Tag: ہندو مسلم فسادات

  • ہریانہ میں ہندو مسلم فسادات ، انتہا پسند کا  ایک بار پھر مسلمانوں کا قتل عام

    ہریانہ میں ہندو مسلم فسادات ، انتہا پسند کا ایک بار پھر مسلمانوں کا قتل عام

    ہریانہ‌: بھارتی ریاست ہریانہ میں جاری ہندو مسلم فسادات مزید شدت اختیار کر گئے، پُرتشدد واقعات میں مرنے والوں کی تعداد چھ سے زائد ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق مودی کےہندوتوا نظریے نے بھارت میں اقلیتوں سے جینے کا حق چھین لیا، عیسائی برادری پر زمین تنگ کرنے کے بعد انتہا پسند ہندوؤں نے ایک بار پھر مسلمانوں کا قتل عام شروع کردیا۔

    بھارتی ریاست ہریانہ میں جاری ہندو مسلم فسادات مزید شدت اختیار کر گئے اور پُرتشدد واقعات میں مرنے والوں کی تعداد چھ سے زائد ہوگئی۔

    بے لگام انتہا پسند ہندو گڑ گاؤں سمیت مختلف مسلم اکثریتی علاقوں میں مسلسل حملے کررہے ہیں اور مسلمانوں کی دکانوں ، گھروں ، کاروبار اوراملاک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

    مقامی مسلم رہنماؤں کا کہنا ہے پولیس کی جانب سے بلوائیوں کی سرپرستی کی جارہی ہے اور پولیس کی ملی بھگت سے مسجد پرحملہ کیا گیا۔

    ریاست ہریانہ کے ضلع رائے گڑھ میں شدت پسند ہندو تنظیم وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل نے مسجد شہید کردی، ہندوتوا کا پُرتشدد ہجوم جب مسجد کو آگ لگا رہا تھا تو امام مسجد سعد نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو انہیں گولی مارکر شہید کردیا۔

    میوات میں شہید ہونے والے نائب امامِ مسجد سعد انور کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس میں وہ نظم پڑھ رہے ہیں

  • 1947: بھارتی مسلمانوں‌ پر ہونے والے مظالم کو پیش کرتی دو فلمیں‌

    1947: بھارتی مسلمانوں‌ پر ہونے والے مظالم کو پیش کرتی دو فلمیں‌

    گزشتہ سات دہائیوں کے دوران تقسیمِ ہند اور ہجرت کے موضوع پر کئی کہانیاں اور ناول لکھے گئے جنھیں‌ بعد میں فلمی پردے پر بھی پیش کیا گیا۔

    یہاں ہم آپ کو اردو زبان کے دو مشہور و معروف ادیبوں کی کہانیوں‌ کے بارے میں‌ بتارہے ہیں‌ جن کی عکس بندی کی گئی اور وہ اپنے وقت کی کام یاب فلمیں‌ ثابت ہوئیں۔

    مشہور ادیب عصمت چغتائی کی ایک کہانی ’گرم ہوا‘ کا موضوع تقسیمِ ہند اور اس سے جڑے واقعات تھے جسے مشہور شاعر اور کہانی کار کیفی اعظمی نے بڑے پردے کے سانچے میں ڈھالا۔

    عصمت چغتائی کی یہ کہانی ایک ایسے مسلمان خاندان کے گرد گھومتی ہے جس کے چند افراد تقسیمِ ہند کے بعد پاکستان ہجرت کر جاتے ہیں، لیکن سلیم مرزا( کہانی کا کردار) ہندوستان کو اپنا وطن مانتا ہے اور یہاں‌ سے ہجرت کرنے پر رضامند نہیں‌ ہوتا۔ اسے ایک قوم پرست مسلمان کہہ سکتے ہیں‌۔

    کہانی آگے بڑھتی ہے تو سلیم مرزا پر کُھلتا ہے کہ وہ اپنے ہی وطن یعنی ہندوستان میں‌ غدار اور جاسوس تصور کیا جاتا ہے۔ اسے مختلف مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس پر آفتیں ٹوٹتی ہیں۔

    یہ کہانی ان تمام ہندوستانی مسلمانوں کی اس دور کی تلخ اور بدترین زندگی کا عکس تھی جنھوں‌ نے تقسیم کے بعد بھارت میں رہنا پسند کیا اور بعد میں طرح طرح‌ الزامات کی وجہ سے ان کا جینا حرام ہوگیا۔

    عصمت چغتائی کی اس کہانی کے ہدایت کار ایم۔ایس ستھیو تھے۔ یہ فلم اس وقت کے بھارتی مسلمانوں کے کرب اور ہندوستان میں ان کے بدترین حالات کی نہایت مؤثر عکاسی تھی۔

    گرم ہوا کو تقسیمِ ہند کے پس منظر نہایت اہم اور زبردست کاوش سمجھا جاتا ہے جس نے بھارتی سماج کی ذہنی پسماندگی اور تضاد کو پیش کیا۔

    نسیم حجازی سے کون واقف نہیں۔ اسلامی تاریخ پر مبنی ان کے ناولوں کو زبردست شہرت اور مقبولیت حاصل ہوئی اور ان پر ڈرامے بھی بنائے گئے، لیکن نسیم حجازی کے ایک مشہور ناول ’خاک اور خون‘ کو اس لیے مختلف کہا جاسکتا ہے کہ اس میں 1947 کا زمانہ دکھایا گیا ہے اور مصنف نے پنجاب کے ہندو، مسلمان اور سکھوں کی کہانی بیان کی ہے جو اکٹھے رہتے ہیں۔ تاہم متعصب اور شریر ہندو، سکھوں اور مسلمانوں میں‌ پھوٹ ڈالنے میں‌ کام یاب ہو جاتے ہیں جس کے بعد مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کردیا جاتا ہے اور ان کے کئی خاندان برباد ہوجاتے ہیں۔

    یہ نسیم حجازی کا واحد ناول ہے، جس پر اسی نام سے فلم بنائی گئی اور کہانی یا کرداروں میں بھی کوئی تبدیلی نہیں‌ کی گئی۔

    اس کہانی میں‌ دکھایا گیا متاثرہ خاندان کا ایک نوجوان کسی نہ کسی طرح پاکستان آجاتا ہے اور یوں کہانی انجام کو پہنچتی ہے۔

  • مودی کےگجرات میں فرقہ وارانہ فسادات ‘ 1ہلاک‘ 14زخمی

    مودی کےگجرات میں فرقہ وارانہ فسادات ‘ 1ہلاک‘ 14زخمی

    گجرات : بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کےآبائی علاقےگجرات میں ہندو مسلم فسادات میں ایک شخص ہلاک جبکہ 14افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے آبائی علاقے گجرات میں ہندو اور مسلمان اسکول طلباء کےدرمیان ہونےوالےفسادات میں 1طالب علم ہلاک جبکہ 14افراد زخمی ہوگئے۔

    گجرات میں ضلع پٹن کےگاؤں وڈاوالی میں 5000ہزار افراد کے ہجوم نے مسلمان آبادی پرحملہ کردیا اور ان کےگھروں اور گاڑیوں کو نذر آتش کردیا جس کےبعد ضلع بھر میں حالات کشیدہ ہوگئے۔

    مسلم کمیونٹی کی جانب سے اس حملے کےبعد پتھراؤ کیا گیاجس کے پولیس کی جانب سے ان پر آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کیاگیا۔

    خیال رہےکہ بھارتی ریاست گجرات کی سنگین فرقہ وارانہ فسادات کےحوالے سےتاریخ رہی ہے۔


    مزید پڑھیں:سوشل میڈیا پر یو پی کے وزیراعلی پر تبصرہ، مسلمان نوجوان گرفتار


    خیال رہےکہ بھارتی ریاست گجرات میں سال2002 میں ہونے والےمسلم ہندو فسادات میں ایک اندازاے کےمطابق ایک ہزار کےقریب مسلمانوں کا قتل عام کیاگیاتھا اس وقت وزیراعلیٰ نریندر مودی تھے۔

    یاد رہےکہ بھارت میں سال 2013 میں سپریم کورٹ کی طرف سےگجرات میں ہونے والے فسادات کی تحقیقات کےلیےبنائےگئے پینل کی تحقیقات میں ناکافی ثبوتوں کی بنا پرنریندر مودی کےخلاف قانونی کارروائی نہیں کی گئی تھی۔

    واضح رہےکہ پٹن ضلع کے انتظامی عہدیدار کےکے نائرالہ کا کہناہےکہ مسلم ہندو فسادات کےبعد صورت حال کنٹرول میں ہےاور ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے پولیس کی اضافی نفری تعینات ہے۔