Tag: ہندو

  • تاج محل کے بعد انتہا پسند ہندوؤں کو قطب مینار بھی کھٹکنے لگا، خطرناک مطالبہ

    تاج محل کے بعد انتہا پسند ہندوؤں کو قطب مینار بھی کھٹکنے لگا، خطرناک مطالبہ

    دہلی: تاج محل کے بعد انتہا پسند ہندوؤں کو قطب مینار بھی کھٹکنے لگا ہے، اور وہ اسے مندر میں تبدیل کرنے کا مطالبہ کرنے لگے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بدھ کو بھارت میں انتہا پسند ہندو جماعتوں نے نئی دہلی میں واقع قطب مینار کے سامنے احتجاج کیا، اور جے شری رام کے نعرے لگائے۔

    انتہا پسند ہندوؤں نے مسلمان حکمرانوں کے بنائے گئے ثقافتی ورثے قطب مینار کو وشنو مندر میں تبدیل کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق انتہا پسند ہندو جماعت کے سربراہ بھگوان گوئل نے وزیر داخلہ امیت شاہ کو میمورنڈم دیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ثقافتی مقام قطب مینار جو مسلم حکمراں قطب الدین ایبک نے تعمیر کرایا تھا، دراصل وشنو ٹیمپل تھا۔

    ثقافتی ورثے کے مقام جمع ہو کر نعرے بازی کرنے پر پولیس نے یونائیٹڈ ہندو فرنٹ کے سربراہ جے بھگوان گوئل کو گھر میں نظر بند کر دیا ہے۔

    بی جے پی "تاج محل” کا کون سا راز جاننے عدالت پہنچی ہے؟

    بابری مسجد میں مندر کے قیام کے بعد سے بھارتیہ جنتا پارٹی نے نہ صرف مسلم علاقوں کے نام تبدیل کیے بلکہ وہ تاج محل، قطب مینار اور دیگر قدیم عمارتوں اور مساجد کو مندر میں تبدیل کرنے کے منصوبے پر بھی کام کر رہی ہے۔

    ابھی چند دن قبل الہٰ آباد ہائی کورٹ کے لکھنؤ بینچ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایودھیہ ضلع کے میڈیا انچارج ڈاکٹر راجنیش سنگھ نے تاج محل میں موجود 20 کمروں کو کھلوانے کے لیے ایک پٹیشن دائر کی ہے جو یہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا تاج محل کے ان 20 کمروں میں ہندو مورتیوں اور تاریخی عبارات کو چھپایا تو نہیں گیا ہے؟

  • راجھستان میں گائے خریدنے والوں پر انتہا پسندوں کا حملہ، بزرگ جاں بحق

    راجھستان میں گائے خریدنے والوں پر انتہا پسندوں کا حملہ، بزرگ جاں بحق

    جودھ پور: بھارت میں انتہا پسندی اور مسلمان دشمنی عروج پر پہنچ گئی۔ بھارتی ریاست راجھستان میں گائے خرید کے جانے والے مسلمان کو ہجوم نے شدید تشدد کا نشانہ بنا کر اسے بالآخر مار ڈالا۔

    نریندر مودی کے انتہا پسند بھارت میں مسلمان ہونا جرم بن گیا۔ انتہا پسند دن دہاڑے مسلمانوں کی جان لینے لگے۔

    بھارتی ریاست راجھستان کے شہر الور میں مویشی میلے سے گائے خریدنے والے 55 سال کے پہلو خان کو انتہا پسندوں کے ہجوم نے دن دہاڑے بد ترین تشددکا نشانہ بنایا۔

    مزید پڑھیں: گوشت کے خلاف کریک ڈاؤن، جانور بھوکے رہنے پر مجبور

    پہلو خان اور ان کے ساتھیوں نے مویشی میلے سے خرید ی گئی گائے کے دستاویزی ثبوت بھی دکھائے لیکن جنونی ہندوؤں نے ایک نہ سنی۔ پہلو خان کو  شدید ضربیں لگائی گئیں، جس کے بعد انہیں تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تاہم 2 دن بعد وہ زخموں کی تاب نہ لا کرجاں بحق ہوگئے۔

    ہجوم کے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بننے والے ان کے ساتھیوں کو تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل وزیر اعظم نریندر مودی کے آبائی علاقے گجرات کی اسمبلی نے گائے ذبح کرنے والے کو عمر قید کی سزا دینے کا قانون منظور کرلیا۔

    قید کے ساتھ ساتھ ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی ادا کرنا پڑے گا۔

    مزید پڑھیں: گجرات میں گائے ذبح کرنے پر عمر قید

    اس سے قبل ریاست اتر پردیش کے نو منتخب وزیر اعلیٰ ادیتیہ ناتھ یوگی نے اپنے عہدے کا منصب سنبھالتے ہی ریاست بھر میں گوشت کی دکانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد سے یو پی میں گوشت کی دکانیں اور مذبح خانے بند کروائے جا رہے ہیں۔

    اس مسلم دشمن اقدام سے مسلمانوں سمیت دلتوں اور اس شعبے سے وابستہ دیگر افراد کا کاروبار بری طرح متاثر ہوا ہے۔

    اتر پردیش میں ہی انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے گوشت کی دکانوں کو آگ لگا دینے کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔

  • ‘میں ہندو بھی ہوں اور مسلمان بھی’

    ‘میں ہندو بھی ہوں اور مسلمان بھی’

    ممبئی: بالی ووڈ اداکار سلمان خان یوں تو اپنی کھلے عام مسلمان دوستی کے باعث ہندو انتہا پسندوں کے نشانے پر رہتے ہیں اور ایک بار پھر انہوں نے ایسا ہی کچھ بیان دیا ہے۔

    اپنے حالیہ بیان میں سلمان خان نے کہا ہے کہ میں ہندو اور مسلمان دونوں ہوں۔

    یہ بات انہوں نے اس وقت کہی جب چند روز قبل وہ کالے ہرن کے شکار کے کیس میں جودھ پور کی عدالت میں پیش ہوئے۔

    رسمی کارروائی کے وقت جب عدالت میں ان کا مذہب دریافت کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا، ’میں ہندو بھی ہوں اور مسلمان بھی، میں ایک بھارتی شہری ہوں‘۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی فنکار دہشت گرد نہیں، سلمان خان

    سلمان خان پر الزام تھا کہ انہوں نے سنہ 1998 میں چنکارا نامی 2 نایاب ہرنوں کا شکار کیا تھا۔ اس ہرن کے شکار پر قانونی طور پابندی عائد تھی۔ علاوہ ازیں سلمان خان نے شکار کے لیے جو بندوق استعمال کی، اس کے لائسنس کی معیاد بھی ختم ہوچکی تھی۔

    تاہم مذکورہ حاضری پر سلمان خان نے اس الزام کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے اسے ماننے سے انکار کردیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ واقعہ کے وقت ان کے گرد سیکیورٹی کا حصار نہایت سخت تھا جس کے باعث وہ باہر ہی نہیں نکل سکے، کجا کہ ہرن کا شکار کرنا۔ انہوں نے بیان دیتے ہوئے کہا، ’مجھ پر جھوٹا الزام لگایا گیا ہے‘۔

  • مذہب سب کا الگ، لیکن انسانیت کی اساس مشترک ہے: وزیر اعظم

    مذہب سب کا الگ، لیکن انسانیت کی اساس مشترک ہے: وزیر اعظم

    چکوال: وزیر اعظم نواز شریف نے ہندوؤں کے تاریخی مقام کٹاس راج کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں رہنے والے تمام ہندو، سکھ، پارسی اور دیگر تمام مذاہب کے ماننے والوں کی خوشیاں اور دکھ سانجھے ہیں۔ انسانیت ہماری مشترکہ اساس ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نے کٹاس راج کے دورے کے موقع پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ مقام نہ صرف ہندوؤں کے لیے امتیازی حیثیت رکھتا ہے بلکہ سکھ، بدھ مت کے ماننے والوں، اور مسلمانوں کی ثقافت کا سنگم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں صرف مسلمانوں کا نہیں، تمام پاکستانیوں کا وزیر اعظم ہوں۔ ’یہاں پر 5 مذاہب کے ماننے والے پاکستانیوں کا اجتماع میری خوشی کا باعث ہے‘۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اس اجتماع سے پوری دنیا کو واضح پیغام گیا ہے کہ پاکستان میں ہندو، سکھ، پارسی اور تمام مذاہب کے ماننے والوں کو برابر کا شہری مانا جاتا ہے۔ ’تمام مذاہب کے ماننے والے انسانیت کے رشتے میں بندھے ہیں اور پاکستان کی ترقی، استحکام، امن اور خوشحالی کے لیے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر کام کر رہے ہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے عمل سے ثابت کیا کہ مذہب سب کا اپنا اپنا لیکن انسانیت ہماری مشترکہ اساس ہے۔

    اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے قرآن کریم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تمام انبیا اور تمام کتابوں پر ایمان لانا ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ یہی نہیں ہمیں اقلیتوں کے ساتھ بہترین سلوک اور ان کے حقوق کے تحفظ کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

    انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایک وقت آئے گا کہ پاکستان کو اقلیت دوست ملک کے طور پر جانا جائے گا۔

    خطاب میں وزیر اعظم سیاسی گفتگو کرنا نہ بھولے۔ انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان بنانے والے کچھ نہیں بنا رہے۔

    انہوں نے ماضی کی حکومتوں کو بھی لتاڑتے ہوئے کہا کہ جو پہلےحکمران رہے، ہم ان کے صوبے میں بھی ہم موٹر وے بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں ایسے لوگ آگئے ہیں جوروز نیا جھوٹ بولتے ہیں۔

    وزیر اعظم نے مخالفین کو اللہ سے معافی مانگنے کا بھی مشورہ دیا۔

    تقریب کے بعد وزیر اعظم محمد نواز شریف نے ہندؤوں کے مقدس مقام امرت جل میں واٹر فلٹریشن پلانٹ کا افتتاح بھی کیا۔ فلٹریشن پلانٹ سے مذہبی رسومات کے لیے آنے والے ہندوؤں کو صاف پانی میسر ہوگا۔

    دورے کے موقع پر وزیر اعظم نے کٹاس راج میں ہندوؤں کے تاریخی مندر کے مختلف حصے بھی دیکھے۔

    اس موقع پر وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف، چیئرمین متروکہ وقف املاک صدیق الفاروق اور دیگر اہم شخصیات بھی وزیر اعظم کے ہمراہ تھیں۔

    بعد ازاں وزیر اعظم نے کٹاس راج میں ہندوؤں کے مذہبی رہنما شیو جی کے مندر کے قریب پودا بھی لگایا اور ملک و قوم کی ترقی اور خوشحالی کے لیے دعا مانگی۔

  • دنیا بھر میں دیوالی کے رنگ

    دنیا بھر میں دیوالی کے رنگ

    دنیا بھر میں ہندو مذہب کا تہوار دیوالی منایا جارہا ہے۔ یہ روشنیوں کا تہوار ہے اور اس موقع پر ہندو برادری انتہائی عقیدت و احترام سے تقریبات کا اہتمام کرتی ہے۔

    دیوالی کی تاریخ بے حد قدیم ہے اور ہندو مت کے قدیم پرانوں میں اس کا ذکر’روشنی کی اندھیرے پرفتح کے دن‘ کے طور پر کیا جاتا ہے۔

    post-1

    دیوالی 5 روزہ تہوار ہے جس میں اصل دن ہندو کلینڈر کے مطابق ’کارتیک‘ نامی مہینے کا پہلا دن ہے۔

    post-2

    دیوالی کی تقریبات کا آغاز دو روز پہلے کردیا جاتا ہے۔

    %d8%af%db%8c%d9%88%d8%a7%d9%84%db%8c

    جس کے بعد یہ نئے چاند کے طلوع ہونے کے دو دن بعد تک جاری رہتی ہیں۔

    post-3

    ہندو برادری اس موقع پر خصوصی اہتمام کرتی ہے۔ نئے لباس زیب تن کیے جاتے ہیں اور گھروں اور بازاروں کی صفائی ستھرائی کی جاتی ہے۔

    post-4

    دیا اور رنگولی دیوالی کے تہوار کے اہم جزو ہیں اور بچے اس موقع پر آتش بازی کرتے ہیں۔

    post-6

    اس موقع پر مندروں میں لکشمی پوجا کا اہتمام کیا جاتا ہے اور پرساد تقسیم ہوتا ہے۔

    post-5

  • بھارت میں فلم ’اے دل ہے مشکل‘ کی ریلیز روک دی گئی

    بھارت میں فلم ’اے دل ہے مشکل‘ کی ریلیز روک دی گئی

    ممبئی: بھارتی انتہا پسند پاکستان دشمنی میں ہر حد پار گئے۔ کرن جوہر کی فلم ’اے دل ہے مشکل‘ میں فواد خان کی موجودگی کے باعث ملک بھر میں فلم کی ریلیز روک دی گئی۔

    کرن جوہر کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’اے دل ہے مشکل‘ میں رنبیر کپور، ایشوریا رائے، انوشکا شرما اور فواد خان اداکاری کے جوہر دکھا رہے تھے۔

    فلم 28 اکتوبر کو دیوالی کے موقع پر ریلیز کی جانے والی تھی تاہم بھارتی میڈیا کے مطابق سینما مالکان نے فلم کی نمائش سے انکار کردیا ہے۔

    انتہا پسندوں کے خوف سے بھارتی سینما مالکان نے ان تمام فلموں کو سینما گھروں کی زینت بنانے سے انکار کردیا جن میں پاکستانی اداکار موجود ہیں۔

    اس سے قبل بھارتی انتہا پسند تنظیم مہارا شٹرا نونرمان سینا (ایم این ایس) نے فلم ساز کرن جوہر اور مہیش بھٹ کو دھمکی دی تھی کہ اگر پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام کیا تو گلیوں میں گھما گھما کر ماریں گے۔

    انتہا پسند تنظیم کے سربراہ چترپٹ سینا کا کہنا تھا کہ اڑی حملے کے بعد ہم نے فلم انڈسٹری سے پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام نہ کرنے کی اپیل کی تھی لیکن مہیش بھٹ اور کرن جوہر نے ہماری اپیل پر مثبت جواب نہیں دیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ کسی بھی پاکستانی فنکار کے ساتھ کام کرتے ہیں، تو انہیں ہماری جانب سے جواب کے لیے تیار رہنا چاہیئے۔

    اس سے قبل اسی تنظیم نے پاکستانی اداکاروں کو 48 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کا انتباہ بھی دیا تھا۔

    حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں بھارتی فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن پاکستانی اداکاروں پر پہلے ہی پابندی عائد کرچکی ہے۔ علاوہ ازیں کئی بالی ووڈ فنکاروں نے بھی پابندی کو درست قرار دیتے ہوئے پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    بعض اداکار اس موقع پر غیر جانبدار رہے اور امن کی خواہش پر زور دیا تاہم سلمان خان، کرن جوہر، سیف علی خان اور اوم پوری نے کھل کر پاکستانی اداکاروں کے حق میں بیان دیا جس کے بعد ان اداکاروں کو بھی انتہا پسندوں کی جانب سے دھمکیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    بھارتیوں نے اوم پوری کے خلاف غداری کا مقدمہ بھی درج کروایا جس کے بعد انہوں نے اپنے بیان پر معذرت کر کے اپنی جان چھڑائی۔

    دوسری جانب پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کی فلم ’رئیس‘ میں ان کے کردار کے بارے میں بھی متضاد اطلاعات سامنے آرہی تھیں۔ بھارتی میڈیا کا دعویٰ تھا کہ ماہرہ خان کو فلم سے نکال دیا گیا ہے لیکن فلم کے ڈائریکٹر رتیش سدھوانی نے اس کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ فلم کی شوٹنگ مکمل ہوچکی ہے، اب اس میں کسی تبدیلی کی گنجائش نہیں اور اسے مقررہ وقت پر ہی ریلیز کیا جائے گا۔

    ماہرہ خان فلم ’رئیس‘ میں شاہ رخ خان کے مد مقابل کردار ادا کر رہی ہیں۔

  • عید کی خوشیوں کو دوبالا کرتے بالی ووڈ کے 7 گانے

    عید کی خوشیوں کو دوبالا کرتے بالی ووڈ کے 7 گانے

    مسلمانوں کا تہوار عید الفطر دنیا بھر میں نہایت ذوق و شوق سے منایا جاتا ہے۔ دنیا بھر میں جہاں جہاں مسلمان رہتے ہیں وہ نہ صرف خود یہ تہوار مناتے ہیں بلکہ اپنے ساتھ غیر مسلموں کو بھی اپنی خوشیوں میں شریک کرتے ہیں۔

    بھارتی فلم انڈسٹری بالی ووڈ بھی ہندو اور مسلمان تہذیب و روایات کو پیش کرتی ہے۔ نہ صرف ہندو اور سکھ تہواروں کو فلموں میں دکھایا جاتا ہے بلکہ مسلمان تہواروں کو بھی مناتے ہوئے دکھایا جاتا ہے۔

    چونکہ عید کا موقع ہے تو ہم نے آپ کے لیے بالی ووڈ کے کچھ ایسے ہی گانوں کا انتخاب کیا ہے جو آپ کی عید کی خوشیوں کو دوبالا کردیں گے۔

    واللہ رے واللہ

    فلم ’تیس مار خان‘ کا گانا ’واللہ رے واللہ‘ اکشے کمار، کترینہ کیف پر فلمایا گیا ہے جبکہ سلمان خان بھی اس میں بطور مہمان اداکار جلوہ گر ہوئے ہیں۔

    عرضیاں

    فلم ’دہلی 6‘ کا گانا ’عرضیاں‘ میں عید کے تہوار کو دکھایا گیا ہے جس میں لوگ ایک دوسرے سے عید مل رہے ہیں اور چاروں جانب عید کی خوشیاں ہیں۔ گانے کی موسیقی اے آر رحمٰن کی جانب سے دی گئی ہے جبکہ اسے ابھیشک بچن پر فلمایا گیا ہے۔ اسے سن کر آپ بھی خود کو پرانی دلی کے اسی ماحول کا حصہ محسوس کریں گے جس نے اردو شعر و ادب کو پروان چڑھایا۔

    یوں شبنمی

    سونم اور رنبیر کپور کی پہلی فلم ’سانوریا‘ میں شامل گانا ’یوں شبنمی‘ میں یہ دونوں اداکار سب کو عید کی خوشیوں کی مبارکباد دیتے نظر آرہے ہیں۔

    مبارک عید مبارک

    سن 2002 میں آنے والی فلم ’تم کو نہ بھول پائیں گے‘ کے گانے ’مبارک عید مبارک‘ میں سلمان خان دل سے سب کو عید کی مبارکباد دیتے نظر آرہے ہیں۔ فلم میں سلمان خان کے ساتھ دیا مرزا اور سشمیتا سین بھی شامل تھیں۔

    چاند سامنے ہے

    یہ گانا فلم ’یہ محبت ہے‘ میں شامل ہے جو 2002 میں آئی۔ گانا راہول بٹ پر فلمایا گیا جبکہ فلم میں ارباز خان نے بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔

    چاند نظر آگیا

    فلم ’ہیرو ہندوستانی‘ 1998 میں آئی جس میں ارشد وارثی اور نمرتا شرودکر نے مرکزی کردار ادا کیا۔ اس میں شامل گانا ’چاند نظر آگیا‘ چاند رات کی رونقیں یاد دلاتا ہے۔

    عید کا دن

    گانا ’عید کا دن‘ 1982 میں آنے والی فلم ’دیدار یار‘ میں شامل ہے۔ گانے میں قمر بدایونی کا مشہور مصرعہ ’رسم دنیا بھی ہے، موقع بھی ہے، دستور بھی ہے‘ بھی شامل ہے۔ فلم میں جیتندر، ریکھا اور رشی کپور نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔

  • راجھستان ۔ جہاں مسلمانوں کے ساتھ ہندو بھی روزہ رکھتے ہیں

    راجھستان ۔ جہاں مسلمانوں کے ساتھ ہندو بھی روزہ رکھتے ہیں

    آپ نے مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان مذہبی ہم آہنگی کے بہت سے مظاہرے دیکھے ہوں گے، لیکن آپ نے شاید کسی ہندو کو مسلمانوں کے ساتھ روزہ رکھتے نہ دیکھا ہو۔ ایسی حقیقت بھارت کی ریاست راجھستان میں موجود ہے جہاں ہندو افراد مسلمانوں کا ساتھ دینے کے لیے رمضان میں روزے رکھتے ہیں۔

    راجھستان کے بارمر اور جیسلمر ضلع میں مذہبی ہم آہنگی کا بہترین مظاہرہ دیکھنے کو ملتا ہے۔ یہاں مسلمان نہ صرف ہندؤوں کے ساتھ ہولی اور دیوالی مناتے ہیں بلکہ ہندو ان سے ایک قدم آگے بڑھ کر ماہ رمضان میں روزے بھی رکھتے ہیں۔

    raj-1

    یہی نہیں ہندو اپنے مسلمان بھائی بہنوں کے ساتھ 5 وقت نماز بھی پڑھتے ہیں۔ بقول ان کے اس طرح ان پر بھی خدا کی رحمتیں نازل ہوں گی۔ مسلمان بھی ان کے ہولی اور دیوالی کے تہواروں میں شریک ہوتے ہیں اور دیگر مذہبی تہواروں پر ان کے ساتھ مذہبی گیت یا بھجن بھی گاتے ہیں۔

    بارمر کے رہائشی شنکر رام کے مطابق، ’ہمارا مذہب مختلف ہے لیکن روایات مشترک ہیں۔ ہمارے یہاں چھوٹے بچے بھی روزہ رکھتے ہیں‘۔

    یہ روایت صرف ان 2 ضلعوں میں ہی نہیں بلکہ پورے راجھستان میں ہے۔ یہاں کے علاقے گوہڑ کا تلہ میں واقع سعید کسم درگاہ میں بھی مسلمان اور ہندو دونوں ہی حاضری دیتے ہیں۔

    raj-2

    راجھستان میں یہ روایات عام تو ہیں، مگر ان کا آغاز کب اور کیسے ہوا، یہ کوئی نہیں جانتا۔ یہاں کچھ خاندان ایسے بھی ہیں جو تقسیم بھارت کے وقت سندھ سے ہجرت کر کے آئے تھے۔

    بارمر میں ایک سرکاری اہلکار کے مطابق یہاں لوگ ایک دوسرے کی خوشیوں اور دکھوں میں شریک ہوتے ہیں۔ یہ سوچنا بھی ناممکن ہے کہ کسی مسلمان کو ہندو یا ہندو کو کسی مسلمان سے الگ کردیا جائے۔

    پاکستان اور بھارت میں جہاں شرپسند عناصر کی جانب سے مذہبی تنگ نظری کو فروغ دیا جارہا ہے وہاں یہ خبر مذہبی رواداری کی بہترین مثال ہے۔