Tag: ہندو انتہا پسندوں

  • نووجوت سنگھ سدھو نے کپل شرما شو کیوں چھوڑا؟ اصل وجہ سامنے آگئی

    نووجوت سنگھ سدھو نے کپل شرما شو کیوں چھوڑا؟ اصل وجہ سامنے آگئی

    بھارتی ریاست پنجاب کے وزیر و سابق کرکٹر نووجوت سنگھ سدھو نے 5 سال بعد کپل شرما شو چھوڑنے کی اصل وجہ بتادی۔

    ڈیجیٹل اسٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس پر نشر ہونے والے ’دی گریٹ انڈین کپل شو‘ کا شمار بھارت کے مقبول ترین کامیڈی شوز میں ہوتا ہے، شو نیٹ فلکس پر منتقل ہونے سے قبل ہی سدھو نے شو چھوڑ دیا تھا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ پلوامہ حملے سے متعلق سدھو کے ایک بیان نے بھارت میں ہنگامہ کھڑا کردیا تھا اور انتہا پسندہندؤں نے ان کے خلاف مظاہرے شروع کردیے تھے جس کے بعد سدھو کو کامیڈی شو سے نکالنے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔

    ہندو انتہا پسندوں کے احتجاج پر کامیڈی شو کی انتظامیہ نے سدھو کو شو سے علیحدہ کردیا تھا، سدھو کے بعد ان کی کرسی اداکارہ ارچنا پورن سنگھ نے سنبھالی اور اب تک وہ ہی کپل کے ساتھ شو میں شریک ہیں۔

    تاہم اب 2019 میں شو چھوڑنے کے پانچ سال سے زائد عرصے کے بعد سابق کرکٹر ایک خصوصی ایپی سوڈ کے لیے دی گریٹ کپل شو میں نظر آئیں گے جہاں وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ نظر آئیں گے۔

    نووجوت سنگھ سدھو نے دوران شو کہا میں نے شو اسی لیے چھوڑا تھا کہ کچھ سیاسی وجوہات تھیں جس کے حوالے سے میں زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، اسی لیے میں نے شو چھوڑ دیا تھا۔

    سدھو کا کہنا تھاکہ سیاسی وجوہات کے علاوہ کچھ اور بھی وجہ تھی جس کی وجہ سے مجھے یہ پروگرام چھوڑنا پڑا، کپل ایک ذہین اور کامیاب انسان ہے، میں چاہتا ہوں کہ جیسے ماضی میں ہم ساتھ تھے ویسے ہی دوبارہ سب ساتھ ہوں۔

  • قتل سے کچھ دن پہلے عتیق احمد کے بھائی اشرف نے میڈیا سے کیا کہا تھا، ویڈیو دیکھیں

    قتل سے کچھ دن پہلے عتیق احمد کے بھائی اشرف نے میڈیا سے کیا کہا تھا، ویڈیو دیکھیں

    نئی دہلی: بھارت میں گزشتہ روز ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں پولیس کسٹڈی میں قتل کیے جانے والے اشرف احمد کی پرانی ویڈیو سامنے آئی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق قتل ہونے والے ایک ماہ قبل عتیق احمد کے بھائی اشرف احمد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اتر پردیش کے ایک سینئر پولیس آفیسر کے حوالے سے کہا تھا کہ وہ ہمیں کسی بہانے جیل سے نکالیں گے اور گولی مار کر ہلاک کر دیا جائے گا۔ 

    https://twitter.com/SpeakMdAli/status/1647511071161458688?s=20

    اشرف احمد نے کہا تھا کہ  مجھے خبر ملی ہے کہ دو ہفتے بعد جیل سے باہر لے جایا جائے گا اور ہمیں نمٹا دیا جائے گا، انہوں نے کہا تھا کہ میں پولیس افسر کا نام نہیں بتا سکتا۔ 

    واضح رہے کہ جس طرح اشرف احمد نے کہا تھا ویسا ہی ہوا عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو ہفتے کی رات حملہ آوروں نے اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا جب پولیس دونوں کو طبی معائنے کیلئے میڈیکل کالج لے جایا جارہا تھا۔ 

    مزید پڑھیں : مسلمان سابق ایم ایل اے کا بھائی سمیت قتل، ویڈیو سامنے آگئی

    اتر پردیش کے شہر پریاگ راج (الہٰ آباد) میں سابق رکن اسمبلی عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف احمد کو پولیس کی بھاری نفری اور میڈیا کے کیمروں کی موجودگی میں گولیاں مار کر قتل کردیا گیا۔

    https://twitter.com/ANI/status/1647293175780761601?s=20

    بھارتی میڈیا کے مطابق دونوں بھائیوں کو پولیس کے سامنے صحافیوں سے گفتگو کے دوران نشانہ بنایا گیا، تینوں حملہ آوروں نے گرفتاری کے بعد جے شری رام کے نعرے لگائے۔

  • ویلینٹائن ڈے منانے والے ہوشیار ہوجائیں !

    ویلینٹائن ڈے منانے والے ہوشیار ہوجائیں !

    مدھیا پردیش : ہندو انتہا پسندوں نے ویلنٹائن ڈے منانے والوں کیلئے ڈنڈے چمکالئے اور کہا جو ویلینٹائن ڈے منائےگا اس کو ڈنڈے پڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں آج محبت کا عالمی دن ‘ ولینٹائن ڈے’ کے نام سے اور بھارت میں آج گائے کو گلے لگانے کا دن منایا جارہا ہے۔

    ،بھارت میں جانوروں کی فلاح و بہبود کی سرکاری تنظیم نے ویلنٹائن ڈے کے موقع پر شہریوں کو گائے کو گلے لگانے کا دلچسپ مشورہ دیا کہ لوگوں کو نہیں بلکہ آج گائے کو گلے لگائیں۔

    دوسری جانب بھارتی ریاست مدھیا پردیش میں ہندوانتہا پسندوں نے ویلینٹائن ڈے منانے والوں کیلئے ڈنڈے چمکا لئے، ہندو انتہا پسندوں کا کہنا ہے جو ویلینٹائن ڈے منائےگا اس کو ڈنڈے پڑیں گے۔

    خیال رہے کہ اس روز بھارت میں سینٹ ویلنٹائن کے پُتلے بھی نذر آتش کیے جاتے ہیں جب کہ انتہا پسند گروپ پارکوں اور ریستورانوں میں جوڑوں پر حملے کرتے ہیں، ان میں سے کئی جوڑوں کی زبردستی شادی کروا دیتے ہیں۔

    واضح رہے بھارت میں گائے کو مذہبی درجہ حاصل ہے اور ہندوؤں کی بڑی تعداد اس کی پوجا کرتی ہے، یہی وجہ ہے کہ بھارت میں گائے کے ذبیحہ پر پابندی عائد ہے۔

  • ریاست آسام میں‌ مسلمان نوجوانوں پر ہندو انتہا پسندوں کا تشدد

    ریاست آسام میں‌ مسلمان نوجوانوں پر ہندو انتہا پسندوں کا تشدد

    نئی دہلی : بھارت میں مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنانے اور سکھوں سے متعلق سوشل میڈیا پر گمراہ کن اورجھوٹی خبریں پھیلانےوالا آرایس ایس کا کارندہ رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں ہندو انتہاپسند دہشتگردوں کے مسلمانوں پر مظالم جاری ہے، ریاست آسام میں ہندو مذہب کا نعرہ لگانے سے انکار پرمزید تین مسلمان نوجوانوں پربہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار ہندو انتہا پسند ریاست آسام کے ایک میڈیکل اسٹور پر آئےاور ایک مسلمان نوجوان رقیب الحق کو تشدد کا نشانہ بنایا بعد ازاں یہ چاروں ہندو انتہا پسند دوسرے میڈیکل اسٹور پر گئےاور وہاں موجود مزید دو مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہندو انتہا پسنوں نے متاثرہ مسلمان نوجوانوں کو ہندو مذہبی نعرے لگانے پر بھی مجبور کیا، دوسری جانب سکھوں سے متعلق سوشل میڈیا پر گمراہ کن اورجھوٹی خبریں پھیلانےوالا آرایس ایس کا کارندہ رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ جون میں ریاست جھاڑکھنڈ ضلع کھرسانواں میں ہندوانتہاپسندوں کے ہجوم نے مسلمان نوجوان شمس تبریز انصاری کو موٹر سائیکل چوری کا بہانہ بنا کربہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

    وہ مظلوم چیختا رہا کہ اس نے چوری نہیں کی، ظالموں نے تبریز انصاری کو ستون سے باندھ کر ڈنڈوں اور لاٹھیوں کی بارش کردی اور ہاتھ پاؤں باندھ کرسات گھنٹے تک تشدد کیا گیا جبکہ جے شری رام اور جے ہنومان کے نعرے لگوائے گئے۔

    نوجوان ہجوم سے جان بخشنے کی درخواست کرتا رہا لیکن شدید زخمی تبریز انصاری کے خلاف چوری کا مقدمہ درج کرکے اسے جیل بھیج دیا گیا، طبیعت بگڑنے پر اسے اسپتال لے جایا گیا۔ جب اہل خانہ اس سے ملاقات کے لیے پہنچے تو پولیس نے انہیں تبریز سے یہ کہہ کر ملنے سے روک دیا کہ تم چور سے ملنے آئے ہو۔

    تبریز کئی گھنٹے تک موت و زندگی کی کشمکش میں رہنے کے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

  • ہندو انتہا پسندوں کا اداکار کمل ہاسن پر چپل سے حملہ

    ہندو انتہا پسندوں کا اداکار کمل ہاسن پر چپل سے حملہ

    نئی دہلی : ممتاز بھارتی اداکار کمل ہاسن بھی ہندو انتہا پسندوں کے نشانے پر آگئے، تامل ناڈو میں بی جے پی کارکنوں نے کمل ہاسن پر چپل پھینک دی۔

    تفصیلات کے مطابق روشن خیال اور غیر متعصبانہ نظریات کے لیے مشہور اداکار کمل ہاسن پر ہندو انتہا پسندوں پر تنقید کے جرم میں بی جے پی کارکنوں نے چپل سے حملہ کردیا۔

    بھارتی خبر رساں اداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ کمل ہاسن ریاست تامل ناڈو میں انتخابی ریلی سے خطاب کررہے تھے کہ اچانک بھارتیہ جنتا پارٹی کے دہشت گردوں نے اداکار کو چپل سے نشانہ بنایا۔

    ہندو انتہا پسند کمل ہاسن کے بیان پر مشتعل تھے جس میں انہوں نے بھارت کا پہلا دہشت گرد ایک ہندو کو قرار دیا تھا۔

    کمل ہاسن کا کہنا تھا کہ مہاتما گاندھی کو قتل کرنے والا دہشت گرد ایک ہندو تھا اور یہ سب اس لیے نہیں کہہ رہا کہ ایک مسلمان علاقے میں مہم چلا رہا ہوں، بلکہ یہی تاریخی حقیقت ہے، یہی گاندھی کا نظریہ ہے۔

    مزید پڑھیں : انڈیا کا پہلا دہشت گرد ایک ہندو تھا: کمل ہاسن نے انتہا پسندوں کو آئینہ دکھا دیا

    واضح رہے کہ کمل ہاسن نے اپنی منفرد اور متنازع فلم “ہے رام” میں‌ بھی اس نظریے کی ترویج کرتے ہوئے مسلمانوں کی مثبت امیج پیش کی تھی۔

    دوسری جانب اداکار کے ان الفاظ نے کھلبلی مچا دی ہے. ایک جانب جہاں سیاست داں ان پر تنقید کر رہے ہیں، وہیں ساتھی انتہاپسند اداکاروں کو بھی کمل ہاسن کے بیان نے آگ بگولا کر دیا ہے۔