Tag: ہوائی جہاز

  • بھارت: ہوائی جہاز پل کے نیچے پھنس گیا

    بھارت: ہوائی جہاز پل کے نیچے پھنس گیا

    نئی دہلی: بھارت میں شہری اس وقت حیران رہ گئے جب انہوں نے ایک طیارے کو فٹ اوور برج کے نیچے پھنسا ہوا دیکھا، کمپنی کے مطابق طیارے کو فروخت کے بعد اس کے نئے مالک کے پاس پہنچایا جارہا تھا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق اتوار کی صبح سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک فٹ اوور برج کے نیچے ایئر انڈیا کا طیارہ پھنسا ہوا ہے۔

    40 سیکنڈ کے اس کلپ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طیارہ دہلی ایئرپورٹ کے قریب گروگرام ہائی وے پر برج کے نیچے پھنسا ہوا ہے۔ ویڈیو دیکھ کر صارفین نے تبصرہ کیا کہ طیارہ یہاں تک پہنچا کیسے۔

    طیارے نے ہائی وے کی ایک طرف کو بھی بلاک کر رکھا ہے جبکہ دوسری طرف سے گاڑیاں معمول کے مطابق گزر رہی ہیں۔

    بعد ازاں ایئر انڈیا نے وضاحت جاری کی کہ مذکورہ طیارہ ایئر انڈیا نے فروخت کیا تھا اور اسے نئے مالک کے پاس پہنچایا جارہا تھا جس کے دوران عجیب و غریب صورتحال پیدا ہوگئی۔

    ایئر انڈیا کے مطابق یہ ایک پرانا اسکریپڈ طیارہ ہے جسے فروخت کیا گیا ہے، کمپنی نے خریدار سے متعلق تفصیلات جاری نہیں کی۔

  • طیارے کے ساتھ سفر کرتی اڑن طشتری، مسافر نے ویڈیو بنا لی

    طیارے کے ساتھ سفر کرتی اڑن طشتری، مسافر نے ویڈیو بنا لی

    ہوائی جہاز میں سفر کرنے والے ایک مسافر نے دوران سفر ایک پراسرار شے کی ویڈیو بنائی ہے جس کے بارے میں اس کا دعویٰ ہے کہ یہ شکل بدلنے والی اڑن طشتری ہے۔

    مذکورہ ویڈیو یوٹیوب پر ایک ولاگر نے پوسٹ کی ہے جو اس نے طیارے میں دوران سفر بنائی ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سفید رنگ کی ایک پراسرار شے طیارے کے ساتھ سفر کر رہی ہے اور بار بار اپنی ہئیت بھی بدلتی ہے۔

    ولاگر کا کہنا تھا کہ شروع میں اسے لگا کہ یہ بادل کا چھوٹا سا ٹکڑا ہے، طیارہ اس وقت 10 سے 30 ہزار فٹ کی بلندی پر تھا اور یہ پراسرار شے طیارے کے ساتھ حرکت کر رہی تھی، بعد ازاں اس نے اپنی ہئیت بدل لی۔

    اس ویڈیو کو 50 ہزار سے زائد افراد نے دیکھا اور مختلف تبصرے کیے۔ بعض صارفین کا کہنا ہے کہ اس قدر بلندی پر اس طرح کے مناظر عام ہوتے ہیں، یہ برف کے ذرات ہوتے ہیں جو اپنی شکل بدلتے رہتے ہیں اور طیارے کے دہرے شیشے سے اسی طرح نظر آتے ہیں۔

    ایک اور صارف نے کہا کہ جس طرح یہ اپنی شکل بدل رہا ہے یوں لگتا ہے جیسے کوئی فرشتہ آسمان سے زمین کی طرف جارہا ہے۔

  • ہوائی جہاز میں بھی کووڈ کے پھیلاؤ کا خطرہ کم کرنا ممکن، لیکن کیسے؟

    ہوائی جہاز میں بھی کووڈ کے پھیلاؤ کا خطرہ کم کرنا ممکن، لیکن کیسے؟

    واشنگٹن: امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق اگر ہوائی جہاز کے مسافروں کے درمیان ایک نشست کا فاصلہ رکھا جائے تو کووڈ 19 کا خطرہ 50 فیصد سے بھی زائد کم ہوسکتا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ٖضائی سفر کے دوران طیاروں کی درمیانی نشستوں یا مڈل سیٹس کو خالی رکھ کر مسافروں کو کرونا وائرس سے زیادہ تحفظ فراہم کیا جاسکتا ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ طیارے میں مڈل سیٹس کو خالی رکھ کر کرونا سے متاثر کسی فرد سے وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ 23 سے 57 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

    اس تحقیق میں فضائی کمپنیوں پر زور دیا گیا کہ وہ طیاروں میں محدود تعداد میں مسافروں کی موجودگی کی حکمت عملی پر عملدر آمد جاری رکھیں، تاہم امریکا میں فضائی کمپنیوں میں اب تمام نشستوں پر بکنگ کی جارہی ہے۔

    ان کمپنیوں کا کہنا ہے کہ فلٹرز اور ہوا کے بہاؤ کے نظام مسافروں کے فیس ماسکس پہننے پر طیاروں کو وائرس کے پھیلاؤ سے روکتے ہیں۔

    یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن (سی ڈی سی) اور کنسس اسٹیٹ یونیورسٹی کی اس تحقیق میں تخمینہ لگایا گیا کہ ہوا سے وائرس کے ذرات طیارے کے اندر کس حد تک پھیل سکتے ہیں۔

    اس مقصد کے لیے محققین نے طیارے کے کیبن جیسے ماحول میں پتلوں کا استعمال کرکے وائرل ذرات کے پھیلاؤ کی جانچ پڑتال کی۔

    تاہم اس تحقیق میں فیس ماسک کے استعمال کو مدنظر نہیں رکھا گیا تھا اور نہ ہی مسافروں کی ویکسی نیشن کے پہلو کو زیر غور رکھا گیا۔

    سی ڈی سی نے کچھ دن پہلے اپنی سفارشات میں کہا تھا کہ ویکسین استعمال کرنے والے افراد میں وائرس کا خطرہ بہت کم ہوتا ہے تاہم انہیں غیر ضروری سفر کرنے سے گریز کرنا چاہیئے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ طیارے میں مسافروں کے درمیان سماجی دوری لوگوں میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ کم کرتی ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ 57 فیصد خطرہ اس صورت میں کم ہوتا ہے جب کووڈ کے مریض اور صحت مند فرد کے درمیان 3 نشستوں کا فاصلہ ہو۔

  • کرین ڈرائیور نے جہاز کس طرح اڑایا؟ ویڈیو دیکھ کر آپ حیران رہ جائیں گے

    کرین ڈرائیور نے جہاز کس طرح اڑایا؟ ویڈیو دیکھ کر آپ حیران رہ جائیں گے

    فلوریڈا: امریکی شہر میامی میں ایک کرین ڈرائیور نے ہوائی جہاز اڑانے کا شوق عجیب طرح سے پورا کیا، جس کی ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہوئی اور لوگ اسے دیکھ کر حیران رہ گئے۔

    یہ واقعہ امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر میامی کے اوپالوکا ایگزیکٹو ایئرپورٹ پر پیش آیا، کھدائی کرنے والی کرین کے ڈرائیور نے ناقابل یقین طریقے سے جہاز کو اڑایا، ایئرپورٹ پر تعینات ایوی ایشن انڈسٹری کے ایک ورکر نے اس منظر کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر ڈال دی، جو نہایت تیزی کے ساتھ وائرل ہو گئی۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کرین ڈرائیور نے طیارے کو کرین کے پنجے میں پکڑ کر ہوا میں اس طرح گھمایا جیسے جہاز کو اڑا رہا ہو، اسے اس عمل میں اتنا مزا آیا کہ وہ بار بار جہاز کو ہوا میں گھماتا رہا۔

    معلوم ہوا کہ یہ چھوٹا جہاز ناکارہ ہو گیا تھا اور اسے تباہ کیا جانا تھا، ایسے میں کرین ڈرائیور نے سوچا کہ کیوں نہ آخری مرتبہ اس کی اڑان کا کا لطف لیا جائے، فیس بک پر اس کی ویڈیو شیئر ہوئی تو 50 لاکھ لوگوں نے اسے دیکھا۔

    ایوی ایشن کے ورکر نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ آپ کی روزمرہ کی فلائٹ نہیں ہے، بلکہ کوئی ایسا ہے جو اس کام سے بے حد مزا لے رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ ایئرپورٹ کے احاطے میں حال ہی میں اسکریپ کیے گئے بوئنگ 707 کو دیکھنے گیا تھا، لیکن یہ منظر دیکھنے کو ملا۔

    یہ ویڈیو جب سے شیئر ہوئی ہے، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مسلسل شیئر کی جا رہی ہے، لوگ اس پر عجیب عجیب تبصرے کرتے جا رہے ہیں۔

  • طیارہ یا ہوائی جہاز کیا ہوتا ہے؟

    طیارہ یا ہوائی جہاز کیا ہوتا ہے؟

    طیارہ جسے Airplane یا Aeroplane بھی کہتے ہیں، انجن اور پروں کی مدد سے ہوا میں اڑان بھرنے کے بعد مخصوص فاصلے تک گھنٹوں پرواز کرسکتا ہے۔

    دور دراز مقامات تک انسانوں کو سفر کی سہولت فراہم کرنے اور سامان کی منتقلی کے لیے چند بڑی اور حیرت انگیز ایجادات میں ہوائی جہاز بھی شامل ہے۔

    کوئی بھی طیارہ فضا میں پرواز کرنے والی ایسی ایجاد ہے جو اپنی مخصوص ساخت اور مشینری یا اس میں موجود ضروری آلات کی وجہ سے زمین پر ہر قسم کی نقل و حرکت یقینی بنانے اور ہمارے لیے کارآمد دیگر بھاری مشینوں سے بالکل مختلف ہے۔ اس فرق کو سمجھنے کے لیے آپ مسافر ٹرین، مال بردار ٹرک اور بڑی بسوں کو تصور کریں۔

    سادہ الفاظ میں کہیں تو ہوائی جہاز ایک مخصوص ساخت والی بھاری مشین ہوتی ہے، جسے عام طور پر Airplane کہا جاتا ہے، لیکن سائنس اور مشینوں کی دنیا کے ماہر اسے fixed-wing aircraft کہتے ہیں۔

    مختلف مقاصد کے لیے مختلف طیارے استعمال کیے جاتے ہیں جو سائز میں‌ بڑے اور چھوٹے ہوتے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ ان کی ساخت، ان میں نصب مشینری اور آلات بھی مختلف ہوتے ہیں۔ تاہم ان کے اڑان بھرنے، پرواز کرنے اور زمین پر اترنے کی بنیادی تکنیک اور سائنسی کلیہ مشترک ہوتا ہے۔

    طیاروں کی نہایت عام اقسام میں مسافر بردار اور جنگی طیارے شامل ہیں۔ ہیلی کاپٹر بھی ہوائی جہاز کی ایک قسم ہے۔

  • لینڈنگ کے دوران طیارے کی زد میں آ کر نامعلوم شخص ہلاک، سیکیورٹی میں کھلبلی مچ گئی

    لینڈنگ کے دوران طیارے کی زد میں آ کر نامعلوم شخص ہلاک، سیکیورٹی میں کھلبلی مچ گئی

    امریکا میں آسٹن ایئرپورٹ پر ایک نامعلوم شخص جہاز کی لینڈنگ کے دوران سامنے آنے سے ہلاک ہوگیا، سیکیورٹی کو چکمہ دے کر رن وے تک پہنچ جانے والے شخص کی دریافت کے بعد انتظامیہ کی دوڑیں لگ گئیں۔

    مذکورہ واقعہ امریکی ریاست ٹیکسس کے شہر آسٹن میں پیش آیا جہاں ایئرپورٹ پر ساؤتھ ویسٹ ایئر لائنز کے بوئنگ 737 طیارے کی لینڈنگ کے وقت ایک نامعلوم شخص جہاز کے سامنے آگیا اور طیارے کی ٹکر سے موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔

    ایئرپورٹ انتظامیہ نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے تحقیقات شروع کردی ہیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا کہ طیارے کے پائلٹ نے مذکورہ شخص کو اس وقت دیکھا جب طیارہ لینڈ کرنے کے لیے زمین پر اتر چکا تھا۔

    انتظامیہ کے مطابق اس وقت کسی بھی شخص کو رن وے پر موجود نہیں ہونا چاہیئے تھا۔

    مذکورہ شخص عملے کے لباس میں نہیں تھا اور انتظامیہ نے تحقیقات شروع کردی ہیں کہ کس طرح سیکیورٹی کو چکمہ دے کر ایک غیر متعلقہ شخص رن وے تک پہنچ گیا۔

    لینڈنگ کے بعد طیارے کے مسافروں کو ہنگامی طور پر بحفاظت اتار دیا گیا، واقعے کے بعد مذکورہ رن وے کو بند کردیا گیا ہے جبکہ ایئرپورٹ کے دیگر رن ویز پر معمول کے مطابق فضائی آپریشنز جاری ہیں۔

  • کرونا وائرس: فضائی کمپنیوں کی درمیانی نشست خالی چھوڑنے کی مخالفت

    کرونا وائرس: فضائی کمپنیوں کی درمیانی نشست خالی چھوڑنے کی مخالفت

    لندن / نیویارک: کرونا وائرس کی وجہ سے جہاں دنیا بھر کی معیشتوں پر بدترین اثرات رونما ہوئے ہیں وہیں فضائی کمپنیاں بھی دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گئیں، ایئر لائنز کا کہنا ہے کہ ماسک پہن کر جہاز میں سفر کیا جاسکتا ہے تاہم درمیانی نشست خالی چھوڑنے پر اختلافات ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں سماجی فاصلے کو برقرار رکھتے ہوئے فضائی آپریشن بحال کرنے پر بحث ہو رہی ہے اور ایسے میں ایئر لائنز کی نمائندگی کرنے والی تنظیم انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی اے ٹی اے) نے ماسک پہن کر جہاز میں سفر کرنے کی حمایت کی ہے۔

    تاہم اس تنظیم نے جہاز میں احتیاط کے طور پر درمیانی نشتوں کو خالی رکھنے کے اپنے ہی مؤقف کی مخالفت کی ہے۔

    انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے چیف اکانومسٹ بریان پیرس نے کہا ہے کہ اگر درمیانی نشستوں کو خالی رکھا گیا تو اکثر ایئر لائنز منافع نہیں کما سکیں گے۔

    اپریل میں آئی اے ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرل الیگزینڈر ڈی جونیک نے کہا تھا کہ فضائی آپریشنز کی بحالی کے لیے دنیا کی دیگر حکومتوں کے ساتھ کی جانے والی بات چیت میں جہاز کی درمیانی نشستوں کو خالی رکھنے کا آپشن زیر غور ہے۔

    دوسری جانب فضائی کمپنی ورجن اٹلانٹک ایئر لائن نے کرونا وائرس کے بحران کی وجہ سے اپنے 3 ہزار ملازمین کو نوکری سے فارغ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    آئی اے ٹی اے کے میڈیکل ایڈوائزر ڈیوڈ پال نے میڈیا کو بتایا کہ جہاز میں چہرے کو ڈھانپنا، ماسک پہننا اور دیگر اقدامات بشمول جہاز میں سوار ہونے سے قبل مسافروں کا بخار چیک کرنا اور صفائی کا خیال رکھنے سے فضائی آپریشن کو محفوظ طریقے سے بحال کرنے میں مدد ملے گی۔

    دیگر ایئر لائنز جیسے جرمن لفتھانسا اور ہنگری کی وز نے پہلے ہی مسافروں کے لیے جہاز میں ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا تھا۔

    تاہم آئی اے ٹی اے نے منگل کو ہونے والی آن لائن نیوز کانفرنس میں یہ کہہ کر یوٹرن لے لیا ہے کہ درمیانی نشستوں کو خالی رکھ کر مسافروں کی حفاظت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

  • کرونا وائرس فضائی سفر میں کیا تبدیلیاں لا رہا ہے؟

    کرونا وائرس فضائی سفر میں کیا تبدیلیاں لا رہا ہے؟

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث کئی ممالک میں فضائی سفر کی خدمات معطل کردی گئی ہیں تاہم اب ایوی ایشنز فضائی سفر میں تبدیلیاں لا رہی ہیں جو مسافروں کے لیے  نئی ہوسکتی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق موجودہ حالات کے باوجود بعض فضائی کمپنیاں سروس بحال کرنے کے لیے حفاظتی اقدامات میں تبدیلی کا نیا لائحہ عمل مرتب کر رہی ہیں۔

    امارات ایئر کی آفیشل ویب سائٹ پر دیے گئے شیڈول کے مطابق امارات ایئر لائن کی جانب سے فضائی سروس کی بحالی کے لیے نیا لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا جس میں مسافروں کو ایئرپورٹ کم از کم 3 گھنٹے قبل پہنچنا ہوگا۔

    امارات ایئر کے مطابق ہر مسافر حفاظتی اقدامات کی پابندی کرتے ہوئے طبی ماسک اور دستانوں کا استعمال لازمی طور پر کرے، تمام مسافروں کو فلائٹ میں جانے سے قبل درجہ حرارت چیک کروانا ہوگا تاکہ احتیاطی تدابیر پر مکمل طور پر عمل کیا جا سکے۔

    دوسری جانب بعض فضائی کمپنیوں کی جانب سے طیاروں میں بنیادی تبدیلیاں بھی کی جا رہی ہیں جو مسافروں کے لیے بالکل نئی ہوں گی۔

    رپورٹ کے مطابق تمام فلائٹس میں روایتی اخباروں کی تقسیم فوری طور پر روک دی جائے گی، ہر مسافر کو جہاز میں سوار ہونے سے قبل طبی ماسک اور سینی ٹائزر فراہم کیا جائے گا۔

    دوران پرواز مسافروں کو فراہم کیے جانے والے کھانے میں بھی بنیادی تبدیلیاں متوقع ہیں جیسے کہ دوران فلائٹ فراہم کیا جانے والا کھانا ایئر ٹائٹ ہوگا جو روایتی کھانوں سے قطعی مختلف ہوگا اور اسے جہاز میں تیار نہیں کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: فضائی سفر کے دوران جسم میں کیا تبدیلیاں ہوتی ہیں؟

    جہاز میں ہر 30 منٹ میں جراثیم کش ادویات کا اسپرے کیا جائے گا، ہوا کی سرکولیشن کے لیے خصوصی طور پر بائیولوجیکل فلٹرز سے آراستہ سسٹم لگایا جائے گا جو ہوا میں موجود کسی بھی نوعیت کے جراثیموں کو فوری طور پر تلف کرنے کی صلاحیت کا حامل ہوگا۔

    جہاز کے ٹوائلٹ میں صابن جار کے ساتھ خصوصی سینی ٹائزر کی بوتل نصب کرنے کے علاوہ خود کار سسٹم کے ذریعے مسافر پر جراثیم کش ادویات کے اسپرے کا بھی بندوبست ہوگا جو ٹوائلٹ کے دروازے پر نصب ہوگا۔

    مسافروں کے سامان کو مکمل طور پر جراثیم کش ادویات سے اسپرے کیا جائے گا، جہاز کے عملے کی جانب سے مائیک پر مسافروں کی یاد دہانی کے لیے مسلسل ہاتھوں کو سینی ٹائز کرنے کی ہدایات دی جاتی رہیں گی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حفاظتی اقدامات کے تحت بعض جہازوں میں خصوصی طور پر ڈیجیٹل تھرمل کیمروں کی بھی تنصیب کی جائے گی تاکہ ہر مسافر کے جسم کا درجہ حرارت نوٹ کیا جا سکے۔

    وبائی امراض سے بچاؤ کے سینٹر نے اس امر کی بھی یقین دہانی کروائی ہے کہ بیشتر جراثیم جہازوں میں اس لیے آسانی سے نہیں پھیل سکتے کہ جہاز کے اندر ہوا کا دبؤو اور اس کی سرکولیشن اس نوعیت کی ہوتی ہے کہ اس میں وائرس اور جراثیم نہیں رہ سکتے۔

  • کرونا وائرس کا خوف: معروف اداکارہ جہاز میں سوار ہونے کے بعد صفائی کرنے لگیں

    کرونا وائرس کا خوف: معروف اداکارہ جہاز میں سوار ہونے کے بعد صفائی کرنے لگیں

    کرونا وائرس نے جہاں دنیا بھر کو اپنے خوف میں مبتلا کر رکھا ہے وہیں ماڈلز اور اداکار بھی اس سے بچنے کے لیے مختلف اقدامات کر رہے ہیں۔ سپر ماڈل اور اداکارہ نومی کیمبل بھی ایسے ہی کچھ اقدامات کرتی نظر آئیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر نومی نے اپنی کچھ تصاویر پوسٹ کیں جن میں وہ ایئرپورٹ جاتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔ نومی نے کرونا وائرس سے بچنے کے لیے مکمل حفاظتی لباس، گاگلز اور دستانے پہن رکھے ہیں۔

    بعد ازاں انہوں نے یوٹیوب پر اپنی ایک ویڈیو بھی پوسٹ کی جس میں انہوں نے دوران سفر اپنے معمولات کے بارے میں بتایا۔

    ویڈیو میں نومی جہاز میں سوار ہونے کے بعد اپنی سیٹ کو مکمل طور پر سینی ٹائزڈ وائپس سے صاف کرتی دکھائی دے رہی ہیں۔

    وہ بیٹھنے کی جگہ، سائیڈ ٹرے، ٹچ اسکرین، ریموٹ، کھانے کی ٹرے غرض ہر وہ شے جسے وہ دوران سفر چھو سکتی ہیں وائپس سے صاف کرتی ہیں۔

    ویڈیو میں وہ بتا رہی ہیں کہ وہ ہر سفر میں ایسے ہی کرتی ہیں، ’مجھے کوئی پروا نہیں کہ لوگ مجھے یہ سب کرتے دیکھ کر کیا سوچتے ہوں گے۔ یہ میری صحت ہے اور میں یہ سب اپنی بہتری کے لیے کرتی ہوں‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ چاہے آپ اپنے ذاتی طیارے میں سفر کریں یا کمرشل طیارے میں، آپ کہیں پر بھی بیمار ہوسکتے ہیں۔

  • مسافروں سے بھرے طیارے میں آگ بھڑک اٹھی

    مسافروں سے بھرے طیارے میں آگ بھڑک اٹھی

    ممبئی: بھارتی ریاست گجرات میں احمد آباد ایئرپورٹ پر ٹیک آف کے دوران ایک طیارے کے انجن میں آگ بھڑک اٹھی، تمام مسافر اور عملہ محفوظ رہے۔

    مذکورہ واقعہ احمد آباد ایئرپورٹ پر گو ایئر کے اے 320 ایئر کرافٹ میں پیش آیا، فلائٹ نمبر جی ایٹ 802 احمد آباد سے بنگلور جارہی تھی جب ٹیک آف کی تیاری کرتے ہوئے طیارے کے ایک انجن میں آگ بھڑک اٹھی۔

    طیارہ کمپنی کے ترجمان کے مطابق ٹیک آف کے وقت طیارے کو بیرونی طور پر کسی شے سے نقصان پہنچا جو حادثے کی وجہ بنا۔

    ان کے مطابق آگ معمولی نوعیت کی تھی جس پر فوری قابو پا لیا گیا، طیارے میں موجود تمام مسافر اور عملہ محفوظ رہا اور ان کے ہنگامی اخراج کی ضرورت پیش نہیں آئی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ طیارے کو ٹو کر کے رن وے سے اتارا جارہا ہے جس کے بعد تمام مسافروں کو جہاز سے اتار لیا جائے گا۔ متبادل طیارے کا انتظام بھی کرلیا گیا ہے جو کچھ ہی دیر میں مسافروں کو لے کر منزل کی جانب روانہ ہوجائے گا۔