Tag: ہوبائی

  • 2 سالہ بچی کے ساتھ لفٹ میں خوفناک واقعہ، کمزور دل افراد نہ دیکھیں

    2 سالہ بچی کے ساتھ لفٹ میں خوفناک واقعہ، کمزور دل افراد نہ دیکھیں

    ہوبائی: چین کے صوبے ہوبائی کے ایک علاقے میں لفٹ کے اندر 2 سالہ بچی کے ساتھ ایک نہایت دل دوز واقعہ پیش آیا، اس واقعے کی ویڈیو جس نے بھی دیکھی، دل تھام کر رہ گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق دو سالہ ایک بچی ایک خاتون کے ساتھ لفٹ کے پاس کھڑی تھی، اس کے ہاتھ میں حفاظتی پٹا بندھا ہوا تھا جس کا دوسرا سرا خاتون کے ہاتھ میں تھا، لفٹ کھلنے پر وہ اندر چلی گئی، خاتون ابھی باہر تھی جب اچانک لفٹ کا دروازہ بند ہو گیا اور لفٹ نیچے چلنے لگی۔

    لفٹ کے اندر کیمرے نے یہ دل دوز منظر ریکارڈ کر لیا، لفٹ جیسے ہی نیچے کی طرف چل پڑی، بچی تیزی کے ساتھ اوپر چھت کی طرف اٹھی اور وہاں پھنس گئی۔

    یہ واقعہ جمعرات کو ہوبائی صوبے کے شہر ڈیو میں پیش آیا تھا، خاتون تین بچوں کے ساتھ جا رہی تھی، اور بچوں کے ہاتھوں میں حفاظتی پٹے بندھے ہوئے تھے، ایسے پٹوں کا استعمال چین میں عام ہے جس کا مقصد بچوں کو اغوا ہونے اور کھونے سے بچانا ہوتا ہے۔

    یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ واقعے کے وقت خاتون کیا کر رہی تھی، بچی لفٹ کے اندر اکیلی گئی، اس کا پٹا بدستور خاتون کے ہاتھ میں تھا، جب لفٹ کا دروازہ بند ہو گیا اور بچی اچانک ایک جھٹکے سے اوپر اٹھ کر چھت کے ساتھ خوف ناک انداز میں جھول گئی۔

    خوش قسمتی سے لفٹ کے اندر لڑکی کی غیر معمولی حرکت سے اندر کا ایمرجنسی سسٹم خود بہ خود متحرک ہو گیا اور لفٹ فوراً رک گئی، بچی کئی منٹ تک اوپر جھولتی رہی، تاہم لفٹ پھر خود ہی اوپر کی طرف آئی اور بچی دھیرے سے فرش پر دوبارہ پیروں پر کھڑی ہو گئی۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق اس واقعے میں بچی خوش قسمتی سے چوٹ سے محفوظ رہی تھی۔

  • کرونا وائرس: اموات کی تعداد 2236 ہو گئی، 207 قیدیوں میں بھی وائرس کی تصدیق

    کرونا وائرس: اموات کی تعداد 2236 ہو گئی، 207 قیدیوں میں بھی وائرس کی تصدیق

    بیجنگ: چین میں مہلک ترین کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 2236 ہو گئی، چینی حکام کا کہنا ہے کہ وائرس کے متاثرین کی تعداد میں کمی آ رہی ہے تاہم متاثرہ افراد کی ہلاکتوں کا سلسلہ نہیں روکا جا سکا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق کرونا وائرس سے روز سو سے زائد افراد ہلاک ہو رہے ہیں، چین کے مشرقی علاقے کی جیل میں بھی 207 قیدیوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جب کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں چین میں 889 نئے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، اور مجموعی کیسز کی تعداد 75 ہزار سے بڑھ گئی ہے۔

    ادھر جنوبی کوریا میں بھی 156 افراد کرونا وائرس سے متاثر ہو گئے ہیں۔ یہ چین کے بعد دوسرا ملک ہے جہاں سب سے زیادہ کیسز کی تصدیق کی گئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان میں سے 39 افراد وہ ہیں جن کا تعلق شنچیانجی چرچ سے ہے، معلوم ہوا ہے کہ 61 سالہ ایک خاتون نے گزشتہ دو اتواروں کو چرچ کی سروس میں شرکت کی تھی، وائرس ممکنہ طور پر ان ہی خاتون سے پھیلا۔

    کرونا وائرس سے متاثرہ جہاز ڈائمنڈ پرنسز کے 2 مسافر ہلاک

    جاپان میں 94 کیسز سامنے آ چکے ہیں، جب کہ ٹوکیو کے قریب لنگر انداز بحری جہاز ڈائمنڈ پرنسز پر 600 سے زائد افراد میں وائرس کی تصدیق کی گئی۔

    چین میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی مدد سے کرونا وائرس کے علاج کے لیے 2 ادویہ کی آزمایشی جانچ شروع کر دی گئی ہے، ان ادویہ کے نتائج 3 ہفتوں میں سامنے آئیں گے، ان ادویہ میں ایک تجرباتی اینٹی وائرل دوا remdesivir ہے جسے ابھی تک لائسنس بھی نہیں دیا گیا، یہ دوا کانگو میں ایبولا وائرس کے خلاف آزمائی گئی تھی لیکن زیادہ مؤثر ثابت نہیں ہوئی تھی لیکن جب یہی دوا کرونا وائرس سے متاثرہ واشنگٹن سے تعلق رکھنے والے پہلے امریکی مریض کو دی گئی تو وہ صحت یاب ہو گیا۔

    دوسری دوا 2 ایچ آئی وی ادویہ ritonavir اور lopinavir کا مرکب ہے جس کی آزمایش کی جا رہی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ کوئی بھی دوا کارگر ہوئی تو کرونا وائرس سے ہونے والی اموات میں تیزی سے کمی آنے لگے گی۔ فی الوقت وائرس کے شکار افراد میں 5 فی صد کی حالت تشویش ناک ہے جب کہ 2.3 فی صد اموات کی شرح ہے۔

  • چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 361 ہو گئی

    چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 361 ہو گئی

    بیجنگ: چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 361 ہو گئی ہے، چین کے مختلف شہروں میں لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے، متعدد ممالک نے چین کے ساتھ اپنی سرحد بند کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں فلو جیسا ہلاکت خیز وائرس تباہ کن ثابت ہو گیا ہے، چین میں اس سے ہونے والی اموات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، چینی حکومت کی جانب سے اس کی روک تھام کے لیے ہنگامی اور بھرپور اقدامات کے باوجود وائرس سے اموات کے سلسلے کو روکا نہیں جا سکا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق چین میں کرونا وائرس سے 17 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ روک تھام کے لیے فوجی میڈیکل ٹیمیں انتظامیہ سے مل کر کام کر رہی ہیں، چین میں کئی اسپتال بھی محض چند دنوں میں قائم کیے جا چکے ہیں، جس سے چینی ہنر مندوں کی مشاقی کا ایک اور ثبوت فراہم ہوتا ہے۔

    بد قسمت چین ابھی کرونا وائرس کی ہلاکت خیزیوں سے چھٹکارا نہیں پا سکا ہے کہ اچانک صوبے ہنان میں برڈ فلو نے اپنے پنجے گاڑ لیے ہیں، ایچ 5 این 1 انفلوئنزا چینی صوبے میں ساڑے 4 ہزار مرغیاں ہلاک ہو چکی ہیں جب کہ پولٹری فارم میں بچ جانے والی 17 ہزار سے زائد مرغیوں کو احتیاطاً تلف کرنا پڑا۔ ماہرین کا کہنا ہے برڈ فلو جانوروں سے انسانوں کو بھی لگ سکتا ہے تاہم ایک انسان سے دوسرے کو منتقل نہیں ہوتا۔

    کرونا کے بعد چین میں ایک اور وبا پھوٹ پڑی

    ادھر فلپائن میں کرونا وائرس سے پہلے مریض کی موت کی تصدیق کی گئی ہے، یہ اس وائرس سے چین سے باہر پہلی ہلاکت ہے۔ دوسری طرف ہانک کانگ نے اگرچہ چین کے ساتھ اپنی سرحد بند کر کے فیری اور ریل سروس روک دی ہے تاہم ہیلتھ ورکرز نے مطالبہ کیا ہے کہ سرحد کو مکمل طور پر بند کر دیا جائے تاکہ کوئی آمد و رفت نہ ہو سکے۔

    چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کا کہنا تھا کہ نئی 57 ہلاکتیں اتوار کو صوبے ہوبائی میں ہوئی ہیں جسے گزشتہ ایک ہفتے سے باقی ملک سے کاٹ کر مکمل طور پر سیل کیا جا چکا ہے۔

  • چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 106 ہو گئی

    چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 106 ہو گئی

    بیجنگ: کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، چین میں وائرس سے اموات کی تعداد 106 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں کروناوائرس سے ہلاک افراد کی تعداد ایک سو چھ ہو گئی، جب کہ ملک بھر میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 4 ہزار سے بڑھ چکی ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرین میں سب سے کم عمر 9 ماہ کی بچی بھی شامل ہے۔

    چینی حکام کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے چین کا صوبہ ہوبائی سب سے زیادہ متاثر ہے، چین بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 4515 ہو چکی ہے، یہ خیال کیا جاتا ہے کہ کرونا وائرس ہوبائی کے مرکزی شہر ووہان کی فوڈ مارکیٹ سے نکل کر پھیل رہا ہے، جس نے اب ساری دنیا کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

    چین میں کرونا وائرس: 10 دنوں میں بڑا اسپتال تعمیر ہوگا

    اب تک امریکا، جرمنی، جاپان، فرانس، سنگاپور سمیت 16 ایسے ممالک میں جہاں اس وائرس کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    چین نے فلو کی طرح کے اس وائرس سے نمٹنے کے لیے سفری پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں، ووہان سے باہر نکلنے یا شہر میں جانے پر مکمل پابندی عائد کی جا چکی ہے، چین نے مریضوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر ووہان میں سو بستروں پر مشتمل ایک بڑے اسپتال کی تعمیر بھی شروع کر دی ہے جو محض 10 دنوں میں مکمل ہوگا۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس سے سانس کی نالی کا شدید انفیکشن لاحق ہوتا ہے، اور اس کے لیے کوئی مخصوص علاج بھی موجود نہیں، نہ ہی کوئی ویکسین تیار کی گئی ہے۔ اس سے ہونے والی زیادہ تر اموات بڑی عمر کے افراد میں ہوئی ہیں، یا وہ جنھیں پہلے سے سانس کی تکالیف لاحق تھیں۔