Tag: ہندو انتہا پسند تنظیم

  • پہلگام حملہ،  ہندو انتہا پسند تنظیم  کا کشمیری مسلمانوں کو الٹی میٹم

    پہلگام حملہ، ہندو انتہا پسند تنظیم کا کشمیری مسلمانوں کو الٹی میٹم

    نئی دہلی : بھارت میں ہندو رکشا دل کے کارکنان سرعام کشمیری مسلمانوں کو دھمکیاں دینے لگے اور کہا کل سےکسی کشمیری کوزندہ نہیں چھوڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پہلگام ڈرامہ کے بعد بھارت میں کشمیری طلبا نشانے پر آگئے، مودی راج میں کشمیری مسلمانوں کا جینا دوبھر ہوگیا۔

    کشمیری نوجوانوں پر ہریانہ، یوپی، دہرادون،اتراکھنڈ میں تشدد جاری ہے، چندی گڑھ میں کشمیری طالبعلم فلیٹ میں بھارتی طلبہ کے ہاتھوں شدید زخمی ہوگیا۔

    متاثرہ شخص نے بتایا کہ رات تین بجے ہندو طلباء نے زبردستی فلیٹ میں گھس کر حملہ کیا، ہم پربری طرح تشدد کیا، ہم کچھ نہ کر سکے۔

    متاثرہ شخص نے دہائی دی کہ بھارتی شہروں میں مقیم کشمیری طلبہ کو زبردستی گھروں سے نکالا جارہا ہے، مالک مکانوں کے اقدام پر طلباء میں خوف میں مبتلا ہیں۔

    بھارتی یونیورسٹیوں میں کشمیری طلبہ غیر محفوظ ہیں، بھارت میں ہندو رکشا دل کےکارکنوں کی غنڈہ گردی، سرعام کشمیری مسلمانوں کو دھمکیاں دینےلگے

    ہندو انتہا پسند تنظیم” ہندو رکشا دل” نے کشمیری مسلمانوں کو الٹی میٹم جاری کردیا ہے، جس میں کہا کل سےکسی کشمیری کوزندہ نہیں چھوڑیں گے اور بھارت نہ چھوڑنےکی صورت میں سبق سکھانےکی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

  • بھارت میں انتہا پسند بے قابو، پاکستانی مصالحے رکھنے والی دکان پر ہلہ بول دیا

    بھارت میں انتہا پسند بے قابو، پاکستانی مصالحے رکھنے والی دکان پر ہلہ بول دیا

    ممبئی: پلوامہ واقعے کے بعد بھارت میں ہندو انتہا پسند آپے سے باہر ہو چکے ہیں، ممبئی میں انتہا پسند تنظیم ایم این ایس کے غنڈوں نے پاکستانی مصالحے رکھنے والی دکان پر دھاوا بول دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ واقعے کے بعد نہ صرف بھارتی حکومت آپے سے باہر ہو چکی ہے بلکہ بھارتی انتہا پسند عوام بھی بے قابو ہو چکے ہیں۔

    [bs-quote quote=”انتہا پسند تنظیم سے تعلق رکھنے والے غنڈوں میں خواتین بھی شامل تھیں۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    ہندو انتہا پسند تنظیم کے مشتعل غنڈوں نے پاکستانی مصالحے رکھنے والی دکان پر حملہ کر کے اسے تباہ کر دیا اور مصالحوں کو آگ لگا دی۔

    اس موقعے پر انتہا پسنوں نے پاکستان کے خلاف نعرے بازی بھی کی اور دکان دار کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔

    پاکستان میں تیار شدہ مصالحے نوی ممبئی کی ایک دکان میٹویل میں فروخت کے لیے رکھے گئے تھے، خیال رہے کہ بھارت میں بھی پاکستانی مصالحے ایکسپورٹ ہو کر جاتے ہیں اور وہاں بہت پسند کیے جاتے ہیں۔

    ایم این ایس (مہاراشٹر نونرمان سینا) سے تعلق رکھنے والے ورکرز نے دکان کے اسٹاف سے کہا کہ تمام اسٹاک نکال کر باہر کر دے، اس کے بعد مصالحے جلا دیے گئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت میں ٹماٹروں کی حفاظت کے لیےسیکورٹی گارڈزتعینات

    انتہا پسند غنڈوں نے اعلان کیا کہ جہاں بھی پاکستانی مصنوعات فروخت ہوتے ہوئے پائی گئیں، اس کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔

    انتہا پسند تنظیم سے تعلق رکھنے والے غنڈوں میں خواتین بھی شامل تھیں، انتہا پسندوں کو اطلاع دی گئی تھی کہ فلاں دکان میں پاکستانی مصالحے فروخت ہوتے ہیں۔

  • پلوامہ حملہ: ہندو انتہا پسند تنظیم کے سربراہ نے بھی مودی حکومت پر انگلی اٹھا دی

    پلوامہ حملہ: ہندو انتہا پسند تنظیم کے سربراہ نے بھی مودی حکومت پر انگلی اٹھا دی

    نئی دہلی: مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ حملے پر پاکستان پر انگلیاں اٹھانے والی مودی حکومت سخت مشکل میں پڑ گئی ہے، اپنے ہی لوگ بھارتی حکومت پر سوال کرنے لگ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایک طرف بھارتی حکومت پلوامہ حملے پر پاکستان کے خلاف پروپگینڈا کرنے میں مصروف ہے، دوسری طرف اپنے ہی سیاست دان مودی سرکار کو واقعے کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔

    [bs-quote quote=”قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول سے پوچھ گچھ کی جائے تو پلوامہ حملے کی حقیقت سامنے آ سکتی ہے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”راج ٹھاکرے”][/bs-quote]

    اب ہندو انتہا پسند تنظیم مہاراشٹر نوو نرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے پلوامہ حملے پر سوال اٹھا دیے ہیں۔

    راج ٹھاکرے نے مطالبہ کیا ہے کہ انڈیا کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کو تفتیش کے کٹہرے میں لایا جائے۔ راج ٹھاکرے کا ماننا ہے کہ اگر نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر سے پوچھ گچھ کی جائے تو پلوامہ حملے کی حقیقت سامنے آ سکتی ہے۔

    ہندو انتہا پسند تنظیم کے سربراہ نے پلوامہ حملے میں مارے جانے والے انڈین فوجیوں کو سیاسی متاثرین قرار دے دیا۔

    راج ٹھاکرے کا کہنا تھا کہ حکومتیں اپنے سیاسی مقاصد کے لیے ایسے کام کرتی رہتی ہیں، تاہم نریندر مودی کی حکومت میں ایسے واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پلوامہ حملے میں بھارت ہی کا بارودی مواد استعمال ہوا، سابق فوجی جنرل کا ہوش ربا انکشاف

    انھوں نے اس امر پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ پلوامہ حملے کے وقت وزیر اعظم مودی ایک فلم کی شوٹنگ میں مصروف تھے، اطلاع ملنے پر بھی انھوں نے شوٹنگ ملتوی کرنے کی زحمت گوارا نہیں کی۔

    یاد رہے کہ سابق بھارتی فوجی کمانڈر لیفٹننٹ جنرل (ر) دیپندرا سنگھ ہودا بھی اعتراف کر چکے ہیں کہ پلوامہ حملے میں بھارت ہی کا بارود استعمال ہوا، نیویارک ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ ممکن نہیں کہ اتنی بڑی مقدار میں بارود دراندازی کر کے اتنی دور لایا جا سکے۔

  • بھارت، کراچی بیکری پر حملہ کرنے والے 9 ملزمان گرفتار

    بھارت، کراچی بیکری پر حملہ کرنے والے 9 ملزمان گرفتار

    بنگلور: بھارت کے شہر بنگلور میں واقع کراچی بیکری پر حملہ کرنے اور عملے کو ہراساں کرنے والے 9 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی شہر بنگلور میں کراچی بیکری کے نام سے قائم بیکری سے کراچی کا نام ہٹانے پر مجبور کرنے کے لیے عملے کو ہراساں کیا گیا تھا جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 9 ہندو انتہا پسندوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

    گزشتہ روز بیکری مالکان کی جانب سے پولیس کو فوری اطلاع دی گئی تھی لیکن ملزمان فرار ہوگئے تھے تاہم پولیس نے انہیں سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا۔

    پولیس کے مطابق گرفتار افراد قریبی علاقوں کے رہائشی معلوم ہوتے ہیں جن کی شناخت سری یاپا، لکشمن، سنجے، نوین، بابا جی، سری ہری، پراوین، شو کمار اور گنا شیکھر کے ناموں سے ہوئی ہے۔

    مزید پڑھیں: ہندو انتہا پسندوں نے بنگلور کی کراچی بیکری پر دھاوا بول دیا

    گرفتار 9 افراد میں سے 7 نے سماجی تنظیم سے وابستہ ہونے کا دعویٰ کیا لیکن وہ کسی بھی سماجی تنظیم کے رکن نہیں ہیں۔

    پولیس نے مشتبہ افراد کو قانون ہاتھ میں لینے اور انتشار پھیلانے کا ذمہ دار قرار دیا جبکہ واقعے میں دیگر افراد کے ملوث ہونے سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔

    کراچی بیکری کے منیجر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مشتعل ہجوم نے تقریباً آدھے گھنٹے تک دکان کے عملے کو ہراساں کیا اور کراچی نام ہٹانے کا مطالبہ کیا جس پر بیکری سے کراچی کا نام ہٹا دیا گیا تھا۔

  • بھارت نے پاکستانی گلوکاروں کے گانے ہٹادئیے

    بھارت نے پاکستانی گلوکاروں کے گانے ہٹادئیے

    ممبئی: بھارت کی مشہور میوزک کمپنی نے انتہا پسند تنظیم کے آگے گھٹنے ٹیکتے ہوئے پاکستانی گلوکاروں کے گانے ہٹا دئیے۔

    تفصیلات کے مطابق پلوامہ میں ہونے والے حملے کے بعد بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگیا ہے، بھارتی ریاست مہاراشٹر میں نونریمان سینا کی دھمکی پر بھارت کی نامور میوزک کمپنی نے سوشل میڈیا پر پاکستانی گلوکاروں کے گانے ہٹادئیے۔

    انتہا پسندوں نے میوزک کمپنیوں کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’پاکستانی گلوکاروں کے ساتھ کام کرنا بند کیا جائے ورنہ ہم اپنے انداز میں ایکشن لیں گے۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستانی گلوکاروں کو اکثر دھمکیاں موصول ہوتی آئی ہیں اور پلوامہ حملے کے بعد بھارت کا یہی ردعمل سامنے آیا ہے۔

    بھارت میں بیشتر گلوکاروں جیسے عاطف اسلم، راحت فتح علی خان کو خاص مقبولیت حاصل ہے اور بھارتی عوام کی بڑی تعداد پاکستانی گلوکاروں کے گانے سننا چاہتی ہے۔

    مزید پڑھیں: شیو سینا کی دھمکی، استاد غلام علی کا کنسرٹ ملتوی

    لیکن اب بھارت کی جانب سے سوشل میڈیا پر ان گلوکاروں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ چند برس قبل بھارتی انتہا پسند تنظیم شیو سینا کی دھمکیوں پر بھارت میں استاد غلام علی خان کا کنسرٹ منسوخ کردیا گیا تھا۔

    استاد غلام علی خان کو ممبئی میں بھارتی مایہ ناز غزل گائیک جگجیت سنگھ کی برسی کے موقع پر فارم کرنا تھا، اس کے بعد پونا میں اسی ہفتے ایک اور کنسرٹ بھی شیو سینا کی دھمکیوں سے منسوخ ہوا تھا۔

    خیال رہے کہ بھارتی اداکار بھی پاکستانی گلوکاروں کی مقبولیت سے خائف نظر آتے ہیں، بھارتی گلوکار ابھیجیت سنگھ نے پاکستانی گلوکاروں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

  • ہندو انتہا پسند تنظیم شیوسینا کی پاکستانی اداکار فواد خان اور مائرہ خان کو بھی دھمکیاں

    ہندو انتہا پسند تنظیم شیوسینا کی پاکستانی اداکار فواد خان اور مائرہ خان کو بھی دھمکیاں

    ممبئی: ہندو انتہا پسند تنظیم شیوسیناکی پاکستانی فنکاروں کو دھمکیوں کاسلسلہ جاری ہے اور اب انتہا پسند تنظیم نے پاکستانی اداکار فواد خان اور مائرہ خان کو بھی دھمکیاں دے ڈالیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق شیو سینا نے پاکستانی غزل گائیک غلام علی کا کنسرٹ  منسوخ کرانے کے بعد اب پاکستانی اداکار فواد خان اورماہرہ خان کو بھی دھمکیاں دینا شروع کردی ہیں۔ انتہا پسند جماعت  کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی پاکستان فنکار،کرکٹریاکسی بھی پرفارمرکو مہاراشٹرا کی سر زمین پرقدم نہیں رکھنے دیں گے۔

    شیوسینا کا کہنا تھا کہ انہیں اس بات کی پروا نہیں کہ ان پاکستانیوں کو اپنی فلموں میں کون سائن کررہا ہے، کرن جوہر، فرحان اختر، شاہ رخ خان وغیرہ ذمہ دار بھارتی شہری ہیں اورانہیں پاکستانیوں کو اپنی فلموں میں کاسٹ نہیں کرنا چاہیے۔

    پاکستانی اداکارفواد خان، ایشوریہ رائے کے ساتھ فلم “اے دل ہے مشکل” کی شوٹنگ کا آغازکرنے والے ہیں تاہم وہ ابھی فلم “کپوراینڈ سنز” کی شوٹنگ میں مصروف ہیں جب کہ ماہرہ خان بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کے ساتھ فلم  “رئیس” کی شوٹنگ میں مصروف ہیں جو اگلے سال ریلیزہوگی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روزبھی ہندو انتہا پسند تنظیم کے غنڈوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیرمین شہریار خان کی بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر سے ملاقات سے قبل بی سی سی ہیڈکوارٹر پردھاوا بول دیا تھا جب کہ پاکستانی امپائرعلیم ڈارکو بھارت اور جنوبی افریقا کی سیریز سے باہر کردیا گیا تھا۔

  • ہندو انتہا پسند تنظیم کا ویلنٹائن ڈے منانے والوں کیلئے اعلان

    ہندو انتہا پسند تنظیم کا ویلنٹائن ڈے منانے والوں کیلئے اعلان

    بھارت : ہندو انتہا پسند تنظیم نے ویلنٹائن ڈے منانے والوں کیلئے ایک اہم اعلان کردیا ہے کہ  ویلنٹائن ڈے پر گھومنے والے غیر شادی شدہ جوڑوں کی شادی کرادی جائے گی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ہندو انتہا پسند تنظیم ’’ہند مہاسبھا‘‘ کے سربراہ چندر پرکاش کوشک کا کہنا ہے کہ مغربی روایات کے تحت 14 فروری کو ویلنٹائن ڈے منانا کسی طور بھی قابل قبول نہیں، بھارت ایسا ملک ہے جہاں سال کا ہر دن پیار اور محبت کا دن ہوتا ہے، انکا کہنا ہے کہ ہم محبت کے خلاف نہیں لیکن محبت کرنے والے جوڑے کو شادی ضرور کرنی چاہیے۔

    چندر پرکاش نے کہا کہ ہمارے رضاکار ویلٹائن ڈے کے موقع پر تفریحی مقامات، شاپنگ مالز اور ہوٹلز میں ایک ساتھ دیکھے جانے والے غیر شادی شدہ جوڑوں کو نشانہ بنائیں گے، اگر وہ ہندو ہوئے تو ان کی شادی کرادی جائے گی اور اگر انہوں نے شادی سے انکار کیا تو ان کی سرگرمیوں کے بارے میں ان کے والدین کو آگاہ کریں گے۔


    انہوں نے کہا کہ وہ بھارت میں بسنے والے تمام افراد کو ہندو مانتے ہیں، اس لئے اگر دونوں کا یا کسی ایک کا تعلق دوسرے مذہب سے ہوگا تو ان کی ’’شدھیکرن‘‘ کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ ہندو مذہب قبول کرنے کی تقریب کو شدھی کرن کہا جاتا ہے جبکہ بھارت میں ایک تحریک چلائی جارہی ہے جس کا نام ’’گھر واپسی ‘‘ ہے،  جس کے مطابق دیگر مذاہب کے ماننے والوں کو ذبردستی ہندو بنایا جاتا ہے۔