Tag: ہوم آئسولیشن

  • گھر میں قرنطینہ کرنے کا طریقہ کار کیا ہوگا؟ پنجاب حکومت کی ہدایات جاری

    گھر میں قرنطینہ کرنے کا طریقہ کار کیا ہوگا؟ پنجاب حکومت کی ہدایات جاری

    لاہور: صوبہ پنجاب میں کرونا وائرس کے مریضوں کو گھر میں قرنطینہ کرنے کی ہدایات اور قواعد و ضوابط جاری کردیے گئے، صرف معمولی علامات والے مریضوں کو ہی گھر میں قرنطینہ ہونے کی اجازت دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ہوم آئسولیشن کی اجازت دے دی، عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ہوم آئسولیشن کے لیے عالمی ادارہ صحت کا ایس او پی مد نظر رکھا گیا ہے، صرف معمولی علامات والے مریضوں کو ہوم آئسولیشن میں رکھا جا سکے گا۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ مریض کو متعلقہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کی نگرانی میں عمارت میں رکھا جائے گا، جہاں مریض کو رکھا جائے گا اس بلڈنگ کو روز ڈس انفیکٹ کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ آئسولیشن کے مریض کو ڈسپوزبل برتن میں کھانا مہیا کیا جائے گا۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہوم آئسولیشن کی اجازت ڈپٹی کمشنر کی نامزد کردہ ہوم آئسولیشن کمیٹی دے گی، کمیٹی میں اے سی یا ان کا نمائندہ ڈی ڈی او ہیلتھ اور چیف آفیسر شامل ہوں گے، پاپولیشن ویلفیئر، لائیو اسٹاک اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مانیٹرنگ کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہر اربن یونین کونسل میں 3 کمیٹیاں قائم کی جائیں گی، ہر کمیٹی میں ایک ڈاکٹر شامل ہوگا۔ دیہی یو سی میں کمیٹی بنائی جائے گی، ڈاکٹر کا ہوناضروری ہے۔

    دوسری جانب پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے مزید تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پنجاب حکومت نے ہوم آئسولیشن کے لیے قواعد جاری کر دیے ہیں، ہوم آئسولیشن کے لیے خصوصی کمیٹی بنے گی، متعلقہ ضلع کا ڈپٹی کمشنر ہوم آئسولیشن کمیٹی کے اراکین کو نامزد کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ضلعی ہوم آئسولیشن کمیٹی کی سربراہی اسسٹنٹ کمشنر کرے گا، کمیٹی میں محکمہ صحت و دیگر محکموں کے اہلکار شامل ہوں گے، شہری اور دیہی یونین کونسل کی سطح پر سب کمیٹیاں بنیں گی۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ کمیٹی گھروں کے سائز اور اہل خانہ کے تعداد کی جانچ کے بعد اجازت دے گی، کرونا کی ہلکی علامات پر ہی مریض ہوم آئسولیشن کا اہل ہوگا۔ مریض کی حالت خراب ہو تو گھر میں رہنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ گھر میں قرنطینہ میں مریض روزانہ اپنی صحت کی تفصیل محکمے کو بھجوانے کا پابند ہوگا، محکمہ صحت کی ہدایت پر مریض طریقہ کار کے تحت ٹیسٹ بھی کرواتا رہے گا، مریض کو ہر 10 دن بعد ٹیسٹ کروانا ہوگا، 2 بار ٹیسٹ رپورٹ منفی آنے پر مریض ہوم آئسولیشن ختم کر سکے گا۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ 2 بار منفی ٹیسٹ کروانے میں درمیانی مدت 24 گھنٹے ہونی چاہیئے، دوسری بار بھی کرونا ٹیسٹ مثبت آئے تو اگلا ٹیسٹ 5 دن بعد کروانا ہوگا۔ ٹیسٹ کے لیے محکمہ صحت کا عملہ گھر سے سیمپل لے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مریض کو منظور شدہ نجی لیبارٹری سے بھی ٹیسٹ کی اجازت ہوگی، ٹیسٹنگ سہولت میسر نہ ہونے پر مریض مزید 2 ہفتے آئسولیٹ رہے گا۔

    گھر میں قرنطینہ کے حوالے سے سیکریٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری صحت نے ایس او پیز کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

  • کرونا وائرس: مریضوں کو گھر میں آئسولیٹ کرنے کا فیصلہ

    کرونا وائرس: مریضوں کو گھر میں آئسولیٹ کرنے کا فیصلہ

    لاہور: صوبہ پنجاب میں کرونا وائرس کے مریضوں کو گھر میں آئسولیٹ کرنے کا مراسلہ جاری کردیا گیا، مریض کے گھر کا جائزہ لینے کے بعد آئسولیٹ ہونے کی اجازت دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت پنجاب نے کرونا وائرس کے مریضوں کو گھر میں آئسولیٹ کرنے کا مراسلہ جاری کردیا، اس سلسلے میں ایس او پیز بھی جاری کر دیے گئے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ گھر کا جائزہ لینے کے بعد ہوم آئسولیٹ ہونے کی اجازت ملے گی، گھر کا جائزہ ہوم آئسولیشن کمیٹی لے گی۔

    مراسلے کے مطابق گھر میں آئسولیٹ ہونے والے مریض کی چیک لسٹ بنائی جائے گی، گھر میں آئسولیٹ ہونے کے لیے گھر کے کمروں کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ الگ کمرہ نہ ہونے پر گھر میں آئسولیٹ ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ مریض اور خاندان کو کرونا وائرس کے بارے میں آگاہی دی جائے گی، مریض کی یومیہ رپورٹ بھی محکمہ صحت کو دی جائے گی۔

    خیال رہے کہ اب تک ملک بھر میں کرونا وائرس کے 29 ہزار 465 کیسز سامنے آچکے ہیں۔ صرف گزشتہ 24 گھنٹوں میں 1 ہزار 991 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    کرونا وائرس سے اب تک 639 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ 8 ہزار 23 مریض صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔