Tag: ہڑتال

  • گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے مہنگائی کی ایک نئی سطح سامنے آ گئی

    گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے مہنگائی کی ایک نئی سطح سامنے آ گئی

    کراچی: گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے مہنگائی کی ایک نئی سطح سامنے آ گئی ہے، ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال ختم ہو گئی ہے تاہم اس کے آفٹر شاکس تا حال جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مارکیٹ ذرایع نے کہا ہے کہ گندم کی 100 کلو گرام کی بوری اوپن مارکیٹ میں 400 روپے اضافے کے بعد 5200 روپے کی ہو گئی ہے، گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے آٹے کی قیمتوں کو آگ لگ گئی ہے۔

    مارکیٹ ذرایع نے کہا ہے کہ چکی والوں کے لیے گندم کی 100 کلو گرام کی بوری 500 روپے اضافے کے بعد 5500 روپے تک پہنچ گئی، جب کہ سندھ حکومت نے آٹے کے ایکس مل پرائس 43 روپے فی کلو مقرر کیے ہوئے ہیں۔ شہر میں فائن آٹا 58 سے 60 روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے، فائن آٹے کی قیمت میں 4 سے 6 روپے فی کلو اضافہ کر دیا گیا ہے، چکی آٹے میں بھی 4 سے 6 روپے فی کلو اضافہ کیا جا چکا ہے، جس کے بعد چکی آٹا 64 سے 66 روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے۔

    مارکیٹ ذرایع نے بتایا کہ گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کی وجہ سے گندم کی ترسیل ایک ہفتے سے بند ہے، چکی والوں کے پاس گندم کا اسٹاک ختم ہونے کے قریب ہے، فلور ملز کے پاس بھی گندم کے ذخائر کم رہ گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ خوراک، سندھ حکومت اور انتظامیہ 4 دسمبر کو سرکاری قیمت کا نوٹیفکیشن جاری کر کے اپنی ذمہ داری سے سبک دوش ہو چکی ہے، جب کہ منافع خور مافیا سرگرم ہے، سندھ حکومت کی جانب سے سرکاری گندم کی فراہمی کے لیے کوئی لائحۂ عمل تیار نہیں کیا گیا، ادھر مارکیٹ ذرایع نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ گندم کی فراہمی جلد ممکن نہ بنائی گئی تو فائن آٹے اور چکی کے آٹے کی قیمت میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ ایک ہفتے تک جاری رہنے والی ہڑتال گزشتہ روز گورنر سندھ عمران اسماعیل کے ساتھ کام یاب مذاکرات کے بعد ختم کر دیا گیا تھا۔ ہڑتال کے باعث ملک بھر میں سامان کی ترسیل مکمل بند رہی، کارخانوں اور بندرگاہوں پر تقریباً 45000 درآمدی اور برآمدی کنٹینرز رکے رہے، پھل سبزیوں کی ایکسپورٹ معطل رہی، جس سے 15 لاکھ ڈالر کا نقصان ہوا، کینو، آلو اور پیاز کے 1400 کنٹینرز بندرگاہوں تک نہ پہنچ سکے، ایکسپورث آرڈرز منسوخ اور بھارت کی جانب منتقل ہونے کا خدشہ بھی پیدا ہوا۔ ہڑتال نے ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے کی جانے والی سال بھر کی کوششوں پر پانی پھیر دیا۔

  • گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کا تیسرا دن، کراچی پورٹ پر بھی کارگو لوڈنگ بند

    گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کا تیسرا دن، کراچی پورٹ پر بھی کارگو لوڈنگ بند

    کراچی: گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کا آج تیسرا دن ہے، تا حال وفاقی سطح پر کسی نے ہڑتال کرنے والے ٹرانسپورٹرز سے رابطہ نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق گڈز ٹرانسپورٹرز نے پورٹ قاسم کے بعد کراچی پورٹ پر بھی کارگو لوڈنگ روک دی ہے، ترجمان گڈز ٹرانسپورٹرز امداد حسین نقوی نے کہا ہے کہ آج ہڑتال کا تیسرا دن ہے لیکن وفاقی سطح پر کسی نے رابطہ نہیں کیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ گڈ ٹرانسپورٹرز نے آج سے کراچی پورٹ پر درآمدی اور برآمدی مصنوعات، کھاد، کوئلہ اور ہر قسم کی صنعتی اور تعمیراتی مشینری کی اندرون ملک ترسیل روک دی ہے۔

    ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ ان کے مطالبات کی منظوری تک ملکی صنعتوں کی تیار کردہ برآمدی مصنوعات کی ترسیل بھی معطل رہے گی، جمعے تک ایکسل لوڈ لمٹ کا نفاذ، ڈرائیونگ لائسنس اور جرمانوں کے میکنزم میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ تمام مطالبات نہ مانے گئے تو پھر آئل ٹینکر ٹرانسپورٹرز بھی ہڑتال میں شریک ہو جائیں گے۔

    گورنر سندھ سے ٹرانسپورٹرز کے مذاکرات ناکام، ہڑتال کا دوسرا دن، صوبائی وزیر کی تنقید

    ادھر تین دن سے گڈز ٹرانسپورٹرز سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں اور وفاقی وزارت مواصلات خواب خرگوش کے مزے لے رہی ہے، امداد حسین نے کہا ہے کہ گڈز ٹرانسپورٹرز یکم جنوری 2020 کو نافذ ہونے والے بھاری جرمانوں کے نوٹیفکیشن کو لوٹ مار کا نوٹیفکیشن سمجھتے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کراچی میں دو بین الاقوامی پورٹس ہیں مگر ٹرانسپورٹرز کو اپنے ٹرک ٹرالرز اور کار کیرئرز پارک کرنے کے لیے پارکنگ یارڈ دستیاب نہیں۔

  • پنشن قوانین کے خلاف فرانس بھر میں لاکھوں افراد کا احتجاج

    پنشن قوانین کے خلاف فرانس بھر میں لاکھوں افراد کا احتجاج

    پیرس: پنشن قوانین کے خلاف فرانس بھر میں لاکھوں افراد نے احتجاج کیا، ملک بھر میں شٹر ڈاؤن رہا، 15 لاکھ سے زائد مظاہرین نے ملک بھر میں احتجاج میں حصہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں پنشن قوانین کے خلاف ملک بھر میں شٹر ڈاؤن رہا، پندرہ لاکھ سے زائد مظاہرین نے ملک بھر میں احتجاج کیا، دارلحکومت پیرس میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد مظاہرین سڑکوں پر موجود رہے۔

    احتجاج کے باعث 90 فی صد ٹرینیں اور 78 فی صد اسکول بھی بند رہے، 30 فی صد پروازیں بھی منسوخ ہوئیں، مظاہرے کے دوران چند شرپسند عناصر نے توڑ پھوڑ بھی کی اور پبلک پراپرٹی کو نذر آتش کرنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں ہوئیں، پولیس نے روایتی ہتکھنڈے استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  فرانس میں ایک اور بڑی پہیہ جام ہڑتال

    ملک بھر میں جاری یہ احتجاج اور ٹرانسپورٹ ہڑتال آیندہ چند روز تک جاری رہنے کا امکان ہے، سرکاری ملازمین کا کہنا ہے کہ اگر وہ یہ احتجاج نہیں کریں گے تو نئے قوانین کے تحت یا تو انھیں زیادہ کام کرنا پڑے گا یا کم تنخواہیں قبول کرنی پڑیں گی۔

    دوسری طرف انتظامیہ نے مظاہرین کے شاہراہ شانزے لیزے جانے پر پابندی لگا دی ہے، 6 ہزار سے زائد پولیس اہل کار سیکورٹی کے لیے تعینات کر دیے گئے ہیں۔ ہڑتال میں وکلا، اسپتال عملے، ایئر پورٹ اسٹاف کے ساتھ ساتھ خود محکمہ پولیس کے اہل کار بھی بڑی تعداد میں حصہ لے رہے ہیں، خیال رہے کہ فرانس میں 1995 کے بعد یہ بڑی پہیہ جام ہڑتال ہے۔

  • کیوں نہ ہڑتال کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیں، لاہور ہائی کورٹ

    کیوں نہ ہڑتال کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیں، لاہور ہائی کورٹ

    لاہور: ڈاکٹرز کی ہڑتال کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ عدالت ہر صورت ہڑتال ختم کرائے گی، کیوں نہ ہڑتال کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کاحکم دیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹرز کی ہڑتال کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران لاہور ہائی کورٹ نے ینگ ڈاکٹرز کی قیادت کو طلب کر لیا۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ عدالت ہر صورت ہڑتال ختم کرائے گی، کیوں نہ ہڑتال کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کاحکم دیں، قانون کی عملداری کے معاملے میں انتظامیہ کے ساتھ ہیں۔

    لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ہڑتالیوں کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کیوں نہیں کی گئی، ڈاکٹرز کے لائسنس ہیں تو انہیں کینسل کیوں نہیں کیا گیا، پاکستان میڈیکل کمیشن نے ابھی تک لائسنس کیوں منسوخ نہیں کیے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ دنیا بھر میں پروفیشنل ہڑتال پر نہیں جاتے، یہ کیسے ہوسکتا ہے اسپتال کسی کے لیے دستیاب ہی نہیں ہے۔

    لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ عدالتیں موجود ہیں تو پھر ہڑتال کیوں کی گئی، ڈاکٹروں کے اعتراضات تھے تو عدالت سے رجوع کرتے، عدالت شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کی ذمہ دار ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ ہڑتال پر جانے والے کون لوگ ہیں جس پر وکیل نے جواب دیا کہ ینگ ڈاکٹرز کے ساتھ پیرا میڈیکس بھی شامل ہو کر سڑکیں بند کر دیتے ہیں۔

    ایڈیشنل سیکریٹری صحت نے کہا کہ 10 اکتوبر سے ڈاکٹر ایم ٹی آئی ایکٹ کے خلاف احتجاج پر ہیں، عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایسا کوئی قانون نہیں بن سکتا جوعوام کے بنیادی حقوق کے خلاف ہو۔

    لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ قانون بنا نہیں تو فریقین کا مؤقف سنے بغیر آرڈیننس جاری کردیا گیا،ایڈیشنل سیکریٹری صحت نے کہا کہ فریقین کا مؤقف سن کر ایم ٹی آئی ایکٹ میں ترامیم کی گئیں۔

    لاہور ہائی کورٹ کا مریضوں کو بلا تعطل صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کا حکم

    یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے ڈاکٹرز کی ہڑتال کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران مریضوں کو بلا تعطل صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • لاہور ہائی کورٹ کا مریضوں کو بلا تعطل صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کا حکم

    لاہور ہائی کورٹ کا مریضوں کو بلا تعطل صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کا حکم

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے ڈاکٹرز کی ہڑتال کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران مریضوں کو بلا تعطل صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں ڈاکٹرز کی ہڑتال کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ڈاکٹر ہڑتال کر کے حلف کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

    درخواست گزار نے کہا کہ ضابطہ اخلاق کے تحت ڈاکٹرز کا پیشہ لازمی سروس میں آتا ہے، عدالت ہڑتال فوری ختم کرنے کے احکامات جاری کرے۔

    لاہور ہائی کورٹ نے مریضوں کو بلا تعطل صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے سیکریٹری صحت کو ریکارڈ سمیت ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آئین کے تحت صحت کی سہولتیں ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ سرکاری اسپتالوں کی نجکاری کا خدشہ بالکل جھوٹ اور گمراہی کا فسانہ ہے۔

    یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ حکومت میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوشن ایکٹ کے تحت پنجاب کے کسی بھی سرکاری اسپتال کی نجکاری نہیں کر رہی بلکہ عوام کو صحت کے شعبے میں مزید سہولیات پیدا کرنے کے لیے انقلابی اقدامات اٹھا رہی ہے۔

  • سرکاری اسپتالوں میں احتجاج، ہڑتالوں کے خلاف درخواست دائر

    سرکاری اسپتالوں میں احتجاج، ہڑتالوں کے خلاف درخواست دائر

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ میں سرکاری اسپتالوں میں احتجاج اور ہڑتالوں کے خلاف درخواست دائر کی گئی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ڈاکٹروں کا کام ہڑتال نہیں لوگوں کا علاج معالجہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سرکاری اسپتالوں میں احتجاج اور ہڑتالوں کے خلاف درخواست دائر کی گئی ہے جس میں وفاقی وصوبائی حکومت، ینگ ڈاکٹرز سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست گزار کے مطابق ڈاکٹرز کی آئے روز ہڑتالوں سے مریض مشکلات کا شکار ہیں، ڈاکٹروں کا کام ہڑتال نہیں لوگوں کا علاج معالجہ ہے۔

    درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ عدالتوں نے ڈاکٹرز کی ہڑتال پر واضح احکامات جاری کر رکھے ہیں، ہڑتال کر کے ڈاکٹرز عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ احتجاج، ہڑتال کرنے والے ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا جائے، عدالت ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال فوری ختم کرنے کا حکم دے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ سرکاری اسپتالوں کی نجکاری کا خدشہ بالکل جھوٹ اور گمراہی کا فسانہ ہے۔

    یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ حکومت میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوشن ایکٹ کے تحت پنجاب کے کسی بھی سرکاری اسپتال کی نجکاری نہیں کر رہی بلکہ عوام کو صحت کے شعبے میں مزید سہولیات پیدا کرنے کے لیے انقلابی اقدامات اٹھا رہی ہے۔

  • ہانگ کانگ: حکومت مخالف مظاہرے جاری، ہڑتال کے باعث نظام زندگی درہم برہم

    ہانگ کانگ: حکومت مخالف مظاہرے جاری، ہڑتال کے باعث نظام زندگی درہم برہم

    بیجنگ: چین کے خصوصی انتظامی علاقے ہانگ کانگ میں حکومت مخالف مظاہرے بدستور جاری ہیں، جبکہ ہڑتال کے باعث نظام زندگی مفلوج ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے خصوصی انتظامی علاقے ہانگ کانگ میں گذشتہ روز (پیر) کو مکمل ہڑتال کی گئی، جس کے باعث معمولات زندگی درہم برہم ہوگیا، مظاہرین نے آئندہ بھی ہڑتال کا عندیہ دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے کے مطابق گزشتہ ویک اینڈ پر پرتشدد مظاہروں کے بعد پیر کی ہڑتال نے نظام زندگی کو پوری طرح مفلوج کر دیا، دو سو سے زائد پروازیں بھی منسوخ کر دی گئیں۔

    اس صورت حال پر ہانگ کانگ کی انتظامی لیڈر کیری لائم کا کہنا تھا کہ مظاہروں کا تسلسل حقیقت میں چین کی حاکمیت کے لیے چیلنج بنتا جا رہا ہے اور انتہائی خطرناک صورت حال پیدا ہوتی جا رہی ہے۔

    بیجنگ کی حمایت یافتہ لیڈر نے ان خیالات کا اظہار ہانگ کانگ کی عوام سے ٹیلی وڑن پر نشر کی جانے والی ایک تقریر کے دوران کیا۔ اسی تقریر میں لائم نے اپنے منصب سے مستعفی ہونے کے مطالبے کو مسترد کر دیا ہے۔

    ہانگ کانگ میں مظاہرین آپے سے باہر، چینی دفتر کی جانب پیش قدمی

    خیال رہے کہ چینی حکومت اور ملکی پالیسی کے خلاف ہانگ کانگ میں جاری مظاہرے تھم نہ سکے، گذشتہ ہفتے مظاہرین کی چینی دفتر کی جانب پیش قدمی پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں سال جون میں ہانگ کانگ میں مجرموں کی حوالگی سے متعلق متنازع بل کے خلاف لاکھوں افراد نے احتجاج کیا تھا جس کے باعث چیف ایگزیکٹو کیری لام نے عوام سے معافی مانگ لی تھی۔

  • تاجربرادری کی بڑی تعداد نے ہڑتال رد کرکے حب الوطنی کا ثبوت دیا‘ حماد اظہر

    تاجربرادری کی بڑی تعداد نے ہڑتال رد کرکے حب الوطنی کا ثبوت دیا‘ حماد اظہر

    لاہور: وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر کا کہنا ہے کہ حکومت تاجروں سے رابطے میں ہے، بات چیت سے تمام خدشات دور کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے پاکستان بھر میں کی جانے والی تاجروں کی ہڑتال کا بائیکاٹ کرنے اور پاکستان کا ٹیکس کلچر تبدیل کرنے میں حکومت کا ساتھ دینے والے تاجروں کو سراہا۔

    حماد اظہر نے کہا کہ کاروبار کی ڈاکو منٹیشن کیلئے حکومت تاجر تنظیموں سے رابطے میں ہے۔تاجر برادری کی بڑی تعداد نے ہڑتال کی کال کو رد کر کے محب وطنی کا ثبوت دیا۔

    انہوں نے کہا کہ بتایا کہ کاروبار کی ڈاکو منٹیشن کے لیے حکومت تاجر تنظیموں سے رابطے میں ہے، بات چیت سے تمام خدشات دور کریں گے۔

    وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ سسلین مافیا جسے منی لانڈرنگ ، جعلی کاغذات، رشوت اور ججز کو دباﺅمیں لانا ورثے میں ملا ہے۔ انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ پاکستان میں ٹیکس چوری اور بلیک اکانومی کی حمایت جاری رکھیں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ہمیں تاجروں کی مشکلات کو دیکھنا ہے اور حکومت اصلی تاجروں کو اپنا شراکت دار سمجھتی ہے ان کے لیے مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ایک تاجر پیشہ جماعت سیاست میں آئی ہی اس لیے تھی کہ وہ تجارت کرسکیں۔

  • یوم شہدائے کشمیر کل منایا جائے گا، مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کی کال

    یوم شہدائے کشمیر کل منایا جائے گا، مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کی کال

    سرینگر: مقبوضہ وادی میں کل یوم شہدائے کشمیر منایا جائے گا، مشترکہ حریت قیادت کی طرف سے وادی میں مکمل ہڑتال ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں مشترکہ حریت قیادت نے (کل)13جولائی بروز ہفتہ کو یو م شہدائے کشمیر کے موقع پر مکمل ہڑتال کی کال دی ہے جس کا مقصد مسئلہ کشمیر کے پر امن اور منصفانہ حل کی فوری ضرورت اور کشمیری عوام اور حریت رہنماﺅں کے خلاف مظالم کا سلسلہ بندکرانے پر زور دینا ہے۔

    مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں اس روز مزار شہداء نقشبند صاحب سرینگر کی طرف مارچ کی بھی اپیل کی ہے جہاں 1931کے شہداء دفن ہیں۔ 13 جولائی 1931کو ڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ کے فوجیوں نے سرینگر سینٹرل جیل کے باہر یکے بعد دیگرے 22 کشمیریوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔

    اس روز ہزاروں کشمیری عبدالقدیر نامی ایک شخص کے خلاف مقدمے کی سماعت کے موقع پر ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جیل کے باہر جمع ہوئے تھے۔ عبدالقدیر نے کشمیریوں کو ڈوگرہ راج کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کیلئے کہا تھا۔

    اس دوران نماز ظہر کا وقت ہواتو ایک نوجوان آذان دینے کیلئے اٹھا۔ ڈوگرہ فوجیوں نے آذان دینے والے نوجوان کو گولی مار کو شہید کر دیا جس کے بعد ایک اور نوجوان نے اٹھ کر آذان جاری رکھی اور اسے بھی فوجیوں نے گولی مارکر شہید کردیا۔ اس طرح سے آذان مکمل ہونے تک بائیس نوجوانوں نے اپنی جانوں کی قربانی دی۔

    مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ڈوگروہ فوجیوں کی فائرنگ سے بڑی تعداد میں لوگ زخمی بھی ہوئے تھے ۔ ادھر حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے ایک بیان میں 13جولائی 1931 کے شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ 1931کی عوامی تحریک صدیوں پرانے آمرانہ نظام کے خلاف کشمیری عوام کی مضبوط مشترکہ جدوجہد تھی اور اس دوران شہید ہونیوالے کشمیریوںکو صف اول کے شہداءکی حیثیت حاصل ہے۔

  • کراچی: سی این جی قیمت میں اضافے پر 10 جولائی کو ہڑتال کا اعلان

    کراچی: سی این جی قیمت میں اضافے پر 10 جولائی کو ہڑتال کا اعلان

    کراچی: ٹرانسپورٹ اتحاد نے سی این جی کی قیمت میں اضافے پر 10 جولائی کو ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سی این جی کی قیمت میں اضافے پر کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے دس جولائی کو ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے، ٹرانسپورٹ اتحاد کا کہنا ہے کہ موجودہ سی این جی کی قیمت میں ٹرانسپورٹ نہیں چلا سکتے۔

    کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے محمود آفریدی نے کہا ہے کہ فروری سے اب تک سی این جی 50 روپے تک مہنگی ہوئی ہے، لیکن سی این جی مہنگی ہونے کے باوجود کرائے نہیں بڑھائے گئے۔

    ٹرانسپورٹ اتحاد کا یہ بھی کہنا ہے کہ مختلف ٹرانسپورٹ تنظیموں نے ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    خیال رہے کہ منگل کو سی این جی کے نرخ میں اضافے کے بعد کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے غیر اعلانیہ ہڑتال کی، جس کی وجہ سے شہر میں بسیں غائب ہو گئیں اور مسافروں کو دفاتر اور بچوں کو اسکول جانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سی این جی پر سیلز ٹیکس کے نئے اضافی نرخ کا نوٹیفکیشن جاری

    ادھر مسافروں کا یہ کہنا ہے کہ ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافہ کرنے کے لیے غیر اعلانیہ ہڑتال کے ذریعے دراصل دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ کراچی میں سی این جی 19 روپے اضافے کے بعد 123 روپے فی کلو ہو گئی ہے اور ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اپنے طور پر اضافہ کر دیا گیا ہے جس سے شہریوں پر مزید بوجھ پڑ گیا ہے۔