Tag: ہوائی جہاز

  • ہوائی جہاز میں‌ دوران سفر کھڑے ہونا ممکن

    ہوائی جہاز میں‌ دوران سفر کھڑے ہونا ممکن

    روم: اٹلی کی کمپنی نے ہوائی جہازوں کے لیے ایسی نشستیں تیار کرلیں کہ اگر دورانِ سفر مسافر چاہیے تو ان پر آرام سے کھڑے بھی ہوسکتے ہیں۔

    جہاز کے اڑان بھرنے سے قبل انتظامیہ کی جانب سے مسافروں کو متنبہ کرتے ہوئے اعلان کیا جاتا ہے کہ اب جہاز چونکہ اڑنے والا ہے لہذا تمام لوگ اپنی نشتوں پر آرام سے بیٹھیں اور سیٹ حفاظتی سیٹ بیلٹ باندھ لیں۔

    ہوائی جہاز کے سفر میں کھڑے ہونے کا خیال ناممکن بات ہے مگر اب اطالوی کمپنی نے اس کو ممکن بنادیا، کمپنی نے ایسی سیٹیں تیار کی ہیں جن میں مسافر اگر چاہیں تو کھڑے ہوکر بھی آرام سے سفر کرسکتے ہیں۔

    کمپنی کی جانب سے تیار کردہ ان نشتوں کو اسکائی رائیڈر کا نام دیا گیا ہے، ان سیٹوں کا وزن دیگر کے مقابلے میں آدھا ہے جبکہ صفائی ستھرائی کے اخراجات بھی کم ہیں۔

    مزید پڑھیں: دنیا کے سب سے بڑے ہوائی جہاز کی کامیاب پرواز

    کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اکانومی کلاس کے لیے تیار کی جانے والی یہ سیٹیں ماضی کی نشتوں کے مقابلے میں نہ صرف آرام دہ بلکہ پرسکون بھی ہیں اور یہ جگہ بھی کم گھیرتی ہیں۔

    اطالوی کمپنی کے مالک کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ سیٹیں سن 2010 میں ہونے والے سروے کی بنیاد پر بنائیں جس میں بتایا گیا تھا کہ ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد مسافروں نے سفر کے دوران اونچی نشتوں پر بیٹھنے کو ترجیح دی جبکہ 80 ہزار کے قریب لوگوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ اگر انہیں کھڑے ہونے والی نشست مل جائے تو سفر کا مزہ دوبالا ہوجائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بغیر سیٹوں والے جہاز میں سستا فضائی سفر

    بغیر سیٹوں والے جہاز میں سستا فضائی سفر

    فضائی سفر ایک مہنگا مگر پرتعیش ذریعہ سفر ہے اور یہی اس کے مہنگے ہونے کی وجہ بھی ہے، تاہم ایک کمپنی فضائی سفر کو سستا بنانے کے لیے بغیر سیٹوں والا ہوائی جہاز بنانے پر غور کر رہی ہے جس میں مسافر کھڑے ہو کر سفر کر سکیں گے۔

    جنوبی امریکی ملک کولمبیا کی ایک ایئر لائن متوسط طبقے کو بھی فضائی سفری سہولیات فراہم کرنے کے لیے بغیر سیٹوں والا جہاز بنانے پر غور کر رہی ہے۔

    گو کہ ابھی اس بات پر سائنسی تحقیق کی جارہی ہے کہ آیا کھڑے ہو کر فضائی سفر کرنا ممکن بھی ہے یا نہیں، تاہم ایئر لائن انتظامیہ کا خیال ہے کہ اس تحقیق کا بہت جلد مثبت نتیجہ سامنے آئے گا۔

    ان کا کہنا ہے کہ اگر کوئی فضائی سفر ایک گھنٹے کا ہے تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ جہاز میں کوئی انٹرٹینمنٹ سسٹم ہے یا آپ کو کھانا مل رہا ہے یا نہیں۔

    بغیر سیٹوں کے ہوائی جہاز پر سیٹ بیلٹ نہ ہونے کو بھی وجہ اعتراض بنایا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں: فضائی حادثے کی صورت میں ان اقدامات سے جان بچانا ممکن؟

    اس بارے میں ایئر لائن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جب کوئی فضائی حادثہ ہوتا ہے تو کیا سیٹ بیلٹس مسافروں کی زندگیاں بچا سکتے ہیں؟ ’آپ کو ان ٹرینوں میں بھی سیٹ بیلٹ کی ضرورت نہیں پڑتی جو 120 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہوں‘۔

    فی الحال سول ایوی ایشن اتھارٹی اس آئیڈیے سے متفق نظر نہیں آتی اور تاحال کسی بھی ملک میں بغیر سیٹوں والے طیارے بنانے کی منظوری نہیں دی گئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • طیارے کے بادلوں میں سفر کی حیرت انگیز ویڈیو

    طیارے کے بادلوں میں سفر کی حیرت انگیز ویڈیو

    بعض لوگ ہوائی جہاز کے سفر سے بے حد خوفزدہ ہوتے ہیں اور ان کی کوشش ہوتی ہے کہ کم سے کم فضائی سفر کیا جائے۔

    تاہم ایسے لوگوں کو علم ہونا چاہیئے کہ فضائی سفر میں سب سے زیادہ خطرناک مراحل کا سامنا پائلٹ کو ہوتا ہے جس کا ثبوت حال ہی میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی یہ ویڈیو ہے۔

    پاکستان میں عموماً کسی بھی طیارہ حادثے کے بعد بہت آسانی سے کہہ دیا جاتا ہے کہ طیارے میں کوئی خرابی تھی یا پائلٹ نے سفر کے دوران کوئی غفلت کی۔

    تاہم یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیئے کہ فضائی حادثے کی صورت میں کسی کے بچنے کے امکانات نہایت کم ہوتے ہیں لہٰذا کوئی بھی پائلٹ اپنی جان کو داؤ پر لگا کر کسی خرابی کا شکار طیارے کو اڑانے یا دوران سفر کوئی غفلت کرنے سے گریز کرے گا کیونکہ حادثے کی صورت میں اس کی اپنی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: فضائی حادثے کی صورت میں ان اقدامات سے جان بچانا ممکن؟

    قطر ایئرویز کے ایک پائلٹ نے ایسی ہی ایک خاصی دل دہلادینے والی ویڈیو پوسٹ کی ہے جو لینڈنگ سے چند لمحات قبل کی ہے۔

    نیوزی لینڈ کے جنوبی جزیرے کوئنز ٹاؤن میں پہنچنے والے اس طیارے کو لینڈنگ سے قبل پائلٹ کو ایک خوفزدہ سی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جب وہ گہرے بادلوں کے اوپر سفر کر رہا تھا۔

    زمین پر لینڈ کرنے کے لیے طیارے کو ان بادلوں سے گزرنا تھا اور یہ بڑا حوصلے کا کام تھا کیونکہ جیسے ہی طیارہ بادلوں کے اندر داخل ہوا اس کا زمین و آسمان سے بصریاتی رابطہ منقطع ہوگیا اور پائلٹ کے سامنے اب صرف بادلوں کی دبیز تہہ تھی۔

    سندیپ ورما نامی یہ پائلٹ اس دوران جہاز کے نیوی گیشن سسٹم پر بھروسہ کر کے آگے بڑھتا رہا اور اس دوران کم از کم 30 سیکنڈ تک اسے بادلوں کے سوا کچھ بھی نظر نہیں آرہا تھا۔

    بالآخر 30 سکینڈ بعد صاف آسمان نمودار ہوا تو یقیناً پائلٹ کے ساتھ مسافروں نے بھی سکھ کا سانس لیا ہوگا۔ اس کے بعد طیارہ نیچے ہوتا گیا اور بالآخر ایئرپورٹ کے رن وے پر بحفاظت لینڈ کرگیا۔

    مزید پڑھیں: لینڈنگ کے دوران جہاز میں کھڑکی کا شیڈ کھلا رکھنے کی ہدایت

    بعد میں پائلٹ نے اس سفر کی ویڈیو کو ٹوئٹر پر پوسٹ کیا جہاں ہزاروں افرد نے اسے خوبصورت قرار دیا تو ہزاروں ایسے بھی تھے جو اسے دیکھ کر دل تھام کر رہ گئے۔

    بعض افراد نے اس ویڈیو کو دیکھ کر فیصلہ کیا کہ اگر نیوزی لینڈ کے اس جزیرے تک کے ہوائی سفر میں ایسا خطرہ سامنے آتا ہے، تو وہ اب کبھی نیوزی لینڈ نہیں جائیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایئرپورٹ کے قریب رہائش سنگین طبی خطرات کا باعث

    ایئرپورٹ کے قریب رہائش سنگین طبی خطرات کا باعث

    کسی شہر میں ایئرپورٹ کے قریب کے علاقے نسبتاً شہر سے دور اور پرسکون ہوتے ہیں اور بعض افراد وہاں رہائش رکھنا پسند کرتے ہیں، تاہم کیا آپ جانتے ہیں ایئرپورٹ کے نزدیک رہائش رکھنا آپ کو سنگین طبی خطرات میں مبتلا کرسکتا ہے؟

    امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق ہوائی جہاز سے خارج ہونے والی گیسیں اور دھواں عام گاڑیوں سے خارج ہونے والے دھویں سے کہیں زیادہ مہلک ہوتا ہے اور یہ آپ کو نہایت آسانی سے کینسر میں مبتلا کرسکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق ایئرپورٹس پر جاری ایوی ایشن سرگرمیاں نائٹروجن آکسائیڈ گیس خارج کرتی ہیں جو انسانی صحت کے لیے سخت مضر ہے۔

    یہ گیس ماحول کے لیے بھی بے حد نقصان دہ ہے جو سورج کی تابکار شعاعوں سے بچانے والی اوزون کی تہہ کو نقصان پہنچاتی ہے جبکہ یہ تیزابی بارشوں کا سبب بھی بن سکتی ہے۔

    تحقیق کے مطابق اس دھویں اور زہریلی گیس سے متاثر ہونے والے افراد میں گلائیوبلاسٹوما کے خلیات بھی پائے گئے جو ایک قسم کا دماغی کینسر ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹ اور اس کی آس پاس کی فضا میں موجود زہریلے اجزا کینسر کے علاوہ سانس کی بیماریوں، جگر کی خرابی، امراض قلب اور پیدائش میں نقائص کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔

    اعصابی نظام کو نقصان

    تحقیق میں بتایا گیا کہ ایئرپورٹ کے قریب رہنے کا سب سے بڑا نقصان مستقل شور سے اعصابی نظام کو پہنچنے والا خطرہ ہے جو ایئرپورٹ کے قریب رہائشیوں اور ایئرپورٹ پر کام کرنے والے عملے کو یکساں طور پر متاثر کرتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق دن میں کئی بار جہازوں کا شور سننے کی صلاحیت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہا ہے۔ یہ شور اعصابی تناؤ اور مزاج میں چڑچڑے پن میں بھی اضافہ کر رہا ہے۔

    یاد رہے کہ طویل عرصے تک پر شور مقامات پر وقت گزارنا آہستہ آہستہ سماعت کو ختم کرنے کا باعث بنتا ہے۔ جب تک آپ کو احساس ہوتا ہے کہ آپ کی سماعت کھو رہی ہے، اس وقت تک بہت سے خلیات تباہ ہوچکے ہوتے ہیں جنہیں کسی صورت بحال نہیں کیا جاسکتا۔

    مزید پڑھیں: شور سے بہری ہوتی سماعت کی حفاظت کریں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ہوائی جہاز کا شور انسانی اعضا کو نقصان پہنچانے کا سبب

    ہوائی جہاز کا شور انسانی اعضا کو نقصان پہنچانے کا سبب

    اسٹاک ہوم: سوئیڈن میں کی گئی تحقیق کے مطابق ہوائی جہاز کا شور ہائی بلڈ پریشر کے مرض میں مبتلا کرنے کے ساتھ انسانی اعضا کے متاثر ہونے کا سبب بھی بن سکتا ہے.

    تفصیلات کے مطابق سوئیڈن میں کی گئی تحقیق کے مطابق 2013 میں پوری دنیا میں طیاروں نے چھ کروڑ چالیس لاکھ اڑانیں بھریں اور لینڈنگ کیں اور اگلے دس سال میں اس میں مزید پچاس فیصد اضافہ ہوجائے گا اور اس سے طیاروں کا شور مزید بڑھے گا.

    ماہرین صحت کے مطابق مصروف ایئرپورٹ کے قریب رہنے والے افراد خصوصاً رات کے وقت نیند میں خلل اور سانس لینے میں مشکل کا شکار ہوسکتے ہیں.

    POST 1

    تحقیق میں ماہرین نے سوئیڈن میں ایئرپورٹ کے قریب رہنے والے دو ہزار افراد کا سروے کیا جس میں لوگوں نے ہائی بلڈ پریشر کی شکایت کی،تحقیق سے یہ انکشاف ہوا کہ جولوگ ایئرپورٹ کے شور کا سامنا کرتے ہیں وہ عام حالات کے مقابلے میں 3.5 فیصد زیادہ امراضِ قلب کا شکار ہوتے ہیں.

    POST 2

    سروے کے مطابق ایئرپورٹ کے قریب اور روزانہ شور سننے والے افراد میں بلڈ پریشر کی شرح عام لوگوں کے مقابلے میں چالیس فیصد زیادہ نوٹ کی گئی.

    POST 3

    اس کے علاوہ انہی لوگوں میں خون کی رگوں کی سختی اور موٹائی بھی زیادہ دیکھی گئی جو امراضِ قلب اور فالج کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے.

    POST 4

    واضح رہے کہ حال ہی میں کی گئی تحقیق کے بعد ماہرین کا کہنا ہےکہ طیاروں کا شور ہائی بلڈ پریشر اور جسمانی اعضا کو شدید نقصان بھی پہنچا سکتا ہے.

  • ہوائی،بحری جہازوں اورکشتیوں کی درآمدات میں اضافہ

    ہوائی،بحری جہازوں اورکشتیوں کی درآمدات میں اضافہ

    اسلام آباد: ہوائی جہازوں ،بحری جہازوں اور کشتیوں کی ملکی درآمدات میں 2 کروڑ چون لاکھ ڈالر کا اضافہ، تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال 2014-15ءمیں دوسرے ماہ اگست 2014ءکے دوران ہوائی جہازوں ، بحری جہازوں اور کشتیوں کی ملکی درآمدات میں 2کروڑ 54 لاکھ ڈالر کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    ادارہ برائے شماریات کے اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال میں اگست 2013ءکے دوران 8 کروڑ 26 لاکھ ڈالر کے ہوائی جہاز ، بحری جہاز اور سمندری کشتیاں درآمد کی گئیں جبکہ رواں مالی سال میں اگست 2014ءکے دوران ملکی درآمدات کا حجم 10 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تک بڑھ گیا۔