Tag: ہنگامہ آرائی

  • سرگودھا میں مبینہ توہین قرآن کے الزام میں ہنگامہ آرائی: دفعہ 144 نافذ

    سرگودھا میں مبینہ توہین قرآن کے الزام میں ہنگامہ آرائی: دفعہ 144 نافذ

    سرگودھا: مجاہد کالونی میں قرآن پاک کی مبینہ بے حرمتی کے واقعے کے بعد 7 دن کیلئے دفعہ 144 نافذ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سرگودھا کے مجاہد کالونی میں قرآن پاک کی مبینہ بے حرمتی کے واقعے میں مشتعل ہجوم نے ہنگامہ کیا جس کے بعد پولیس نے مبینہ بے حرمتی کرنے والے شخص کو پہلے ہی گرفتار کرلیا۔

    تاہم اس واقعے کے بعد سرگودھا میں 7 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی گئی، اس کے علاوہ توہین مذہب کی ایف آئی آر درج کرلی گئی، پولیس نے جلاؤ گھیراؤ کرنے پر 45 نامزد اور 450 نامعلوم افرادکے خلاف بھی مقدمہ درج کرلیا۔

    پولیس حکام کا بتانا ہے کہ ضلع بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ اور پولیس کی اضافی نفری تعینات ہے، گرجا گھروں کے باہر پولیس اہلکار تعینات ہیں جبکہ متاثرہ مجاہد کالونی میں بھی پولیس بدستور تعینات ہے۔

  • ہنگامہ آرائی میں ملوث ملزمان کی گرفتاری پر سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا، پنجاب پولیس نے حقیقت بتادی

    ہنگامہ آرائی میں ملوث ملزمان کی گرفتاری پر سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا، پنجاب پولیس نے حقیقت بتادی

    لاہور : پنجاب پولیس نے ہنگامہ آرائی میں ملوث ملزمان کی گرفتاری پر سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے کو بے نقاب کردیا، کوٹ لکھپت جیل میں قید ملزمان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کرکےشرپسندوں سے جوڑا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق زمان پارک سے شرپسندوں کی گرفتاری سے متعلق سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کیا گیا ، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ کوٹ لکھپت جیل میں قید ملزمان کو باہر نکال کر زمان پارک سے گرفتاری ڈالی گئی اور سب کے ہاتھوں پر جیل کی مہریں بھی دکھائی گئی۔

    اس حوالے سے پنجاب پولیس نے حقیقت بتاتے ہوئے کہا کوٹ لکھپت جیل میں قید ملزمان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کرکے اسے زمان پارک سے پکڑے جانے والے شرپسندوں سے جوڑا گیا، پی ٹی آئی والوں کی جھوٹی ویڈیو ری ٹوئیٹ کی جارہی ہے لیکن سچ یہ ہے کہ ویڈیو میں موجود ایک بھی شخص وہ نہیں، جسے دو روز قبل زمان پاک سے گرفتار کیا گیا۔

    ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ وین میں موجود تمام لوگ اپنے نام بھی بتا رہے ہیں ، جس سے صاف ظاہر ہے کہ یہ زمان پارک سے گرفتار ہونے والے ملزمان نہیں۔

    پولیس نے بتایا کہ وین میں بیٹھے ملزمان کو نو مئی کے ہنگاموں کے دوران گرفتار کر کے جیل بھیجا گیا تھا، ہنگاموں میں ملوث ہونے پر انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا، تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کی وجہ سے ان کے ہاتھوں پر جیل کی مہریں لگی ہیں جبکہ ملزمان کے خلاف ایف آئی آر بھی بطور ثبوت موجود ہے۔

    ترجمان نے یہ بھی پیغام دیا کہ عوام کو جھوٹی خبروں کے جھکڑ سے ہمیشہ بچنا ہوگا امید ہے کہ لوگ آئندہ پی ٹی آئی کے پروپیگنڈے سے گمراہ نہیں ہوں گے۔

  • پی ٹی آئی احتجاج  کے دوران جی ایچ کیو گیٹ پر ہنگامہ آرائی، تحقیقات کے لئے خصوصی  ٹیم تشکیل

    پی ٹی آئی احتجاج کے دوران جی ایچ کیو گیٹ پر ہنگامہ آرائی، تحقیقات کے لئے خصوصی ٹیم تشکیل

    راولپنڈی : راولپنڈی پولیس نے پی ٹی آئی احتجاج کےدوران جی ایچ کیو گیٹ پرہنگامہ آرائی کی تحقیقات کے لئے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی احتجاج کےدوران جی ایچ کیو گیٹ پرہنگامہ آرائی کے معاملے پر راولپنڈی پولیس نے خصوصی انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دےدی۔

    پولیس نے بتایا کہ انویسٹی گیشن ٹیم کی سربراہی ایس ایس پی انویسٹی گیشن زنیرہ اظفر کریں گے جبکہ ٹیم میں ایس ڈی پی او کینٹ،ایس ڈی پی او سٹی اور 3 ایس ایچ او شامل ہیں۔

    حکام کا کہنا تھا کہ انویسٹی گیشن ٹیم مقدمات کی روشنی میں تفتیش آگے بڑھائے گی اور رپورٹ پیش کرے گی۔

    جی ایچ کیوگیٹ پرمظاہرین کی ہنگامہ آرائی کامقدمہ تھانہ آراےبازارمیں درج کیا گیا ہے، مقدمےمیں سابق صوبائی وزیرراجہ بشارت سمیت 15 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

  • گزشتہ روز کی ہنگامہ آرائی پر عمران خان کے خلاف مقدمہ درج

    گزشتہ روز کی ہنگامہ آرائی پر عمران خان کے خلاف مقدمہ درج

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر گزشتہ روز ہنگامہ آرائی اور پرتشدد واقعات رونما ہونے پر مقدمہ درج کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف ڈی ایس پی رائیونڈ کی مدعیت میں گزشتہ روز کی ہنگامہ آرائی پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا ہے کہ تین چار سو پر مشتمل جھتے نے، جس میں مسلح افراد بھی موجود تھے، قومی سلامتی کے اداروں کو دھمکیاں دیں، مشتعل افراد نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور ڈنڈے برسائے۔

    ایف آئی آر کے متن کے مطابق مشتعل افراد کے پولیس پر پتھراؤ اور ڈنڈے مارنے سے 13 پولیس افسران اور اہل کار زخمی ہوئے، کارکنوں کے پتھراؤ کی وجہ سے خود پی ٹی آئی کے بھی 6 کارکن زخمی ہوئے۔

    متن میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ پولیس زخمیوں کو سروسز اسپتال لایا گیا جہاں پی ٹی آئی کے کارکن بھی زیر علاج تھے، زیر علاج زخمیوں میں علی بلال دم توڑ گیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں پی ٹی آئی کی انتخابی ریلی پر پولیس نے دھاوا بول دیا تھا، نگراں پنجاب حکومت نے اچانک دفعہ 144 لگائی، پولیس تشدد سے ایک کارکن جاں بحق ہو گیا، زمان پارک کے باہر پنجاب پولیس پی ٹی آئی کارکنوں پر چڑھ دوڑی تھی، اور کینال روڈ میدان جنگ بن گیا تھا۔

    پولیس اہل کاروں نے پی ٹی آئی کارکنوں پر آنسو گیس کے شیل کی بارش کر دی، کارکنوں کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا، جب کہ پولیس نے زبردست لاٹھی چارج کیا، اور پانی کی توپ بھی چلا دی۔

    مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ جاں بحق کارکن علی بلال کو آنسو گیس کا شیل لگا اور پولیس نے بھی تشدد کا نشانہ بنایا، پولیس کارروائی میں متعدد کارکن شدید زخمی ہیں، اہل کاروں نے ڈنڈے مار مار کر گاڑیوں کے شیشے بھی توڑے، زمان پارک اور کینال روڈ سے متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    ڈنڈا بردار پولیس اہل کاروں نے خواتین کی گاڑی پر بھی حملہ کیا اور ڈنڈے برساتے رہے، گاڑی کے اندر سے خواتین چیختی چلاتی رہیں، جب خواتین کی گاڑی آگے بڑھی تو پانی کی بوچھاڑ ہوئی اور گاڑی واپس موڑ لی، ڈری سہمی خواتین بچاؤ بچاؤ چلاتی رہیں اور قرآنی آیات کا ورد کرتی رہیں، ڈاکٹر یاسمین راشد نے ایک زخمی خاتون کو اپنی گاڑی میں اسپتال پہنچایا۔

    اقوام متحدہ نے لاہور میں پولیس تشدد سے پی ٹی آئی کارکن کی ہلاکت کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ہے، اور کہا کہ اس معاملے کی تفصیلی تحقیقات کی جانی چاہیے، ہلاک اور زخمی کرنے والے ذمہ داروں کا جوابدہ ہونا ضروری ہے، دنیا میں ہر کسی کو پرامن احتجاج کا حق حاصل ہے۔

  • سندھ اسمبلی ایک بار پھر بن گئی مچھلی بازار، اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی

    سندھ اسمبلی ایک بار پھر بن گئی مچھلی بازار، اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی

    کراچی : ایوان میں بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر سندھ اسمبلی میں اپوزیشن اراکین نے ہنگامہ آرائی کردی، منظر دیکھ کر آغا سراج درانی خواجہ اظہارالحسن کی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی اجلاس کا تیسرا دن بھی ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا، اپوزیشن اراکین کے شور شرابے سے ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا.

    ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری کی زیرصدارت اجلاس شروع ہوا، دعا ختم ہوتے ہی اپوزیشن ارکان احتجاج کے لئے ایک مرتبہ پھر اپنی نشستوں سے اٹھ کر کھڑے ہوگئے۔

    پی ٹی آئی کے رکن خرم شیرزمان نے نکتہ اعتراض پر بولنے کی کوشش کی تو ڈپٹی اسپیکر نے انہیں اجازت نہیں دی اور کہا کہ وقفہ سوالات کے بعد بات سنی جائے گی جس پر اپوزیشن ارکان طیش میں آگئی، جس پر ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری نے کہا کہ ایوان میں بیٹھنے کا سلیقہ نہیں ہے بات مان لیا کریں ضد نہ کریں۔

    ایوان میں بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن ارکان نے نشستوں پر کھڑے ہوکر شور شرابا، نعرے بازی اور اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کیا، احتجاج کے بعد اپوزیشن ارکان ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔

    اراکین نے گو زرداری گو کے نعرے بھی لگادئیے، اس موقع پر اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو ہنگامہ آرائی دیکھ کر خواجہ اظہارکی اپوزیشن لیڈری یاد آگئی۔

    آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن والے غیر پارلیمانی زبان استعمال کرتے ہیں، آپ کس طرح منتخب ہوکر آئے ہیں؟ سب کو پتہ ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی اسمبلی میں ہنگامہ ہوا اور بات ہاتھا پائی تک جا پہنچی تھی۔

  • سندھ اسمبلی کا اجلاس ایک بار پھر مچھلی بازار بن گیا، اراکین کی ہلڑ بازی

    سندھ اسمبلی کا اجلاس ایک بار پھر مچھلی بازار بن گیا، اراکین کی ہلڑ بازی

    کراچی : سندھ اسمبلی کا اجلاس ہو اور ہنگامہ آرائی نہ ہو۔ یہ روایت سندھ اسمبلی نے آج بھی برقرار رکھی، تلخ جملوں کا تبادلہ۔الزامات کی بوچھاڑ۔ شور شرابا۔چیخ و پکار حسب سابق ہوتی رہی۔

    سندھ اسمبلی کا ایوان  پہلے کی طرح مچھلی بازار کا منظر پیش کرتا رہا۔ لگتا ہے بات نہ کرنے دینا اورکسی کی ایک نہ سُننا صوبائی اسمبلی کی روایت بن گئی ہے۔

    ہنگا مے کا آغاز اُس وقت ہوا جب منظور وسان نے کرپشن پر بات کرنا چاہی ۔ تو ارکان نے ایوان سر پر اُٹھا لیا ۔قائم مقام  اسپیکر نے ریمارکس دیئے کہ شور مچانے والے عادت سے مجبور ہیں۔

    جس پرہنگامہ آرائی میں مزید شدت آگئی، منظور وسا ن نے لاکھ کوشش کی کہ کرپشن پر تقریر مُکمل کرلیں مگروہ ناکام رہے ۔جس پر دلبرداشتہ ہوکر منظور وسان نےیہ کہہ کر بیٹھ گئے کہ اپوزیشن کا سارا ہنگامہ پریس گیلری کی توجہ کیلئے ہے۔

  • ترکی کی پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی، 5 ارکان زخمی

    ترکی کی پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی، 5 ارکان زخمی

    انقرہ: ترکی کی پارلیمنٹ اس وقت میدان جنگ میں تبدیل ہوگئی جب سیکورٹی بل پربحث کرتے ہوئےارکان ایک دوسرے سے گھتم گھتاہوگئے، ہاتھا پائی میں پانچ ارکان زخمی بھی ہوئے۔

    ترک پارلیمنٹ میں کرسیاں چل گئیں۔ سیکورٹی بل پربحث کرتے کرتے ارکان جذباتی ہوگئے اورکرڈالی ایک دوسرے کی تواضح وہ بھی لاتوں، گھونسوں اورمکوں سے۔ ہرکوئی اپنے مخالف کوزیرکرنے کی تابڑتوڑ کوشش میں مصروف نظرآیا۔

    ایک رکن نے تواپنے مخالف کو کرسی مارنے کی کوشش بھی کی جوکامیاب نہ ہوسکی، ہنگامہ آرائی سےپارلیمنٹ مچھلی بازار کامنظر پیش کرنےلگا۔

    جہاں کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی اوراسپیکر بھی بے بسی کی تصویربنے بیٹھے رہے، ہنگامہ آرائی اور دھکم پیل نے پانچ اراکین کو اسپتال پہنچا دیا ۔

  • مسلم لیگ نواز کے کارکنان کا شیخ رشید کے خلاف مظاہرہ ، ہنگامہ آرائی

    مسلم لیگ نواز کے کارکنان کا شیخ رشید کے خلاف مظاہرہ ، ہنگامہ آرائی

    ملتان : مسلم لیگ ن کے کارکنوں کی جانب سے شیخ رشید اور عمران خان کے خلاف مظاہرہ اور ہنگامہ آرائی کی گئی،عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کو اپنی پریس کانفرنس موخرکرنا پڑھ گئی۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور عمران خان کے اتحادی شیخ رشید احمد کے ہوٹل کے باہرمسلم لیگ نواز کے کا رکنوں نےمظاہرہ کیا، ن لیگی کارکنوں نے شیخ رشید کیخلاف نعرے با زی کے ساتھ ساتھ گو عمران گو کے نعرے بھی لگا ئے، جس کے باعث عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کو اپنی پریس کانفرنس کچھ دیر کے لئےموخرکرناپڑھ گئی۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرنا تھی لیکن ان کی پریس کانفرنس سے قبل ہی مسلم لیگ نواز کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے ان کے ہوٹل کے باہر مظاہرہ کیا اور سڑکوں پر لگے ان کے اور عمران خان کے بینر پھاڑ دیئے جب کہ مسلم لیگ نواز کے کارکنوں نے ہوٹل کے اندر گھسنے کی کوشش بھی کی جسے ہوٹل انتظامیہ نے ان کی کوشش ناکام بنا دی۔

    تاہم کچھ دیر بعد پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ شیخ رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ثابت ہوگیاشریف برادران مجھ پرحملےکروارہےہیں، عیدسےپہلےقربانی ہونی تھی لیکن بکرا داغی ہوگیا۔

    شیخ رشید نے کہا کہ آج تک اپنے اوپر ہونے والے حملوں پر کوئی ایف آئی آر تک درج نہیں کروائی ، آج والے واقعے کے بھی تمام ذمہ داران کو معاف کرتا ہوں مگر آج بتانا چاہتا ہوں کہ یہ حملہ کرنے والے مسلم لیگ ن کے جانے پہچانے غنڈے تھے اور ان سب کو میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف نے بھیجا تھا مگر تحریک انصاف کے کارکنوں نے ان گلوبٹوں کو بھگا دیا۔