Tag: ہنگامہ آرائی

  • سپر ہائی وے پر ہنگامہ آرائی اور افغانستان کا جھنڈا لہرانے والا مرکزی ملزم  گرفتار

    سپر ہائی وے پر ہنگامہ آرائی اور افغانستان کا جھنڈا لہرانے والا مرکزی ملزم گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سپر ہائی وے پر ہنگامہ آرائی کرنے اور افغانستان کا جھنڈا لہرانے والا مرکزی ملزم رانا بلوچ گرفتار ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ الاآصف اسکوائر کے قریب خفیہ اطلاع پر چھاپا مار کر پولیس نے سپر ہائی وے پر ہنگامہ آرائی کرانے والا مرکزی ملزم رانا بلوچ کو گرفتار کر لیا۔

    پولیس حکام کے مطابق گزشتہ سال سپر ہائی وے پر رانا بلوچ نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ہنگامہ آرائی کی تھی، ملزم رانا بلوچ ہنگامہ آرائی کے بعد افغانستان فرار ہو گیا تھا۔

    ملزم نے ہنگامہ آرائی کے دوران جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی بس جلائی تھی، ملزم نے ہنگامہ آرائی کے دوران متعدد گاڑیوں کو بھی جلایا، رانا بلوچ سپر ہائی وے اور اطراف میں افغانستان کا جھنڈا لہرانے میں بھی ملوث ہے۔

  • سہراب گوٹھ ہنگامہ آرائی: پولیس سے ہتھیار چھین کر فائرنگ کی گئی

    سہراب گوٹھ ہنگامہ آرائی: پولیس سے ہتھیار چھین کر فائرنگ کی گئی

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں سپر ہائی وے پر گزشتہ روز ہونے والی ہنگامہ آرائی کے دوران سرکاری ہتھیار لوٹنے اور اسی سے فائرنگ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سپر ہائی وے پر ہونے والے احتجاج اور ہنگامہ آرائی کے دوران سرکاری ہتھیار اور ایمونیشن لوٹنے کا انکشاف ہوا ہے، شرپسند عناصر نے سرکاری افسر کا نائن ایم ایم پستول اور موبائل بھی چھین لیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ احتجاج کے دوران مسلح ملزمان نے ایس ایم جی کی 750 گولیاں اور نائن ایم ایم کی 600 گولیاں لوٹیں، ملزمان نے پولیس سے چھینے گئے ہتھیاروں سے فائرنگ اور ہنگامہ آرائی کی۔

    پولیس کے مطابق سپر ہائی وے اور سروس روڈ پر کار سواروں اور پیدل افراد سے لوٹ مار بھی کی گئی، شرپسند عناصر نے سرکاری دفاتر اور پرائیوٹ املاک کو نقصان پہنچایا۔

    پولیس کا مزید کہنا ہے کہ شرپسندوں کی فائرنگ سے 4 راہگیر زخمی ہوئے، 2 زخمی دوران علاج اسپتال میں جاں بحق ہوگئے۔

    دوسری جانب گزشتہ روز کی ہنگامہ آرائی میں ملوث 190 سے زائد افراد کو پکڑا گیا ہے جبکہ 4 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ سہراب گوٹھ تھانے میں 2 اور مبینہ ٹاؤن تھانے میں ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے، سہراب گوٹھ تھانے میں درج مقدمات میں انسداد دہشت گردی کی دفعہ بھی شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ حیدر آباد کے ایک ہوٹل میں جھگڑے کے دوران فائرنگ سے بلال کاکا نامی شخص کے قتل کے بعد سندھ بھر میں حالات کشیدہ ہیں اور لسانی فسادات کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

  • مفتی منیب سمیت دیگر کے نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی تیاری

    مفتی منیب سمیت دیگر کے نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی تیاری

    کراچی: کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے احتجاج اور ہنگامہ آرائی کے معاملے میں مفتی منیب الرحمان سمیت دیگر علما کے نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی تیاری شروع ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے احتجاج اور ملک بھر میں ہنگامہ آرائی کے تناظر میں مفتی منیب الرحمان سمیت کراچی کی دیگر شخصیات کے نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی تیاری ہو رہی ہے، اس سلسلے میں فہرست بھی تیار کر لی گئی ہے۔

    اس فہرست میں حاجی رفیق پردیسی، غلام غوث بغدادی، مولانا ریحان امجد نعمانی، علی محمد اسلم اور عامر چھوٹانی کے نام بھی شامل کیے گئے ہیں۔

    ضلع شرقی کے تھانوں سے فورتھ شیڈول میں نام ڈالنے کے لیے تفصیلات طلب کی گئی ہیں، نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے کے لیے سفارشات بھی تیار کی جا رہی ہیں، پولیس کی جانب سے دستاویزات سی ٹی ڈی کو بھجوائی جائیں گی۔

    مفتی منیب کا آج ملک بھر میں پہیہ جام ہڑتال کا اعلان

    یاد رہے کہ مفتی منیب نے 19 اپریل کو کراچی میں پریس کانفرنس میں لاہور یتیم خانہ چوک واقعے پر ملک بھر میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کیا تھا، مولانا فضل الرحمان اور جماعت اسلامی نے بھی مفتی منیب کی ہڑتال کی کال کی حمایت کی تھی۔

    انھوں نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے گرفتار کیے گئے کارکنوں کو فوری طور پر رہا کرنے اور ان کے خلاف درج کیے گئے مقدمات واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔

  • مریم نوازکی پیشی پر ہنگامہ آرائی ، گرفتار58 لیگی کارکنان 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل منتقل

    مریم نوازکی پیشی پر ہنگامہ آرائی ، گرفتار58 لیگی کارکنان 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل منتقل

    لاہور: مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی پیشی کے دوران ہنگامہ آرائی کے الزام میں گرفتار58 لیگی کارکنان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ، گرفتار افراد میں (ن)لیگ کےایم پی اےعدنان فریدبھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ ذوالفقار باری کی عدالت میں مریم نوازکی پیشی کے دوران ہنگامہ آرائی کے الزام میں گرفتار58 لیگی کارکنان کو پیش کیا گیا ، ،وکیل ملزمان نے کہا پرامن احتجاج ہر شہری کا بنیادی حق ہے ، پولیس نے غیر قانونی طور ہر مقدمے میں ملوث کیا ،عدالت ملزمان کو مقدمہ میں سے ڈسچارج کرنے کا حکم دے۔

    جس کے بعد عدالت نے 58 لیگی کارکنان کو14روزہ جوڈیشل ریمانڈپرجیل بھیج دیا ، گرفتار افرادمیں (ن)لیگ کےایم پی اےعدنان فریدبھی شامل ہیں، لیگی کارکنان کونیب دفترکےباہرپتھراؤ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: نیب پیشی پر ہنگامہ آرائی، مریم نواز اور 300 افراد کے خلاف مقدمہ درج

    یاد رہے مریم نواز کی نیب میں پیشی کے موقع پر صورتحال کشیدہ ہوگئی تھی، نیب دفتر کے باہر لیگی کارکنان کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا جبکہ لیگی کارکنوں نے نیب دفتر کے باہر رکاوٹیں ہٹادیں تھیں۔

    پولیس کی جانب سے لیگی کارکنوں کومنتشر کرنے کیلئے نیب آفس کے باہر واٹر کینن بھی طلب کی تھی، لیگی کارکنان گاڑی ایل ای 3378میں پتھر سےبھرے شاپرلیکرآئے تھے ، لیگی کارکنوں نے گاڑی کےاندر سے پتھر نکال کر پولیس پر برسائے تھے۔

    لیگی کارکنوں کے پتھراؤ کے باعث نیب دفتر پرکھڑیوں کے شیشےٹوٹ گئے جبکہ لیگی کارکنان نے نیب دفتر کے باہر بیریئر بھی توڑنےکی کوشش کی تھی۔

  • آئینی و قانونی معاملات میں غنڈہ گردی کے ذریعے مداخلت کی گئی، نیب نے اعلامیہ جاری کر دیا

    آئینی و قانونی معاملات میں غنڈہ گردی کے ذریعے مداخلت کی گئی، نیب نے اعلامیہ جاری کر دیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے مریم نواز کی پیشی کے موقع پر ن لیگی کارکنوں کی جانب سے ہنگامہ آرائی پر اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج مریم نواز کو ذاتی حیثیت میں مؤقف دینے کے لیے طلب کیا گیا تھا، لیکن لیگی کارکنوں نے منظم انداز میں غنڈہ گردی کی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب نے اعلامیے میں ن لیگی کارکنوں کی غنڈہ گردی کو آئینی و قانونی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیب دفتر کے باہرغنڈہ گردی کر کے پتھراؤ اور بد نظمی کی گئی، شرپسند عناصر کے پتھراؤ سے نیب عمارت کو بھی نقصان پہنچا، اور کار سرکار میں مداخلت کی گئی۔

    اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب نے لیگی رہنما اور کارکنوں کے خلاف مقدمے کی منظوری دے دی، لیگی کارکنان کے خلاف غیر قانونی اقدام، کارسرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج ہوگا۔

    نیب نے کہا ہے کہ 20 سالہ دور میں پہلی بار نیب کے ساتھ یہ برتاؤ کیا گیا، عمارت پر پتھراؤ کیا گیا اور شیشے توڑے گئے، پتھراؤ سے نیب ملازمین بھی زخمی ہوئے۔

    آج نیب لاہور آفس کے باہر کیا ہوا؟ تفصیل یہاں

    قبل ازیں، نیب دفتر کے باہر ہنگامہ آرائی کے بعد نیب نے ہنگامی اجلاس طلب کیا، جس میں ڈی جی نیب نے ہنگامہ آرائی پر پراسکیوشن ونگ سے قانونی رائے مانگی، پراسیکوشن ونگ نے بتایا کہ ملوث افراد کے خلاف کار سرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج ہو سکتا ہے، جس پر ڈی جی نیب نے پراسیکوشن ونگ کو درخواست تیار کرنے کی ہدایت کی۔

    نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں مریم نواز کی دوبارہ طلبی پر غور کیا گیا، اب انھیں آئندہ ہفتے دوبارہ طلب کیے جانے کا نوٹس جاری ہوگا۔

  • فلائٹ میں مسافروں کی ہنگامہ آرائی،  ویڈیو وائرل

    فلائٹ میں مسافروں کی ہنگامہ آرائی، ویڈیو وائرل

    لندن: برطانوی دارالحکومت لندن سے آسٹریلیا جانے والی ریان ایئر کی پرواز میں نشے میں دھت مسافروں نے کیبن کریو اور ایئرہوسٹس کے ساتھ بدتمیزی کی۔

    تفصیلات کے مطابق مسافر ثاقب احمد نے سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ویڈیو شیئر کی جس میں انہوں نے 7 فروری کی ریان ایئر کی پرواز کا تجربہ بیان کیا۔ مسافر ثاقب احمد نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ وہ کبھی دوبارہ ریان ایئر کی پرواز میں سفر نہیں کریں گے۔

    ٹویٹر پر شیئر کی جانے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لندن سے آسٹریلیا جانے والی ریان ایئر کی پرواز میں نشے میں دھت مسافروں نے جہاز میں نہ صرف ہنگامہ آرائی کی بلکہ کیبن کریو اور ایئرہوسٹس کے ساتھ بدتمیزی بھی کی۔


    نشے میں دھت مسافروں سے دوسرے مسافر نہ صرف پریشان ہوگئے بلکہ انہیں اپنی جان بھی خطرے میں نظر آ رہی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال اگست میں غیرملکی ایئرلائن کی پرواز میں مسافر نے خاتون سے کسی بات پر بحث شروع کی اور چیخنے چلانے لگا جس پر دیگر مسافر بھی بحث میں شامل ہوگئے اور دیکھتے ہی دیکھتے جہاز اکھاڑے کا منظر پیش کرنے لگا۔

    پولیس نے لڑائی میں ملوث 3 مسافروں کو گرفتار کر لیا تھا جن میں ایک خاتون بھی شامل تھی۔

  • پی آئی سی میں ہنگامہ آرائی کرنے والے سزا سے نہیں بچیں گے: وزیر اعلیٰ پنجاب

    پی آئی سی میں ہنگامہ آرائی کرنے والے سزا سے نہیں بچیں گے: وزیر اعلیٰ پنجاب

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ پی آئی سی میں ہنگامہ آرائی اور تشدد کے ذمہ داروں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا، وکلا کی ہنگامہ آرائی کی انکوائری کا آغاز ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کرنے والے سزا سے نہیں بچیں گے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت صوبے میں قانون کی عملداری یقینی بنائے گی۔ ہنگامہ آرائی اور تشدد کے ذمہ داروں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا، اسپتال میں توڑ پھوڑ، عملے، مریضوں اور ورثا پر تشدد قابل برداشت نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مریضوں اور لواحقین پر تشدد کر کے بدترین فعل کا ارتکاب کیا گیا۔ دل کے اسپتال میں وکلا کی ہنگامہ آرائی کی انکوائری کا آغاز ہوگیا۔ کیمروں کی مدد سے ذمہ داروں کی نشاندہی کا عمل شروع کر دیا گیا۔

    عثمان بزدار کا مزید کہنا تھا کہ بروقت علاج نہ ہونے سے 3 مریضوں کی موت پر دکھ اور افسوس ہوا۔ تمام تر ہمدردیاں جاں بحق مریضوں کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں قانون دانوں نے قانون کی دھجیاں اڑا دی تھیں، وکلا نے مبینہ طور پر ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے اپنے خلاف ایک ویڈیو وائرل کیے جانے پر پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا جس سے مریضوں اور تیمار داروں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔

    وکلا نے ایمرجنسی میں توڑ پھوڑ کی، عمارت کے شیشے توڑ دیے جبکہ وکلا آپریشن تھیٹر میں بھی گھس گئے۔ وکلا نے ڈاکٹرز، مریضوں، اور ان کے لواحقین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔

    وکلا نے صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

  • وکلا نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا

    وکلا نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا

    لاہور: صوبہ پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں وکلا نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا، اس دوران وکلا نے صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان پر شدید تشدد کیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں قانون دانوں نے قانون کی دھجیاں اڑا دیں، وکلا نے مبینہ طور پر ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے اپنے خلاف ایک ویڈیو وائرل کیے جانے پر پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا جس سے مریضوں اور تیمار داروں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔

    وکلا نے ایمرجنسی میں توڑ پھوڑ کی، عمارت کے شیشے توڑ دیے جبکہ وکلا آپریشن تھیٹر میں بھی گھس گئے۔

    ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے پیٹرن ان چیف ڈاکٹر آصف نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وکلا نے اندر داخل ہو کر نعرے لگائے جو ڈاکٹر نظر آئے اسے مارا جائے، وکلا کے ڈر سے ڈاکٹرز مجبوراً اسپتال سے جان بچا کر بھاگے۔

    انہوں نے کہا کہ وکلا ڈیڑھ گھنٹے تک پی آئی سی میں موجود رہے کوئی پرسان حال نہیں، اس دوران آپریشن تھیٹر میں اندر سے تالے لگا کر 2 آپریشن جاری رہے۔ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف پر اسپتال میں تشدد کیا گیا۔

    ڈاکٹر آصف نے کہا کہ صورتحال بے قابو ہے، پولیس نے وکلا کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔ وکلا کے خلاف ایف آئی آر درج کروائیں گے۔ حکومتی رٹ نظر نہیں آرہی، وکلا نے اسپتال خالی کروا کر نعرے لگائے۔ حکومت ڈاکٹرز کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہے۔

    دوسری جانب سیکریٹری لاہور بار فیاض رانجھا کا کہنا تھا کہ وکلا کا معاملہ انتظامیہ سے ہے مریضوں کو تنگ نہیں کیا۔ وکلا نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا ہے تو کارروائی ہوگی۔ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا ثبوت ملا تو وکلا کا لائسنس کینسل کریں گے۔

    اس دوران صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد پی آئی سی پہنچیں تو انہیں اندر داخل نہیں ہونے دیا گیا۔ نصف گھنٹے انتظار کے بعد وہ بالآخر اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوئیں۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب کا نوٹس

    ادھر وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے وکلا کی ہنگامہ آرائی کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور اور سیکریٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ ایجوکیشن سے رپورٹ طلب کرلی۔

    وزیر اعلیٰ نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ہنگامہ آرائی کے ذمہ داروں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے، کوئی قانون سے بالاتر نہیں۔ دل کے اسپتال میں ایسا واقعہ ناقابل برداشت ہے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ مریضوں کےعلاج میں رکاوٹ ڈالنا غیر انسانی اور مجرمانہ اقدام ہے، پنجاب حکومت ذمہ داروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرے گی۔

    پولیس اور وکلا آمنے سامنے

    ہنگامہ آرائی کے کئی گھنٹوں بعد پولیس کو ہوش آیا تو پولیس کی جانب سے وکلا پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کی گئی تاہم اس دوران پی آئی سی میں وکلا کی جانب سے ہوائی فائرنگ کی اطلاعات بھی آئیں۔

    وکلا کی ہوائی فائرنگ کے بعد پولیس پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوگئی، وکلا نے پولیس موبائل بھی توڑ دی۔

    ایڈیشنل آئی جی انعام غنی کا کہنا ہے کہ چند روز سے وکلا اور ڈاکٹرز کے درمیان مسئلہ چل رہا تھا۔ گزشتہ رات بھی مسئلے کو حل کر لیا گیا تھا۔ وکلا نے اسپتال کا گیٹ توڑا تو قانونی ایکشن لیا گیا۔

    ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر عرفان کا کہنا ہے کہ وکلا کی ہنگامہ آرائی کے دوران پی آئی سی میں 6 مریض دم توڑ گئے۔

    فیاض الحسن چوہان پر وکلا کا تشدد

    اس دوران صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان وہاں پہنچے تو وکلا نے انہیں گھیر لیا اور ان پر شدید تشدد کیا۔ وزیر اطلاعات پولیس کو مدد کے لیے بلاتے رہے۔

  • انسداد تجاوزات آپریشن : احسن آباد میں مظاہرین کی ہنگامہ آرائی، دو گاڑیاں اور ایک گھر نذر آتش

    انسداد تجاوزات آپریشن : احسن آباد میں مظاہرین کی ہنگامہ آرائی، دو گاڑیاں اور ایک گھر نذر آتش

    کراچی : انسداد تجاوزات آپریشن کیخلاف احسن آباد میں شہریوں نے مظاہرہ کرکے ہنگامہ آرائی کی، مظاہرین ے دو گاڑیوں اور ایک گھر کو نذر آتش کردیا، پولیس کی اضافی اور رینجرز اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقہ احسن آباد میں انسداد تجاوزات آپریشن کے دوران متاثرین آپے سے باہرہوگئے، انہوں نے ہنگامہ کھڑا کر دیا، دکانوں میں توڑ پھوڑ کرکے دو گاڑیوں کوآگ لگا دی۔

    اس موقع پر مشتعل افراد نے ایک گھر بھی جلا ڈالا۔ پولیس کی اضافی نفری نے صورتحال کنٹرول کی بعد ازاں رینجرز کی بھاری نفری بھی تعینات کر دی گئی۔

    مشتعل افراد نے سڑکوں پر ٹائر جلائے اور انتظامیہ کیخلاف زبردست نعرے لگائے، مظاہرین نے پولیس پر بھی پتھراؤ کیا۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ ہم نے قبضہ نہیں کیا یہ جگہ خریدی ہے۔

    صورتحال آؤٹ آف کنٹرول ہونے پر پولیس کی اضافی اور رینجرز کو طلب کر لیا گیا، اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ ہاؤسنگ سوسائٹی کے دو سو سے زائد ایکڑ پر لینڈ مافیا قابض ہے۔

    شرپسندوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے علاقے میں پولیس اور رینجرز کی نفری تعینات ہے۔

  • مراد سعید کی میڈیا ٹاک کے دوران اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی

    مراد سعید کی میڈیا ٹاک کے دوران اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کی پارلیمنٹ سے باہر میڈیا ٹاک کے دوران مسلم لیگ ن کے ارکان نے ہنگامہ آرائی کی کوشش کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا ٹاک کرتے ہوئے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ ان میں شرم و حیا نہیں ہے، بلاول بھٹو پارٹی کا حادثاتی چیئرمین ہے۔ خورشید شاہ، احسن اقبال سب نے چوری کی ہے۔ ان لوگوں نے سندھ کو اور ملک کو لوٹا ہے۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ یہ مودی کے یار ہیں، سجن جندال کو اپنے گھر کس نے بلایا۔ انہوں نے سندھ کے پانی پر ڈاکہ ڈالا، حقوق پر ڈاکہ ڈالا۔ پارلیمان کے اندر نازیبا الفاظ استعمال کیے گئے، ہم میڈیا کو اپنا مقدمہ بتانے آئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ والدہ کے قتل پر غیرت دکھانی چاہیئے تھی، منی لانڈرنگ کیس میں غیرت دکھانی چاہیئے تھی۔ کراچی میں صفائی ہو رہی تھی تو آپ کی غیرت کہاں گئی۔ سندھ میں سب سے زیادہ غربت ہے اس پر آپ کی غیرت کہاں گئی؟ آپ میں بات سننے کا حوصلہ نہیں ہے، آپ کی سیاسی تربیت نہیں ہوئی۔

    مراد سعید نے کہا کہ ان کو پاکستان بنانے کے لیے قربانیوں کا احساس نہیں ہوگا، احساس ان کو ہے جنہوں نے پاکستان کے لیے ہجرت کی بچے قربان کیے۔ ایوان میں تقریر کرو تو اس کا جواب سننے کا حوصلہ بھی رکھو۔

    مراد سعید کی میڈیا ٹاک کے دوران مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب اور دیگر ارکان وہاں پہنچ گئے اور شور شرابہ شروع کردیا۔ لیگی ارکان نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

    بعد ازاں اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مراد سعید نے کہا کہ بلاول نے اسمبلی میں غیرت کا لیکچر دے کر راہ فرار اختیار کیا، بلاول کے لیکچر کے جواب میں ہم بھی مؤقف دینا چاہتے تھے۔ پارلیمنٹ کے باہر گفتگو کے لیے جمع ہوئے تو اپوزیشن والوں نے حملہ کردیا۔ دھکم پیل اور گالم گلوچ کے ساتھ ساتھ میڈیا نمائندوں سے مائیک چھین لیے گئے۔

    مراد سعید نے کہا کہ ان لوگوں کو صرف قبضہ کرنا اور رعب جمانا سکھایا گیا ہے، نواز شریف جیل میں ہیں اور مریم کو بھی منی لانڈرنگ پر گرفتار کیا گیا۔ بلاول کی غیرت اس وقت کہاں تھی جب پاکستان کو لوٹا جا رہا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہوا کشمیر سے متعلق گفتگو ہوئی، پارلیمنٹ کے اجلاس میں انہیں پروڈکشن آرڈر کی فکر تھی کشمیر کی نہیں۔ یہ لوگ صرف این آر او مانگ رہے ہیں اور ان کا کوئی مطالبہ نہیں۔ اسمبلی میں صبر و تحمل سے بلاول بھٹو کی گفتگو سنی۔ بلاول بھٹو نے اسمبلی میں گالی دی جواب میں، میں بھی دے سکتا تھا لیکن نہیں دیا۔ جب میری جواب دینے کی بات آئی تو بلاول بھٹو اسمبلی سے بھاگ گئے۔