Tag: ہوا سے بجلی

  • غزہ کا نیوٹن : بچے نے ہوا سے بجلی پیدا کرکے سب کو حیران کردیا

    غزہ کا نیوٹن : بچے نے ہوا سے بجلی پیدا کرکے سب کو حیران کردیا

    غزہ : اسرائیلی بمباری سے تباہ حال غزہ کے عوام تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں اور اپنی بقاء کی جنگ لڑتے ہوئے ضروریات زندگی کو پورا کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کررہے ہیں۔

    ان میں ایک بچہ ایسا بھی ہے جس نے اپنے خیمے میں روشنی کیلئے ہوا اور پنکھے کی مدد سے بجلی پیدا کرکے دیکھنے والوں کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے 15 سالہ فلسطینی بچے حسان العطار کو اس کی کامیاب کاوش پر ’’نیوٹن آف غزہ‘ کے نام سے بھی پکارا جارہا ہے۔

    نیوٹن نامی فلسطینی لڑکا جنگ زدہ علاقے میں بنیادی آلات سے بجلی پیدا کر رہا ہے۔غزہ میں توانائی کی قلت اور تقریباً تمام بنیادی ضروریات کی کمی کے باوجود اس نے اسرائیل کی بمباری کی تباہی سے جو کچھ بچا تھا اسے استعمال کرکے یہ کامیابی حاصل کی۔

    حسان العطار جنگ سے قبل شمالی غزہ کے جبل مکبر اسکول کا طالب علم تھا، اس بچے کا خاندان غزہ جنگ کے بعد اپنا گھر بار چھوڑ کر پہلے النصر گیا وہاں سے پیدل خان یونس تک اور یہاں تک کہ وہ مصر کی سرحد کے قریب رفح کے علاقے میں پہنچ گئے۔

    اس خاندان نے ایک عمارت کے سائے میں اپنا خیمہ نصب کیا حسام نے میڈیا کو بتایا کہ میں نے اپنے جڑواں بھانجوں کی طرف دیکھا جن کی آنکھوں میں صرف خوف تھا وہ خیمے کے اندر اندھیرے میں خود کو تنہا محسوس کررہے تھے تو میں نے سوچا کہ اس جگہ کو کسی طرح روشن کروں اس نے بتایا کہ پھر مجھے سرد موسم اور ہوا سے فائدہ اٹھانے کے خیال ذہن میں آیا۔

    حسان نے بجلی پیدا کرنے کے لیے ڈائنمو اور بلیڈ کا استعمال کیا اس کی خواہش تھی کہ بیٹریوں جیسے مزید آلات ہوتے تاکہ اس کا خاندان بجلی سے 24 گھنٹے فائدہ اٹھاسکے۔

    اس نے کہا کہ میں بہت خوش ہوں کہ اس کیمپ میں موجود لوگ مجھے غزہ کا نیوٹن کہتے ہیں، کیونکہ مجھے امید ہے کہ میں نیوٹن کی طرح سائنسدان بننے اور ایک ایسی ایجاد کرنے کا خواب پورا کروں گا جس سے نہ صرف غزہ کی پٹی کے لوگوں کو بلکہ پوری دنیا کو فائدہ پہنچے گا۔

  • سائنس دانوں نے ہوا سے بجلی بنانے والا مؤثر انزائم دریافت کر لیا

    سائنس دانوں نے ہوا سے بجلی بنانے والا مؤثر انزائم دریافت کر لیا

    میلبرن: سائنس دانوں نے ہوا سے بجلی بنانے والا ایک نہایت مؤثر انزائم دریافت کر لیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سائنس دانوں نے ایک قابل ذکر مؤثر انزائم دریافت کیا ہے جو ہوا کو بجلی میں بدل دیتا ہے، یہ انزائم (خامرہ) ہوا میں موجود ہائیڈروجن کو بجلی میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہونے والے مقالے سے پتا چلتا ہے کہ یہ انزائم فضا میں موجود ہائیڈروجن کی کم مقدار کو کرنٹ (برقی رو) پیدا کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے، اس دریافت نے ایسے آلات بنانے کا راستہ کھول دیا ہے جو ہوا سے توانائی پیدا کر سکیں گے۔

    یہ کارنامہ آسٹریلوی سائنس دانوں نے انجام دیا ہے، میلبرن میں موناش یونیورسٹی بائیو میڈیسن ڈسکوری انسٹیٹیوٹ کے ڈاکٹر رائس گرنٹر، ایشلی کرپ اور پروفیسر کرس گریننگ کی سربراہی میں تحقیقی ٹیم نے مٹی کے ایک عام بیکٹیریم سے ہائیڈروجن استعمال کرنے والے انزائم کو تیار کیا اور اس کا تجزیہ کیا۔

    انزائم کی مالیکیولر (سالماتی) ماڈلنگ اور اس کی سیمولیشنز آکسفورڈ بائیو کیمسٹری اور کوئنز کالج کے انڈر گریجویٹ جیک بیڈلی نے کی، جب کہ اس تجربے کی نگران پروفیسر سیما خالد (محکمہ بایو کیمسٹری میں کمپیوٹیشنل مائیکروبائیولوجی کی پروفیسر) تھیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بہت سے بیکٹیریا غذائیت سے محروم ماحول میں ہائیڈروجن کو توانائی کے ذریعہ کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ نیچر جریدے کے اس مقالے میں محققین نے مائکوبیکٹیریم سمگمیٹس نامی بیکٹیریم سے ماحولیاتی ہائیڈروجن کے استعمال کے لیے ذمہ دار انزائم نکالا۔

    انھوں نے دکھایا کہ یہ انزائم، جسے Huc کہتے ہیں، ہائیڈروجن گیس کو کرنٹ میں تبدیل کر دیتا ہے، یہ انزائم غیر معمولی طور پر کارآمد ہے اور ماحول کی سطح سے نیچے (جس ہوا میں ہم سانس لیتے ہیں اس کا 0.00005 فی صد) ہائیڈروجن استعمال کرنے کے قابل ہے۔

    محققین کا کہنا ہے کہ اگر مناسب مقدار میں یہ خامرے بنا لیے جائیں تو ہم شمسی توانائی کے پینل کی جگہ ہوا سے توانائی بنانے والے آلات نصب کر سکتے ہیں۔

    سائنس دانوں کے مطابق ان خامروں کو طویل عرصے تک ذخیرہ کیا جاسکتا ہے۔