Tag: ہوم لینڈ سیکورٹی

  • ہوم لینڈ سیکیورٹی نے امریکی امیگریشن نظام کو ٹوٹ پھوٹ کا شکار قرار دے دیا

    ہوم لینڈ سیکیورٹی نے امریکی امیگریشن نظام کو ٹوٹ پھوٹ کا شکار قرار دے دیا

    واشنگٹن: ہوم لینڈ سیکیورٹی نے امریکی امیگریشن نظام کو ٹوٹ پھوٹ کا شکار قراردیتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سےاس ٹوٹے ہوئے امیگریشن سسٹم کوصرف امریکی کانگریس ہی ٹھیک کرسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہوم لینڈ سیکیورٹی کے اسسٹنٹ سیکریٹری بلاس نونیز نیٹو نے پریس کانفرنس کی اس موقع پر صدربائیڈن کی نائب معاون کیٹی ٹوبن اور وسطی امریکا کے نائب معاون وزیرخارجہ بھی موجود تھے۔

    اسسٹنٹ سیکریٹری ہوم لینڈ سیکیورٹی بلاس نونیز نے کہا کہ امریکی امیگریشن نظام ناقص ہے، امیگریشن نظام ٹھیک کرنے کیلئے دونوں جماعتوں کومذاکرات کرنا ہوں گے۔

    بلاس نونیز کا کہنا تھا کہ امیگریشن اورسیاسی پناہ کےقوانین فرسودہ ہوچکےہیں، واشنگٹن سرحدوں پرموجودبحران سے نمٹنے کیلئے کانگریس کرداراداکرے۔

    سینیٹ میں اس معاملے پرہونےوالی دوطرفہ بات چیت خوش آئندہے، کانگریس نےدہائیوں سےامیگریشن اورپناہ کےقوانین کواپ ڈیٹ نہیں کیا، اراکین کانگریس سےمطالبہ ہےوہ ان قوانین کواپ ڈیٹ کرنے کیلئے کام کریں، کوئی ایک سیاسی جماعت امیگریشن بحران سے نہیں نمٹ سکتی۔

    نونیز نے ٹیکساس اورایریزونا کے ریپبلکن گورنرز کے اقدامات پر بھی مایوسی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرحدپرکچھ گورنرز کی جانب سے کیے اقدامات مایوس کن ہیں، ری پبلکن گورنرزکےاقدامات تارکین وطن،افسران کوخطرےمیں ڈال رہےہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نےان این جی اوز،ریاستی،مقامی حکومتوں کی مددکیلئےایک بلین ڈالرسےزائدرقم تقسیم کی، بدقسمتی سےاس ٹوٹے ہوئے امیگریشن سسٹم کو صرف امریکی کانگریس ہی ٹھیک کرسکتی ہے۔

  • امریکہ تمام بین الاقوامی پروازوں میں لیپ ٹاپ لےجانے پرپابندی لگا سکتاہے

    امریکہ تمام بین الاقوامی پروازوں میں لیپ ٹاپ لےجانے پرپابندی لگا سکتاہے

    واشنگٹن : امریکی ہوم لینڈ سیکورٹی کےسربراہ کا کہناہےکہ امریکہ تمام بین الاقوامی پروازوں میں لیپ ٹاپ لے جانے پر پابندی کےفیصلے پر غور کررہا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی ہوم لینڈ سیکورٹی کےسربراہ جان کیلی کا کہناہےکہ امریکہ میں دہشت گردی کا خطرہ ہے اور دہشت گرد امریکی جہاز گرانے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔انہوں نےکہاکہ ہوسکتا ہے تمام بین الاقوامی پروازوں میں لیپ ٹاپ لےجانےپرپابندی لگادی جائے۔

    جان کیلی کا کہناہےکہ ہم انٹیلی جنس رپورٹس حاصل کررہے ہیں اور یہ ایک جدید ترین خطرہ ہےتاہم انہوں نے اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائی۔


    امریکہ آنےوالی پروازوں پرالیکٹرانک اشیاءلانےپرپابندی کافیصلہ


    خیال رہےکہ مارچ میں امریکہ کی جانب سے لگائی جانے والی پابندیاں اسمارٹ فون سے بڑی ڈیوائس پر ہیں۔ ترکی، مراکش، اردن، مصر، متحدہ عرب امارات، قطر، شعودی عرب اور کویت سے امریکہ جانے والی پروازوں پر ڈیوائس جیسے کہ لیپ ٹاپ وغیرہ ہاتھ میں لے کر سفر کرنے پر پابندی ہے۔

    یاد رہےکہ امریکی حکومت نے پہلے ہی آٹھ مسلمان مسلم ممالک سے آنے جانے والی پروازوں پر لیپ ٹاپ لے جانے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

    واضح رہےکہ دوہفتے قبل ہی فیصلہ کیا گیا تھا کہ امریکہ اور یورپی یونین کا حصہ ممالک کے درمیان پروازوں پر یہ پابندی عائد نہیں کی جائے گی۔

  • آئی ایس آئی چیف جنرل رضوان کی پینٹاگون میں سیکورٹی سربراہان سے ملاقاتیں

    آئی ایس آئی چیف جنرل رضوان کی پینٹاگون میں سیکورٹی سربراہان سے ملاقاتیں

    واشنگٹن : آئی ایس آئی چیف لیفٹننٹ جنرل رضوان اختر کی دورہ امریکا میں ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے،  ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اخترنے پینٹاگون میں سی آئی اے، ایف بی آئی اور ہوم لینڈ سیکورٹی کے سربراہان سے ملاقاتیں کیں، امریکی حکام نے آپریشن ضرب عضب میں پاک فوج کے کردار کو سراہا۔

    ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اخترنے امریکا کے دورے کے دوران پینٹاگون میں سی آئی اے، ایف بی آئی اورہوم لینڈ سیکورٹی کے سربراہان سےملاقات کی۔

    امریکی حکام نے آپریشن ضرب عضب میں پاک فوج کے کردار کو سراہتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف پاکستانی فوج اور انٹیلی جنس اداروں کی پیشہ وارانہ مہارت کی تعریف کی۔

    آئی ایس آئی چیف جنرل رضوان اختر نے پینٹاگون میں سیکورٹی سربراہان کو افغانستان میں بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردوں کی معلومات پیش کر دیں، ملاقات میں افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلاء اوربھارت کی خفیہ سرگرمیوں پر بھی بات چیت کی گئی۔

    آئی ایس آئی سربراہ نے پینٹاگون میں سی آئی اے اور ایف بی آئی سربراہان سے ملاقات کی نیٹو کے انخلاء کے بعد بھارت کی خفیہ سرگرمیوں کی روک تھام ایجنڈے میں سرفہرست رہی اور آعلیٰ سطح کے تعاون کےباوجودامریکاپرعدم اعتماد کی وجوہات پربھی گفتگو ہوئی۔

    آئی ایس آئی چیف نے امریکی حکام کو افغانستان میں بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردوں کی فہرست پیش کی اورافغانستان میں موجودہ بھارتی قونصل خانوں کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد بھی پیش کیے ۔