Tag: ہوٹل مالک

  • زہریلے کھانے سے دو بچے جاں بحق، ہوٹل مالک اور کچن اسٹاف گرفتار

    زہریلے کھانے سے دو بچے جاں بحق، ہوٹل مالک اور کچن اسٹاف گرفتار

    لاہور (24 اگست 2025): پی آئی اے روڈ پر زہریلا کھانا کھانے سے 2 بچوں کی ہلاکت کے بعد پولیس نے متعدد افراد کو گرفتار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی آپریشنز نے پی آئی اے روڈ لاہور پر واقع ریسٹورنٹ رولنگ پیلس میں زہریلا کھانا کھانے سے دو بچوں کی ہلاکت کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے مقدمہ درج کر لیا ہے، اور ہوٹل مالک سمیت کچن اسٹاف کو گرفتار کر لیا۔

    ایف آئی آر کے مطابق لاہور کی فیملی نے 16 اگست کی رات ریسٹورنٹ میں کھانا کھایا تھا، لیکن گھر پہنچتے ہی دونوں بیٹیوں اور ایک بیٹے کی طبیعت خراب ہو گئی، افسوس ناک طور پر دونوں بیٹیاں 18 اور 19 اگست کی رات فوت ہو گئیں، 6 سالہ تحریم اور 4 سالہ ارحا زہریلا کھانا کھانے سے جاں بحق ہوئیں۔

    ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کے مطابق مقدمہ والد عظیم کی مدعیت میں تھانہ ستوکتلہ میں درج کیا گیا ہے، جس کے بعد ہوٹل مالک اور کچن ملازمین کو گرفتار کیا گیا، واقعے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

    شوارما کھانے سے متعدد افراد کی حالت غیر ہو گئی

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پنجاب کے شہر حافظ آباد میں مبینہ طور پر شوارما کھانے سے متعدد افراد کی حالت غیر ہو گئی تھی، فوڈ اتھارٹی کے ترجمان نے بتایا کہ مضر صحت شوارما کھانے سے 3 فیمیلیوں کے 9 افراد متاثر ہوئے ہیں، جو سول اسپتال میں داخل کر دیے گئے ہیں، اور تمام کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

    پنجاب فوڈ اتھارٹی نے تفصیلی چیکنگ کے بعد شوارما پوائنٹ کو سیل کر دیا، 40 کلو گوشت، 16 لٹر آئل، 15 کلو مایونیز، بھاری مقدار میں فرائز اور سلاد کو تلف کر دیا گیا۔

    ادھر گزشتہ رات ٹھٹھہ شہر میں مکلی کے قریب مضر صحت بریانی کھانے سے خاتون اور بچوں کی حالت غیر ہو گئی، اہل خانہ نے بتایا کہ بریانی باہر سے خرید کر کھائی تھی۔ متاثرہ افراد کو جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، خاتون اور 3 بچوں کو نیم بے ہوشی کی حالت میں اسپتال لایا گیا، ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ بریانی باہر سے منگوائی گئی تھی جس کے کھانے کے بعد بچوں کی حالت بگڑنا شروع ہو گئی۔

  • چائے کے ہوٹل پر ڈاکوؤں کو کس طرح ڈرا کر بھگایا؟ ہوٹل مالک کا بیان (ویڈیوز)

    چائے کے ہوٹل پر ڈاکوؤں کو کس طرح ڈرا کر بھگایا؟ ہوٹل مالک کا بیان (ویڈیوز)

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلشن اقبال میں چائے کے ایک ہوٹل پر ڈاکوؤں کی واردات اس وقت ناکام ہو گئی تھی جب ہوٹل مالک نے بروقت اسلحہ نکال کر فائر کر کے انھیں ڈرا کر بھگا دیا تھا، پولیس نے ایک ڈاکو کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 24 فروری 2024 کی صبح کوئٹہ انبی ہوٹل، بلاک 6 گلشن اقبال میں تین نامعلوم ڈاکو واردات کے لیے آئے تھے، تاہم ہوٹل مالک دولت شاہ آغا نے اطراف میں نظر رکھتے ہوئے ان کو بروقت دیکھ لیا، ملزمان نے لوٹ مار کے لیے اسلحہ نکالا تو ہوٹل مالک نے بھی جلدی سے اپنا لائسنس یافتہ پستول سے فائرنگ کرتے ہوئے ان کو فرار کرنے پر مجبور کر دیا۔

    یہ واقعہ گلشن اقبال پولیس اسٹیشن کی حدود میں پیش آیا تھا، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی سامنے آ گئی تھیں جن میں ہوٹل مالک کی بہادری کو دیکھا جا سکتا ہے، اسی دن علاقہ گشت پر مامور پولیس نے ملزمان کو مشتبہ حالت میں دیکھ کر روکنے کا اشارہ کیا تھا، ایک ملزم آصف کو موقع پر گرفتار کر لیا گیا جب کہ دو ساتھی موقع سے فرار ہو گٸے تھے۔ ہوٹل کے مالک کی طرف سے دلیرانہ کارروائی کی وجہ سے کسی کو کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں پہنچا تھا۔

    ضلع شرقی پولیس کے مطابق گرفتار ملزم سے غیر قانونی اسلحہ مع ایمونیشن برآمد کیا گیا تھا، ملزم کے خلاف 131/24 غیر قانونی اسلحے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

    ایک ویڈیو میں ہوٹل مالک دولت شاہ آغا نے بتایا کہ صبح وہ ہوٹل پر بیٹھا تھا، ایک دوست بھی آیا تھا، جب اس نے ڈاکوؤں کو دیکھا، دولت آغا نے بتایا کہ جب اس ںے فائر کیا تو ڈاکوؤں نے خدا کا واسطہ دے کر گولی نہ مارنے کا کہا، جس پر میں نے انھیں فوراً چلے جانے کو کہا۔

  • ملتان: لین دین کا تنازعہ ہوٹل مالک کو جلا دیا

    ملتان: لین دین کا تنازعہ ہوٹل مالک کو جلا دیا

    ملتان: ملتان میں لین دین کے تنازع میں طلبا نے مبینہ طور پر ہوٹل مالک کو پٹرول چھڑک کر آگ لگادی، بیالیس سالہ نعیم موت و حیات کی کشمکش کے بعد نشتراسپتال میں جاں بحق ہوگیا۔ پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    پاکستان میں ظلم وستم کی ایک اورداستان رقم ہوگئی۔ پاکستان جیسے معاشرے میں عدم برداشت کا بڑھنا کو ئی نئی بات نہیں تاہم عدم برداشت میں لوگوں کی جان چلے جانے کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ملتان میں لین دین کے معمولی سے تنازعے پر طالب علم انسانیت بھُلاکرجان لینے کے درپے ہوگئے ہے۔

    ملتان کے علاقے ممتازآبادمیں معاویہ اورمعین نامی دولڑکوں نے ہوٹل کےمالک بیالیس سالہ نعیم کو پیسوں کے معاملے پرمارپیٹ کے بعد پیٹرول چھڑک کرآگ لگادی ہے۔ نعیم کی حالت تشویشناک تھی جس کو نشتر ہسپتال منتقل کیا گیا جو بعد ازاں موت و حیات کی کشمکش میں رہنے کے بعد جاں بحق ہو گیا۔ پیٹرول چھڑکنے والے دونوں ملزمان فرارہوچکے ہیں ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    پولیس کے مطابق نعیم کو تشویشناک حالت میں نشتر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ڈاکٹر کے مطابق نعیم کے جسم کا اسی فیصد حصہ جھلس چکا ہے۔

    پولیس کے مطابق واقع کا مرکزی ملزم معین الدین کو شناخت کے بعد گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس کے ساتھیوں کے لئے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔