو کمانیں بھی ملیں، جرمن شہر پساؤ میں ریاستی پراسیکیوٹرز کا کہنا تھا اب دونوں خواتین کی لاشیں ویٹینگن شہر سے ملیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ پساو میں مردہ حالت میں ملنے والی ایک تیس سالہ خاتون بھی اسی شہر میں رہتی تھی۔ پساؤ میں ملنے والی تین لاشوں میں سے ایک مرد کی تھی اور دو خواتین کی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مرد کی عمر 53 سال تھی اور دونوں خواتین کی عمریں 33 اور 30 برس، یہ تینوں مہمان گزشتہ جمعے کی شام ایک سفید پک اپ ٹرک میں سوار ہو کر اس گیسٹ ہاؤس میں شب گذاری کے لیے آئے تھے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتے کی صبح جب اس گیسٹ ہاوس کے ملازمین کو ان کی لاشیں ان کے کمرے سے ملیں تو ان میں تیر بھی چبھے ہوئے تھے اور ساتھ ہی دو کمانیں بھی ان کے نزدیک پڑی ہوئی تھیں۔

    پولیس کے مطابق بظاہر اس امر کے کوئی شواہد نہیں کہ ان پانچوں انسانی اموات میں کسی چھٹے فرد کا کوئی ہاتھ تھا، اس کے علاوہ یہ بھی غیر واضح ہے کہ دو مختلف وفاقی صوبوں سے تعلق رکھنے والے ان افراد کا آپس میں کیا تعلق تھا۔

    مزید یہ کہ اگر ان ہلاکتوں میں کوئی چھٹا فرد ملوث نہیں تھا تو مرنے والوں میں سے کس نے ممکنہ طور پر کس کو قتل کیا؟ جو ایک اور سوال پولیس کے لیے معمہ بنا ہوا ہے، وہ یہ ہے کہ ان لاشوں میں تیر کیوں چبھے ہوئے تھے اور آیا اس مرد اور دونوں خواتین کی موت تیر لگنے سے ہی ہوئی تھی؟

    پولیس نے اس گیسٹ ہاؤس کے ان متوفی مہمانوں کے کمرے سے ملنے والی دونوں کمانیں شہادتی مواد کے طور پر اپنے قبضے میں لے لی ہیں۔

    جرمنی کی شوٹنگ اور تیر اندازی کے کھیل کی قومی تنظیم کے مطابق ملک میں تیر اندازی کے لیے استعمال ہونے والی کمانیں خریدنے پر کوئی پابندی نہیں ہے اور 18 سال سے زائد عمر کا کوئی بھی فرد ایسے تیر کمان خرید سکتا ہے۔

  • حکومت اور خلیفہ حفتر کی فورسز کے درمیان جھڑپیں، ہلاکتوں کی تعداد 264 ہوگئی

    حکومت اور خلیفہ حفتر کی فورسز کے درمیان جھڑپیں، ہلاکتوں کی تعداد 264 ہوگئی

    طرابلس : لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں گزشتہ چند ہفتوں سے جاری لڑائی میں کم ازکم 264 افراد ہلاک اور 12 سو سے زائد افراد زخمی ہوگئے جبکہ ہزاروں کی تعداد میں نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا تھا کہ لیبیا میں ہلاکتوں کی تعداد 264 سے تجاوز کرگئی اور حالات بدستور خراب ہیں۔ ڈبلیو ایچ او نے ٹویٹر میں جاری اپنے پیغام میں دونوں فریقین سے جارحیت کو روک کر انسانی قانون کے احترام کا مطالبہ کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شمالی حصے پر قابض خلیفہ حفتر نے 4 اپریل کو اپنے لیبین نیشنل آرمی نے عالمی طور پر تسلیم دارالحکومت ٹریپولی کی جانب پیش قدمی شروع کی تھی۔

    عالمی طور پر تسلیم طرابلس کی حکومت اور اسکی نیشنل کارڈ (جی این اے) نے دفاعی کارروائیوں کا آغاز کردیا تھا جس کے بعد دونوں اطراف سے حملوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے جو اب دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے۔

    لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کی رابطہ کار ماریا ربیریو نے کہا کہ طرابلس کے جنوب میں جاری لڑائی میں اب تک 35 ہزار سے زائد بے گھر ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ تصادم کے باعث روز بروز بے گھر افراد کی تعدادمیں مزید اضافہ ہورہا ہے اور خبردار کیا کہ معاملے میں مزید شدت آئے گی۔

    مزید پڑھیں : لیبیا کی قومی وفاقی حکومت کو داعش اور القاعدہ کی مدد حاصل ہے، ترجمان حفترفوج

    خیال رہے کہ جی این اے کی جانب سے گزشتہ ہفتے شروع کی گئیں کارروائیوں کے آغاز کے بعد دونوں فریقین کے درمیان رابطے منقطع ہیں۔

    خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جی این اے کے سیکیورٹی اہلکاروں نے حفتر کی فورسز کو جنوبی ضلع عین زارا میں کئی کلومیٹر پیچھے دھکیل دیا ہے۔

  • سری لنکا دھماکے، ہلاکتوں کی تعداد 359 ہوگئی

    سری لنکا دھماکے، ہلاکتوں کی تعداد 359 ہوگئی

    کولمبو : سری لنکا میں تین روز کا سوگ منایا جارہا ہے، ایسٹر کے موقع پر ہونے والےسری لنکا دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 359 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سری عیسائیت کے مذہبی ایسٹر کے موقع پر جہاں دنیا بھر میں مسیحی برادری خوشی منارہی تھی وہیں سری لنکا میں سوگ منایا جارہا تھا جہاں دہشت گردوں نے ایسٹر کے موقع پر تین گرجا گھروں اور چار ہوٹلوں کو دھماکوں سے تباہ کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دھماکوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 359 تک جاپہنچی ہے جبکہ سینکڑوں افراد زخمی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دارالحکومت کولمبو میں ہائی الرٹ ہے جبکہ رات آٹھ بجے سے صبح چاربجے تک کرفیو بھی بدستور نافذ ہے۔

    داعش نے سری لنکا بم دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرلی

    واضح رہے کہ شدت پسند تنظیم داعش نے سری لنکا کے گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں ہونے والے خودکش بم دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی تھی، تاہم خودکش بمبار کے نام اور دیگر تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق دھماکوں کے بعد یہ بات سامنے آئی تھی کہ انٹیلی جنس ایجنسیز نے خبردار کیا تھا کہ نیشنل توفیق جماعت حملوں کی منصوبہ بندی کررہی ہے، لیکن یہ معلومات وزیراعظم کے دفتر میں دھماکوں کے بعد موصول ہوئیں۔

    سری لنکا کے وزیر صحت کا کہنا تھا کہ تمام حملہ آور سری لنکا کے شہری تھے جبکہ حکام نے یہ شبہ ظاہر کیا تھا کہ حملے میں غیر ملکی ملوث ہیں۔

    امریکا نے سری لنکا میں مزید ممکنہ دہشت گرد حملوں سے خبردار کردیا

    خیال رہے کہ امریکا نے سری لنکا میں مزید ممکنہ دہشت گردوں حملوں سے خبردار کیا ہے، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد عناصر بنا کسی پیشگی انتباہ کے حملے کرسکتے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت خارجہ نے سری لنکا کا سفر کرنے سے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہشت گرد جماعتیں سری لنکا میں ممکنہ حملوں کے لیے منصوبہ بندی کررہی ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے بیان کے مطابق دہشت گردوں کے ممکنہ اہداف میں سیاحتی مقامات، ٹرانسپورٹ اسٹیشنز، تجارتی مراکز، ہوٹلز، عبادت گاہیں، ہوائی اڈے اور دیگر مقامات شامل ہیں۔

    یہ انتباہ دو روز قبل سری لنکا میں مختلف مقامات پر گرجا گھروں اور بڑے ہوٹلوں کو دھماکوں کا نشانہ بنانے کی کارروائیوں کے بعد سامنے آیا تھا۔

  • طرابلس میں ہنگامی حالت نافذ، ہلاکتوں کی تعداد 227 تک پہنچ گئی

    طرابلس میں ہنگامی حالت نافذ، ہلاکتوں کی تعداد 227 تک پہنچ گئی

    طرابلس : لیبیا کی متحدہ حکومت نے طرابلس میں کرفیوں کے درجہ مزید بڑھا دیا، عالمی ادارہ صحت نے تصدیق کی ہے کہ دارالحکومت پر قبضے کی لڑائی میں اب تک 227 افراد ہلاک جبکہ 1128 زخمی ہوچکے ہیں۔

    تفصلات کے مطابق اتوار کے روز قومی وفاق حکومت کی وزارت داخلہ نے دارالحکومت طرابلس میں ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کیا، اتوار کے روز لیبی حکومت نے معیتیقہ ہوائی اڈے کو جنرل خلیفہ حفتر کی فوج کے قبضے سے واپس لے لیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لیبی فوج نے طرابلس میں حکومت کے زیر انتظام”مشروع الموز“ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے۔

    نامہ نگاروں کا کہنا تھا کہ ہفتے اور اتوار کے روز طرابلس میں بمباری کے باعث زور دار دھماکوں کی آوازیں سنائی دیتی رہی ہیں۔

    نامہ نگاروں کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ طرابلس پر ڈرون طیاروں اور دورسرے جنگی طیاروں کی مدد سے بمباری جاری ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق لیبی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری نے کہا ہے کہ اس وقت طرابلس اور اس کے اطراف میں قومی وفاق حکومت اور اس کی ملیشیاﺅں کے ساتھ گھمسان کی جنگ جاری ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت العزیزیہ میں الکسارات کے مقام پر سخت لڑائی ہو رہی ہے۔

    مزید پڑھیں : لیبیا کی قومی وفاقی حکومت کو داعش اور القاعدہ کی مدد حاصل ہے، ترجمان حفترفوج

    یاد رہے کہ خلیفہ حفتر کی فوج کے ترجمان احمد المسماری پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  الزام عائد کیا تھا کہ قومی وفاق حکومت طرابلس پر قبضہ قائم رکھنے کے لیے القاعدہ اور داعش سے مدد لے رہی ہے۔

    جنرل خلیفہ حفتر کی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری نے کہا ہے کہ سرکاری فوج اور قومی وفاق حکومت کی فورسز کے درمیان دارالحکومت طرابلس میں مختلف محاذوں بالخصوص العزیزیہ میں الکسارات کے مقام پر گھمسان کی جنگ جاری ہے۔