Tag: ہلاک

  • کھانا کیوں‌ مانگنا، بیٹے بہو نے ماں کو تشدد کرکے ہلاک کردیا

    کھانا کیوں‌ مانگنا، بیٹے بہو نے ماں کو تشدد کرکے ہلاک کردیا

    ابوظبی : اماراتی کورٹ نے خاتون  کو کھانا مانگنے پر تشدد کرکے ہلاک کرنے والے بیٹےاور بہو پر فرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی عدالت میں گزشتہ روز بزرگ خاتون کی بیٹے اور بہو کے ہاتھوں ہلاکت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران پراسیکیوٹر نے مرد اور اس کی اہلیہ پر تشدد کرنے اور والدہ کو بھوک سے ہلاک کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کی۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 29 سالہ بھارتی شہری اور اس کی 28 سالہ زوجہ نے ماں کو کھانا مانگنے پر القیس میں واقع گھر میں تشدد کے بعد ہلاک کیا۔

    پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ انتقال کے وقت مقتولہ کا وزن صرف 29 کلو تھا کیونکہ اسے کئی کئی روز بھوکا رکھا جاتا تھا۔

    دبئی کورٹ کی دستاویزات کے مطابق جوڑے نے متاثرہ خاتون کو جولائی 2018 سے اکتوبر 2018 تک کئی کئی روز تک بھوکا رکھتے تھے۔

    متاثرہ خاتون کو ریسکیو کرنے والے پڑوسی نے بتایا کہ ’میں کپڑے دھونے کی جگہ پر تھا کہ میں نے ایک بزرگ خاتون کو دیکھا جو بہت آفت زدہ تھی اور اس کے جسم پر جلنے کے نشانات بھی تھے‘۔

    پڑوسی نے بتایا کہ ’میں نے خاتون سے سوال کیا کہ آپ کے ساتھ کیا ہوا ہے لیکن انہوں نے جواب دینے سے انکار کردیا‘۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پڑوسی نے خاتون کی حالت سے متعلق بلڈنگ کی سیکیورٹی کو آگاہ کیا جس کے بعد سیکیورٹی گارڈ نے تمام اپارٹمنٹس کی تلاشی لی، بھارتی شہری کے اپارٹمنٹس میں خاتون فرش پر پڑی ہوئی ملی‘۔

    گارڈ نے بتایا کہ خاتون کے قریب کھڑے اس کے بیٹے کا کہنا تھا کہ وہ اس کی ماں ہے، بھارتی شہری نے دعویٰ کیا کہ اس کی ماں بستر پر نہیں سوتی اس لیے زمین پر لیٹی ہے‘۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق پڑوسی نے خاتون کی تشویش ناک حالت دیکھ کر فوری طور پر ریسکیو ٹیم کو مطلع کیا اور خاتون کو فوری طور پر اسپتال کرلیا لیکن کافی جھلسی ہوئی تھی اور کئی روز سے بھوکی تھی جس کے باعث وہ رستے میں ہی ہلاک ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جوڑے نے عدالت میں بیان دیا کہ خاتون کی موت طبی طور پر ہوئی ہم پر لگائے گئے الزامات من گھرٹ اور بے بنیاد ہیں، عدالت نے دونوں فریقین کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد فیصلہ تین جولائی تک ملتوی کردیا۔

  • امریکا میں گاڑی میں‌ بند ہوجانے سے شیرخوار بچی ہلاک، غفلت برتنے پر ماں کو 10 برس قید

    امریکا میں گاڑی میں‌ بند ہوجانے سے شیرخوار بچی ہلاک، غفلت برتنے پر ماں کو 10 برس قید

    واشنگٹن : امریکی ریاست نیویارک میں شدید گرمی کے باعث شیر خوار گاڑی میں بند ہوجانے کے باعث زندگی کی بازی ہار گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ متاثرہ بچے کی ماں کی غفلت کا نشانہ بننے والے شیرخوار بچے کو اس کی ماں ڈھائی گھنٹے کے لیے گاڑی میں بھول گئی تھی اور گاڑی کے اندر گرمی کی شدت 43 سینٹی گریڈ تھی جس کے باعث بچہ ہلاک ہوگیا۔

    رپورٹ کے مطابق امریکی پولیس نے غفلت برتنے پر بچے کی ماں چھایا شکرن کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا تھا، نیو جرسی کی عدالت نے 25 سالہ ماں پر قتل کی فرد جرم عائد کرکے 10 سال قید کی سزا سنا دی۔

    بچی کے پڑوسی کا کہنا ہے کہ وہ گھر سے باہر نکلی تو دیکھا کہ بچہ گاڑی میں بے سُد پڑا ہے جس کے بعد میں نے شور مچانا شروع کیا بچی کی ماں کو اطلاع دی۔

    خاتون نے بتایا کہ میں نے ہنگامی خدمات انجام دینے والے عملے کو اطلاع دی جس کے بعد ریسکیو ٹیم نے بچی کو سی پی آر فراہم کیا اور قریبی اسپتال منتقل کیا تاہم گرمی کی شدت کے باعث متاثرہ بچی راستے میں ہی جان کی بازی ہار گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گرمی کی شدت کے باعث گاڑی کے اندر کا درجہ حرارت 43 سیلسیس ہوگیا تھا جو بچی کی موت کا باعث بنا۔

    پڑوسی نے بتایا کہ میں ملازمت پر جانے کی غرض سے باہر نکلا تو دیکھا ایک خاتون بچے کو گود لیے بیھٹی رو رہی ہے، میں نے متاثرہ بچی کو فوری طور پر سی پی آر فراہم کیا تاہم چند لمحوں بعد ہی ریسکیو ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ عدالت نے پیر کے روز 25 سالہ خاتون کو بچی کے لیے دوسرے درجے کا خطرہ بننے کے جرم میں 10 سال قید اور ڈیڑھ لاکھ ڈالر جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

  • بہار میں گرمی کے باعث 91 افراد ہلاک، عوام کا وزیر صحت کے خلاف احتجاج

    بہار میں گرمی کے باعث 91 افراد ہلاک، عوام کا وزیر صحت کے خلاف احتجاج

    نئی دہلی: بھارتی ریاست بہار میں شدید گرمی کے باعث گزشتہ 30 گھنٹوں کے دوران کم از کم 91 افراد ہلاک ہوگئے، وزیر صحت کومریضیوں کی عیادت کے دوران اسپتال میں ضروری اشیاء کی عدم فراہمی کے خلاف شدید احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی محکمہ صحت کے اعلیٰ عہدیدار وجے کمار کا کہنا تھا کہ یہ ہلاکتیں تین اضلاع میں ہوئی ہیں جہاں درجہ حرارت 51 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ تھا۔

    وجے کمار کا کہنا تھا کہ مگادار ریجن کے تین اضلاع میں 91 افراد جاں بحق ہوئے اور یہ علاقے خشک سالی کا بھی شکار ہوئے تھے، گزشتہ روز دوپہر کو اچانک یہ افسوس ناک پیش آیا اور ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ افراد اسپتال پہنچے تھے۔

    عہدیدار کے مطابق اکثر ہلاکتیں ہفتے اور اتوار کی رات کو ہوئی تھیں اور چند اموات اتوار کو صبح ہوئیں، صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اورنگ آباد میں واقع سرکاری اسپتال میں مزید 40 سے زائد متاثرہ افراد طبی امداد دی جارہی ہے۔

    محکمہ صحت کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ مزید مریض اسپتال لائے جارہے ہیں جنہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے اور اگر گرمی کا یہ سلسلہ جاری رہا تو مزید اموات کا خدشہ ہے۔

    عہدیداروں کے مطابق اکثر متاثرہ افراد کی عمریں 50 برس سے زائد ہیں جبکہ کم عمر بچے بھی ہلاک شدگان میں شامل ہیں جو بے ہوشی کی حالت میں اسپتال پہنچ رہے ہیں اور انہیں بخار، ڈائیریا اور متلی کی شکایت ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بہار حکومت نے لوگوں کو غیرضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے، دریاوں اور جھیلوں میں پانی کی سطح کم ہو گئی، لوگوں کو پانی کی قلت کا سامنا ہے۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وزیر صحت ہرش وردھن نے متاثرین کی عیادت کےلیے اسپتال کا دورہ کیا تو متاثرین کے اہل خانہ کی جانب سے شدید احتجاج کا سامنا کرنا پڑا ہے.

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ متاثرین کی جانب سے اسپتال میں ضروری اشیا‌ء یسے بیڈ، ادویات ودیگر اشیاء کی عدم فراہمی خلاف احتجاج کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ 2015 میں بھی ہیٹ ویو کے نتیجے میں بھارت اور پاکستان میں 3 ہزار 500 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • برطانوی ہسپتال میں زہریلا سینڈوچ کھانے سے 3 افراد ہلاک

    برطانوی ہسپتال میں زہریلا سینڈوچ کھانے سے 3 افراد ہلاک

    لندن : پبلک ہیلتھ انگلینڈ نے زہر کے معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غذائی زہریت ایسے آلودہ سینڈوچ کھانے کے سبب ہوئی جو ہسپتالوں میں فراہم کیے جاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے شمالی حصے کے ایک ہسپتال میں غذائی زہریت کے سبب تین افراد ہلاک ہو گئے جبکہ تین دیگر کی حالت نازک ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اارے کے مطابق ایک بیان میں پبلک ہیلتھ انگلینڈ نے بتایا کہ خیال ہے کہ یہ غذائی زہریت ایسے آلودہ سینڈوچ کھانے کے سبب ہوئی جو ہسپتالوں میں فراہم کیے جاتے ہیں۔

    پبلک ہیلتھ کے اس ادارے کے مطابق یہ ہلاکتیں لسٹیریا نامی بیماری کے سبب ہوئیں، جو آلودہ یا زہریلی ہو چکی خوراک سے پیدا ہوتی ہے۔ حکام کے مطابق سینڈوچ فراہم کرنے والی کمپنی نے ان کی تیاری روک دی ہے۔

    مانچسٹر یونیورسٹی این ایچ ایس فاؤنڈیشن ٹرسٹ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم متاثرہ خانوادہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا اور سنجیدگی سے ان دو افراد کی جان بچانے کی کوشش کررہے ہیں جو لسٹیریا سے متاثر ہوا ہے۔

    این سی ایم کے ترجمان کا کہنا تھا کہ فوڈ چین ماحولیاتی صحت اور کھانوں کے معیار برقرار پرکھنے والے ایجنسی (فوڈ اسٹینڈرڈ ایجنسی) مشترکا طور پر معاملے کی تحقیقات ررہی ہیں۔

  • جاپان میں چاقو زنی کی واردات، تین افراد ہلاک

    جاپان میں چاقو زنی کی واردات، تین افراد ہلاک

    ٹوکیو : جاپان کے شہر کاواساکی میں ایک شخص نے چاقو سے حملہ کرکے دو افراد کو قتل جبکہ متعدد اسکول طلبہ کو زخمی کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کے دارالاحکومت ٹوکیوں کے کے جنوب میں واقع شہر کاواسکی میں چاقو زنی کی واردات کے دوران 18 افراد زخمی جبکہ دو افراد ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں ایک اسکول طالبہ اور 39 سالہ شخص شامل ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ حملے کے اہداف و مقاصد تاحال واضح نہیں ہوسکا ہے۔

    جاپانی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والوں میں 16 اسکول طالبات شامل ہیں جو بس اسٹاپ پر کھڑی اسکول وین کا انتظار کررہی تھیں۔

    پولیس نے جائے وقوعہ سے دو خنجر برآمد کیے ہیں جن کا فورنسسک ٹیسٹ کےلیے لیبارٹری بھیج دیا گیا ہے۔

    کاواساکی فائر بریگیڈ عملے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمیں آج صبح 7 بج کر 44 منٹ (جاپانی وقت کے مطابق) پر فون کال موصول ہوئی جس میں اسکول طلبہ پر چاقو سے حملے کی اطلاعات شامل تھیں۔

    اسکول وین کے ڈرائیور نے بیان دیا کہ ملزم نے قطار میں کھڑے طالب علموں پر چاقو سے حملہ کیا جو بس میں سوار ہونے کا انتظار کررہے تھے اور بعدازاں بس میں سوار بچوں کو بھی چاقو زنی کا نشانہ بنایا۔

    پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ ملزم نے بچوں کو زخمی کرنے کے بعد خنجر سے اپنی گردن پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جو اس وقت جاپان کے سرکاری دورے پر ہیں نے بچوں کو چاقو زنی کی واردات میں نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے متاثرین سے اظہار ہمدردی کیا۔

    واضح رہے کہ جاپان میں جرائم کی شرح انتہائی کم ہے جس کے باعث اسے دنیا کے سب سے کم جرائم والے ممالک کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے تاہم کچھ برسوں میں یہاں چاقو زنی کی کئی واردات رونما ہوچکی ہیں۔

    سنہ 2016 میں ذہنی مریض شخص نے چاقو سے حملہ کرکے 19 افراد کو زخمی کردیا تھا جبکہ 2001 میں آٹھ طالب علم چاقو زنی واردات میں قتل ہوئے تھے۔

  • وینزویلا: جیل میں بغاوت کی کوشش، 29 قیدی ہلاک

    وینزویلا: جیل میں بغاوت کی کوشش، 29 قیدی ہلاک

    کراکس: لاطینی امریکی ملک وینزویلا میں بغاوت کی کوشش نے پرتشدد شکل اختیار کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق سیاسی انتشار کے شکار وینزویلا کے ایک جیل میں قیدیوں‌ کی بغاوت کا پرتشدد واقعہ پیش آیا ہے.

    اس بغاوت کے نتیجے میں‌ جیل میں صورت حال کشیدہ ہوگئی، قیدیوں کے مختلف گروہوں اور پولیس اہل کاروں‌ میں شدید تصادم ہوا.

    یہ واقعہ وینزویلا کے مغربی شہر اکاریگُوا کی ایک جیل میں پیش آیا،29 قیدیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے، خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے.

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق شہری حقوق کی ایک تنظیم نے بتایا کہ اس ہنگامہ آرائی کے دوران متعدد پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

    خیال رہے کہ وینزویلا کے جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کو رکھا گیا ہے، ماضی میں بھی پرتشدد واقعات پیش آچکے ہیں.

    مزید پڑھیں: وینزویلا: صدر نکولاس کی فوجی دستوں سے ملاقات، پارلیمانی عمارت کا گھیراؤ

    خیال رہے کہ گزشتہ چند روز سے لاطینی امریکی ملک شدید سیاسی بحران کا شکار ہے. اپوزیشن رہنما خوآن گوائیڈو نے خود کو وینزویلا کا عبوری صدر قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ فوج ان کا ساتھ دے اور صدر نکولاس کو برطرف کر دے.

    عبوری صدر کو امریکی حکومت کا تعاون حاصل ہے. امریکی کی جانب سے کچھ روز قبل فوجی کارروائی کا بھی عندیہ دیا گیا تھا، وینزویلا تنازع کی وجہ سے روس اور امریکا میں بھی شدید تناؤ پایا جاتا ہے.

  • سیلفی کے شوق میں‌ یونیورسٹی طالبہ 10ویں منزل سے گر کر ہلاک ہوگئی

    سیلفی کے شوق میں‌ یونیورسٹی طالبہ 10ویں منزل سے گر کر ہلاک ہوگئی

    ولنیئس : پُر خطر جہگوں پر سیلفی لینے کے شوق نے 19 سالہ طالبہ کو موت کے منہ میں پہنچا دیا, وکٹوریہ سیلفی کے دوران دسویں منزل سے گر کر ہلاک ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک بیلاروسین شہری وکٹوریہ گرنکیوچ پڑوسی ملک لتھوینیا میں زیر تعلیم تھی جو پُر خطر جہگوں پر سیلفی لینے کی شوقین تھی اور حادثے کے وقت بھی دسویں منزل پر سیلفی کے دوران رات کی تاریخی کو عکس کے پس منظر میں شامل کرنا چاہتی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 19 سالہ طالبہ لتھوینیا میں تعلیم کے دوران ہاسٹل میں مقیم تھی، متاثرہ لڑکی کے دوستوں کے مطابق وکٹوریہ ولنیئس کی سیاہ رات کو اپنی تصویر کے پس منظر میں اس طرح شامل کرنا چاہتی تھی کہ پیچھے رات کی تاریخی اور آگے اس کا چہرہ دکھائی دے۔

    بیلاروس کی شہری متاثرہ لڑکی کے ایک دوست نے ہولیس کو بیان دیا کہ ’وکٹوریہ حادثے کے وقت ایک اسٹول پر چڑھ پر دسویں منزل کی بالکونی کی ریلنگ کے دوسری جانب کھڑی ہوئی تاکہ سیلفی لے سکے لیکن تواشن برقرار نہ رکھنے کے باعث 90 فٹ کی بلندی سے نیچے جاگری۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایمبولینس اور امدادی ٹیم نے وقت پر جائے حادثہ پر پہنچ کر ڈیڑھ گھنٹے تک لڑکی کی جان بچانے کی کوشش کی تاہم وہ کامیاب نہ ہوسکے اور وکٹوریہ ہلاک ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 19 سالہ طالبہ وکٹوریہ سیکنڈ ایئر کی طالبہ تھی جس کی المناک موت پر اس کی یونیورسٹی جامعہ ولنیئس نے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

  • قطیف میں سعودی فورسز کی کارروائی، آٹھ مشتبہ افراد ہلاک

    قطیف میں سعودی فورسز کی کارروائی، آٹھ مشتبہ افراد ہلاک

    ریاض : سعودی عرب کی سیکیورٹی فورسز نے صوبہ القطیف کے علاقے طاروت میں چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے آٹھ مطلوب افراد کو ہلاک کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی سکیورٹی فورسز نے اطلاع دی کہ ان کا تعلق حال ہی میں تشکیل پانے والے دہشت گردی کے ایک سیل سے تھا۔

    سعودی عرب کی پریزیڈینسی برائے اسٹیٹ سکیورٹی کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ انتہا پسندوں کا یہ گروہ علاقے میں عوامی مقامات اور سکیورٹی کی جگہوں پر دہشت گردی کے حملوں کی منصوبہ بندی کررہا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سکیورٹی حکام نے تحقیقات کے بعد طاروت کے علاقے سنابس میں واقع ایک اپارٹمنٹ میں ان کی خفیہ کمین گاہ کا پتا چلا لیا تھا۔

    ترجمان نے بتایا کہ اس کے بعد حکام نے ہفتے کی صبح مقامی وقت کے مطابق دس بجے حفظ ماتقدم کے طور پر ان مشتبہ انتہا پسندوں کے ٹھکانے پر چھاپا مار کارروائی کی تھی اور انھیں ہتھیار ڈالنے کے لیے کہا۔

    ترجمان نے بتایا کہ دہشت گردوں نے اس حکم کا کوئی مثبت جواب دینے کے بجائے سکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ شروع کردی۔ سکیورٹی اہلکاروں نے اپارٹمنٹ کے آس پاس موجود لوگوں کی جان ومال کے تحفظ کے لیے جوابی فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں تمام آٹھ افراد مارے گئے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس کارروائی میں سکیورٹی فورسز کے کسی اہلکار یا ساتھ واقع عمارتوں میں رہنے والے کسی فرد کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔

  • اتحادی طیاروں کی بمباری سے زخمی حوثی وزیر داخلہ میجر جنرل عبدالحکیم ہلاک

    اتحادی طیاروں کی بمباری سے زخمی حوثی وزیر داخلہ میجر جنرل عبدالحکیم ہلاک

    صنعاء : یمن کے ایران نواز حوثی باغی گروپ نے زخمی ہونے والے اپنے وزیر داخلہ کی لبنان کے ایک اسپتال میں موت کی تصدیق کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حوثی حکومت کے وزیر داخلہ میجر جنرل عبدالحکیم الماوری کو حال ہی میں عرب اتحادی فوج کی بمباری میں زخمی ہونے کے بعد بیروت کے ایک اسپتال منتقل کیا گیا تھا، الماوری کی موت کو حوثی باغیوں کے لیے ایک بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔

    حوثیوں کے قریبی ذرائع کا کہنا تھا کہ عبدالحکیم الماوری حال ہی میں یمن میں آئینی حکومت کی بحالی کے لیے سرگرم عرب اتحاد کے طیاروں کی صنعاء میں بمباری میں زخمی ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ انہیں حوثیوں کی طرف سے خفیہ طورپر اقوام متحدہ کے ایک طیارے کی مدد سے بیروت لے جایا گیا جہاں وہ دوران علاج گذشتہ روز انتقال کرگئے۔

    حوثیوں کی سپریم سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے وزیر داخلہ میجر جنرل عبدالحکیم احمد الماوری کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان کے خاندان کو ایک برقی تعزیتی پیغام بھیجا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ حوثی ملیشیا اپنے ایک قیمتی فوجی رہ نما سے محروم ہوگئی ہے۔ خیال رہے کہ حوثی وزیر داخلہ اور کئی دیگر سرکردہ باغی لیڈر گذشتہ برس مئی میں صنعاء میں عرب اتحادی طیاروں کی بمباری میں ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے۔

    بمباری کے بعد الماوری منظرعام پرنہیں آئے اور ان کی موت کی خبریں گردش کرتی رہی ہیں۔ تاہم حوثیوں کی طرف سے الماوری کی ہلاکت سے انکار کیاجاتا رہا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب حوثیوںنے ان کی موت کی تصدیق کی ہے۔

  • شمالی آئرلینڈ میں پُرتشدد مظاہرے، خاتون صحافی گولی لگنے سے ہلاک

    شمالی آئرلینڈ میں پُرتشدد مظاہرے، خاتون صحافی گولی لگنے سے ہلاک

    لندن : برطانیہ کے علاقے لندن ڈیری میں مظاہرین نے دوران فسادات خاتون کو صحافی کو قتل کردیا، پولیس نے قتل کو دہشت گردانہ کارروائی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی ریاست شمالی آئرلینڈ کے علاقے لندن ڈیری میں جمعرات کی رات برطانوی پولیس کے سرچ آپریشن کے بعد شروع ہونے والے پُر تشدد مظاہروں کے دوران ریپبلیکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے مظاہرین نے 29 سالہ صحافی لیرا میکّی کو قتل کردیا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ احتجاج میں شریک مظاہرین نے پولیس کے خلاف آزادنہ طور پر پیڑول بم استعمال کیے۔

    برطانوی پولیس کے اسسٹنٹ چیف کانسٹیبل مارک ہمیلٹن کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اداروں نے صحافی کے قتل کی تحقیقات شروع کردیں ہیں۔

    پولیس اسسٹنٹ چیف نے بتایا کہ گزشتہ رات تقریباً 11 بجے مسلح افراد نے پولیس کی جانب متعدد فائر کیے، جس کے نتیجے میں 29 سالہ نوجوان خاتون صحافی لیرا میکّی شدید زخمی ہوگئیں۔

    مارک ہمیلٹن کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں نے پولیس جیپ میں زخمی صحافی کو جائے وقوعہ سے اٹھاکر قریبی اسپتال منتقل کیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ پُرتشدد مظاہرے اس وقت شروع ہوئے جب پولیس نے مُلروئے پارک اور گلیگا کے علاقے میں متعدد گھروں میں شرچ آپریشن کیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ریپبلیکن پارٹی کے مظاہرین نے پولیس کی گاڑیوں پر 50 پیٹرول بم پیھنکے تھے جبکہ دو پولیس جیپوں کو اپنے قبضے میں لے کر نذر آتش بھی کیا ہے۔

    برطانیہ کی کی متعدد سیاسی جماعتوں باالخصوص شمالی آئرلینڈ کی سیاسی جماعت ڈی یو پی نے خاتون صحافی کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتےہوئے کہا کہ اس مشکل گھڑی اہل خانہ کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔