Tag: ہندو انتہا پسند

  • بھارت میں ہندو انتہا پسند بے قابو، خاتون سمیت 3 مسلمانوں پر بدترین تشدد

    بھارت میں ہندو انتہا پسند بے قابو، خاتون سمیت 3 مسلمانوں پر بدترین تشدد

    مدھیہ پردیش: بھارت میں بی جے پی کی کامیابی کے بعد مسلمانوں پر مظالم کا سسلسلہ پھر سے شروع ہوگیا، ہندو انتہا پسندوں نے تین مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں مسلمانوں کے خلاف ہندو انتہا پسند بے قابو ہوگئے، بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں خاتون سمیت 3 مسلمانوں کو ہجوم نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

    رپورٹ کے مطابق گائے کا گوشت لے جانے کا الزام لگا کر خاتون سمیت تینوں مسلمانوں پر بدترین تشدد کیا گیا، نوجوان کو درخت سے باندھ کر ڈنڈے برسائے گئے، دوسرے کو زمین پر گرا کر تشدد کیا گیا۔

    ایک مسلمان نوجوان تشدد سے بے ہوش ہوگیا جس کے بعد دوسرے شخص کو زبردستی اس کی بیوی سے پٹوایا گیا اور جبراً ہندو دیوتا کے نام کے نعرے لگوائے گئے۔

    دن دیہاڑے مسلمانوں پر ہندو انتہا پسند ہجوم کے تشدد پر بھارتی پولیس نے حسب معمول خاموش تماشائی کا کردار ادا کیا اور کسی شخص کو گرفتار نہیں کرسکی۔

    مزید پڑھیں: بھارت: ہندو انتہا پسندوں کا مسلمان بزرگ پر گوشت فروخت کرنے کا الزام، بدترین تشدد

    واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں بھی بھارتی ریاست آسام میں ہندو انتہا پسندوں نے مسلمان بزرگ پر گائے کا گوشت فروخت کرنے کا الزام عائد کرکے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

    آسام کے 68 سالہ شہری شوکت علی کو کیچڑ میں بٹھا کر تذلیل کی گئی، بزرگ شہری کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔

    واقعے کے بعد بھارت کے باشعور طبقے کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا تھا، سوشل میڈیا پر موقف اختیار کیا گیا تھا کہ بھارت میں انتہا پسندوں کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے اور مسلمانوں کا جینا مشکل کردیا گیا ہے۔

  • بھارت: ہولی کے دن کرکٹ کھیلنے پر انتہا پسند ہندوؤں کا مسلمان گھرانے پر تشدد

    بھارت: ہولی کے دن کرکٹ کھیلنے پر انتہا پسند ہندوؤں کا مسلمان گھرانے پر تشدد

    نئی دہلی: پڑوسی ملک بھارت میں مسلمانوں کو ہولی کے دن کرکٹ کھیلنا مہنگا پڑ گیا، انتہا پسند ہندوؤں نے گھر میں گھس کر مسلمان گھرانے کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی مسلمان گھروں میں بھی محفوظ نہیں رہے، ہولی کے دوران کرکٹ کھیلنا جرم بن گیا، مسلمان گھرانے کو انتہا پسند ہندوؤں نے گھر میں گھس کر تشدد کا نشانہ بنایا۔

    تشدد کی ویڈیو وائرل ہوگئی، دلی کے قریب انتہا پسندوؤں نے مسلم گھرانے پر دھاوا بولا، نشے میں دھت افراد نے ڈنڈوں سے اہل خانہ کو مارا، پاکستان بھیجنے کی دھمکی بھی دی۔

    بھارت میں مسلمانوں پر بہیمانہ تشدد کا یہ واقعہ گروگرام میں پیش آیا، ہندو انتہا پسندوں نے اندھا دھند ڈنڈے برسائے، خواتین اور بچے چیختے چلاتے رہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت: گائے کے نام پر مسلمانوں کا قتل عام، انسانی حقوق کی عالمی تنظیم نے رپورٹ جاری کردی

    میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ معاملہ اس وقت ہوا جب باہر کرکٹ کھیلنے والے مسلم نوجوانوں کے پاس ہندو انتہا پسند آئے اور ان سے کہا کہ جا کر پاکستان میں کھیلو۔

    خیال رہے کہ ہریانہ کے گروگرام میں نماز کو لے کر بھی ماضی میں تنازعات ہوئے ہیں، گزشتہ سال ستمبر میں انتہا پسند ہندوؤں کے کہنے پر میونسپل کارپوریشن نے مسجد کو سیل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    ہندوؤں کا کہنا تھا کہ دن میں پانچ وقت اذان کے لیے مسجد میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال سے انھیں تکلیف ہو رہی ہے۔

  • بھارت، کراچی بیکری پر حملہ کرنے والے 9 ملزمان گرفتار

    بھارت، کراچی بیکری پر حملہ کرنے والے 9 ملزمان گرفتار

    بنگلور: بھارت کے شہر بنگلور میں واقع کراچی بیکری پر حملہ کرنے اور عملے کو ہراساں کرنے والے 9 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی شہر بنگلور میں کراچی بیکری کے نام سے قائم بیکری سے کراچی کا نام ہٹانے پر مجبور کرنے کے لیے عملے کو ہراساں کیا گیا تھا جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 9 ہندو انتہا پسندوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

    گزشتہ روز بیکری مالکان کی جانب سے پولیس کو فوری اطلاع دی گئی تھی لیکن ملزمان فرار ہوگئے تھے تاہم پولیس نے انہیں سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا۔

    پولیس کے مطابق گرفتار افراد قریبی علاقوں کے رہائشی معلوم ہوتے ہیں جن کی شناخت سری یاپا، لکشمن، سنجے، نوین، بابا جی، سری ہری، پراوین، شو کمار اور گنا شیکھر کے ناموں سے ہوئی ہے۔

    مزید پڑھیں: ہندو انتہا پسندوں نے بنگلور کی کراچی بیکری پر دھاوا بول دیا

    گرفتار 9 افراد میں سے 7 نے سماجی تنظیم سے وابستہ ہونے کا دعویٰ کیا لیکن وہ کسی بھی سماجی تنظیم کے رکن نہیں ہیں۔

    پولیس نے مشتبہ افراد کو قانون ہاتھ میں لینے اور انتشار پھیلانے کا ذمہ دار قرار دیا جبکہ واقعے میں دیگر افراد کے ملوث ہونے سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔

    کراچی بیکری کے منیجر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مشتعل ہجوم نے تقریباً آدھے گھنٹے تک دکان کے عملے کو ہراساں کیا اور کراچی نام ہٹانے کا مطالبہ کیا جس پر بیکری سے کراچی کا نام ہٹا دیا گیا تھا۔

  • ہندو انتہا پسندوں نے بنگلور کی کراچی بیکری پر دھاوا بول دیا

    ہندو انتہا پسندوں نے بنگلور کی کراچی بیکری پر دھاوا بول دیا

    بنگلور: ہندو انتہا پسندوں نے پاکستان دشمنی میں تمام حدیں پار کردیں، ہندو انتہا پسندوں نے بنگلور کی مشہور کراچی بیکر پر دھاوا بول دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی پاکستانی شہر کے نام سے بھی نفرت کرنے لگے ہیں، ہندو انتہا پسندوں نے 1953 سے بنگلور میں قائم کراچی بیکری پر حملہ کیا اور بیکری مالکان سے ’کراچی‘ نام ہٹانے کا مطالبہ کیا۔

    بیکری کے اسٹاف نے وضاحت دی کہ صرف نام کراچی بیکری ہے لیکن مالکان اور بیکری میں کام کرنے والے ملازم ہندو ہیں تاہم ہندو انتہا پسندوں نے ان کی ایک نہ سنی اور کراچی نام ہٹانے کا کہتے رہے۔

    بیکری مالکان نے ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے حملے کے بعد کراچی بیکری کے نام سے آویزاں سائن بورڈ کے آگے بیکری آئٹمز کا اسٹیکر چسپاں کردیا جس پر ہندو انتہا پسند چلے گئے۔

    مزید پڑھیں: نریندر مودی نے اپنی تعریفیں کرانے کے لیے بولی ووڈ اسٹارز کو کرائے پر لے لیا، بھارتی میڈیا

    واضح رہے کہ پلوامہ میں خودکش حملے کے نتیجے میں 46 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد سے بھارتی بربریت جاری ہے، کشمیریوں پر مظالم کا سلسلہ نہ تھم سکا ہے، حریت رہنما کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    دوسری جانب پاکستانی فن کاروں کے بھارت میں کام کرنے پر پابندی عائد کردی ہے کہ جبکہ بھارت میں موجود کشمیری طلباء پر بھی ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    یاد رہے کہ بھارت میں عام انتخابات کے قریب ہیں اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارتی سیاست دان عام انتخابات میں پاکستان کارڈ استعمال کرکے کامیابی حاصل کرتے ہیں۔

  • پلوامہ حملے کا انتقام، بھارتی جیل میں قید پاکستانی قیدی ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں قتل

    پلوامہ حملے کا انتقام، بھارتی جیل میں قید پاکستانی قیدی ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں قتل

    نئی دہلی : بھارتی انتہا پسندوں نے پلوامہ حملے کا بدلہ لینے کےلیے جیل میں قید پاکستانی شہری کو بے دردی سے قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور ظلم و بربریت جاری تھا تاہم اب بھارتی جیلوں میں قید پاکستانی شہری بھی ہندو انتہا پسندوں سے محفوظ نہیں ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی ریاست راجھستان کے دارالحکومت جے پور کی جیل میں قید پاکستانی شہری شکور اللہ کو ساتھیوں قیدیوں  نے بہیمانہ تشدد کے بعد قتل کردیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندو انتہا پسندوں کے تشدد کے باعث پاکستانی شہری کو سر میں شدید زخم آئے، زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شکور اللہ جیل میں جاں بحق ہوگیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جے پور جیل حکام نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    بھارت میں سفارتی ذمہ داریاں انجام دینے والے سابق سفیر  عبدالباسط کا کہنا تھا کہ عوام کو کچھ نہیں کہہ سکتے کیوں بھارتی حکومت کا مؤقف ہی دہشت گردی اور انتہاپسندی پر مبنی ہے۔

    سابق سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت کو جے پور کی جیل میں قید شکور اللہ کے قتل میں ملوث افراد کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کرنا چاہیے اور اسلام آباد میں موجود بھارتی سفیر کو طلب کرکے واقعے پر شدید احتجاج کرنا چاہیے۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کار بم دھماکا، 42 بھارتی فوجی ہلاک

    یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے پلواما میں بھارتی فوجیوں کی بس کوکاربم سے نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں بس مکمل طور پر تباہ ہوگئی تھی اور ساتھ موجود پانچ مزید گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا تھا، دھماکے میں 42 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔

    بعد ازاں ہندو انتہا پسندوں نے کشمیریوں پر حملے اور املاک کو نذر آتش کرنا شروع کردیا تھا جبکہ کشمیری طلبہ و طالبات کو ہراساں اور تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    وزیراعظم عمران خان کی بھارت کو پلواماحملے کی تحقیقات کی پیش کش

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے پلوامہ حملے کا الزام پاکستان پر لگائےجانے کے بعد رد عمل دیتے ہوئے بھارت کو پیشکش کی تھی کہ اگر بھارت کے پاس پلواما حملے کے ثبوت ہے تو پیش کرے ہم کارروائی کریں گے، بھارت نے پاکستان پرحملہ کیاتوجواب دینےکاسوچیں گےنہیں بلکہ جواب دیں گے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے بھارت کو واضح الفاظ میں کہا تھا کہ  یہ نیاپاکستان اور نیا مائنڈسیٹ ہے، بھارت سے پوچھناچاہتا ہوں کیا ماضی میں ہی پھنسے رہنا ہے؟ کیا بھارت نے جب بھی کوئی واقعہ ہونا ہے اس کاالزام پاکستان پرلگاناہے، ہماری سوچ ہےکوئی یہاں سے باہر حملے کرے نہ یہاں دہشت گردی کرے۔

  • مودی سرکار کشمیر میں رائے شماری کیوں نہیں کرواتی؟ کمل ہاسن

    مودی سرکار کشمیر میں رائے شماری کیوں نہیں کرواتی؟ کمل ہاسن

    نئی دہلی: بھارت کے معروف اداکار کمل ہاسن بھی ہندو انتہا پسندی کے خلاف آواز اٹھانے پر انتہا پسندوں کے نشانے پر آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی بھارتی فلموں کے اداکار کمل ہاسن نے مقامی میگزین میں ’ہندو دہشت گردی‘ کے موضوع پر کالم لکھا۔

    اپنے کالم میں انہوں نے لکھا کہ یہ نہیں کہا جاسکتا کہ ہندو دہشت گردی موجود نہیں، پہلے ہندو شدت پسند بات چیت کرتے تھے اب تشدد کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ لوگوں کا اس بات سے بھروسہ اٹھ گیا کہ سچائی کی جیت ہوتی ہے، اب جیت صرف طاقت کی ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: کنگنا رناوت بھی انتہا پسند بن گئیں

    کمل ہاسن نے اتوار کے روز لوگوں کے مجمع عام سے بھی خطاب کیا جہاں انہوں نے کہا کہ مودی سرکار آزاد کشمیر میں رائے شماری کیوں نہیں کرواتی؟ آخر وہ کس بات سے خوفزدہ ہے؟

    کمل ہاسن کے ان الفاظ نے ہندوؤں کو سیخ پا کردیا۔

    راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے راکیش سنہا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کیا، ’کمل ہاسن کے اس بیان کا وقت بہت اہم ہے کیونکہ مرکزی حکومت پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے خلاف کارروائی کا اشارہ دے رہی ہے تب کمل ہاسن ہندو شدت پسندی کے موضوع کو بیچنے کی کوشش کر رہے ہیں‘۔

    انہوں نے لکھا کہ کمل ہاسن نے ہندو تہذیب کی بے عزتی کی اور اس کے لیے انہیں معافی مانگنی چاہیئے۔

    کمل ہاسن کے ان بیانات کے بعد ان کے بائیکاٹ کی مہم بھی شروع ہوچکی ہے۔

  • ہندو انتہا پسند بے قابو، لیجنڈری اداکار کو پاکستان جانے کا مشورہ

    ہندو انتہا پسند بے قابو، لیجنڈری اداکار کو پاکستان جانے کا مشورہ

    ممبئی: بھارتی ہندو انتہا پسندوں نے انسانیت کا دفاع کرنے پر لیجنڈری اداکار کو ملک دشمن قرار دیتے ہوئے فوری طور پر پاکستان جانے کا مشورہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک روز قبل 68 سالہ معروف بالی ووڈ اداکار نصیر الدین شاہ نے بھارتی ریاست اترپردیش میں پیش آنے والے واقعے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا تو ہندو انتہا پسند تنظیم نے انہیں پاکستان جانے کا مشورہ دے دیا۔

    اداکار نصیر الدین شاہ نے بھارتی ریاست اترپریش کے علاقے میں گائے  کے تنازع پر ہونے والے ہنگامے اور پولیس اہلکار سمیت 12 افراد کی ہلاکت پر کہا تھا کہ ’مجھے بھارت کے مستقبل کی فکر ہے، اگر ایک جانور کی وجہ سے انسانوں کی جانیں محفوظ نہیں تو پھر ایسے ملک کو غیر محفوظ قرار دیا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: بابری مسجد کی شہادت میں ملوث ہندو انتہا پسند شہری نے اسلام قبول کرلیا

    نصیر الدین شاہ کا کہنا تھا کہ ’ایک گائے اور مذبحہ خانے کی وجہ سے شدت پسندوں نے پولیس آفیسر کو قتل کردیا، ایسی صورتحال بھارت کے کسی بھی شہری کے ساتھ کبھی بھی پیش آسکتی ہے‘۔

    لیجنڈری اداکار کے اظہار خیال پر تنگ نظر اور متعصب ہندو انتہا پسندوں کی تنظیم نریمان سینا نے ہنگامہ کھڑا کردیا اور نصیرالدین شاہ کو ملک چھوڑنے کے ساتھ پاکستان جانے کا حکم دیا۔

    نریمان سینا کے ترجمان کا کہنا تھا کہ نصیر الدین شاہ اگر اپنے ساتھ کسی اور کو بھی پاکستان لے جانا چاہتے ہیں تو ہم اُس کے بھی ٹکٹ کا انتظام کردیں گے۔ ہندو انتہا پسندوں نے نصیر الدین شاہ کو ملک کا غدار بھی قرار دیا۔

    یہ بھی پڑھیں: ہندو انتہا پسندوں کا بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کی گاڑی پر حملہ

    اسے بھی پڑھیں: ’پریانکا کو پاکستان بھیج دو‘ انتہا پسند ہندوؤں کی پکار

    دوسری جانب لیجنڈری اداکار نے اپنی بات کی وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’میں ابھی بھی اپنے مؤقف پر قائم ہوں، مجھے اپنے ملک کے مستقبل کی فکر ہے اور اس حوالے سے سوچنے پر کوئی بھی مجھے غدار قرار نہیں دے سکتا‘۔

    بالی ووڈ اداکار نے ملک کے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر اسی طرح چیزیں چلتی رہیں تو بھارت دنیا کا غیر محفوظ ترین ملک ہوجائے گا‘۔

  • بھارت، گائے کا گوشت کھانے کے شبے میں 4 افراد پر تشدد

    نئی دہلی : بھارت میں ہندو انتہا پسندوں نے گائے کا گوشت کھانے کے شبے میں 4افراد پر شدید تشدد کیا، بدترین تشدد کا واقعہ میں ایک ٹرین میں پیش آیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں ہندو انتہا پسندوں نے انسانیت سوزی کی تمام حدیں عبور کر لیں، ہندو انتہا پسندی کا ایک اور گھناؤنا واقعہ پیش آیا ہے، ٹرین میں ہجوم نے گوشت کھانے کے شبے میں چار افراد کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

    واقعے میں ایک شخص ہلاک اورتین زخمی ہوگئے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی سے متھراجانے والی ٹرین میں عید کی شاپنگ کے بعد گھر جانے والے چارافراد پر ہجوم نے بدترین تشدد کیا۔ چاروں افراد کو گائے کا گوشت کھانے کا الزام لگا کرتشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    ہجوم میں پھنسے افراد کو بچانے کے بجائے وہاں موجود متعصب پولیس اہلکاروں نے واقعہ کو سیٹوں کی لڑائی قراردے دیا۔ اس سے قبل بھی گائے کے گوشت کے بہانے ہندو انتہاپسند متعدد مسلمانوں کی جان لے چکے ہیں۔

    قبل ازیں انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے ایک ذہنی معذور مسلمان خاتون پر انسانیت سوز تشدد کیا گیا تھا، ہندو انتہا پسند ذہنی معذور مسلمان خاتون کو بیچ راستے تشدد کا نشانہ بنا کر زبردستی جے رام، جے ہنومان کے نعرے لگواتے رہے۔

    مسلمان خاتون ہاتھ جوڑتی اور معافیاں مانگتی رہی۔ ہندو انتہا پسندوں نے ایک نہ سنی اور ذہنی معذور خاتون پر ڈنڈوں کی بارش کرتے رہے۔

  • ماہرہ خان بدستور فلم ’رئیس‘ کا حصہ

    ماہرہ خان بدستور فلم ’رئیس‘ کا حصہ

    ممبئی: ماہرہ خان اور شاہ رخ خان کی فلم ’رئیس‘ کے ڈائریکٹر رتیش سدھوانی نے ماہرہ خان کو فلم سے نکالے جانے کی افواہوں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماہرہ خان فلم میں بدستور موجود ہیں۔

    ایک بھارتی ویب سائٹ کے مطابق رئیس کے ڈائریکٹر رتیش سدھوانی نے اس امر پر حیرانی کا اظہار کیا کہ اس قسم کی افواہیں کیوں اور کہاں سے اٹھ رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ماہرہ خان پر فلمایا جانے والا حصہ 45 دن میں مکمل ہوا اور اب فلم مکمل ہوچکی ہے۔

    دیا مرزا کا نفرت کو فروغ دینے والی حب الوطنی سے انکار *

    رتیش سدھوانی کا کہنا تھا کہ اس سے قبل انہوں نے ان افواہوں پر کوئی ردعمل اس لیے نہیں دیا کیونکہ یہ اس لایعنی بحث کو مزید ہوا دینے کے مترادف ہوتا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ فلم کو مقررہ تاریخ پر ریلیز کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

    واضح رہے اس سے قبل بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ ماہرہ خان کو فلم ’رئیس‘ سے نکال دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب بھارتی انتہا پسندوں کی دھمکیوں کے باعث فواد خان کو بھی فلم ’ایم ایس دھونی‘ سے نکال دیا گیا تاہم وہ بدستور ’اے دل ہے مشکل‘ میں موجود ہیں اور ذرائع کے مطابق سنسر بورڈ نے ان کا کوئی منظر حذف نہیں کیا۔

    ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتی ہوں، ماہرہ خان *

    بھارتی انتہا پسندوں نے پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام کرنے والے ہدایت کاروں کرن جوہر اور مہیش بٹ کو خطرناک دھمکیاں دی ہیں۔ انتہا پسندوں نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ جب تک ’رئیس‘ اور ’اے دل ہے مشکل‘ سے پاکستانی اداکاروں کے مناظر نہیں نکالے جائیں گے اس وقت تک وہ ان فلموں کو ریلیز نہیں ہونے دیں گے۔

  • ہندو انتہا پسندوں کا بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کی گاڑی پر حملہ

    ہندو انتہا پسندوں کا بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کی گاڑی پر حملہ

    احمدآباد: ہندو انتہاپسندو کا شاہ رخ خان کی گاڑی پر حملہ انتہا پسندوں نے شوٹنگ کے سیٹ کے باہرکھڑی گاڑی پر پتھراؤ کردیا ۔

    احمد آباد میں فلم رئیس کی شوٹنگ کے سیٹ کے باہر کھڑی شاہ رخ خان کی گاڑی پر کچھ مشتعل افراد نےپتھراؤ کیا، اس دوران مظاہرین نے شاہ رخ ہائے ہائے کے نعرے بھی لگائے۔

    ں اپنی نئی آنے والی فلم کی شوٹنگ کے دوران شاہ رخ خان کو اس وقت سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جب ہندو انتہا پسندوں نے صبح سویرے ان کی گاڑی پر پتھراؤ کردیا لیکن خوش قسمتی سے شاہ رخ خان خود گاڑی میں موجود نہیں تھے۔

    فلم رئیس کی شوٹنگ احمد آباد میں الگ الگ لوكیشس پر ہورہی ہے، شاہ رخ جمعہ کو احمدآباد پہنچے تھے، چنددن پہلے بھی گجرات میں شاہ رخ خان کےخلاف نعرے بازی کے دوران شوٹنگ روکنی پڑی تھی۔