Tag: ہوائی جہاز

  • اڑان بھرنے کو تیار جہاز میں اچانک سانپ نکل آیا پھر کیا ہوا؟

    اڑان بھرنے کو تیار جہاز میں اچانک سانپ نکل آیا پھر کیا ہوا؟

    آسٹریلیا میں پرواز سے قبل لوگوں کو خوفناک تجربے کا سامنا کرنا پڑا جہاز میں اچانک سانپ نکلنے کی وجہ سے مسافروں کی گھگھی بندھ گئی۔

    آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں ہوائی جہاز اڑنے کےلیے تیار کھڑا تھا، تاہم اچانک وہاں موجود سانپ نے خود کو ظاہر کرکے لوگوں کے ہوش اڑاد یے جس سے نہ صرف فلائٹ میں 2 گھنٹے کی تاخیر ہوئی بلکہ مسافروں کو بھی شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

    میلبورن ایئرپورٹ پر جہاز کے عملے کو بورڈنگ سے قبل جہاز کے لینڈنگ گیئر کے قریب ایک زندہ سانپ نظر آیا جس کے بعد انھوں نے فوری طور پر اسے پکڑنے کا فیصلہ کیا۔

    پائتھن سانپ 8 مرغیوں کو سالم نگل لیا، ہولناک ویڈیو وائرل

    ہوائی جہاز میں سانپ کی موجودگی نے مسافروں اور عملے کی سلامتی کے حوالے سے خدشات پیدا کیے جس کے بعد ایئرپورٹ سیکیورٹی اور وائلڈ لائف حکام کو فوری طور پر طلب کرلیا گیا کہ وہ سانب کو قابو میں کریں۔

    سیکیوٹی ٹیم نے بڑی مشکل سے 2 گھنٹوں کی محنت کے بعد سانپ کو پکڑا کیوں کہ وہ جہاز کے نچلے حصے میں چھپ گیا تھا۔

    سانپ کو پکڑنے اور ہوائی جہاز کا حفاظتی معائنہ مکمل ہونے کے بعد ہی جہاز کو اڑان بھرنے کی اجازت دی گئی، اس دوران مسافروں کو ایئرپورٹ لاؤنج میں انتظار کرتے رہے۔

    آسٹریلوی میڈیا پر آنے والی خبروں کے مطابق اس سانپ میں زہر نہیں تھا اور یہ پائتھن کہلاتا ہے۔ آسٹریلیا میں سانپوں کی کئی اقسام عام ہیں اور اکثر گرمیوں میں ہوائی اڈوں کے آس پاس بھی سانپ نکل آتے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/snake-entered-ground-sri-lanka-bangladesh-match/

  • امریکا جانے والا مسافر طیارہ 8 گھنٹے پرواز کے بعد واپس ممبئی آگیا

    امریکا جانے والا مسافر طیارہ 8 گھنٹے پرواز کے بعد واپس ممبئی آگیا

    بھارتی شہر ممبئی سے نیویارک جانے والا مسافر طیارہ بم کی اطلاع ملنے پر 8 گھنٹے پرواز کے بعد واپس اتار لیا   گیا، جہاز میں 322 افراد سوار تھے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بوئنگ 777 طیارہ جس میں 303 مسافر اور 19 عملے کے ارکان سوار تھے، آذربائیجان کی فضائی حدود میں تھا جب اس کے عملے کو بم کی موجودگی کی اطلاع دی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق بم کی اطلاع ملتے ہی خوف وہراس پھیل گیا، مذکورہ مسافر طیارہ رات 2 بجے ممبئی سے روانہ ہوا اور تقریباً 8 گھنٹے بعد صبح 10:25بجے واپس ممبئی پہنچ گیا۔

    پرواز نمبر اے آئی 119 جو ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے نیویارک کے جان ایف کینیڈی ایئرپورٹ تک جاتی ہے، عام طور پر یہ پرواز اپنا سفر 15 گھنٹے میں مکمل کرتی ہے۔

    مسافروں اور عملے کی حفاظت کے پیش نظر مسافر طیارہ واپس ممبئی لایا گیا، لینڈنگ کے بعد بم کی  موجودگی کی جانچ پڑتال کے بعد دھمکی کو جھوٹی قرار دیا گیا۔

    ایئر انڈیا ترجمان کے مطابق اب یہ پرواز 11 مارچ 2025 کی صبح 5 بجے دوبارہ روانہ ہوگی، تمام مسافروں کو ہوٹل میں قیام کھانے اور دیگر تمام تر سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔

    ایئر انڈیا کے ترجمان کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ خطرے کی نشاندہی ہونے پر تمام ضروری ہدایات پر عمل کرتے ہوئے اور مسافروں کے تحفظ کی خاطر پرواز کو واپس موڑا گیا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی بھارت میں ہوائی جہازوں کے لیے دھمکیاں سامنے آتی رہی ہیں جو بعد میں غلط ثابت ہوئیں، تاہم متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ کسی بھی دھمکی کے بعد مسافروں کی جان کو خطرے میں نہیں ڈالا جا سکتا۔

  • رفتار میں ہوائی جہاز کو بھی مات دینے والی ٹرین کس اسپیڈ سے چلے گی؟

    رفتار میں ہوائی جہاز کو بھی مات دینے والی ٹرین کس اسپیڈ سے چلے گی؟

    ہوائی جہاز کو سفر کا تیز ترین ذریعہ تصور کیا جاتا ہے، تاہم اب ایسی ٹرین بنانے پر کام کا آغاز ہوا ہے جس کی رفتار جہاز کو بھی مات دیدے گی۔

    چین نے جدید ترین ٹرین پر کام شروع کردیا ہے جو رفتار میں ہوائی جہاز کو بھی مات دیدے گی، چین کے نئے منصوبے کے تحت بنائی جانے والی فاسٹ اسپیڈ ٹرین 621 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے مسافروں کو منزل تک پہنچائے گی۔

    اس حیرت انگیز ریلوے ٹرین کا انجن انتہائی طاقتور ہوگا، اس ٹرین کی تیاری میں میگلیو (مقناطیسی لیویٹیشن) کا استعمال کیا جائے گا جیسا کہ دنیا بھر میں دیگر تیز رفتار ٹرینیں کرتی ہیں، تاہم ماہرین کے مطابق یہ اب تک کسی بھی ٹرین سے کہیں زیادہ تیز رفتار ہوگی۔

    چینی ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ہم تیز اور ماحول دوست ٹرینوں کا منصوبہ بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں جو کم توانائی کا استعمال کریں اور ان کی رفتار بھی قابل بھروسہ ہو۔

    دنیا کی تیز ترین ٹرین شنگھائی میگلیو ہے جو اس وقت 285 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتی ہے، یہ مقناطیسی لیویٹیشن ٹیکنالوجی استعمال کرنے والی پہلی ٹرین تھی۔

    چین کا نیا منصوبہ اگر کامیابی سے پایہ تکمیل تک پہنچتا ہے تو یہ نئی چینی ٹرین شنگھائی میگلیو ٹرین کی رفتار سے دوگنی اسپیڈ سے بھی زائد سے سفر طے کرے گی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت چین کی تیز رفتار ٹرینیں 217 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتی ہیں۔ تاہم یہ نیا ڈیزائن مسافروں کو 400 میل فی گھنٹہ سے بھی زائد کی رفتار سے سفر طے کروائے گا۔

    دلچسپ بات یہ ہے یہ طویل فاصلے تک پرواز کرنے والے بڑے ہوائی جہاز (جمبو جیٹ) عام طور پر 547 سے 575 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتے ہیں، تاہم نئی ٹرین اس رفتار کو بھی مات دیدے گی۔

  • طوفان کے باعث ہوائی جہاز ڈولنے لگا، لینڈنگ میں ناکامی، پھر کیا ہوا؟ ویڈیو وائرل

    طوفان کے باعث ہوائی جہاز ڈولنے لگا، لینڈنگ میں ناکامی، پھر کیا ہوا؟ ویڈیو وائرل

    ٹوکیو : جاپان میں ایک مسافر طیارہ چاروں طرف سے طوفانی ہواؤں کے گھیرے میں آگیا، جس کے باعث ہوائی جہاز فضا میں ڈولنے لگا، ہنگامی لینڈنگ بھی نہ ہوسکی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جاپان میں آنے والے سمندری طوفان نے کئی شہروں میں نظام زندگی کو درہم برہم کردیا ہے۔

    اس دوران ایک مسافر طیارہ بھی چاروں جانب طوفانی ہواؤں میں گِھر گیا ایسے میں جہاز پائلٹ کے کنٹرول سے باہر ہونے لگا اور فضا میں ہی ڈولنا شروع کردیا صورتحال دیکھ کر مسافروں میں چیخ و پکار مچ گئی۔

    مذکورہ واقعے کی ایک ویڈیو میں مسافر طیارے کو فضا میں جھولتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جب وہ فوکوکا ہوائی اڈے پر ہنگامی لینڈنگ کی ناکام کوشش کررہا تھا۔ تاہم کافی دیر بعد پائلٹ جہاز کو بمشکل دوسرے ایئر پورٹ پر بحفاظت اتارنے میں کامیاب ہوگیا۔

    مذکورہ طوفان گزشتہ روز مقامی وقت کے مطابق صبح 8:45 پر اوئٹا پریفیکچر کے ساحلی شہر کونیساکی کے ساحل سے ٹکرایا اور شمال مشرق کی طرف بڑھ گیا، جس کے نتیجے میں ہوا کی تیز لہریں 180 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلیں۔ جاپانی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے مطابق ہوا کی رفتار اتنی تیز تھی کہ وہ ٹرک کو تنکے کی طرح اڑا لے جا سکتی تھی۔

    جاپان میں آنے والے طوفان کے نتیجے میں اب تک متعدد افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور حکام کی جانب سے لاکھوں لوگوں کو اپنے گھروں کو چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • سیٹ کیلئے چیخ و پکار کرنے والی ماں بیٹی کو جہاز سے آف لوڈ کردیا گیا

    سیٹ کیلئے چیخ و پکار کرنے والی ماں بیٹی کو جہاز سے آف لوڈ کردیا گیا

    آخری لمحات میں فلائٹ میں سوار ہونے والی ماں بیٹی نے جہاز میں سیٹ حاصل کرنے کے لیے شور شرابہ شروع کردیا، جس کے بعد انھیں طیارے سے اتار دیا گیا۔

    مشہور ویڈیو پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر ویڈیو شیئر کی گئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ماں، بیٹی مبینہ طور پر ساتھی مسافروں پر چیخ رہی ہیں جس کے بعد دنوں کو فلائٹ سے اتار دیا گیا۔ دونوں خواتین کیلیفورنیا کے ہوائی اڈے سے ساؤتھ ویسٹ ایئر لائنز کی پرواز میں سفر کرنا چاہتی تھیں۔

    دونوں خواتین چاہتی تھیں کہ پہلے سے سیٹوں پر بیٹھے مسافروں کو اٹھا کر انھیں جہاز میں بیٹھنے کی جگہ دی جائے۔ اس دوران انھوں نے کافی شور شرابہ کیا۔

    انھوں نے ایئرہوسٹس سے مطالبہ کیا کہ انھیں نشستوں کی قطار کے درمیان گزرنے والی سیٹوں پر بیٹھنے کی جگہ دی جائے۔

    فلائٹ اٹینڈنٹ نے انھیں شائستگی کے ساتھ مطلع کیا کہ وہاں پہلے سے لوگ موجود ہیں اور وہ انھیں وہاں منتقل نہیں کر سکتیں جس کے بعد دونوں ماں بیٹی آپے سے باہر ہوگئیں۔

    مذکورہ ویڈیو دراصل سب سے پہلے 2021 میں شیئر کی گئی تھی، تاہم یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر پھر سے گردش کررہی ہے۔

    ان دونوں خواتین کی وجہ سے پرواز میں مبینہ طور پر دو گھنٹے کی تاخیر ہوئی تھی، جب انھیں طیارے سے باہر کیا گیا تو وہاں موجود تمام مسافروں نے تالیاں بجا کر خوشی کا اظہار کیا۔

  • ہوائی جہاز کو صاف کرنیوالا کلینر کس طرح پائلٹ بن گیا؟

    ہوائی جہاز کو صاف کرنیوالا کلینر کس طرح پائلٹ بن گیا؟

    ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ جو خواب آپ نے دیکھے ہوں وہ ہوبہو خواہشات کے مطابق پورے ہوجائیں مگر نائجیریا کے شہری پر قسمت مہربانی ہوگئی۔

    نائجیریا کے شہری ابوبکر نے اپنی انتھک محنت سے ہوائی جہاز کے کلینر سے پائلٹ بننے تک کا سفر کامیابی سے طے کیا۔ ہوا بازی میں اپنے 24 سالہ کیریئر کا آغاز انھوں نے جہاز کو صاف کرنے والے کلینر کے طور پر کیا تھا۔

    محمد ابوبکر کو بطور کلینر یومیہ تقریباً 0.50 سینٹ اجرت ملتی تھی لیکن محمد ابوبکر اب ہوائی جہاز کو ایک ملک سے دوسرے ملک اڑا کر لے جانے والے باقاعدہ لائسنس یافتہ پائلٹ ہیں۔

    نائجیریا کے شہری نے پہلے پہل ہوائی جہاز میں معمولی سی نوکری کرلی، اس کے بعد اپنی محنت سے وہ پہلے زمینی عملے کا حصہ بنے اور بعد میں انھیں کیبن کریو میں ترقی دے دی گئی۔

    اس کے بعد ابوبکر کو تھوڑی اور ترقی ملی اور انھوں نے فلائٹ اٹینڈنٹ کے طور پر ایرو کنٹریکٹرز کے لیے کام کرنا شروع کر دیا۔ اگرچہ فلائٹ اٹینڈنٹ کے طور پر انکی تنخواہ اچھی تھی لیکن ابوبکر پائلٹ بننے کے خواب دیکھ رہے تھے۔

    کینیڈا میں واقع ایک پائلٹ ٹریننگ پروگرام میں داخلہ لینے میں ابوبکر کی مدد ان کے منیجنگ ڈائریکٹر نے کی، جہاں انھوں نے اپنے پرائیویٹ پائلٹ کا لائسنس اور بعد میں کمرشل پائلٹ کا لائسنس حاصل کیا۔

    اب وہ نائیجیریا کے کانو میں واقع ازمن ایئر سروسز لمیٹڈ کا حصہ ہیں۔ ازمن ایئر نے اپنے ٹویٹر پر بتایا کہ ابوبکر کی چوتھی بار کیپٹن کے عہدے پر ترقی ہو رہی ہے۔

    واضح رہے کہ ابو بکر کا تعلق نائیجیریا کے ایک چھوٹے سے قصبے سے ہے۔ ان کے والد سبزی فروش تھے۔ ابو بکر نے بعدازاں اپنی محنت سے پائلٹ بن کر اپنے رشتہ داروں، گھر والوں بلکہ دنیا کو حیران کردیا۔

  • گٹکے کے شوقین مسافر نے جہاز کی دیوار پر پچکاری مار دی

    گٹکے اور پان کی پیکیں کراچی میں تو ہر دیوار پر دیکھنے کو ملتی ہیں تاہم بھارت میں ایک شخص نے ہوائی جہاز کو بھی نہ بخشا اور وہاں بھی گٹکے کی پچکاری کے نشان چھوڑ گیا۔

    گٹکا، سپاری اور مین پوری کھانے والے جہاں جاتے ہیں، سرخ پچکاری پھینک کر اپنی شناخت چھوڑ جاتے ہیں۔

    اس حوالے سے انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس) آفیسر اونیش شرن کی ایک پوسٹ سوشل میڈیا پر کافی تیزی سے وائرل ہوئی ہے۔

    انہوں نے ٹویٹر پر ہوائی جہاز کے اندر کھڑکی کے ساتھ والی ایک سیٹ کی تصویر شیئر کی اور ساتھ ہی طنزیہ انداز میں لکھا، کسی نے اپنی شناخت چھوڑ دی۔

    جہاز کی دیوار پر گٹکے کی سرخ پیک کے نشان واضح ہیں۔

    یہ تصویر گزشتہ برس کی ہے لیکن اب دوبارہ انٹرنیٹ پر گردش کر رہی ہے۔

  • ہوائی جہاز میں سفر کے دوران ہمارے جسم کو کیا مسائل ہوسکتے ہیں؟

    ہوائی جہاز میں سفر کے دوران ہمارے جسم کو کیا مسائل ہوسکتے ہیں؟

    آج دنیا بھر میں شہری ہوا بازی یا سول ایوی ایشن کا دن منایا جارہا ہے، فضائی سفر ہماری زندگیوں کا حصہ بن چکا ہے لیکن بہت کم لوگ واقف ہیں کہ فضائی سفر کے دوران ہمارے جسم میں کیا تبدیلیاں آتی ہیں۔

    زمینی سفر کے مقابلے میں فضائی سفر کے دوران پیش آنے والی جسمانی تبدیلیاں کچھ مختلف ہوتی ہیں۔ آئیں ان کیفیات اور ان کے پیچھے چھپی وجوہات کے بارے میں جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔

    جسم میں پانی کی کمی

    فضائی سفر کے دوران ہمارا جسم ڈی ہائیڈریشن کا شکار ہوجاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق 3 گھنٹے کی فلائٹ کے دوران ہمارے جسم سے ڈیڑھ لیٹر پانی خارج ہوجاتا ہے۔

    جسم کی سوجن

    فضائی سفر کے دوران ہمارا جسم سوج جاتا ہے، ہوا کے دباؤ کی وجہ سے ہمارے جسم کی گیس میں اضافہ ہوجاتا ہے جس سے جسم سوجن اور معدے کے درد میں مبتلا ہوجاتا ہے۔

    آکسیجن کی کمی

    ہوائی جہاز کے کیبن میں ہوا کا دباؤ عام دباؤ سے 75 فیصد بڑھ جاتا ہے جس کی وجہ سے آپ کو سر درد اور آکسیجن کی کمی کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    جراثیموں کا حملہ

    ہوائی جہاز میں کھلی فضا کا کوئی گزر نہیں ہوتا اور کئی گھنٹے تک ایک ہی آکسیجن طیارے میں گردش کرتی رہتی ہے یوں یہ جراثیموں کی افزائش کے لیے نہایت موزوں بن جاتی ہے۔

    فضائی سفر کے دوران جراثیموں کی وجہ سے آپ کے نزلہ زکام میں مبتلا ہونے کا امکان 100 فیصد بڑھ جاتا ہے۔

    حس ذائقہ اور سماعت متاثر

    ہوائی جہاز کے سفر کے دوران آپ کے ذائقہ محسوس کرنے والے خلیات یعنی ٹیسٹ بڈز سن ہوجاتے ہیں جس سے آپ کسی بھی کھانے کا ذائقہ درست طور پر محسوس نہیں کرپاتے۔

    علاوہ ازیں کئی گھنٹے طیارے اور ہوا کا شور سننے سے جزوی طور پر آپ کی سماعت بھی متاثر ہوتی ہے۔

    تابکار شعاعیں

    فضائی سفر کے دوران آپ تابکار شعاعوں کی زد میں بھی ہوتے ہیں، 7 گھنٹے کی فلائٹ میں ایکس رے جتنی تابکار شعاعیں آپ کے جسم کو چھوتی ہیں۔

    ٹانگیں سن ہوجانا

    فضائی سفر کے دوران مستقل بیٹھے رہنے سے خون کی گردش متاثر ہوتی ہے جس سے ٹانگیں سن اور تکلیف کا شکار ہوجاتی ہیں۔

    اس سے نجات کا حل یہ ہے کہ موقع ملنے پر ایک جگہ سے دوسری جگہ حرکت کریں اور مائع اشیا کا زیادہ استعمال کریں۔

    فضائی سفر کے دوران جسم میں پیدا ہونے والی تمام تبدیلیاں اور تکالیف عارضی اور کچھ وقت کے لیے ہوتی ہیں لہٰذا تشویش میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں۔

    سفر کے بعد آرام کرنے اور کچھ وقت گزرنے کے بعد جسم خود بخود معمول کی حالت پر آجاتا ہے۔

  • کیا ہوائی جہاز کا انجن پانی سے چل سکتا ہے؟

    کیا ہوائی جہاز کا انجن پانی سے چل سکتا ہے؟

    برطانوی آٹو موبائل کمپنی رولز رائس نے ہائیڈروجن سے چلنے والے جیٹ انجن کا کامیاب تجربہ کیا ہے، اس کا مقصد ہوائی جہازوں کے سفر سے پیدا ہونے والی فضائی آلودگی میں کمی کرنا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق موسمیاتی تبدیلی کے پیشِ نظر کاربن اخراج میں کمی لانے کے لیے رولز رائس کے انجینئروں نے ہائیڈروجن سے چلنے والے جیٹ انجن کا کامیاب تجربہ کرلیا۔

    آزمائش میں استعمال کیا گیا انجن تبدیل شدہ رولز رائس اے ای 2100 اے تھا جس کو پانی سے حاصل کی گئی ہائیڈروجن اور قابل تجدید توانائی کا استعمال کرتے ہوئے چلایا گیا۔

    لیکن اس ٹیکنالوجی میں ابھی بھی کچھ ایسے سقم موجود ہیں جن کو اس ٹیکنالوجی کے باقاعدہ جہازوں میں استعمال سے قبل دور کیا جانا ہے، تاہم، یہ آزمائش دنیا کے پہلے ہائیڈروجن سے چلنے والے انجن کی آزمائش ہے جس کو فضائی سفر میں ایک نیا سنگ میل قرار دیا گیا ہے۔

    فضائی سفر کے لیے جہازوں میں عموماً مٹی کا تیل استعمال کیا جاتا ہے اور بوئنگ 737-400 ہر گھنٹے فی مسافر 90 کلو کاربن ڈائی آکسائڈ خارج کرتے ہیں۔

    گلوبل وارمنگ میں فضائی سفر کا 3.5 فیصد حصہ ہے اور متعدد کمپنیاں اس مسئلے کے ماحول دوست حل کی تلاش میں ہیں، اسی حل کی تلاش میں رولز رائس نے ایزی جیٹ کے ساتھ مل کر اپنے تبدیل شدہ جیٹ انجن کی آزمائش کی۔

    اس انجن کو اورکنے جزائر میں قائم یورپی مرین انرجی سینٹر میں بنائی گئی ہائیڈروجن کا استعمال کرتے ہوئے کم رفتار پر چلایا گیا۔

    انرجی سینٹر میں محققین نے پانی کے دو اجزا ہائیڈروجن اور آکسیجن کو لہروں اور ہوا سے بننے والی بجلی کا استعمال کرتے ہوئے علیحدہ کیا۔

    سبز ایندھن تصور کی جانے والی ہائیڈروجن گیس جب جلتی ہے تو روایتی ایندھن کے برعکس صرف پانی خارج کرتی ہے۔

    رولز رائس کی چیف ٹیکنالوجی آفیسر گریزیا وِٹاڈینی کے مطابق ہائیڈروجن کی یہ کامیاب آزمائش ایک دلچسپ سنگ میل ہے، ہم لوگ ہائیڈروجن کی مدد سے صفر کاربن کے ممکنات کو دریافت کرنے کے لیے اپنی حدود کو آگے دھکیل رہے ہیں جو مستقبل کے فضائی سفر کو نئی شکل دینے میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہے۔

  • جہاز کی لینڈنگ کے وقت مسافروں کو کھڑکی کا پٹ کھولنے کی ہدایت کیوں کی جاتی ہے؟

    جہاز کی لینڈنگ کے وقت مسافروں کو کھڑکی کا پٹ کھولنے کی ہدایت کیوں کی جاتی ہے؟

    فضائی سفر کے دوران اکثر اوقات مسافروں کو کھڑکی کا پٹ یا شیڈ کھلا رکھنے کی ہدایت کی جاتی ہے، اگر کوئی مسافر سو رہا ہو تو اسے جگا کر یہ کام کرنے کو کہا جاتا ہے، لیکن کیا آپ اس کی وجہ جانتے ہیں؟

    پروازوں اور طیاروں پر نظر رکھنے والے ادارے اسکائی اسکینر نے انکشاف کیا ہے کہ فضائی مسافروں کو اکثر دوران سفر بہت سے سوالات پریشان کرتے ہیں۔

    ایسا ہی ایک سوال ہے کہ لینڈنگ سے قبل کھڑکی کا شٹر کھولنے کے لیے کیوں کہا جاتا ہے؟ اس کی وجہ بظاہر دلچسپ لیکن جہاز کے حفاظتی اصولوں میں سے ایک ہے۔

    ایوی ایشن کے عالمی اداروں کے قائم کردہ اصولوں کے مطابق جہاز میں کسی بھی ہنگامی صورتحال کے پیدا ہونے کی صورت میں 90 سیکنڈز یا اس سے کم وقت میں تمام مسافروں کو جہاز خالی کردینا چاہیئے۔

    یعنی کیبن کریو کے کسی رکن کے پاس صرف 90 سیکنڈز ہوتے ہیں جن میں وہ آپ کی ایمرجنسی خارجی راستے (ایگزٹ) کی طرف رہنمائی کر سکتا ہے۔

    جہاز اڑنے سے پہلے آگاہ کیے جانے والے حفاظتی اصولوں میں ائیر ہوسٹس اعلان کرتی ہے کہ کھڑکی کے قریب بیٹھے افراد ٹیک آف اور لینڈنگ کے وقت کھڑکی کا شیڈ کھلا رکھیں۔

    اس کی وجہ یہ ہے کہ ٹیک آف اور لینڈنگ کے دوران اگر کوئی ہنگامی صورتحال پیش آجائے تو وہ باہر دیکھ سکیں کہ جہاز کی پوزیشن کیا ہے۔ کیا وہ پانی کے اوپر ہے، یا وہ جنگل میں ہے، آگ کی زد میں ہے یا جہاز کے باہر رن وے پر کوئی رکاوٹ یا خطرہ موجود ہے۔

    وہ جس ایمرجنسی ایگزٹ کے قریب کوئی رکاوٹ دیکھتے ہیں تو انہی 90 سیکنڈز کے اندر مسافروں کو دوسرا ایگزٹ استعمال کرنے کی ہدایت دیتے ہیں۔

    یہ ایک معمولی سی بات ہے جس پر سیکنڈ کے چند حصوں میں عمل کیا جاسکتا ہے، لیکن ہنگامی صورتحال میں ایک ایک لمحہ اور ایک ایک سیکنڈ قیمتی ہوتا ہے۔

    ان کے مطابق ہنگامی صورتحال میں مسافروں کو فوراً باہر نکلنا چاہیئے، اس وقت کھڑکی کا شیڈ ہٹانے میں ان کا وقت ضائع ہوسکتا ہے جو ان کی جان کے لیے خطرے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

    اس صورت میں یہ خدشہ بھی موجود ہے کہ کھڑکی کا شیڈ کسی وجہ سے اٹک جائے اور آپ اسے کھولنے کے لیے زور آزمائی کرنے لگ جائیں یوں آپ سمیت تمام مسافروں کی جان بچانے کا وقت، جو صرف 90 سیکنڈ ہے، وہ ضائع ہوسکتا ہے۔