Tag: ہندوستانی

  • ’اگر سب ٹھیک ہے تو ہر سال لاکھوں ہندوستانی اپنی شہریت کیوں چھوڑ رہے؟‘

    ’اگر سب ٹھیک ہے تو ہر سال لاکھوں ہندوستانی اپنی شہریت کیوں چھوڑ رہے؟‘

    بھارت کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) نے مودی حکومت سے سوال کیا ہے کہ اگر وہ دعویٰ کرتی ہے کہ ملک میں سب ٹھیک ہے تو بڑی تعداد میں ہندوستانی شہری ملک کیوں چھوڑ رہے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق این سی پی ترجمان کلائیڈ کریسٹو کا یہ تلخ رد عمل اس وقت سامنے آیا ہے جب ایک دن قبل ہندوستانی شہریت چھوڑنے اور دنیا بھر کے تقریباً 135 ممالک کی شہریت اختیار کرنے والے ہندوستانیوں کی تعداد پر مبنی سالانہ ڈاٹا مرکزی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے جاری کیا۔

    این سی پی کے ترجمان کریسٹو نے سوال کیا ہے کہ اگر ہندوستان میں واقعی سب کچھ ٹھیک چل رہا ہے تو لوگ اپنی ہندوستانی شہریت کیوں چھوڑ رہے ہیں؟

    بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بھارت کو ہمیشہ کے لیے ملک چھوڑ کر جانے والے ہندوستانیوں کی تعداد کا سال در سال کا ڈیٹا پارلیمنٹ میں پیش کیا۔

     وزیر نے پارلیمنٹ میں بتایا کہ 2011 کے بعد سے 16 لاکھ سے زیادہ ہندوستانیوں نے اپنی ہندوستانی شہریت چھوڑ دی ہے، جس میں صرف 2022 میں 2 لاکھ 25 ہزار 620 افراد نے ہندوستانی شہریت چھوڑی،  یعنی اوسطاً روزانہ تقریباً 618 ہندوستانیوں ملک چھوڑ رہے ہیں۔

    این سی پی کے لیڈر کا کہنا تھا کہ اگر بی جے پی کے اعلانات واقعی میں حقیقت پر مبنی ہیں، تو دنیا بھر میں بسنے والے ہندوستانیوں کو بڑی تعداد میں اپنے وطن واپس آنا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے پتا ہے حکومت دیگر ضروری ڈیٹا پیش نہیں کرے گی کیونکہ حقیقت یہ ہے کہ ہندوستانی اپنی شہریت چھوڑ رہے ہیں اور بڑھتی مہنگائی کے سبب یہاں سے جا رہے ہیں۔

  • ڈاکٹر فیلن نے عورتوں‌ کی جلی کٹی باتیں کب سنیں؟

    ڈاکٹر فیلن نے عورتوں‌ کی جلی کٹی باتیں کب سنیں؟

    یہ ہندوستان پر راج کرنے والی انگریز سرکار کے ایک ایسے افسر کا تذکرہ ہے جس نے نہ صرف اردو انگریزی لغت مرتب کی بلکہ عام ہندوستانیوں‌ میں‌ انھیں‌ ایک نرم مزاج اور یار باش افسر سمجھا جاتا تھا.

    یہ لغت نویس ڈاکٹر ایس ڈبلیو فیلن ہیں جو 1817 میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے ہندوستان میں کئی دوست بنائے اور عام لوگوں سے میل جول رکھنا انھیں پسند تھا۔

    اس لغت نویس نے دنیا کو بتایا کہ ہندوستان میں عام بول چال اور تحریری زبان کے علاوہ ایک ایسی بولی بھی ہے جس کا ذخیرہ الفاظ، جملے اور صوتی اثر جداگانہ ہے۔ انھوں نے اسے زنانہ بولی کہا۔

    عورتوں کی بولی سے متعلق اپنے تبصرے میں فیلن لکھتے ہیں کہ عمر بھر تکلیف اور دکھ اٹھانے والی اس مخلوق کے لبوں سے فی البدیہہ جو جلی کٹی باتیں نکلتی ہیں، اُن میں تجربہ، خیال کی کاٹ، لفظوں کا انتخاب ہی نہیں بلکہ لہجے کی کھنک ایسی ہوتی ہے کہ ہزار مرد بھی ویسا ایک جملہ تخلیق نہیں کر سکتے۔

    ڈاکٹر فیلن نے بنگال کے محکمہ تعلیم میں ملازمت کی اور اپنی علمی استعداد اور قابلیت سے لغت مرتب کرنے کے علاوہ اردو زبان میں نظم و نثر سے متعلق کام کیا۔ ریٹائرمنٹ کے بعد ڈاکٹر فیلن نے دہلی میں سکونت اختیار کی۔ بعد میں انگلستان چلے گئے جہاں اپنی مرتب کردہ لغت کی اشاعت کے ایک سال بعد یعنی 1880 میں ان کا انتقال ہو گیا۔