Tag: ہلاکتیں

  • فلپائن زلزلہ: ہلاکتوں کی تعداد 16 ہوگئی

    فلپائن زلزلہ: ہلاکتوں کی تعداد 16 ہوگئی

    منیلا: فلپائن میں آنے والے طاقتور زلزلوں سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 16 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق فلپائن کے جنوبی حصے ان دنوں زلزلے کی زد میں ہیں، انتظامیہ نے مزید زلزلوں کی وارننگ دے رکھی ہے البتہ سونامی کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق فلپائن کے جنوبی صوبے کوتاباتو میں گذشتہ تین دن کے دوران دو طاقتور زلزلے کے جھٹکوں نے سولہ افراد کی زندگیاں نگل لیں۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ریسکیو اہلکار تاحال آپریشن میں مصروف ہیں، ملبہ ٹھکانے لگانے سمیت شہریوں کے دوبارہ مکانات کی تعمیر میں مدد کی جائے گی۔

    زلزلے سے متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا اور بہت سی عمارتیں گرگئیں، منہدم عمارتیں رواں ماہ آنے والے زلزلے سے کمزور ہوگئی تھیں۔

    زلزلے سے کوتاباتو کے علاقے سوکسارجن میں سات افراد مارے گئے جبکہ تین افراد کی ہلاکتیں داواؤ میں ہوئی، جبکہ باقی افراد مختلف علاقوں میں ہلاک ہوئے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ زلزلے کے باعث دو ہزار خاندان متاثر ہوئے، 12 ہزار کے قریب شہریوں کو عارضی طور پر محفوظ مقامات پر رہائش دی گئی ہے۔

    فلپائن کا علاقہ کراہ ارض میں اُس مقام پر واقع ہیں جہاں دنیا بھر میں آنے والے 90 فیصد زلزلوں کا مرکز پایا جاتا ہے، امریکی سائنسدانوں کے مطابق 1990 سے 2016 آنے والے تمام بڑے زلزلوں کا مرکز یہی بیلٹ تھا۔

    فلپائن: تین دن کے اندر دوسرا طاقتور زلزلہ، 5 افراد ہلاک

    واضح رہے کہ گذشتہ سال 29 دسمبر کو فلپائن کے جنوبی جزیرے منڈاناؤ میں زلزلے کی شدت 6.9 ریکارڈ کی گئی تھی، زلزلے کا مرکز فلپائن سے 84 کلومیٹر جنوب مشرق میں 59 کلو میٹر زیرزمین تھا۔

  • عراق: احتجاج شدت اختیار کر گیا، مظاہرین اور پولیس میں تصادم، 100 سے زاید افراد ہلاک

    عراق: احتجاج شدت اختیار کر گیا، مظاہرین اور پولیس میں تصادم، 100 سے زاید افراد ہلاک

    بعداد: حکومت مخالفین احتجاج شدت اختیار کر گیا، جس سے خانہ جنگی کا خطرہ پیدا ہوگیا.

    تفصیلات کے مطابق مہنگائی اور حکومتی پالیسیوں کے خلاف شروع ہونے والے مظاہروں نے پرتشدد شکل اختیار کر لی.

    [bs-quote quote=”کئی روز سے نافذ کرفیو آج ہفتے کے روز جزوی طور پر اٹھا دیا گیا، البتہ شاہراہوں تک رسائی تاحال محدود ہے” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    مظاہرین اور  سیکیورٹی اہل کاروں کے درمیان ہونے  والے تصادم میں سو سے زاید افراد کی ہلاکتوں کی اطلاع ہے، زخمیوں کی تعداد سیکڑوں‌ میں‌ ہے.

    عراقی پارلیمنٹ کے انسانی حقوق کمیشن نے مظاہروں کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 93 بتائی ہیں۔

    کمیشن کے مطابق زخمیوں کی تعداد چار ہزار کے قریب ہے.

    کئی روز سے نافذ کرفیو آج ہفتے کے دن جزوی طور پر اٹھا دیا گیا، البتہ شاہراہوں تک رسائی تاحال محدود ہے۔

    مزید پڑھیں: عراق میں ہونے والے پر تشدد مظاہروں کے پس پردہ اسرائیل ہے، ایران کا الزام

    دوسری جانب بڑے شہروں‌ میں انٹرنیٹ سروس معطل ہے، داخلی اور خارجی حصوں‌ پر سخت سیکیورٹی ہے.

    خیال کیا جارہا ہے کہ اطلاعات تک رسائی نہ ہونے کے باعث ہلاکتوں کی صحیح تعداد کا اندازہ لگانا مشکل ہے.

  • دنیا بھر میں جاری تنازعات کے دوران 12ہزار بچوں کی ریکارڈ ہلاکتیں

    دنیا بھر میں جاری تنازعات کے دوران 12ہزار بچوں کی ریکارڈ ہلاکتیں

    واشنگٹن:اقوام متحدہ کے ادارے چلڈرن اینڈ آرمڈ کنفلکٹ نے سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 2018 میں دنیا بھر میں تنازعات کے دوران 12 ہزار سے زائد بچے ہلاک و زخمی ہوگئے جو ایک ریکارڈ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے چلڈرن اینڈ آرمڈ کنفلکٹ کے سیکریٹری جنرل کی سالانہ خصوصی رپورٹ میں کہاگیاکہ 2018 میں 20 تنازعات کی نگرانی کی گئی جس میں 12 ہزار سے زائد بچوں کو ہلاک و زخمی کرنے کی رپورٹس آئیں۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ ’میں خاص کر بچوں کے خلاف ہونے والے سنگین جرائم کے اعداد وشمار پر دل برداشتہ ہوں‘۔

    رپورٹ کے مطابق صومالیہ، نائیجیریا اور شام میں بچوں کو لڑائیوں کے لیے بطور سپاہی استعمال کیا گیا اور 2018 میں دنیا بھر میں کم ازکم 7 ہزار بچوں کو جنگ کے لیے اگلے مواچوں میں بھیجا گیا۔

    اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ بچوں کے اغوا کی وارداتیں بھی بدستور جاری رہیں تاکہ انہیں خانہ جنگی یا جنسی درندگی کے لیے استعمال کیا جاسکے اس حوالے سے نصف سے زائد واقعات صومالیہ میں پیش آئے جہاں ڈھائی ہزار واقعات رپورٹ ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ مجموعی طور پر لڑکوں اور لڑکیوں کے خلاف جنسی زیادتی کے 933 واقعات رپورٹ ہوئے لیکن یہ اندازے سے کم ہیں کیونکہ تمام متاثرہ بچوں تک پہنچنے کے لیے رکاوٹیں موجود تھیں۔

    اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ 2018 میں اسکولوں اور ہسپتالوں میں حملوں کے واقعات میں کسی قدر کمی آئی لیکن بعض تنازعات کے موقع پر تیزی بھی آئی ہے جس میں افغانستان اور شام شامل ہیں جہاں اس طرح کے واقعات سب سے زیادہ پیش آئے۔

    رپورٹ کے مطابق مالی میں بچوں کی تعلیم تک رسائی کا مسئلہ سنگین تر ہے جہاں فوج اپنے اسکولوں میں بچوں کو تعلیم دیتی ہے، مالی میں دسمبر 2018 کے اختتام تک 827 اسکول بند ہوئے اور 24 ہزار 400 بچوں کو تعلیم دینے سے روک دیا گیا۔

    تنازعات اور بچوں کے حوالے سے اقوام متحدہ کے ادارے کی خصوصی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خانہ جنگی سے متاثرہ ملکوں میں بچے متاثر ہورہے ہیں جو انتہائی افسوس ناک ہے جہاں انہیں مار دیا جاتا ہے یا اغوا کیا جاتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بچوں کی ہلاکتوں کے حوالے سے افغانستان پہلے نمبر پر رہا جہاں 2018 میں 3 ہزار 62 بچوں کو نشانہ بنایا گیا جو ملک میں ہونے والی مجموعی ہلاکتوں کا 28 فیصد ہے،شام میں فضائی کارروائی اور لڑائیوں میں ایک ہزار 854 بچے ہلاک و زخمی ہوئے، اسی طرح یمن میں لڑائی میں ایک ہزار 689 بچوں کو نشانہ بنایا گیا۔

    اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تصادم کے دوران اسرائیلی کارروائیوں میں 2014 سے اب تک ہونے والی ہلاکتوں میں 2018 میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں جہاں 59 فلسطینی بچے جاں بحق اور 2 ہزار 756 زخمی ہوئے۔

  • بھارت: لیچی کھانے سے مہلک بیماری نے 150 بچوں کی جانیں لے لیں

    بھارت: لیچی کھانے سے مہلک بیماری نے 150 بچوں کی جانیں لے لیں

    نئی دہلی: بھارت میں لیچی کھانے سے پیدا ہونے والی مہلک بیماری کے باعث ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد 150 سے زائد ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست بہار میں کچی لیچی کھانے سے سینکڑوں بچے دماغ کی مہلک بیماری میں مبتلا ہوچکے ہیں، جن میں سے 150 ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ مزید ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ابتدائی طور پر وفاقی وزیر صحت کی ہدایت پر ضلع مظفرپور کے چیف مجسٹریٹ نے انکوائری کا حکم دیا ہے، جبکہ اس بیماری کا نام Encephalitis Syndrome ہے۔

    سری کرشنا میڈیکل کالج اور اسپتال ( ایس کے ایم سی ایچ) میں اس وقت 100 سے زائد بچے زیر علاج ہیں اور بستروں کی کمی کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں، اسی ہسپتال کے کاریڈور میں کھڑے پریشان حال والدین میں 25 سالہ دلیپ ساہنی بھی شامل ہیں جو ایک مزدور ہیں، وہ اپنی ساڑھے 4 سالہ بیٹی مسکان کو بیمار پڑنے کے صرف 24 گھنٹے بعد اسپتال لائے تھے۔

    ایکیوٹ انسیفلائٹس سینڈروم ایکیوٹ انسیفلائٹس سینڈروم دماغی سوزش ہے، اس مرض کی علامات دماغ کے متاثرہ حصے کی بنیاد پر تبدیل ہوسکتی ہیں، عام طور پر سردرد، بخار، ذہنی الجھن اور جھٹکے لگنا شامل ہیں،اس بیماری کو بہار میں مقامی زبان میں چمکی بخار کہا جاتا ہے۔

    کئی ڈاکٹر بچوں کی ہلاکت کی خبر کی وجوہات کی تصدیق اب تک نہیں کررہے لیکن ایک نظریہ یہ بھی ہے کہ لیچی میں پایا جانے والا زہریلا مواد غریب خاندانوں کے ان بچوں کو متاثر کررہا ہے جو رات میں کھانا کھائے بغیر سوتے ہیں، اور بیماری ہلاکتوں کا سبب بن رہی ہے۔

  • بھارت میں لیچی کھانے سے ہلاک بچوں کی تعداد 100 ہوگئی

    بھارت میں لیچی کھانے سے ہلاک بچوں کی تعداد 100 ہوگئی

    بہار: بھارت میں لیچی کھانے سے ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد 100 تک پہنچ گئی، شہریوں نے اپنی زمینوں سے اگنے والے لیچی کی فصل کو تلف کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست بہار کے علاقے مظفر گڑھ کے کسانوں اور شہریوں نے اپنی زمینوں سے اگنے والے لیچی کی فصل کو تلف کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بھارتی ریاست بہار میں لیچی کھانے سے پراسرار دماغی بیماری میں مبتلا ہو کر مرنے والے بچوں کی تعداد 100 ہوگئی۔

    بھارتی ریاست بہار میں دماغ کی سوزش کے باعث 10 سال سے کم عمر کے بچوں کی پراسرار ہلاکتوں کی وجہ وزارت صحت نے لیچی کو قرار دے دیا۔

    ریاست بہار کی وزارت صحت نے والدین کو ہدایت جاری کی ہیں کہ بچوں کو خالی پیٹ لیچی کھلانے سے گریز کریں، لیچی میں ایسے اجزاء موجود ہوتے ہیں جو دماغ کی سوزش کا باعث کا بن سکتے ہیں۔

    تحقیقات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ بھارت ریاست بہار کے سب سے متاثرہ علاقے مظفر گڑھ میں اگنے والی لیچی میں ایک زہریلا مادہ پایا گیا ہے جو دماغی مرض کا باعث بنتا ہے۔

    وزارت صحت کی تجویز پر ریاست بہار کے علاقے مظفر گڑھ کے کسانوں اور شہریوں نے اپنی زمینوں سے اگنے والے لیچی کی فصل کو تلف کردیا جب کہ مارکیٹ سے بھی لیچی کے ذخیرے کو اٹھایا جا رہا ہے۔

    بہار میں گرمی کے باعث 91 افراد ہلاک، عوام کا وزیر صحت کے خلاف احتجاج

    دوسری جانب بھارت میں شدید گرمی بھی قہر برسارہی ہے، شدید گرمی کے باعث ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 100 سے تجاوز کرچکی ہے۔

  • شام: اڑتالیس گھنٹوں کے دوران داعش کے حملوں میں 60 شامی فوجی ہلاک

    شام: اڑتالیس گھنٹوں کے دوران داعش کے حملوں میں 60 شامی فوجی ہلاک

    دمشق: شام میں داعش نے حالیہ ہفتوں کے سب سے خطرناک حملے کرتے ہوئےاڑتالیس گھنٹوں کے دوران 60 شامی فورسز کے اہلکاروں کو ہلاک کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے مارچ کے مہینے میں مشرقی شام سے داعش کی خلافت کے خاتمے کا اعلان کیا تھا تاہم جنگجو اب بھی ملک کے دیگر حصوں میں خفیہ ٹھکانوں میں موجود ہیں اور خطرناک حملے کر رہے ہیں۔

    شامی مبصر برائے انسانی حقوق کے سربراہ رامی عبدالرحمٰن کا کہنا تھا کہ جمعرات سے اب تک وسطی و مشرقی شام میں داعش نے 35 دمشق کی حمایت یافتہ فورسز کے اہلکاروں کو ہلاک کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ ماہ مشرقی گاؤں باغوز میں داعش کے خاتمے کے اعلان کے بعد سے یہ اب تک سب سے خوف ناک حملہ تھا۔

    شامی سیکیورٹی فورسز کے اہلکار 8 سالہ جنگ کے دیگر محاذوں پر بھی حملوں کا نشانہ بنی۔ گذشتہ روز داعش کے جنگجوؤں نے بشار الاسد کی حمایتی افواج کے 26 اہلکار کو ہلاک کیا تھا۔

    2011 میں حکومت مخالف مظاہروں کے آغاز سے شروع ہونے والی خانہ جنگی میں 3 لاکھ 70 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جس میں یہ تازہ ہلاکتوں کا واقعہ ہے۔

    شامی صدر بشار الاسد حکومت کے زیر کنٹرول علاقے زبوں حالی کا شکار

    بشارالاسد نے 2015 سے روس کی حمایت حاصل کرنے کے بعد ملک کا 60 فیصد حصہ حاصل واپس حاصل کرلیا ہے تاہم چند علاقے اب بھی ان کے کنٹرول میں نہیں ہیں۔

  • افغانستان: طالبان کے مختلف علاقوں میں دہشت گرد حملے، 28 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

    افغانستان: طالبان کے مختلف علاقوں میں دہشت گرد حملے، 28 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

    کابل: افغانستان میں طالبان کے مختلف چیک پوسٹوں پر دہشت گرد حملوں کے نتیجے میں 28 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق عسکریت پسندوں نے افغان صوبے قندھار، ہلمند اور فریاب میں سیکیورٹی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا جس کے باعث درجنوں اہلکار مارے گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کئی علاقوں میں سیکیورٹی اہکاروں نے جوابی کارروائی کی جس کے باعث متعدد جنگجوؤں کی بھی ہلاکتیں ہوئیں۔

    حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سب سے زیادہ ہلاکتیں افغان صوبے فریاب میں ہوئیں، سیکیورٹی تنصیب پر حملےمیں 22 اہلکار مارئے گئے، جبکہ چار اہلکاروں کو طالبان نے اغوا بھی کرلیا۔

    دوسری جانب صوبہ قندھار میں چار سیکیورٹی اہلکار مارے گئے، جبکہ ہلمند میں طالبان نے دو اہلکاروں کو نشانہ بنایا، حکام نے تمام ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے علاقوں کو کلیئر قرار دیا ہے۔

    خیال رہے کہ ایک جانب طالبان اور امریکا مذاکرات کی میز پر ہیں تو دوسری جانب شدت پسند کارروائیاں بھی جاری ہیں، حالیہ مذاکراتی دور کے دوران ہی درجنوں افراد مارے جاچکے ہیں۔

    امریکا اور طالبان کا 2 اہم نکات پر اتفاق، افغانستان سے افواج کی واپسی زیرغور

    حال ہی میں امریکی حکام نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ طالبان سے مذاکرات میں پیش رفت ہورہی ہے، دو اہم نکات پر اتفاق بھی ہوگیا ہے جس میں فوجی انخلا شامل ہے۔ اس عمل کو طے کرنے کے لیے ڈرافت تیار کی جارہی ہے۔

  • امریکا: رہائشی مکان میں آتشزدگی، 4 افراد ہلاک

    امریکا: رہائشی مکان میں آتشزدگی، 4 افراد ہلاک

    واشنگٹن: امریکا میں ایک رہائشی مکان میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں چار افراد جھلس کر ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست نیبراسکا کے جنوبی مشرقی علاقے میں قائم گھر میں لگے والی آگ نے چار افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ نیبراسکا کے کئی علاقوں میں سیلابی صورت حال کا بھی سامنا ہے، جس علاقے میں آتشزدگی کا واقع پیش آیا وہ جگہ سیلاب سے محفوظ ہے۔

    البتہ حکام نے خبردار کیا ہے کہ رواں ہفتے کے دوران مذکورہ ریاست کے مزید علاقے سیلاب کی لپیٹ میں آسکتے ہیں۔ گھر میں لگنے والی آگ کی وجوہات اب تک سامنے نہیں آئیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گھر میں موجود دیگر افراد کو بحفاظت محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے، تحقیقات کررہے ہیں جلد آتشزدگی کی وجہ اور دیگر حقائق سامنے آجائیں گے۔

    مکان میں آگ مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے لگی، فوری اطلاعات پر فائر فائٹزر کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچیں البتہ اس دوران چار افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    امریکا: ٹرمپ ٹاورمیں خوفناک آتشزدگی‘1 شخص جُھلس کرہلاک،4 زخمی

    خیال رہے کہ گذشتہ سال اپریل میں امریکی شہر نیویارک میں واقع ٹرمپ ٹاور میں ہونے والی ہولناک آتشزدگی کے باعث ایک شخص جُھلس کر ہلاک ہوگیا تھا، جبکہ 4 افراد کو انتہائی تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

  • تھرپارکر: غذائی قلت کے باعث مزید تین بچے دم توڑ گئے

    تھرپارکر: غذائی قلت کے باعث مزید تین بچے دم توڑ گئے

    مٹھی: تھرپارکر میں غذائی قلت اور صحت کی ناکافی سہولتوں کے سبب بچوں کی اموات کا سلسلہ بند نہ ہوا، سول اسپتال مٹھی میں زیر علاج مزید تین بچے دم توڑ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق تھرپارکر میں جہاں غربت اور بھوک کے ڈیرے ہیں وہیں موت کا رقص بھی جاری ہے، سول اسپتال مٹھی میں مزید تین کلیاں مرجھا گئیں۔

    اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں ماہ کے دوران تھرپارکر میں غذائی قلت سے انتقال کرنے والے بچوں کی تعداد تریپن اور مجموعی تعداد ایک سو بیس ہوگئی۔

    تھرپارکر ضلع کے سرکاری اسپتال ادویات کی قلت کا بھی شکار ہیں، صورتحال سے پریشان والدین دہائیاں دے رہے ہیں، تاہم انتظامیہ اقدامات کے بجائے صرف دعوے کررہی۔

    تھر: غذائی قلت و امراض کے باعث مزید پانچ بچے دم توڑ گئے

    گذشتہ سال جنوری سے ستمبر تک ساڑھے پانچ سو سے زیادہ بچے موت کی وادی میں جا سوئے، تھرواسی تو ہر گزرتے دن موت کی طرف بڑھ رہے ہیں لیکن ان کے زخموں پر مرہم رکھنے والا شاید کوئی نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ تھر میں بچوں‌ کی ہلاکت کے معاملے پر حکومت سندھ کو شدید تنقید کا سامنا ہے، مخالفین ایسے واقعات کو پی پی پی سرکار کی غفلت قرار دیتے ہیں، البتہ پارٹی کا موقف ہے کہ یہ صرف پروپیگنڈا ہے، حکومت تھر کی ترقی کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔

  • بھارت میں حالیہ بارشوں نے تباہی مچادی، تقریباً 550 افراد ہلاک ہوئے

    بھارت میں حالیہ بارشوں نے تباہی مچادی، تقریباً 550 افراد ہلاک ہوئے

    نئی دہلی: بھارت میں حالیہ مون سون کی بارشوں نے تباہی مچادی، مختلف حادثات میں تقریباً 550 افراد ہلاک جبکہ ہزاروں افراد بے گھر ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں مئی کے ماہ سے اب تک مون سون بارشوں کی تباہ کاریوں سے قریب ساڑھے پانچ سو افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں شہری ان بارشوں سے کسی نہ کسی طور متاثر ہوئے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ان بارشوں کے باعث مختلف حادثات پیش آئے جس میں سینکڑوں ہلاکتیں ہوئیں، جبکہ حکام کی جانب سے متاثرہ لوگوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لیے اقدامات بھی کیے گئے۔

    دوسری جانب شمال مشرقی بھارت میں حکام کے مطابق مون سون بارشوں کے نتیجے میں حالیہ کچھ دنوں میں کم سے کم 80 افراد ہلاک ہوئے جبکہ یہاں بھی لوگ بڑی تعداد میں متاثر ہوئے۔


    بھارت میں شدید بارشوں کے بعد لینڈ سلائیڈنگ، 9 افراد ہلاک


    بھارتی ریاست اتر پردیش میں قدرتی آفات کے انتظامی اُمور کے سربراہ سنجے کمار کا کہنا ہے کہ یہ اسّی افراد طوفانی بارشوں میں گھر گرنے یا دیواریں شکستہ ہونے کے باعث ہلاک ہوئے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مذکورہ واقعات کے بعد انتظامیہ حرکت میں آئی، اور لوگوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے بھارت کے شمال مشرقی حصے میں مون سون کی شدید بارشوں کے بعد لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات کے باعث کم از کم نو افراد ہلاک ہوئے تھے، شدید بارشوں نے جن ریاستوں میں تباہی مچائی تھی ان میں مہاراشٹرا، آسام، اترا کھنڈ، مغربی بنگال، گجرات اور منی پور شامل تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔