Tag: ہچکیاں

  • 4 ماہ تک مسلسل ہچکیاں، مریض خطرناک بیماری کا شکار نکلا

    4 ماہ تک مسلسل ہچکیاں، مریض خطرناک بیماری کا شکار نکلا

    نئی دہلی: بھارت میں ایک شخص کو 4 ماہ تک مسلسل ہچکیاں آتی رہیں اور چیک اپ کے بعد اس میں دماغی ٹیومر کی تشخیص ہوئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق 30 سالہ مریض کی مسلسل ہچکیوں کی ذمہ دار اس کے دماغ میں موجود رسولی نکلی، مریض گزشتہ 4 ماہ سے ہچکیوں کا شکار تھا، جس نے اس کا کھانا پینا، سونا جاگنا سب برباد کردیا تھا۔

    آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ڈاکٹر ناگا سبرا منایم ویمپالی کا کہنا ہے کہ ہمالیائی خطے سے تعلق رکھنے والے اس مریض کو ہچکیوں کے ساتھ ساتھ 2 ہفتوں سے شدید سر درد کی شکایت بھی لاحق ہوگئی تھی، جس پر اس کے دماغ کا سی ٹی اسکین کیا گیا تھا۔

    اسکیننگ رپورٹ کے نتائج سے انکشاف ہوا کہ مذکورہ فرد انٹرنسک پونٹن گلیوما نامی ایک بیماری میں مبتلا ہے جو کہ دماغی رسول کی خطرناک اور تقریباً ناقابل علاج قسم ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دماغی رسولی ہچکیوں پر ردعمل دینے والے عضلات اور اعصاب کو کنٹرول کرنے والے دماغی خلیات پر اثر انداز ہورہی تھی جس کی وجہ سے مریض کو گزشتہ چار ماہ سے مسلسل ہچکیاں آرہی تھی۔

    ڈاکٹر ویمپالی نے بتایا کہ اس دماغی رسولی کو بذریعہ جراحی ہٹانا ناممکن ہے کیوں کہ یہ حصہ تمام عصبی خلیات سے مربوط ہوتا ہے، ہم نے مریض کا شعاعوں سے علاج کرنے کا فیصلہ کیا اور 8 دن کی ٹریٹمنٹ کے بعد مریض کی ہچکیوں میں کمی آنی شروع ہوگئی۔

  • برازیلی صدر کو 10 دن سے ہچکیاں، اسپتال داخل

    برازیلی صدر کو 10 دن سے ہچکیاں، اسپتال داخل

    ساؤپالو: برازیل کے صدر جائر بولسونارو 10 روز سے مسلسل ہچکیوں کے شکار ہیں، جس پر انھیں اسپتال داخل کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہچکیوں کے شکار برازیلی صدر ڈاکٹر سے مشورے کے بعد بدھ کو ساؤپالو اسپتال میں داخل ہو گئے ہیں، جائر بولسونارو کی آنت میں ممکنہ رکاوٹ کی تشخیص کے لیے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔

    صدارتی دفتر کا کہنا ہے کہ ہچکیوں کے باعث ایمرجنسی سرجری کی ضرورت پیش آ سکتی ہے، نیز 66 سالہ صدر کو اسپتال منتقل کرنے سے قبل بے ہوش کیا گیا تھا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق 3 جولائی کو برازیلی صدر کی دانتوں کی پیوندکاری کی گئی تھی، جس کے بعد انھیں مسلسل ہچکیوں کی شکایت لاحق ہو گئی۔

    چند دن قبل صدر بولسونارو کے بیٹے نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ان کے معدے سے پانی اوپر آتا تھا، جو سانس میں لینے میں رکاوٹ بنتا تھا، اس لیے انھیں ٹیوب لگانی پڑی۔

    برازیلی صدر 2020 میں کرونا وائرس انفیکشن کا بھی شکار ہوئے تھے، جس کے بعد انھیں مسلسل کھانسی رہنے لگی، اور 2018 میں صدارتی انتخابات کی مہم کے دوران انھیں ایک شخص نے چھرا گھونپ دیا تھا، جس کے بعد انھیں کئی آپریشنز سے گزرنا پڑا۔