Tag: ہندوستان

  • سرجیکل اسٹرائیک کے جھوٹے دعوے کے بعد بھارتی جنگی جنون عروج پر

    سرجیکل اسٹرائیک کے جھوٹے دعوے کے بعد بھارتی جنگی جنون عروج پر

    راولپنڈی: لائن آف کنڑول پر بھارتی اشتعال انگیزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ آج صبح بھارتی فوج نے وادی نیلم میں مسافر کوچ پر راکٹ فائر کیا جس کے باعث چار افراد جاں بحق اور سات زخمی ہوگئے۔

    دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ ڈھائی برسوں میں بھارت نے 600 سے زائد مرتبہ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری کی خلاف ورزی کی جن میں ساٹھ سےزائد پاکستانی شہید ہوئے۔

    سنہ 2014 میں بھارت نے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری کی 315 مرتبہ خلاف ورزی کی جس میں 18 شہری شہید اور 74 زخمی ہوئے۔

    سنہ 2015 میں بھارتی فوج نے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر سیز فائر کی 248 خلاف ورزیاں کیں جن میں 39 شہری شہید اور ڈیڑھ سو زخمی ہوئے۔

    رواں سال 29 ستمبر کو سرجیکل اسٹرائیک کے جھوٹے دعوے کا بھانڈا پھوٹنے کے بعد بھارت نے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کو معمول بنالیا۔ دفتر خارجہ کے مطابق ان 2 ماہ میں فائرنگ سے 26 شہری شہید اور 107 زخمی ہوئے۔

    یکم اکتوبر کو بھمبر سیکٹر پر بھارتی فوج نے بلا اشتعال فائرنگ کی جس کا پاک فوج نے بھرپور جواب دیا۔

    چار اکتوبر کو جنگی جنون میں مبتلا بھارتی فوج نے پھر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی۔

    سولہ اکتوبر کو بھی بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کی گئی۔

    انیس اکتوبر کو بھارت نے 2 مرتبہ جنگ بندی کے معاہدے کو روند ڈالا۔

    بیس اکتوبر کو بھارتی اشتعال انگیزی سے 28 سالہ عبد الرحمٰن شہید اور محمد احسان زخمی ہوگیا۔

    اٹھائیس اکتوبر کو بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے ایک خاتون شہید ہوئیں۔

    اکتیس اکتوبر کو ہونے والی فائرنگ میں 4 شہری شہید ہوئے۔

    آٹھ نومبر کو بھارتی فوج نے آبادی پر بلا اشتعال فائرنگ کی جس کی زد میں آ کر ماں بیٹی سمیت 3 شہری شہید ہوگئے۔

    چودہ نومبر کو لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز نے بلا اشتعال فائرنگ کر کے 7 پاکستانی فوجیوں کو شہید کر دیا تھا۔

    انیس نومبر کو ہونے والی بلا اشتعال فائرنگ سے 4 بچے شہید ہوئے۔

    کل بائیس نومبر کو بھی بھارتی اشتعال انگیزی سے 4 پاکستانی شہری شہید ہوئے تھے۔

    آج صبح بھارتی فوج نے وادی نیلم میں مسافر کوچ پر راکٹ فائر کیا جس کے باعث چار شہری شہید ہوگئے۔

  • بھارتی سفارت کار پاکستان میں دہشت گردی کروانے میں ملوث

    بھارتی سفارت کار پاکستان میں دہشت گردی کروانے میں ملوث

    کلبھوشن یادیو کے بعد پاکستان میں سرگرم بھارت کا ایک اور بڑا جاسوس نیٹ ورک پکڑلیا گیا۔ 2 بھارتی سفارت کار بلبیر سنگھ اور راجیش کمار دہشت گردی میں ملوث نکلے۔ دونوں کو پاکستان سے فوری بے دخل کرنے کا حکم دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات سفارت کاروں کا روپ دھارے بھارتی خفیہ ایجنسی کے 2 ایجنٹ پکڑے گئے۔ دونوں کو دہشت گردی میں ملوث ہونے کے انکشاف پرانہیں فوری پاکستان بدر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    بھارتی خفیہ ایجنسی کا افسر بلبیر سنگھ فرسٹ سیکریٹری پریس انفارمیشن کے لبادے میں تعینات تھا۔ بلبیر سنگھ پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث پایا گیا۔ راجیش کمار اگنی ہوتری بھی دہشت گردی کا نیٹ ورک چلا رہا تھا اور یہ کمرشل قونصلر کے طور پر تعینات تھا۔

    بتایا گیا ہے کہ پاکستان سے نکالاجانے والا سرجیت سنگھ بھی بلبیر سنگھ کے نیٹ ورک کا حصہ تھا۔ ‏سرجیت سنگھ نےعبد الحفیظ کے نام سے موبائل فون کمپنی کا جعلی کارڈ بھی بنوایا ہوا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی ہائی کمیشن کے کئی اہلکاروں کا تعلق بھارتی خفیہ ایجنسی را اور آئی بی بھارت سے ہے۔

    اس معاملے پر تاحال ہندوستان سے کوئی وضاحت یا بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

    واضح رہے کہ بھارتی ہائی کمیشن کے کئی اہلکار پاکستان میں تخریبی کارروائیوں میں متحرک رہتے ہیں۔ اس سے قبل بھی بلوچستان سے دہشت گرد نیٹ ورک چلانے والا را کا اہم افسر کلبھوشن یادیو اور اس کا پورا نیٹ ورک بھی گرفت میں آچکا ہے۔

    کلبھوشن نے اعتراف کیا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردی کی وارداتوں کے لیے اس نے افغانستان سے اسلحہ بھجوایا تھا۔ اس کے لیے مختلف سرحدی کراسنگ پوائنٹس سے اسلحہ اور دہشت گرد بلوچستان پہنچتا تھا۔ کلبھوشن کے مطابق اس نے کئی علیحدگی پسندوں کو افغانستان میں پناہ بھی دلوائی تھی۔

    کلبھوشن سے تفتیش کے بعد افغانستان میں موجود نیٹ ورکس کی نشاندہی بھی ہوگئی تھی۔

  • بھارتی فلم فیسٹیول میں پاکستانی فلم کی نمائش کے خلاف مقدمہ

    بھارتی فلم فیسٹیول میں پاکستانی فلم کی نمائش کے خلاف مقدمہ

    ممبئی: بھارت میں ہونے والے فلم فیسٹیول میں ایک پاکستانی فلم کی نمائش روک دی گئی۔ منتظمین نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ فلم کی اسکریننگ کے دوران انتہا پسندوں کی جانب سے احتجاج کیا جاسکتا ہے۔

    جیو مامی ممبئی فلم فیسٹول میں 1959 کی ایک پاکستانی فلم ’جاگو ہوا سویرا‘ کی نمائش کی جانی تھی تاہم انتظامیہ کے مطابق اس فلم کے خلاف شکایت درج کروا دی گئی ہے جس کے بعد اب فلم کی نمائش کو روک دیا گیا ہے۔

    festival-post-1

    فلم کا اسکرین پلے معروف شاعر فیض احمد فیض نے لکھا تھا جبکہ فلم میں بھارتی اداکاروں اور ٹیکنیشنز نے بھی کام کیا تھا۔

    فلم کے خلاف شکایت ممبئی کے ایک پولیس اسٹیشن میں درج کروائی گئی ہے جسے ’سنگھرش‘ نامی ایک غیر سرکاری تنظیم نے درج کروائی ہے۔

    تنظیم کا کہنا ہے کہ 1960 میں یہ فلم پاکستان کی جانب سے آسکر ایوارڈز کی نامزدگی میں بھیجی جانے والی فلم تھی اور اس موقع پر جب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج پر حملے کیے جا رہے ہیں، اس فلم کی نمائش نامناسب ہے۔

    پاک بھارت کشیدگی فنکاروں کی وجہ سے نہیں، پریانکا چوپڑا *

    واضح رہے کہ ہندو انتہا پسند پہلے ہی دھمکی دے چکے ہیں کہ وہ ان بالی ووڈ فلموں کی نمائش نہیں ہونے دیں گے جن میں پاکستانی اداکار شامل ہیں۔ اس دھمکی کے بعد انڈین سینما ایسوسی ایشن نے کرن جوہر کی فلم ’اے دل ہے مشکل‘ کو سینما گھروں میں پیش کرنے سے انکار کردیا۔

    فلم میں پاکستانی اداکار فواد خان اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

    دوسری جانب ماہرہ خان اور شاہ رخ خان کی فلم ’رئیس‘ کی ریلیز کے بارے میں بھی خدشات ظاہر کیے جارہے ہیں کہ انتہا پسند اس کی ریلیز میں رکاوٹ ڈال سکتے ہیں۔

    اس سے قبل بھارتی فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن بھی پاکستانی اداکاروں پر پابندی عائد کرچکی ہے۔

  • دیا مرزا کا نفرت کو فروغ دینے والی حب الوطنی سے انکار

    دیا مرزا کا نفرت کو فروغ دینے والی حب الوطنی سے انکار

    ممبئی: ایک ایسے وقت میں جب پاکستان اور بھارت جنگ کے دہانے پر کھڑے ہیں، اور بھارتی فنکار پاکستان مخالفت میں اندھے ہو کر نفرت انگیز بیانات دے رہے ہیں، بالی ووڈ اداکارہ دیا مرزا نے نہایت ہوش مندانہ اور منطقی بیان دیا ہے۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں دیا مرزا نے کہا، ’وہ حب الوطنی جو نفرت کو فروغ دے، ہرگز حب الوطنی نہیں۔ متحد ہونے میں ہی ہمارا عروج ہے اور غیر متحد ہو کر ہم زوال پذیر ہوجائیں گے‘۔

    انہوں نے سیاستدانوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا، ’سیاستدان معاشرے کی خدمت کرنے کے بجائے اپنی مطلق العنانی قائم کرنے میں مصروف ہیں‘۔

    دیا مرزا بالی ووڈ کی پہلی اداکارہ نہیں جو امن کی حمایت میں بیان دے چکی ہیں۔ اس سے قبل بھارتی گلوکار سونو نگم بھی اپنے ایک ٹوئٹ میں امن قائم ہونے کی خواہش کا اظہار کرتے دکھائی دیے۔

    دوسری جانب بھارتی اداکار سلمان خان، کرن جوہر، اوم پوری اور سیف علی خان پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے فیصلہ کی کھلے عام مخالفت کر چکے ہیں جس کی پاداش میں انہیں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے دھمکیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ معروف اداکار اوم پوری پر غداری کا مقدمہ بھی درج کروا دیا گیا جس کے بعد انہوں نے اپنے بیان پر معذرت کر کے اپنی جان چھڑائی۔

    البتہ بالی ووڈ سے تعلق رکھنے والے افراد کی اکثریت پاکستانی فنکاروں پر پابندی اور پاکستان سے محاذ آرائی کے حق میں ہے جس کا اظہار وہ اپنے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر کرتے رہتے ہیں۔

    حال ہی میں اجے دیوگن نے بھی پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا، ’بھارتی فنکاروں کو پاکستانی فنکاروں کی حب الوطنی سے سبق سیکھنا چاہیئے۔ وہ پیسہ بالی ووڈ سے کما رہے ہیں لیکن اپنے ملک کے ساتھ وفا دار ہیں‘۔

  • بالی ووڈ اداکار اوم پوری انتہا پسندوں کے سامنے مجبور

    بالی ووڈ اداکار اوم پوری انتہا پسندوں کے سامنے مجبور

    ممبئی: بھارتیوں کی انتہا پسندی نے بالی ووڈ اداکار اوم پوری کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا اور وہ حکم حاکم مرگ مفاجات کے تحت اپنے بیان پر معذرت کرنے پر مجبور ہوگئے۔

    بالی ووڈ اداکار اوم پوری کی کھری کھری باتوں نے بھارت میں طوفان کھڑا کردیا۔ دو روز قبل انہوں نے ایک ٹی وی پروگرام میں شریک ہو کر بھارتیوں کو بے بھاؤ کی سنائیں جس پر ہندوستانی بلبلا اٹھے اور اوم پوری کے خلاف ایک محاذ کھڑا کردیا۔

    پہلے ٹی وی پروگرام کے دوران آداب صحافت بالائے طاق رکھتے ہوئے میزبان سمیت دیگر مہمانوں نے اوم پوری سے جھگڑا کیا۔ اس پر بھی بس نہ ہوا تو ان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کروا دیا گیا۔

    مرتے کیا نہ کرتے اوم پوری انتہا پسندوں کی متوقع غنڈہ گردی سے گھبرا کر معافی مانگنے پر مجبور ہوگئے۔ انہوں نے اپنے بیان پر شرمندگی ظاہر کرتے ہوئے معذرت کر کے جان چھڑائی۔

    واضح رہے اوم پوری نے لائیو ٹی وی پروگرام کے دوران کہا تھا، ’کیا آپ چاہتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت اسرائیل اور فلسطین بن جائیں جو صدیوں تک ایک دوسرے لڑتے رہیں‘؟

    شیو سینا کا سلمان خان کو پاکستان چلے جانے کا مشورہ *

    انہوں نے کہا تھا، ’بھارت میں کروڑوں مسلمان بستے ہیں۔ کئی بھارتیوں کے رشتہ دار سرحد کے دوسری طرف رہتے ہیں۔ آپ کیسے ان کو مجبور کرسکتے ہیں کہ وہ سرحد کے دوسری طرف رہنے والے اپنے ہی خاندان کے خلاف لڑیں‘؟

    ایک موقع پر انہوں نے میزبان کو بری طرح لتاڑ دیا تھا، ’تم لوگ فلموں میں پاکستانیوں کو دہشت گرد بنا دیکھ کر خوش ہوتے ہو۔ تھو ہے ایسی ذہنیت پر‘۔

  • اوم پوری نے پاکستان کی حمایت میں بھارتی میڈیا کے چھکے چھڑادیے

    اوم پوری نے پاکستان کی حمایت میں بھارتی میڈیا کے چھکے چھڑادیے

    نئی دہلی: بالی ووڈ اداکار سلمان خان کے بعد اوم پوری بھی پاکستانی فنکاروں کی حمایت کرنے پر ہندو انتہا پسندوں کے نشانے پر آگئے۔ ایک ٹی وی پروگرام کے دوران پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے خلاف آواز اٹھانے پر پروگرام کے میزبان سمیت دیگر مہمان اوم پوری پر چڑھ دوڑے۔

    معروف بالی ووڈ اداکار اوم پوری نے ایک بھارتی ٹیلی ویژن پروگرام میں شرکت کی جہاں ان کا کہنا تھا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں۔ انہوں نے پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے فیصلے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

    ان کی سچائی پر مبنی گفتگو پروگرام کے میزبان سمیت دیگر مہمانوں کو ایک آنکھ نہ بھائی اور انہوں نے زور زور سے بولتے ہوئے اوم پوری کو برا بھلا کہنا شروع کردیا۔

    شیو سینا کا سلمان خان کو پاکستان چلے جانے کا مشورہ *

    اوم پوری کا کہنا تھا، ’کیا آپ چاہتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت اسرائیل اور فلسطین بن جائیں جو صدیوں تک ایک دوسرے لڑتے رہیں‘؟

    انہوں نے کہا، ’بھارت میں کروڑوں مسلمان بستے ہیں۔ کئی بھارتیوں کے رشتہ دار سرحد کے دوسری طرف رہتے ہیں۔ آپ کیسے ان کو مجبور کرسکتے ہیں کہ وہ سرحد کے دوسری طرف رہنے والے اپنے ہی خاندان کے خلاف لڑیں‘؟

    تاہم دیگر مہمانوں نے بار بار ان کی بات کاٹی اور انہیں پاکستان کا حمایتی قرار دیا۔ ایک مہمان نے کہا، ’صرف اس لیے کہ آپ کو سلمان خان کی فلم میں کام ملے اور آپ پیسہ کمائیں، آپ اس سلمان خان کی حمایت کر رہے ہیں جو ہمارے دشمنوں کے لیے بولتا ہے‘۔

    پروگرام کے میزبان سمیت مہمانوں نے اوم پوری سے شدید بحث کرتے ہوئے کہا کہ ایک فواد خان جیسے اداکار کے لیے آپ اپنی فوج کو بے عزت کر رہے ہیں۔

    ‘عدنان سمیع نہ گھر کے رہے نہ گھاٹ کے’ *

    اوم پوری کی برداشت جواب دے گئی تو وہ پروگرام ادھورا چھوڑ کر چلے گئے اور جانے سے قبل انہوں نے کہا، ’ٹھیک ہے آپ دس 15 بھارتیوں کے جسم پر بم باندھ کر انہیں پاکستان بھیج دیں تاکہ وہ وہاں توڑ پھوڑ کر کے آجائیں، بات ختم‘۔

    واضح رہے کہ بالی ووڈ کے کئی اداکار اس کشیدہ صورتحال میں بھی پاکستانی اداکاروں پر پابندی کے خلاف اپنی آواز اٹھا رہے ہیں اور اس بات کے حامی ہیں کہ دونوں ممالک آپس میں امن سے رہیں۔

  • بھارت نےمقبوضہ کشمیرتک رسائی دینے کی انکار کردیا،انسانی حقوق سیل اقوام متحدہ

    بھارت نےمقبوضہ کشمیرتک رسائی دینے کی انکار کردیا،انسانی حقوق سیل اقوام متحدہ

    جنیوا،لاس اینجلس : اقوام متحدہ کی ٹیم نے کشمیرکی بگڑتی ہوئی صورتِ حال کے پیش نظرمقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیرکا دورہ کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔

    بین الاقوامی جریدے لاس اینجلس ٹائمز کے مطابق منگل کو اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سیل کے چیف نے دورہ کشمیرکی درخواست کی تھی دورے کا مقصد حقائق کاجائزہ لینا تھا جہاں آزادی کی تحریک کو دبانے کیلئے بھارتی فورسز طاقت کا استعمال کررہی ہیں۔

    اقوم متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق زید راد حسین نے سرحد کے دونوں ا طراف مقبوضہ اور آزاد کشمیرتک رسائی کی درخواست کی تھی۔

    اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے خطاب کرتے ہوئے زید حسین نے بتایاکہ پاکستان نے ان کی درخواست پر اجازت دیدی ہے اور یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ اب ایک آزاد ، غیرجانبدارعالمی مشن کی اشد ضرورت ہے اور اسے مکمل آزادی حاصل ہوتاکہ دونوں ممالک کی طرف سے ہونیوالے دعوﺅں کا جائزہ لیا جاسکے۔

    اقوام متحدہ کی اس درخواست پر بھارت نے دورے کی اجازت دینے سے صاف انکار کردیا اورموقف اپنایا کہ بیرونی انکوائری کی ضرورت نہیں اور ’وہ جلد از جلد حالات کو معمول پر لانے کے لیے کوشاں ہیں۔وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہاکہ ’بھارتی جمہوریت کے پاس وہ تمام کچھ ہے جو جائزشکایات سے نمٹنے کیلئے ضرورت ہے۔

    یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ کشمیری مجاہد ’برہان وانی‘ کی شہادت کے بعد سے اب تک کم ازکم 81افراد شہید ہوچکے ہیں اور تمام افراد عام شہری ہیں ۔مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہری احتجاج کے دوران پولیس سٹیشن یا سرکاری عمارتوں پر پتھراﺅ کرتے ہیں جبکہ بھارتی فورسز سیدھی فائرنگ یا آنسو گیس کی شیلنگ کرتی ہیں۔

    سری نگر کے سرکاری ہسپتال میں پیلٹ گن کی وجہ سے متاثرہ 800سے زائد افراد کی آنکھوں کا علاج کیاگیا جن میں سے بیشتر کی جزوی طورپر بینائی ضائع ہوگئی کیونکہ پیلٹ گن میں استعمال ہونیوالے چھرے دھات سے بنے ہوتے ہیں جن کی بیرونی تہہ پر ربڑ ہوتا ہے۔

  • پاکستان کی تعریف پر بھارتی اداکارہ کے خلاف غداری کا مقدمہ درج

    پاکستان کی تعریف پر بھارتی اداکارہ کے خلاف غداری کا مقدمہ درج

    نئی دہلی: پاکستان کی تعریف کرنے اور حمایت میں بیان دینے پر ہندوستان کی تامل فلموں کی اداکارہ رامیا پر غداری کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    رامیا کانگریس کی رکن بھی ہیں جبکہ وہ تامل فلموں کی مشہور اداکارہ ہیں۔ انہوں نے مذکورہ بیان ہندوستانی وزیر دفاع منوہر پاریکر کے بیان کے جواب میں دیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان جانا جہنم جانے کے برابر ہے۔

    ramya-3

    حال ہی میں سارک وفد کے رکن کی حیثیت سے اسلام آباد کا دورہ کرنے والی رامیا نے ان کے بیان کی نفی کرتے ہوئے پاکستانی عوام کو مہمان نواز اور محبت کرنے والے لوگ قرار دیا۔

    انہوں نے کہا، ’پاکستانی عوام مہمان نواز اور محبت کرنے والے لوگ ہیں اور یہ ہمارے جیسے ہی ہیں۔ پاکستان جہنم جیسا ہرگز نہیں ہے‘۔

    انہوں نے مزید کہا، ’سیاست ہمارے درمیان نفرت پیدا کر رہی ہے۔ بھارت میں غداری کے قوانین کا استعمال سب کے لیے غلط انداز میں کیا جاتا ہے‘۔

    ramya-2

    رامیا کے بیان پر جنوبی کرناٹک کی ضلعی عدالت میں ایک وکیل نے ان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کروا دیا۔

    رامیا کو اپنے بیان کے بعد تنگ نظر بھارتی عوام کی جانب سے سوشل میڈیا پر بھی سخت تنقید کا سامنا ہے، تاہم انہوں نے معافی مانگنے سے انکار کرتے ہوئے کہا، ’میں نے کچھ غلط نہیں کہا۔ اپنے خیالات کی ذمہ دار میں خود ہوں اور خیالات کے اظہار ہی کو جمہوریت کہتے ہیں‘۔

    اس سے قبل بالی وڈ اداکاروں شاہ رخ خان اور عامر خان نے بھی ہندوستان میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت کے حوالے سے بیانات دیے تھے جس کے بعد دونوں کے خلاف غداری کے مقدمات درج کرواد یے گئے جبکہ ہندو انتہا پسندوں نے انہیں غدار اور پاکستانی ایجنٹ قرار دیا تھا۔

  • انڈیا میں 24 گھنٹے میں دو صحافیوں کا قتل

    انڈیا میں 24 گھنٹے میں دو صحافیوں کا قتل

    نیو دہلی: بھارت کے صبح بہار میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں دو صحافیوں کو موت کی گھاٹ اتار دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دو بھارتی صحافیوں کو دو علیحدہ علیحدہ مقامات میں نہایت قریب سے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا، مقتول صحافیوں میں ایک صحافی پرنٹ میڈیا جبکہ دوسرے الیکٹرانک میڈیا سے تعلق رکھتے تھے

    ذرائع کے مطابق ہندی ذبان میں نکلنے والے اخبار ’’ڈیلی ہندوستان‘‘ کے بیورو چیف راج دیو دفتر سے موٹر سائیکل پر اپنے گھر جا رہے تھے کہ نامعلوم افراد نے پہ در پہ پانچ گولیاں مار کر انہیں ہلاک کر دیا۔

    پولیس کے مطابق صحافی کو نہایت قریب سے نشانہ بنایا گیا،صحافی کو فوری طور ہر ہسپتال پہنچایا گیا تاہم وہ جانبر نہیں ہو سکے،فوری طور پر قتل کی وجوہات کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا،تحقیقات جاری ہیں،جلد ملزمان کو عدالت کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

    اس سے قبل جمعرات کو ٹی وی سے منسلک صحافی پرتاپ سنگھ کو بھی آفس سے گھر جاتے ہوئے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا،مقتول صحافی موقع پرہی دم توڑ گئے تھے،اہلِ علاقہ کو اُن کی لاش علی الصبح سڑک کنارے ملی تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ پرتاپ سنگھ کے قتل کا کوئی چشم دید گواہ نہیں تاہم کہا جارہا ہے کہ قاتل موٹر سائیکل پر سوار تھے،اہلِ خانہ کے مطابق مقتول صحافیوں کو کسی جانب سے کسی قسم کی دھمکی موصول نہیں ہو رہی تھیں نہ ہی انہوں نے کبھی سیکیورٹی کے لیے پولیس سے رجوع کیا تھا۔

    صحافیوں کے لیے مشکلات کا یہ سلسلہ نیا نہیں ہے،اس سے قبل اکتوبر میں اتر پردیش میں بھی ایک ٹی وی صحافی کو قتل کیا گیا تھا،جبکہ جون میں بھی ایک فری لانس صحافی کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔

    یاد رہے انڈیا صحافیوں کے لیے خطرناک ترین ممالک کی فہرست میں شامل ہے،دنیا کے سب سے بڑے جمہوری ملک میں صحافی کو سیاست دانوں،بیوروکریٹس، اور جرائم پیشہ افراد کی جانب سے مسلسل دھمکیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

  • پاکستان ویسا نہیں ہے جیسا ہندوستان میں سمجھا جاتا ہے، سابق بھارتی وزیر خارجہ

    پاکستان ویسا نہیں ہے جیسا ہندوستان میں سمجھا جاتا ہے، سابق بھارتی وزیر خارجہ

    اسلام آباد: سابق بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کہا ہے کہ بہار کے انتخابی نتائج کے بعد مودی اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کریں گے۔

    اسلام آباد میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں انسانی جانوں کا ضیاع بڑا انسانی المیہ ہے،کشمیر کا مثبت حل نکلنا چاہیے،ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ویسا نہیں ہے جیسا ہندوستان میں سمجھا جاتا ہے، ہندوستان کے رہنما عوام کو جیسا بتاتے ہیں وہ اسی پر یقین کر لیتے ہیں۔دونوں ملکوں کا میڈیا بہت طاقتور ہے ،لہذا صحافیوں کو دونوں جانب کے اخبارات میں آرٹیکلز شائع کرنے چاہیے۔

    انہوں نے مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی کے پاس کشمیر ایشو سمیت کوئی بھی پالیسی نہیں ہے،سندھ میں سرکاری سطح پر دیوالی کا اہتمام کرنا خوش آئند ہے۔

    ایم کیو ایم کو بھارتی فنڈنگ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی عدالت کے فیصلے کا انتظار کرنا ہو گا،برطانوی نظام عدل قابل بھروسہ ہے،انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ پاکستان دہشتگردی کی ہر سطح پر مذمت کرتا ہے۔