Tag: ہلدی

  • ہلدی کا ذرا سا استعمال بے شمار فوائد کا سبب

    ہلدی کا ذرا سا استعمال بے شمار فوائد کا سبب

    ہلدی ہمارے کھانوں کا اہم جزو ہے تاہم بہت سے لوگ اس کے جادوئی فوائد سے واقف نہیں، یہ جسمانی و دماغی صحت اور جلد کی خوبصورتی کے لیے بے حد فائدہ مند ہے۔

    ہلدی ایک طاقتور اینٹی سیپٹک اور اینٹی انفلمینٹری جزو ہے جس کے استعمال سے انسانی صحت اور خوبصورتی پر بے شمار مثبت اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

    انگلش ادویات زیادہ تر اینٹی سیپٹک، اینٹی انفلمینٹری، اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی الرجک ہوتی ہیں جنہیں موسمی انفیکشن پیش آنے والے مسائل سے لڑنے کے لیے مریضوں کو تجویز کیا جاتا ہے۔

    موسمی وائرسز اور انفیکشن پیدا کرنے والے بیکٹیریاز زیادہ تر کمزور قوت مدافعت والے افراد کو ہی نشانہ بناتے ہیں، قدرتی جڑی بوٹیوں سے علاج کرنے والے ماہرین اور غذائی ماہرین کی جانب سے قوت مدافعت بڑھانے اور انسان کو نقصان پہنچانے والے بیکٹیریاز سے بچاؤ کے لیے ہلدی کا استعمال روزانہ کی بنیاد پر تجویز کیا جاتا ہے۔

    ہلدی ایک اینٹی کولیسٹرول مصالحہ ہے جو کہ انسانی مجموعی صحت اور دل کے لیے مفید مانا جاتا ہے۔

    ہلدی میں موجود کرکمن نامی مرکب انتہائی طاقتور ہوتا ہے جو انسانی قوت مدافعت کو مضبوط بناتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق ہلدی میں متعدد بیماریوں کا علاج موجود ہے جس میں جوڑوں کا درد، ہائی بلڈپریشر کا متوازن رہنا، کینسر کے خلیات کی افزائش کی روک تھام میں مدد کرنا، سوزش سے نجات، ذہنی دباؤ میں آرام اور متاثرہ پٹھوں کی بحالی شامل ہے۔

    تحقیق کے مطابق ہلدی کا استعمال بلڈ گلوکوز یا بلڈ شوگر لیول کم اور کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے، خصوصاً ایسے افراد میں جو ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار ہوں۔ اسی طرح یہ مصالحہ ذیابیطس کا شکار ہونے سے بھی بچاتا ہے مگر اس حوالے سے سائنسدانوں نے مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

    ہلدی میں موجود پولی فینول ایسا اینٹی آکسیڈنٹ جز ہے جو کہ اینٹی انفلمینٹری خصوصیات رکھتا ہے، ہلدی جوڑوں کے درد، اکڑن اور سوجن میں کمی لانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    جوڑوں کے امراض کے شکار افراد ڈاکٹر کے مشورے سے ہلدی پاؤڈر کے کیپسول بھی استعمال کر کے جوڑوں کے درد میں ریلیف حاصل کرسکتے ہیں۔

    ہلدی کا استعمال کیل مہاسوں کی روک تھام ہی نہیں کرتا بلکہ اسے اکثر چہرے پر لگانے سے کیل مہاسوں کے نشانات اور سوجن بھی ختم ہو جاتی ہے۔

    ہلدی کا چہرے پر استعمال جلد کے مردہ خلیات کی صفائی کے لیے بہترین ہے اور یہ جلد کو چمک دینے میں مدد دیتی ہے، ہلدی کو دودھ یا دہی میں ملائیں اور اچھی طرح مکس کر کے چہرے، گردن، بازوؤں پر لگائیں۔

    اس ماسک کو خشک ہونے کے لیے چھوڑ دیں، بعد ازاں نیم گرم پانی سے دھو لیں۔ دھوتے ہوئے گول دائروں میں مساج بھی کریں، چہرہ کھِل اٹھے گا اور جلد کی متعدد شکایات سے نجات حاصل ہوگی۔

  • موسم سرما میں قوت مدافعت بڑھانے والی چائے

    موسم سرما میں قوت مدافعت بڑھانے والی چائے

    موسم سرما میں گلے کے مختلف امراض سے بچنا بے حد ضروری ہوتا ہے، اس کے لیے ضروری ہے کہ قوت مدافعت کو مضبوط کیا جائے، آج آپ کو ایسی ہی ایک چائے بتائی جارہی ہے جو قوت مدافعت کو مضبوط بنائے گی۔

    شوخ زرد رنگت والی ہلدی کو دنیا بھر میں سپر فوڈ کا درجہ دیا جاچکا ہے، یہ بلڈ پریشر کم کرتی ہے، ذیابیطس قابو کرتی ہے اور سب سے بڑھ کر کئی اقسام کے سرطان میں اس کی افادیت سامنے آچکی ہے۔

    ان سب کی وجہ ایک ہی مشہور کیمیکل کرکیومن ہے جو ہلدی میں بکثرت پایا جاتا ہے۔

    ادرک کے خاندان سے تعلق رکھنے والی ہلدی کو صدیوں سے کھانوں میں مصالحہ اور کئی امراض میں علاج کی غرض سے بطور دوا استعمال کی جارہی ہے۔

    ہلدی میں طاقتور اینٹی آکسیڈینٹس بکثرت پائے جاتے ہیں جو آپ کے مدافعتی نظام کو مضبوط رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، یوں تو ہلدی کو مختلف پکوانوں میں استعمال کیا جاتا ہے تاہم اس کی چائے قوت مدافعت بڑھانے میں کسی مسیحا سے کم نہیں۔

    اس کو مندرجہ ذیل طریقے سے تیار کریں۔

    اس چائے کی تیاری کے لیے 1 ٹی بیگ ڈینڈیلین جڑ والی چائے، آدھا چائے کا چمچ پسی ہوئی ہلدی، آدھا چائے کا چمچ باریک کٹی ہوئی ادرک، چٹکی بھر کالی مرچ، حسب ذائقہ شہد اور بادام کا دودھ۔

    بھنی ہوئی ڈینڈیلین جڑ والی چائے کا ایک بڑا کپ تیار کریں، اب اس میں ہلدی، ادرک اور کالی مرچ شامل کریں، کچھ دیر بعد اس میں حسب ذائقہ دودھ اور شہد شامل کریں اور نوش کریں۔

  • روزانہ ہلدی کے استعمال کے فوائد جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    روزانہ ہلدی کے استعمال کے فوائد جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    ہلدی ہمارے روزمرہ کے کھانوں میں استعمال کیا جانے والا جز ہے، اس کا باقاعدہ استعمال ہماری صحت پر حیران کن اثرات مرتب کرتا ہے۔

    ہلدی کا استعمال بطور غذا اور دوا قدیم زمانے سے کیا جا رہا ہے جس کے صحت پر بے شمار طبی اثرات مرتب ہوتے ہیں، ہلدی میں اینٹی انفلیمنٹری اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات پائے جانے کے سبب اس کا استعمال ماہرین کی جانب سے بھی تجویز کیا جاتا ہے۔

    قدرتی جراثیم کش ہلدی کو کئی طرح سے اور متعدد نتائج حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جلدی بیماری، زخم کو بھرنا اور اندرونی چوٹ کو آرام پہنچانا مطلوب ہو تو گھروں میں صدیوں سے ہلدی ہی کا استعمال کیا جاتا ہے جس کے شرطیہ مثبت نتائج حاصل ہوتے ہیں۔

    ہلدی قدرتی اینٹی سیپٹک ہے، اس کے استعمال سے سوجن میں کمی واقع ہوتی ہے اور سوجن کے نتیجے میں بننے والے کینسر کے خدشات بھی کم ہوتے ہیں، ہلدی جوڑوں کے درد یعنی آرتھرائٹس اور اوسٹیوپراسس میں بھی نہایت معاون ثابت ہوتی ہے۔

    ہلدی وزن کم کرنے میں بھی آپ کی مدد کر سکتی ہے، ہلدی اپنی قدرتی خصوصیات کی وجہ سے ہمارے جسم کی اضافی چربی کو کم کرتی ہے جس سے ہمارا وزن کم ہوتا ہے اور ساتھ ہی یہ کیلوریز کو بھی جلاتی ہے۔

    طبی جز پائے جانے کے نتیجے میں ہلدی بڑھاپے کے اثرات ظاہر ہونے کے عمل کو کم کرتی ہے، ہم وزن ہلدی اور بیسن کو پانی میں ملا کر پیسٹ بنائیں اور اسے چہرے، گردن اور بازوؤں پر لگا لیں، سوکھنے پر ہلکے ہاتھوں سے اسکرب کی طرح گولائی میں مساج کریں اور نیم گرم پانی سے دھو لیں۔

    اس عمل کو روزانہ دہرائیں، کچھ ہی دنوں میں چہرے کی رنگت کھل جائے گی اور جھریوں کا خاتمہ ہو جائے گا۔

    ہلدی ڈپریشن سے لڑنے میں بھی مدد کر سکتی ہے۔ ہلدی اور ڈپریشن کے درمیان تعلق پر تحقیق کی گئی جس میں پتہ چلا کہ ہلدی میں موجود فعال جزو کرکیومین ڈپریشن کی علامات کو کم کرنے میں مؤثر ہے۔

    ہلدی دل کے لیے بھی فائدہ مند ہے، اس میں ایسے مادے ہوتے ہیں جو دل اور خون کے خلیوں کے کام پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔

    ایک تحقیق میں امراض قلب کے 121 مریضوں کے ایک گروپ کو 4 گرام ہلدی دی گئی، جس گروپ کو یہ مصالحہ ملا، ان میں دل کے دورے کا خطرہ 65 فیصد کم ہوا۔

  • کیا ہمارے گھر میں موجود یہ معمولی سی شے کرونا وائرس سے بچا سکتی ہے؟

    کیا ہمارے گھر میں موجود یہ معمولی سی شے کرونا وائرس سے بچا سکتی ہے؟

    کرونا وائرس کو دنیا کو متاثر کیے ہوئے ایک سال گزر چکا ہے اور سائنسدان اس سے نجات کے لیے ویکسینز اور دواؤں کی تیاری میں مصروف ہیں، دنیا بھر میں ماہرین قدرتی اجزا اور پہلے سے موجود دواؤں سے اس کا علاج کرتے آرہے ہیں۔

    کیمبرج یونیورسٹی کے پروفیسر روب تھامس کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثر افراد جن کی حالت تشویشناک ہوگئی، زیادہ تر ایسے تھے جو پہلے سے مختلف بیماریوں کا شکار تھے جیسے امراض قلب، ذیابیطس ٹائپ 2، اور موٹاپا۔

    ڈکٹر روب اس سے قبل مختلف کینسرز کی روک تھام میں ڈائٹ کے کردار پر تحقیق کر چکے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ یہ طے شدہ ہے کہ ہم اپنے طرز زندگی میں تبدیلی لا کر اپنی قوت مدافعت میں اضافہ کر سکتے ہیں جس سے ہم اس وائرس سے لڑ سکتے ہیں۔

    اس سے قبل ایک تحقیق میں دیکھا گیا تھا کہ وٹامن ڈی اس وائرس سے لڑنے میں معاون ثابت ہورہا ہے، برطانیہ میں ایک تحقیق میں دیکھا گیا کہ وہ افراد جو دھوپ کی روشنی میں کم وقت گزارتے تھے اور ان میں وٹامن ڈی کی سطح معمول سے کم تھی، وہ کرونا وائرس کا شکار ہو کر وینٹی لیٹرز پر جا پہنچے۔

    اب تحقیق کی جارہی ہے کہ آیا اس وائرس سے لڑنے کے لیے فائٹو کیمیکلز بھی اسی طرح معاون ثابت ہوسکتے ہیں؟ فائٹو کیمیکلز پھلوں، سبزیوں، جڑی بوٹیوں اور مختلف مصالحوں بشمول ہلدی میں پائے جاتے ہیں۔

    سنہ 2003 میں جب سارس وائرس پھیلا تھا تب ان فائٹو کیمیکلز کو جانوروں پر آزمایا گیا تھا، ماہرین نے دیکھا کہ فائٹو کیمیکلز کی وجہ سے سارس وائرس کی کارکردگی اور صلاحیت میں کمی واقع ہوئی۔

    اب ان فائٹو کیمیکلز کو کرونا وائرس کے مریضوں کو بطور دوا دینے کا تجربہ کیا جارہا ہے۔

    تجربے میں شامل مریض ایک ماہ تک اس کا سپلیمنٹ کھائیں گے اور انہیں کوویڈ 19 کی علامات ختم ہونے تک مانیٹر کیا جائے گا۔ وہ افراد جن میں طویل عرصے تک کوویڈ 19 کی علامات رہیں گی وہ اسے 3 ماہ تک استعمال کریں گے۔

    پروفیسر روب کے مطابق فائٹو کیمیکلز سے تیار کردہ سپلیمنٹس محفوظ ہیں اور جلد تیار ہوسکتی ہیں۔

    تحقیق میں یہ بھی دیکھا جارہا ہے کہ کیا ان سپلیمنٹس کا پیشگی استعمال کرونا وائرس سے حفاظت کرسکتا ہے یا نہیں۔

  • ہلدی ملا پانی توانائی میں اضافہ کرنے میں معاون

    ہلدی ملا پانی توانائی میں اضافہ کرنے میں معاون

    ہلدی اپنے اندر جادوئی خواص رکھنے والا مصالحہ ہے اور اس کا باقاعدہ استعمال نہایت حیرت انگیز نتائج دے سکتا ہے۔

    ایک چمچہ ہلدی میں 24 کیلوریز، چکنائی، فائبراور پروٹین پایا جاتا ہے۔ اس میں معدنیات اور فولاد بھی پائی جاتی ہے اور یہ طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہے۔

    turmeric-2

    ہلدی کو زمانہ قدیم سے بھارتی اور چینی ثقافت میں مختلف دواؤں میں استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ اس کا سب سے حیران کن فائدہ زخموں کو بھرنا ہے۔

    یہ ہر طرح کے درد میں کمی لانے میں معاون ہے، جبکہ زخم لگنے، یا کسی آپریشن کے بعد ہلدی کا دودھ میں ملا کر استعمال زخموں کو جلد مندمل کردیتا ہے۔


    ہلدی کا پانی توانائی بڑھائے

    ماہرین کا کہنا ہے روز صبح ایک گلاس پانی میں ایک چٹکی ہلدی ملا کر پینے سے آپ ایک توانائی سے بھرپور دن گزاریں گے۔ روز صبح ہلدی کا استعمال آپ کو دن بھر تھکن، سستی اور غنودگی سے محفوظ رکھے گا۔

    اس کے لیے ایک گلاس پانی میں ایک چٹکی ہلدی، اور ذائقہ بڑھانے کے لیے ایک چمچ شہد ڈال کر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: زرد غذائیں خوشی پیدا کرنے کا سبب

    ہلدی کی صرف ایک چٹکی کو کھانوں میں ملا کر اسے اپنی غذا کا حصہ بنایا جاسکتا ہے اور اس میں چھپے تمام فوائد حاصل کیے جاسکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔