کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں شارع فیصل پر واقع نجی ہوٹل میں آتش زدگی کے واقعہ میں نامزد ملزمان عبوری ضمانت منسوخ ہونے پر سٹی کورٹ سے فرار ہوگئے۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ سیشن جج جنوبی کی عدالت میں نجی ہوٹل میں آتش زدگی کیس کی سماعت ہوئی۔ مقدمے میں نامزد ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے ملزمان کی عبوری ضمانت منسوخ کرتے ہوئے گرفتاری کا حکم دیا لیکن گرفتاری کے احکامات جاری ہوتے ہی ملزمان عدالت سے با آسانی فرار ہوگئے۔
ملزمان میں ہوٹل کے سی ای او زبیر الدین، ایم ڈی مظفر بویجہ، چیف سیکیورٹی آفیسر سعد، چیف انجینئر ارشد جاوید اور شفٹ انچارج پرویز سلیم شامل ہیں۔
ںجی ہوٹل میں آتشزدگی
یاد رہے کہ گزشتہ برس 5 دسمبر کی شب ہوٹل میں آگ بھڑک اٹھی تھی جس کے بعد لوگوں نے کھڑکیوں سے کود کر اپنی جانیں بچائیں۔ واقعے میں 13 افراد جاں بحق اور 79 زخمی ہوگئے تھے۔
تحقیق میں انکشاف ہوا تھا کہ ہوٹل کے تمام حفاظتی سسٹم و آلات ناکارہ تھے جس کے بعد ہوٹل انتظامیہ کو حادثے کا ذمہ دار قرار دے کر سی ای او، ایم ڈی، چیف سیکیورٹی آفیسر، چیف انجینئر اور شفٹ انچارج کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔
پراگ: جمہوریہ چیک کے دارالحکومت پراگ میں، جسے یورپ کے خوبصورت ترین شہروں میں سے ایک شمار کیا جاتا ہے، میں ایسا ہوٹل کھولا گیا جو ایک صرف ایک کمرے پر مشتمل ہے۔
اس منفرد ہوٹل کی عمارت دراصل سوویت یونین کے زمانے کا ایک ٹیلی ویژن ٹاور تھا جسے اب ایک کمرے کے ہوٹل کی شکل دے دی گئی ہے۔
ہوٹل میں ٹھہرنے والا مکمل تخلیے کے ساتھ اپنا وقت گزار سکتا ہے۔ ہوٹل کا واحد کمرہ 70 میٹر کی بلندی پر واقع ہے جہاں سے پورے پراگ کا خوبصورت نظارہ کیا جاسکتا ہے۔
اس انوکھے ہوٹل میں ٹھہرنے کی قیمت 468 پاؤنڈز ہے اور ویک اینڈ پر اس قیمت میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔
روم : اٹلی میں امدادی ٹیموں نےوسطی علاقے ابررتزو میں ایک ہوٹل پر برفانی تودہ گرنے کے باعث برف کے نیچےدب جانے والے 8افراد کودو روز بعد زندہ نکال لیا۔
تفصیلات کےمطابق اٹلی کے وسطی علاقے میں دو روز قبل آنے والے زلزلے کے نتیجے میں پہاڑی چوٹی مونٹی گران سیسو کی چڑھائی پر واقع تین منزلہ ہوٹل رگوپیانو برفانی تودے کی زد میں آگیا تھا جس کے نتیجے میں30افراد ہلاک جبکہ درجنوں افراد برف کے نیچے دب گئے تھے۔
امدادی کارروائیوں میں ریسکیو اہلکاروں نے 2 بچوں سمیت 8 افراد کو زندہ باہر نکال لیا ہے جس کے بعد برف تلے دبے مزید افراد کے زندہ ہونے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔
اطالوی میڈیا پر نشر کی جانے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے برف ہٹانے کے بعد ہوٹل کے مزید کمروں تک رسائی حاصل کی گئی ہے جس سے مزید افراد کے زندہ مل جانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
اطالوی وزارتِ انصاف کے ایک وزیر نے بھی لوگوں کے زندہ بچ جانے کی خبر کی تصدیق کی۔تاہم ہوٹل میں مقیم افراد کے اہل خانہ کے مطابق ریسکیو کا عمل نہایت سست روی کا شکار ہے اور وہ اپنے پیاروں کی خیریت جاننے کے لیے بےچین ہیں۔
واضح رہےکہ دو روز قبل اٹلی کے وسطی علاقے ابررتزو میں ایک ہوٹل پر برفانی تودہ گرنے سے 30 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں راول چوک پرنجی ہوٹل میں آگ لگنے سے ایک خاتون جاں بحق اور 6 افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں راول چوک پر واقع نجی ہوٹل میں رات گئے آگ بھڑک اٹھی۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیوں نے آگ پر قابو پا لیا۔
ہوٹل میں آگ لگنے سے ایک خاتون جاں بحق ہوگئیں اور 6 افراد زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔
جاں بحق خاتون الماس فاطمہ کا تعلق کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد سے ہے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق خاتون کی موت دم گھٹنے کے باعث ہوئی۔
فائر بریگیڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔ پولیس اور انتظامیہ نے واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں بھی چند روز قبل ایک معروف 4 اسٹار نجی ہوٹل میں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں 13 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ تحقیقات کے مطابق ہوٹل میں آگ بجھانے کے آلات ناکارہ تھے جبکہ ہنگامی اخراج کے راستے بھی موجود نہیں تھے۔
کراچی: شہر قائد کے مقامی ہوٹل میں آگ کی تحقیقاتی رپورٹ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو پیش کردی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امدادی کارروائیوں میں کسی ادارے نے غفلت نہیں کی، البتہ ہوٹل کے معائنے میں غفلت برتی گئی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو پیش کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آگ سول ڈیفنس اور ہوٹل انتظامیہ کی لاپرواہی کی وجہ سے لگی۔
رپورٹ کے مطابق سول ڈیفنس کا ادارہ ہر 3 ماہ کے بعد معائنہ کرنے کا پابند ہے جس کی خلاف ورزی کی گئی۔ سول ڈیفنس کو ہر 3 ماہ کی معائنہ رپورٹ محکمہ داخلہ کو دینا ہوتی ہے تاہم محکمہ داخلہ نے بھی اسے نظر انداز کیا۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ہوٹل کا فائر سسٹم سرٹیفیکٹ ریویو کرتے وقت سسٹم کو نہیں دیکھا گیا۔ بعد ازاں آگ لگنے کے بعد بھی سول ڈیفنس والے ہوٹل نہیں پہنچے۔
تحقیقاتی رپورٹ میں ادارے کے 9 افسران کو عہدوں سے ہٹانے کی سفارش کرتے ہوئے ابتدائی تحقیقات کا ذمہ دار بھی سول ڈیفنس کےادارے کو ٹہرایا گیا ہے۔ دوسری جانب فائر بریگیڈ کو بری الذمہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ادارے نے کوئی لاپرواہی نہیں کی۔
تحقیقاتی ٹیم نے شواہد کا جائزہ لینے کے بعد رپورٹ میں کہا ہے کہ آگ لگنے کے فوراً بعد ہوٹل کے ایئر کنڈیشن بند کردیے جاتے تو انسانی جانوں کا نقصان نہ ہوتا۔ ہوٹل کے اندر فائر الارم سسٹم کے نہ ہونے اور ایمرجنسی ایگزٹ نہ ہونے کا بھی انکشاف کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اتوار کی نصف شب کو کراچی کے مقامی ہوٹل میں آگ بھڑک اٹھی تھی جس کے بعد لوگوں نے کھڑکیوں سے کود کر اپنی جانیں بچائیں۔ واقعے میں 12 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
کراچی : شارع فیصل پر نجی ہوٹل میں آگ لگنے کے نتیجے میں دم گھٹنے اور جھلسنے سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 13 تک جا پہنچی، زخمیوں کی تعداد 74 ہے۔
تفصیلات کےمطابق جناح اسپتال کے قریب شارع فیصل پر واقع نجی ہوٹل کےگراؤنڈ فلور پر رات گئے آتشزدگی کا حادثہ پیش آیا جس میں خواتین وبچوں سمیت 13افراد ہلاک اور65 سے زائد زخمی ہوگئے۔
آگ بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ کی تین گاڑیاں اور اسنارکل موقع پر پہنچےجس کے بعد محصور افراد کو نکالنے کے لیے آپریشن کا آغاز کیا گیا۔
ہوٹل کی عمارت میں دھواں بھرجانے کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا رہا تاہم فائر برگیڈ حکام نے آگ پر تقریباً 3 گھنٹے بعد قابو پالیا۔
آگ لگنے کے بعد ہوٹل میں مقیم کئی افراد نے کھڑکیوں سے چھلانگ لگا کر اپنی جان بچائی،چھلانگ لگانے والے افراد میں سے کئی افراد کو سنگین چوٹیں بھی لگیں،جنہیں تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔
ریسکیو حکام کی جانب سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہےجبکہ لاشوں اور زخمیوں کو جناح اسپتال منتقل کیاگیا۔
آگ لگنے کے بعد میئر کراچی وسیم اختر نے متاثرہ ہوٹل کا دورہ کیا اورانہوں نے ہوٹل میں آگ لگنے جیسے واقعات سے نمٹنے کے لیے نامناسب انتظامات پر برہمی کا اظہار کیا۔
ہوٹل میں مقیم کرکٹرززخمی
ہوٹل میں آتشزدگی کے وقت ہوٹل کی چوتھی منزل پر قائداعظم ٹرافی کھیلنے کے لیے آنے والے کرکٹرز بھی موجود تھے، جنہوں نے ہوٹل کی کھڑکیوں سے چھلانگ لگا کرجان بچائی۔
ہوٹل میں قومی کرکٹ کے کھلاڑی صہیب مقصود بھی موجود تھےجو واقعے میں محفوظ رہےجبکہ انہوں نے متاثرہ افراد کو ریسکیو کرنے میں امدادی کارکنان کی مدد بھی کی۔
ایڈیشنل پولیس سرجن ڈاکٹرکلیم شیخ کے مطابق جاں بحق ہونے والے 11میں سے 8افراد کی شناخت ہوچکی ہے جن میں 2ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران شامل ہیں۔
ڈاکٹرکلیم شیخ کا کہناہےکہ اس کے علاوہ ہلاک ہونے والوں میں تاجر رحمت،ہوٹل منیجر الیاس بابراور جاں بحق ہونے والی 4 خواتین میں سے2کی شناخت نرس روبی اور نجی کمپنی کی ملازمہ نورین کے نام سے ہوئی ہے۔
ذرائع کا کہناہے ہلاک ہونے والے والوں میں 4خواتین اور 3ڈاکٹرزجبکہ زخمیوں میں غیر ملکی افراد سمیت رینجرز کے اہلکار بھی شامل ہیں۔
اسپتال انتظامیہ کےمطابق عمارت میں دھواں بھرجانےسے65 سے زائد افراد متاثر ہوئے،کئی افراد کو ابتدائی طبی امداد کے بعد اسپتال سے فارغ کردیاگیا۔
ہوٹل آتشزدگی میں جاں بحق اور زخمی ہونےوالے افراد کی فہرست
اسلام آباد: قومی ایئر لائن کی پیرس جانے والی پرواز کے عملے نے پیرس میں مبینہ طور پر شراب کے نشے میں دھت ہو کر ایک ہوٹل میں ہنگامہ آرائی کی۔ پی آئی اے کے چیئرمین نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی۔
تفصیلات کے مطابق پیرس جانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 796 کے عملے نے پیرس کے ایک ہوٹل میں ہنگامہ آرائی اور وہاں موجود افراد سے بدتمیزی کی۔ پی آئی اے کا عملہ مبینہ طور پر شراب کے نشے میں دھت تھا جس کا اظہار ان کی آنکھوں اور رویوں سے بھی ہورہا تھا۔
ہوٹل انتظامیہ نے اس رویے پر پی آئی اے عملے کی سخت بے عزتی کی اور انہیں ہوٹل میں کمرے دینے سے انکار کردیا۔
اے آر وائی نیوز پر خبر نشر ہونے کے بعد چیئرمین پی آئی اے نے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے رابطہ کیا اور واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔ انہوں نے واقعہ میں ملوث ارکان کے خلاف سخت اقدامات لینے کی بھی ہدایت کی۔
روم: اٹلی کے ہوٹل میں دنیا کا گہرا ترین سوئمنگ پول بنایا گیا ہے۔ اس پول کی گہرائی 131 فٹ ہے۔
اس پول کی گہرائی اتنی ہے جتنی ایک 12 منزلہ عمارت کی لمبائی ہوتی ہے جبکہ اس کی لمبائی برازیل کے مشہور ریڈیمر مجسمہ سے بھی زیادہ ہے۔
بظاہر یہ ایک عام سوئمنگ پول کی طرح نظر آتا ہے۔ اس کے اندر ایک ٹیوب نصب کی گئی ہے جس کے ذریعہ شوقین افراد گہرے پانی میں ڈائیو کر سکتے ہیں۔
اسے ایمانوئیل بریٹو نامی اطالوی ڈیزائنر نے ڈیزائن کیا ہے۔
اس کے اندر ایک شیشہ کی سرنگ بھی بنائی گئی تاکہ وہ لوگ جو اس کے اندر جانا چاہتے ہیں لیکن خوفزدہ ہیں، وہ پانی میں بھیگے بغیر اس سرنگ کے ذریعہ پول کے اندر تک چلے جائیں۔
اس پول کو سیاحوں کی جانب سے بے حد پسند کیا جاتا ہے اور بڑی تعداد میں لوگ تیراکی کرنے اور اسے دیکھنے کے لیے آتے ہیں۔
لاہور: اداکارہ میرا اپنی نئی فلم ہوٹل کی پروموشن کے لئے ڈی ایچ اے سینما پہنچ گئیں۔
تفصیلات کے مطابق اداکارہ میرا اپنی نئی فلم ’’ ہوٹل ‘‘ کی پروموشن کے لئے ڈی ایچ اے سینما پہنچ گئیں، اس موقع پر میرا کا کہنا تھا کہ ’’ فلم ہوٹل ایک مختلف موضوع پر بنائی گئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فلم ’’ ہوٹل ‘‘ کو نہ صرف سیاستدانوں بلکہ اسکولز اور کالجز کی طالبات کو بھی لازمی دیکھنا چاہئیے۔
اس موقع پر انہوں نے پاکستانی ناظرین پر زور دیا کہ ان کی نئی فلم تیرہ مئی کو ریلیز کی جا چکی ہے، جسے ضرور دیکھیں۔
میرا نے کراچی کے ڈراموں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سینئر فنکاروں کو کراچی میں عزت نہیں دی جاتی، فلموں کے نام پر ڈرامے فروخت کیے جارہے ہیں۔
واضح رہے فلم ہوٹل کی ہدایت کاری خالد حسن نے کی ہے، جبکہ اداکاری کے فرائض طارق جمال، بیلا ناز، انیس راجہ، نسرین جان اور مریم دھماتی نے انجام دیے ہیں۔
یاد رہے کہ میرا نے کراچی ایئرپورٹ پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اپنے مداحوں کو مشورہ دیا کہ وہ پی ٹی آئی کے جلسے میں جانے کے بجائے ان کی ریلیز ہونے والی فلم ’’ہوٹل‘‘ دیکھیں،انہیں فلم ضرور پسند آئے گی۔