Tag: ہنس

  • ہنس کے ساتھ ظالمانہ مذاق، پولیس ملزم کی تلاش میں

    ہنس کے ساتھ ظالمانہ مذاق، پولیس ملزم کی تلاش میں

    برطانیہ میں ایک ہنس کے ساتھ کیے جانے والے ظالمانہ مذاق نے اس کی جان خطرے میں ڈال دی جس کے بعد پولیس نے مذکورہ شخص کی تلاش شروع کردی۔

    برطانوی کاؤنٹی لنکن شائر کے ایک تالاب میں تیرنے والے ہنس کے منہ پر سیاہ رنگ کا تنگ موزا چڑھا دیا گیا، خوش قسمتی سے جلد ہی ایک راہگیر نے اسے دیکھ لیا اور ہنس کے منہ پر چڑھا موزا اتارنے کے بعد اسے قریبی اسپتال لے گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اگر بروقت ہنس کی مدد نہ کی جاتی تو وہ دم گھٹنے یا بھوک سے ہلاک ہوسکتا تھا۔ موزا نہایت تنگ تھا جس نے ہنس کی نصف گردن قید کردی تھی۔

    پولیس نے ایسی ظالمانہ حرکت کرنے والے شخص کی تلاش شروع کردی ہے، انہوں نے اپیل کی ہے کہ اگر اس واقعے کا کوئی عینی شاہد ہے تو وہ سامنے آئے۔

    پولیس کے مطابق انہیں تحفظ جنگلی حیات کی تنظیموں کی جانب سے واقعے کی اطلاع دی گئی۔ یہ جانوروں پر ظلم کا واقعہ ہے اور ایسے واقعات ہرگز برداشت نہیں کیے جائیں گے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ یہ کوئی حادثہ نہیں بلکہ جان بوجھ کر کی گئی حرکت لگتی ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں مقامی پرندوں کو نقصان پہنچانے، زخمی کرنے یا ان کے شکار پر پابندی عائد ہے، خلاف ورزی کرنے والوں جرمانے کے ساتھ 6 ماہ جیل ہو سکتی ہے۔

  • اوباش لڑکوں کی شرارت، مادہ ہنس دم توڑ گئی

    اوباش لڑکوں کی شرارت، مادہ ہنس دم توڑ گئی

    لندن: برطانیہ میں اوباش لڑکوں کے ہاتھوں توڑے گئے انڈوں کا صدمہ مادہ ہنس برداشت نہ کرسکی، کئی دنوں سے بیمار رہنے والی ہنس دم توڑ گئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطاق برطانوی شہر ’گیرٹر مانچسٹر‘ میں شرارتی لڑکوں نے ہنس کے گھونسلے میں پتھر مار کر انڈے توڑ دیے تھے، جس کے بعد سے مادہ ہنس شدید بیمار پڑگئی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق کئی دنوں سے بیمار رہنے والی ہنس بلآخر مردہ حالت میں پائی گئی۔ گیرٹر مانچسٹر میں ایک جزیرے کے مقام پر ہنس نے گھونسلا بنا رکھا تھا جس میں تقریباً 6 انڈے تھے، منچلو نے تین انڈے توڑ دیے تھے۔

    محکمہ جنگلات کے ایک رضاکار کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد نر ہنس مایوس ہوکر کسی نامعلوم راستے پر نکل پڑا جبکہ مادہ ہنس بیمار پڑے رہنے کے بعد مرگئی، جس کے باعث محفوظ رہنے والے 3 انڈے بھی ضایع ہوگئے۔

    عملے کے ایک اہلکار کا کہنا تھا کہ انسانوں کو جانور اور پرندوں سے محبت کرنی چاہیے، لڑکوں کے ہاتھوں انڈے توڑنے کا واقعہ انتہائی درد ناک ہے جس کا سن پر بہت افسوس ہوا تھا۔

  • وینس کی جھیلوں میں بطخیں لوٹ آئیں

    وینس کی جھیلوں میں بطخیں لوٹ آئیں

    کرونا وائرس نے جہاں دنیا بھر کے لوگوں کو دہشت زدہ کردیا ہے اور معیشتوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے، وہیں اس کے ماحولیات سے متعلق کچھ خوشگوار پہلو بھی سامنے آرہے ہیں۔

    اٹلی کے معروف سیاحتی شہر وینس میں بھی ایسی ہی صورتحال دیکھنے میں آئی جہاں سیاحوں کے غائب ہوجانے کے بعد ندی، نالے اور جھیلیں آلودگی سے پاک، شفاف ترین ہوگئے اور مقامی آبی حیات ایک بار پھر یہاں بسیرا کرنے آن پہنچی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پوسٹ کی گئی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وینس کی جھیلیں صاف شفاف ہوگئی ہیں اور ان میں موجود مچھلیاں صاف دکھائی دے رہی ہیں۔ کچھ جھیلوں پر بطخیں اور ہنس بھی دکھائی دے رہے ہیں۔

    وینس کے میئر کا کہنا ہے کہ ایسا اس وجہ سے ہوا کیونکہ ان جھیلیں میں کشتیوں کی آمد و رفت بالکل ختم ہوگئی جو اس شہر میں نقل و حمل کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں، یہ کشتیاں اور جھیلیں ہی اس شہر کی انفرادیت ہیں جن سے لطف اندوز ہونے کے لیے ہر سال یہاں کروڑوں کی تعداد میں سیاح آتے ہیں۔

    میئر کے مطابق کشتیوں کی آمد و رفت سے جھیلوں کی آلودگی ہر وقت سطح پر موجود رہتی تھی، اب یہ آلودگی نیچے بیٹھ گئی ہے اور جھیلیں شفاف دکھائی دے رہی ہیں۔

    بعض صارفین نے دریا کی تصاویر بھی پوسٹ کیں جن میں ڈولفن تیرتی ہوئی نظر آرہی ہیں، صارفین کا کہنا تھا کہ کشتیوں کی ہلچل اور شور ان ڈولفنز کو تنگ کرتی تھیں جس کی وجہ سے وہ گہرے پانی میں ہی رہتی تھیں، اب سناٹا ہونے سے وہ اوپر آنے لگی ہیں۔

    کرونا وائرس سے ہونے والی ایک اور ماحولیاتی بہتری فضائی آلودگی میں کمی بھی ہے، ناسا کے مطابق چین میں فیکٹریز اور صنعتیں بند کیے جانے کے بعد فضائی و ماحولیاتی آلودگی میں بھی واضح کمی دیکھی گئی۔

    چین اس وقت دنیا میں کاربن اور دیگر زہریلی گیسوں کا اخراج کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے، ماہرین کے مطابق چین میں کاروبار معطل ہونے سے دنیا بھر کی فضائی آلودگی میں کمی دیکھی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ اٹلی، یورپ کا کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے، اٹلی میں اب تک 31 ہزار 506 افراد اس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ اس سے ڈھائی ہزار ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

    حکام نے پورے ملک کو لاک ڈاؤن کردیا ہے اور لوگوں کے گھروں سے غیر ضروری طور پر باہر نکلنے پر پابندی عائد کردی ہے، ملک میں سیاحوں کی آمد پر بھی عارضی طور پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

  • ننھے چوزے کی چھلانگ دیکھ کر آپ کی سانس رک جائے گی

    ننھے چوزے کی چھلانگ دیکھ کر آپ کی سانس رک جائے گی

    پرندوں کے بچے اڑنا سیکھنے کے لیے بلند جگہوں سے چھلانگیں لگاتے ہیں، اس دوران وہ گرتے ہیں، سنبھلتے ہیں، دوبارہ اٹھتے ہیں اور اسی طرح اڑنا سیکھ جاتے ہیں۔

    تاہم اس چوزے کی بلند و بالا چٹان سے چھلانگ دیکھ کر ایک لمحے کے لیے آپ کا دل رک جائے گا۔

    بی بی سی ارتھ پر پیش کی جانے والی اس ویڈیو میں صرف چند دن کی عمر کا ننھا سا چوزا ایک نہایت بلند چٹان سے چھلانگ لگاتا دکھائی دے رہا ہے۔

    اس دوران وہ مختلف پتھروں سے ٹکراتا بھی ہے لیکن معجزاتی طور پر محفوظ رہتا ہے۔

    بالآخر کئی منٹ تک نیچے جانے کے بعد وہ اپنے ماں باپ کے پاس پہنچ جاتا ہے۔

    یہ چوزہ ہنس کی ایک قسم بارنیکل گوز تھا اور ماہرین کے مطابق ان پرندوں میں مشکل حالات سے لڑنے کی طاقت دوسرے پرندوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔