Tag: ہڑتال

  • گندم پر پابندی، کراچی میں آٹے کے سنگین بحران کا خدشہ

    گندم پر پابندی، کراچی میں آٹے کے سنگین بحران کا خدشہ

    کراچی: شہر قائد میں ایک بار پھر آٹے کے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

    فلورملزایسوسی ایشن کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ کراچی میں گندم لانے پر پابندی کے حکومتی فیصلے سے متعدد فلور ملز بند ہوگئیں ہیں جس کے باعث کراچی میں آٹے کی سپلائی مکمل بند ہونےکا بدترین خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

    اطلاعات کے مطابق کراچی میں 92 فلور ملز کو غیر معینہ مدت کے لئے بند کردیا گیا ہے۔

    فلورملزایسوسی ایشن کے مطابق آج سے غیر معینہ مدت کیلئے ملز بند کی ہیں، اب کراچی میں آٹے کے بحران کے ذمہ دار فلور ملرز نہیں ہوں گے۔

    ادھر فلور ملز کہ ہڑتال کے باعث آٹے کی فی کلو قیمت میں 20 روپے کا اضافہ ہوگیا ہے جبکہ کئی علاقوں میں آٹا نہ ملنے کی شکایت بھی موصول ہونے لگی ہیں۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل چیئرمین فلور ملز ایسوسی ایشن چوہدری عامر نے ایک بیان میں بتایا تھا کہ محکمہ خوارک نے فلور ملز کی اندرون سندھ سے خریدی گئی گندم کو ضبط کرلیاہے جس کئے باعث کراچی شہر میں آٹے کے بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 12 ٹرکوں پر لدی 500 ٹن سے زائد گندم ضبط کی گئی ہے یہ کراچی کی 70 سے زائد فلور ملز کو اندرون سندھ سے گندم فراہم کرنی تھی۔

  • مرغی کی فی کلو گوشت قیمت 579 روپے مقرر، مرغی فروشوں کا ہڑتال پر جانے کا اعلان

    لاہور: پنجاب حکومت نے مرغی کے فی کلو گوشت کی قیمت 579 روپے مقرر کر دی، مرغی فروشوں نے احتجاج کرتے ہوئے ہڑتال پر جانے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کو آخر کار مرغی کی قیمتوں کو قابو کرنے کا خیال آ گیا، نئی ریٹ لسٹ جاری کرتے ہوئے حکومت نے مرغی کی فی کلو گوشت قیمت 579 روپے مقرر کر دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مقررہ نرخ سے زائد قیمت پر بیچنے والے مقدمات کا سامنا کریں گے، اب نئی ریٹ لسٹ کے مطابق ہی مرغی کا گوشت فروخت ہو سکے گا۔

    تاہم دوسری طرف ٹولٹنٹن مارکیٹ ٹریڈرز نے ریٹ لسٹ مسترد کر دی ہے، صدر ٹریڈرز ایسوسی ایشن محمد طارق نے کہا ہے کہ 30 روپے فی کلو مہنگی مرغی لے کر سستی کیسے بیچیں؟

    تاجر رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ کل سے ہڑتال پر جا رہے ہیں، حکومت خود سستی مرغی فروخت کر لے۔

  • برطانیہ میں ریل کا پہیہ جام، کیا اب ہوائی جہازوں کی بھی ہڑتال ہوگی؟

    برطانیہ میں ریل کا پہیہ جام، کیا اب ہوائی جہازوں کی بھی ہڑتال ہوگی؟

    لندن: برطانیہ میں ریل کا پہیہ جام ہو گیا ہے، لیکن صورت حال جس رخ پر جا رہی ہے، اس میں یہ پریشان کن سوال بھی اٹھ کھڑا ہوا ہے کہ کیا اب ہوائی جہازوں کی بھی ہڑتال ہوگی؟

    برطانوی میڈیا کے مطابق ملک میں ریل کا پہیہ جام ہو چکا ہے، 40 ہزار ریلوے ملازمین کی ہڑتال کا آج تیسرا روز ہے، ریلوے اسٹیشنز سنسان ہو گئے ہیں۔

    لندن میں انڈر گراؤنڈ ریل سروس بھی جزوی طور پر تعطل کا شکار ہے، جس کی وجہ سے لاکھوں افراد کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ہڑتالی ملازمین کا مطالبہ ہے کہ تنخواہوں میں اضافہ اور برطرف ملازمین کو بحال کیا جائے۔

    دوسری طرف ریلوے کے بعد فضائی کمپنیوں نے بھی ہڑتال کا اشارہ دے دیا ہے، عالمی مہنگائی کے سبب برطانیہ میں بھی افراطِ زر کی شرح 9 فی صد تک جا پہنچی۔

    ادھر بیلجیم میں پائلٹس اور کریو ممبران کی ہڑتال کے باعث تین سو سے زائد فلائٹس منسوخ ہو چکی ہیں، اور اس کے نتیجے میں ہزاروں مسافر ایئر پورٹس پر پھنس گئے۔

    ریلوے، میری ٹائم اینڈ ٹرانسپورٹ (RMT) یونین نے اپنی ہڑتال کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 40 ہزار سے زائد اراکین ایک بار پھر واک آؤٹ کر گئے۔

    یونین کے جنرل سیکریٹری مک لنچ نے کہا ہمارے ارکان تمام ورکرز کی تنخواہوں میں اضافے اور ملازمتوں کی حفاظت کے لیے کھڑے ہوئے ہیں، جدید معیشت میں ورکرز کو ان کی محنت کے لیے مناسب معاوضہ ملنے، اچھے حالات سے لطف اندوز ہونے اور اس ذہنی سکون کی ضرورت ہے کہ ان کی ملازمت ان سے نہیں چھینی جائے گی۔

  • کراچی میں کرونا وائرس کا خطرناک پھیلاؤ، سب سے بڑے ویکسی نیشن مرکز کے عملے کی ہڑتال

    کراچی میں کرونا وائرس کا خطرناک پھیلاؤ، سب سے بڑے ویکسی نیشن مرکز کے عملے کی ہڑتال

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی خطرناک شرح کے دوران شہر کے سب سے بڑے ویکسی نیشن مرکز میں ویکسی نیشن کا عمل معطل ہوگیا، تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے طبی عملے نے ہڑتال کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے سب سے بڑے ویکسی نیشن مرکز ایکسپو سینٹر میں طبی عملے نے ہڑتال کردی ہے، ایکسپو سینٹر کے ویکسی نیٹرز کئی ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث پریشان ہیں۔

    ویکسی نیٹرز کی جانب سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے احتجاج اور ہڑتال کے باعث ایکسپو سینٹر آنے والے شہری شدید پریشانی سے دو چار ہیں۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ شہر میں کرونا کیسز بڑھ رہے ہیں، طبی عملے کی ہڑتال سے پریشانی کا سامنا ہے۔ شہریوں نے اپیل کی ہے کہ حکومت ایکسپو سینٹر میں تعینات عملے کے واجبات فوری ادا کرے۔

    خیال رہے کہ کراچی میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 40.91 فیصد ہوچکی ہے، گزشتہ روز شہر میں 3 ہزار 769 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 15 سو 42 ٹیسٹ مثبت نکلے۔

    کراچی سمیت ملک بھر میں گزشتہ 24 گھٹے کے دوران 5 ہزار 196 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، ملک بھر میں مثبت کیسز کی شرح 10.17 ہوچکی ہے۔

    گزشتہ روز کے دوران کرونا وائرس سے 15 افراد جاں بحق بھی ہوچکے ہیں۔

  • کراچی: ضلع وسطی کے ڈوبنے کا خطرہ، احتجاجی ملازمین کے مطالبات تسلیم

    کراچی: ضلع وسطی کے ڈوبنے کا خطرہ، احتجاجی ملازمین کے مطالبات تسلیم

    کراچی: مون سون کی بارشوں کے باعث ضلع وسطی کے ڈوبنے اور صفائی ستھرائی نہ ہونے کے خطرے کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر محمد بخش دھاریجو کو 4 روز سے احتجاجی دھرنے میں بیٹھے ملازمین کا خیال آ گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی کی جانب سے ملازمین کے خلاف متعصبانہ اقدامات پر 3 دن سے ہڑتال جاری تھی، لیکن ڈی سی نے ان کے احتجاج کو کوئی توجہ نہیں دی تھی۔

    اب مون سون کی بارشوں کے شروع ہوتے ہی صورت حال کی خرابی کے اندیشے سے ڈپٹی کمشنر و ایڈمنسٹریٹر ضلع وسطی نے ملازمین کو مذاکرات کے لیے بلا لیا، احتجاجی ملازمین اور ڈپٹی کمشنر کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے، ضلع وسطی کی انتظامیہ نے ملازمین کے مطالبات مان لیے۔

    کراچی میں بارشوں سے سیلابی صورتحال کا خدشہ، الرٹ جاری

    مطالبات کی منظوری کے بعد گزشتہ 3 دن سے ملازمین کی قلم چھوڑ ہڑتال ختم ہو گئی، رکن قومی اسمبلی اسامہ قادری نے بتایا کہ ملازمین کے تمام جائز مطالبات کو تسلیم کر لیا گیا ہے، کسی ملازم کی تنزلی نہیں کی جائے گی، اور ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی بھی یقین دہانی کرا دی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مطالبات کی منظوری کے ضمانتی ایم کیو ایم رکن قومی اسمبلی اسامہ قادری کو بنایا گیا ہے، ملازمین نے دفاتر کی تالہ بندی ختم کر دی، اور کام شروع کر دیا ہے۔

  • کراچی میں ایک عرصے  بعد ہڑتال کی صورت حال

    کراچی میں ایک عرصے بعد ہڑتال کی صورت حال

    کراچی: شہر ٖقائد میں مولانا عادل خان کی شہادت پر علما کی کال پر آج ہڑتال کی صورت حال دیکھنے میں آ رہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق 10 اکتوبر کو کراچی میں ٹارگٹ کلنگ میں شہید ہونے والے اسکالر مولانا عادل خان کے سلسلے میں علما کمیٹی کی کال پر آج ہڑتال کی جا رہی ہے۔

    ہڑتال کے باعث سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ معمول سے کم ہے، جب کہ نجی گاڑیاں رواں دواں ہیں، کراچی میں صبح کے وقت کھلنے والی دکانیں اور کاروبار بھی بند ہیں۔

    یاد رہے کہ علما کی جانب سے پُر امن ہڑتال کر کے احتجاج ریکارڈ کرانے کا کہاگیا تھا، آج بعد نماز جمعہ مختلف علاقوں میں احتجاج بھی کیا جائے گا، تاجروں اور ٹرانسپورٹرز نے ہڑتال کی حمایت کر رکھی ہے۔

    مولانا عادل خان جامعہ فاروقیہ کے احاطے میں سپرد خاک

    ہڑتال کے باعث حالات کو کنٹرول کر نے کے لیے سڑکوں پر پولیس اور رینجرز کا گشت معمول سے زیادہ ہے۔

    گرومندر نیو ٹاؤن مسجد کے اطراف سڑکوں کو کنٹینر لگا کر سیل کر دیاگیا ہے، جس کی وجہ سے گرومندر سے جیل روڈ کی جانب اور آنے والے روڈ پر ٹریفک جام ہے۔

    واضح رہے کہ دس اکتوبر کو کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی نمبر 2 میں واقع شمع شاپنگ سینٹر کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے ڈبل کیبن گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عادل اور ان کے ڈرائیور مقصود احمد جاں بحق ہوئے۔

  • حریت کانفرنس کا مقبوضہ کشمیر میں بدھ کو ہڑتال کا اعلان

    حریت کانفرنس کا مقبوضہ کشمیر میں بدھ کو ہڑتال کا اعلان

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بدھ کو ہڑتال کی کال دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق حریت کانفرنس نے مقبوضہ کشمیر میں بدھ کو ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ہڑتال کا اعلان سری نگر میں 3 کشمیری مزدوروں کے قتل کے خلاف کیا گیا ہے۔

    بھارتی فورسز نے 18جولائی کو 3 کشمیریوں کو شہید کر کے تدفین کر دی تھی،3 کشمیری مزدور کام ڈھونڈنے کے لیے سری نگر گئے تھے۔قتل کیے گئے تین کشمیریوں کے اہل خانہ نے ڈی این اے ٹیسٹ کا مطالبہ کیا تھا۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے شوپیاں میں مزدوری کے لیے جانے والے تین نوجوانوں کو دہشت گرد قرار دے کر جعلی مقابلے میں شہید کر دیا گیا تھا۔

    ایک سال کے دوران 214 کشمیری شہید

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے ایک سال سے غیرقانونی محاصرہ کے دوران 214 کشمیریوں کو شہید کیا جبکہ بھارتی فورسز کے تشدد سے تیرہ سو نوے کشمیری زخمی ہوئے۔

  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا مقبوضہ کشمیر میں جمعہ کو ہڑتال کا اعلان

    کل جماعتی حریت کانفرنس کا مقبوضہ کشمیر میں جمعہ کو ہڑتال کا اعلان

    سری نگر: کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ کشمیر میں جمعہ کو ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ کشمیر میں جمعہ کو ہڑتال کا اعلان کر دیا۔حریت کانفرنس کا کہنا ہے کہ وادی کی علاقائی سالمیت،ڈیموگرافی بدلنے کی کوشش نوجوانوں کی گرفتاری،قتل،انسانی حقوق کی پامالی قابل مذمت ہے۔

    حریت کانفرنس نے کہا کہ بھارت غیر مقامی افراد کو ڈومیسائل،2 لاکھ مکانات کی تعمیر چاہتا ہے،بھارت اسرائیل طرز پر کشمیریوں کی زمین چھین کر مسلح ہندو بساناچاہتا ہے۔

    کل جماعتی حریت کانفرس کے مطابق کشمیر پر ایک بھی بھارتی فوجی کی موجودگی تک جدوجہد جاری رہےگی۔

    مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی بربریت مزید 3 کشمیری شہید

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے مزید 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا تھا، نوجوانوں کو نام نہاد آپریشن کے دوران نشانہ بنایا گیا۔

    واضح رہے کہ 5 اگست 2019 کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی اور الگ حیثیت کا خاتمہ کرکے اسے بھارت کا غیر قانونی طور پر حصہ بنا لیا تھا، مقبوضہ وادی پر قابض بھارت کے کرفیو کو 11 ماہ سے زائد ہوچکے ہیں۔

  • آٹا بحران: نان بائیوں نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا

    آٹا بحران: نان بائیوں نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا

    ہری پور: کمشنر ہزارہ ڈویژن کے نان بائی ایسوسی ایشن سے مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد بان بائیوں نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نان بائی ایسوسی ایشن نے ہزارہ ڈویثزن میں ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا۔ 100گرام کی روٹی 10 جبکہ 200 گرام کی روٹی 20 روپے میں فروخت کرنے پر اتفاق ہوگیا۔

    نان بائی ایسوسی ایشن نے کمشنر ہزارہ ڈویژن اور متعلقہ افسران سے اظہار تشکر بھی کیا۔

    کے پی ماڈل کے برعکس کمشنر کراچی نان بائیوں سے سرکاری نرخ کی تعمیل میں ناکام

    خیال رہے کہ آٹے کی قیمتوں میں اضافے سے نان بائیوں نے غریب عوام پر مہنگائی کا بم گرانے کی دھمکی دی تھی، خیبرپختونخواہ میں ایک روٹی کی قیمت 15روپے کرنے کا عندیہ سامنے آیا تھا۔

    نان بائیوں کا کہنا تھا کہ آٹا مہنگا ہوگیا اب 10روپے کی روٹی نہیں بیچ سکتے، پنجاب نے آٹے کی سپلائی بند کی ہے، قیمتیں مزید بڑھیں گی، حکومت نے ہمارے مطالبات نہیں مانے تو پیر سے ہڑتال کریں گے۔

  • ہڑتال سے جوئیں ختم اور گنج پن دور کیا جاسکتا ہے

    ہڑتال سے جوئیں ختم اور گنج پن دور کیا جاسکتا ہے

    ہمارے یہاں ہڑتال کا لفظ انگریزی زبان کے اسٹرائک کا مفہوم ادا کرنے کے لیے مستعمل ہے۔

    ملک بھر میں سیاسی جماعتوں اور ایک زمانے میں مزدو یونینوں کی حکومت اور مختلف اداروں کے خلاف ہڑتالیں ہم دیکھتے اور اس کا حصّہ بھی رہے ہیں۔

    کراچی کے وہ شہری جو اب زندگی کی چار دہائیاں یا اس سے زائد دیکھ چکے ہیں وہ تو اس سے خوب ہی واقف ہیں۔ پاکستان جیسے ترقی پذیر ملکوں میں کسی بھی قسم کی ہڑتال کو کام یاب بنانے کے لیے ہلڑ بازی بھی ضروری سمجھی جاتی رہی ہے، مگر ہم کسی شٹر بند یا قلم چھوڑ ہڑتال کی بات نہیں کررہے بلکہ یہ ایک معدنی جنس ہے جسے زربیخ بھی کہتے ہیں۔ طبی اور کیمیائی اعتبار سے اسے مختلف ناموں سے شناخت کیا جاتا ہے اور اس کی اقسام کے لحاظ سے ادویہ تیار کی جاتی ہیں.

    ماہرین کے مطابق اس کی پانچ اقسام ہیں جو مختلف امراض سے نجات کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ طبیب اس کی مخصوص مقدار سے دوا تیار کرتے ہیں۔

    یہ زرد، سرخ، سفیدی مائل، سبز اور خاکی ہوتی ہے۔ ہڑتال یا زربیخ پیاس لگاتی ہے۔ اس کی مدد سے گوشت اور مسے کو کاٹا جاسکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ خارش سے جلد پر پڑ جانے والے نشانات کے علاوہ داغوں کو دور کرنے میں استعمال ہوتی ہے۔ اگر سَر میں جوئیں پڑ جائیں تو اس کا مخصوص طریقے سے استعمال ان سے نجات دلا سکتا ہے۔

    ہڑتال گنج پن کو دور کرتی ہے۔ اسے عام طریقے سے کھانے سے گریز کرنا چاہیے کہ آنتوں میں خراش پیدا کرتی ہے۔ بعض ماہرین نے لکھا ہے کہ یہ زہریلی ہوتی ہے اور اس کی مدد سے ہر قسم کا کیڑا مر جاتا ہے۔ مختلف حشرات کو بھگانے کے لیے اس کی دھونی بھی دی جاتی ہے۔