Tag: ہنگو

  • ہنگوتھانے پرخود کش حملہ،پولیس اہلکار شہید ،تین زخمی

    ہنگوتھانے پرخود کش حملہ،پولیس اہلکار شہید ،تین زخمی

    ہنگو: تھانے پرخود کش حملہ میں پولیس اہلکار شہید اور تین زخمی ہوگئے۔حملے کی ذمہ داری انصار المجاہدین نے قبول کرلی۔ جبکہ سوات میں فائرنگ کرکے جرگہ کمیٹی کے ممبرظاہرشاہ کو قتل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہنگو کی تحصیل ٹل کی حدود میں واقع تھانے پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق حملہ خود کش تھا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق اور تین زخمی ہوگئے۔

    ڈی ایس پی اشرف خان کےمطابق جائےوقوعہ سےخودکش حملہ آور کےاعضاء ملےہیں، انصارالمجاہدین نامی تنظیم نے تھانے پرحملےکی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

    انصار المجاہدین کے ترجمان ابو بصیر نے نامعلوم مقام سے فون کرکے کہا ہے کہ حملہ وزیرستان آپریشن کا بدلہ ہے اور بندوبستی علاقوں میں مزید حملے کرینگے۔

    حملے کے بعد سیکیورٹی حکام کی جانب سے تحصیل ٹل میں سرچ آپریشن کیلئے غیر معینہ مدت تک کرفیو نافذ کردیا گیاہے۔

    ڈیرہ اسماعیل خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایس ایچ او کلاچی سیف الرحمٰن کے دو بھائی جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔واقعے کا مقدمہ کالعدم تنظیم کیخلاف درج کرلیا گیاہے۔

    چارسدہ میں تنگی کےعلاقےمیں نامعلوم افراد کی فائرنگ سےمقامی مسجد کےامام مولاناگل زمان جاں بحق ہوگئے۔

  • ہنگو: دوگروپوں میں تصادم،5 افرادجاں بحق,  3زخمی

    ہنگو: دوگروپوں میں تصادم،5 افرادجاں بحق, 3زخمی

    ہنگو : دو گروپوں میں تصادم کے دوران پانچ افراد جان کی بازی ہار گئے ۔

    پولیٹیکل ذرائع کے مطابق تصادم کا واقعہ لوئر اورکزئی ایجنسی کے علاقے سپاری میں میں پیش آیا ۔ جہاں فائرنگ کے تبادلے میں پانچ افراد جاں بحق جبکہ تین زخمی ہوگئے ۔ جنھیں مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت اسپتال منتقل کردیا ۔

    تصادم کے واقعے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لیکر تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

  • ہنگو: یکے بعد دیگرے دو بم دھماکے،6جاں بحق، 3زخمی

    ہنگو: یکے بعد دیگرے دو بم دھماکے،6جاں بحق، 3زخمی

    ہنگو: سڑک کنارے نصب بارودی مواد پھٹنے سے چھ افراد جاں بحق ہوگئے۔

    سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ہنگوکے علاقے دوڑی میں سڑک کنارے یکے بعد دیگرے دو بم دھماکے ہوئے، دھماکوں میں چھ افراد جاں بحق اور تین زخمی ہوگئے۔

    واقعے کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں، جاں بحق اور زخمی افراد کو اسپتا ل منتقل کر کے بم ڈسپوزل کو طلب کرلیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق دہشتگردوں کا ہدف سیکیورٹی اہلکار تھے۔

  • اعتزاز حسن نے خودکش بمبار سے مذاکرات کیوں نہیں کئے

    اعتزاز حسن نے خودکش بمبار سے مذاکرات کیوں نہیں کئے

    تحریر: سید فواد رضا

    پاکستان گذشتہ تیرہ سال سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہراول دستے کا کردار ادا کر رہا ہے اس جنگ میں سب سے زیادہ نقصان بھی پاکستان نے ہی برداشت کیا ہے جس میں جانی نقصان کا بے پناہ ہے مختلف اعداد و شمار کے مطابق اب تک 50 ہزار عام شہری اور تقریباً 10 ہزار فوجی اہلکار شہید ہوچکے ہیں۔

    ایک منٹ ٹھہرئیے ! کیا یہ سب افراد واقعی شہید ہیں؟ ہمارے ملک میں کچھ لوگوں نے طالبان رہنما حکیم اللہ محسود کو شہید قرار دےدیا اس بات پر کافی لے دے ہوئی  لیکن وہ افراد اپنے موقف پر ڈٹے رہے دوسری جانب طالبان کے مخالف بھی اپنی بات پر سختی سے ڈٹے ہوئے ہیں کہ طالبان سے آہنی ہاتھ سے نپٹا جائے۔

    قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ جمعرات کو ہنگو میں ایک پندرہ سالہ لڑکے اعتزاز حسن نے جرات اور بہادری کی شاندار مثال قائم کرتے ایک خودکش حملہ کو اسوقت دبوچ لیا جب وہ ہنگو میں واقع ابراہیم زئی اسکول پر حملہ کرنے جارہا تھا جہاں اسوقت دو ہزار کے لگ بھگ لڑکے اسمبلی کے لئے جمع تھے۔

    شہید اعتزاز حسن کا دوست قیصر حسین جو اس واقعے کا عینی شاہد  ہے بتاتا ہے کہ حملہ آور جو اسکول کے یونیفارم میں ملبوس تھا  اس نے ہم سے اسکول  کا پتہ پوچھا جس پر ہمیں اسپر شک گزرا اور جب اعتزاز نے آگے بڑھ کر اسے روکنے کی کوشش کی تو اسنے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

    اعتزاز حسن کی حوصلہ مندانہ شہادت کی خبر نشر ہونے کی دیر تھی کہ پورے ملک سے اسکا ردعمل آنے لگا اور قوم نے اپنے اس بہادر فرزند کے لئے اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشانِ حیدر کا مطالبہ تک کردیا لیکن سوال تو یہ ہے کہ اعتزاز کے ذہن میں وہ کیا سوچ تھی کہ جسکے زیر ِ اثراس نے حملہ آور کو دبوچ لیا اسے تو چائیے تھا کہ وہ وہی راستہ اختیار کرتا جو ہمارے ملک کے ذہین اور باصلاحیت سیاستدانوں نے تجویز کیا ہے یعنی مذاکرات کرتا ، حملہ آور سے پوچھتا کہ تمھارے مطالبات کیا ہیں ؟ کن شرائط پر تم یہ دھماکہ کرنے سے باز آجاو گے لیکن نہیں! اسنے وہی کیا جو جبلتِ انسانی کا تقا ضا ہے یعنی دفاعی حملہ۔

    وہ حملہ آور جو اسکے دو ہزار ہم مکتبوں کی جان لینے جارہا تھا اس نے آنکھیں بند کر کے اسے جانے نہیں دیا کہ چلو اسکے ساتھ کوئی زیادتی ہوئی ہوگی یا اسکا کوئی عزیز کسی ڈرون حملے میں مارا گیا ہوگا لہذا یہ بھی خودکش حملہ کرکے اپنے انتقام کی آگ کو سرد کرلے بلکہ اعتزاز نے اسکو روک کر اپنا قومی فریضہ ادا کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا۔

    میڈیا اور سوشل میڈیا پر اس واقعے کو بے پناہ شہرت ملی اور صدر مملکت ، وزیر اعظم اور آرمی چیف نے اسکو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔

    راسف اس بات پر ہے کہ ہمارے ملک کا ایک پندرہ سالہ لڑکا تو یہ بات جانتا ہے کہ جب آگ اپنے گھر تک پہنچ جاتی ہے تو پھرصرف باتیں نہیں کی جاتیں بلکہ آگ بجائی جاتی ہے لیکن ہمارے کچھ ذہین سیاستدان اور دفاعی امور میں خود کو عقل ِ کل سمجھنے والے تجزیہ نگار ابھی بھی مذاکرات کی بین بجا کر سانپ کو رام کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    مذاکرات کے حامی تمام افراد سے میری یہ دست بستہ التماس ہے کہ مذاکرات کرنے سے پہلے صرف ایک بار دہشت گردوں کی بربریت کے شکار شہید کے اہلِ خانہ سے بھی ملاقات کرلیں اوراگر ان لوگوں کے چہرے پر آپکو طالبان کا خوف نظر آئے تو پھر بیشک مذاکرات کریں لیکن اگر ان لوگوں کے حوصلے بلند ہوں تو پھر آپ اپنے اندرونی خوف اور ذاتی مفادات کو قومی مفادات کا نقاب نا پہنائیں کیونکہ پاکستانی قوم کے بچے بھی اب اس بات سےاچھی طرح واقف ہیں کہ ان وحشی درندوں کو اب بزورِ قوت روکنا ہوگا اوراگرایسا نا ہوتا تو اعتزاز حسن بھی شاید شہادت کے بجائے مذاکرات کی راہ اختیار کرتا 

  • ہنگو:شہید طالبعلم اعتزاز حسن کو پاک فوج کا خراج عقیدت

    ہنگو:شہید طالبعلم اعتزاز حسن کو پاک فوج کا خراج عقیدت

    ہنگو میں سیکڑوں بچوں کی جان بچانے والے شہید طالبعلم اعتزاز حسن پاک فوج کے دستے نے سلامی پیش کی، قبر پر آرمی چیف کی جانب سے پھولوں کی چادر بھی چڑھائی گئی۔

    ہنگو میں ابراہیم زئی کے میاں زیارت قبرستان میں شہید طالبعلم اعتزاز حسن کو پاک فوج کے دستے نے سلامی پیش کی، اعتزاز حسن کی قبر پر آرمی چیف راحیل شریف، کمانڈر پشاور اور آئی جی ایف سی کی جانب سے پھولوں کی چادربھی چڑھائی گئی۔

    شہید طالبعلم اعتزاز حسن کے والد مجاہد حسن نے کا کہنا تھا کہ صدر، وزیراعظم اور آرمی چیف کا بے حد مشکور ہوں، اپنے بیٹے کی شہادت پر فخر ہے، اعتزاز نے اپنی جان کا نذرانہ دے کر اسکول کے بچوں کو بچایا۔

    شہید اعتزاز حسن کے دوست قیصر حسین کا کہنا تھا کہ ہم لوگ اسکول آرہے تھے کہ پتا چلا کہ خود کش حملہ آور اسکول کی طرف بڑھ رہا ہے، اعتزاز نے خودکش حملہ آور کو دبوچ لیا اور شہید ہوگیا۔

  • ہنگو کےشہید طالبعلم اعتزاز حسین کیلئے ستارہ شجاعت کی سفارش

    ہنگو کےشہید طالبعلم اعتزاز حسین کیلئے ستارہ شجاعت کی سفارش

    وزیر اعظم نوازشریف نے قوم کے عظیم اور بہادر سپوت اعتزاز حسین شہیدکیلئے ستارہ شجاعت کی سفارش کردی۔

    نویں جماعت کے طالبعلم اعتزاز حسین شہید نے ہنگو میں دلیری اور شجاعت کے ساتھ اپنے اسکول پر خود کش حملے کی کوشش ناکام بناتے اپنی جان قوم پر قربان کردی اور سیکڑوں طلبا کی جان کو بچا لیا۔

    شہید اعتزاز حسین نے وطن سے محبت، جرات اور بہادری کی نئی مثال رقم کردی، وزیر اعظم نوازشریف نے صدر ممنون حسین سے اعتزاز حسین کو ستارہ شجاعت دینے کی سفارش کی ہے۔