Tag: ہڑتال

  • ہوائی فائرنگ سے زخمی 10 سالہ بچی علاج کی منتظر

    ہوائی فائرنگ سے زخمی 10 سالہ بچی علاج کی منتظر

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر راولپنڈی میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال نے 10 سالہ بچی کو موت کے دہانے پر پہنچا دیا۔ پتنگ بازی کے دوران ہوائی فائرنگ سے زخمی ہونے والی بچی اسپتال کے باہر مسیحاؤں کی مسیحائی کی منتظر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی رہائشی 10 سالہ زویا گلی میں کھیلتے ہوئے اس وقت شدید زخمی ہوگئی جب ہوا میں فائر کی گئی گولی نے اسے اپنا نشانہ بنا لیا۔ ہوائی فائرنگ شہر میں پتنگ بازی کے دوران کی گئی تھی۔

    بچی کے اہلخانہ اسے لاہور سروسز اسپتال لے کر آئے جہاں ہڑتالی ینگ ڈاکٹرز نے اس کا علاج کرنے سے انکار کردیا۔ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ آپریشن تھیٹر بند ہے، ہاتھ سے گولی نہیں نکال سکتے۔

    بچی کی نانی اور والدہ اسپتال کے باہر دہائی دیتی رہیں مگر کوئی ان کی شنوائی کو نہ آیا۔

    واضح رہے کہ صوبائی حکومت کے بلند و بانگ دعووں کے باوجود پنجاب کے اسپتالوں میں مریضوں سے غفلت برتے جانے یا انہیں سہولیات کی عدم فراہمی کے واقعات عام ہیں۔

    چند روز قبل قصور کی رہائشی، دل کی مریضہ 60 سالہ زہرہ بی بی جناح اسپتال کی راہداری میں ٹھنڈے فرش پر علاج کے باعث دم توڑ گئی تھی۔

    زہرہ بی بی کو اسپتال میں بیڈ نہ ہونے کے سبب فرش پر لٹا کر ڈرپ لگا دی گئی۔ سردی لگنے کے باعث مریضہ کی حالت بگڑ گئی اور 10 گھنٹے بعد وہ دم توڑ گئی۔

    واقعے پر تحقیقاتی کمیٹی بنائی گئی جس نے ملوث افراد کو کلین چٹ دے دی، تاہم بعد ازاں اے آر وائی نیوز پر خبر نشر ہونے کے بعد اسپتال کے ایم ایس اور ڈاکٹرز کو معطل کردیا گیا تھا۔

  • لاہور: ہڑتالی ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت کے باعث اسپتال کا ملازم جاں بحق

    لاہور: ہڑتالی ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت کے باعث اسپتال کا ملازم جاں بحق

    لاہور: پنجاب میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال دوسرے روز بھی جاری ہے۔ سروسز اسپتال کے ہڑتالی ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت نے اپنے ہی اسپتال ملازم کی جان لے لی۔

    تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال دوسرے روز بھی جاری ہے۔ سروسز اسپتال کے ینگ ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت کے باعث اسپتال کا 50 سالہ ٹیکنیشن محمد حسین جاں بحق ہوگیا۔

    محمد حسین 4 روز سے شدید بخار میں مبتلا تھا اور سروسز اسپتال میں اس کا علاج جاری تھا۔ لواحقین نے الزام لگایا کہ ڈاکٹرز نے ان کے مریض کو لاعلاج قرار دے کر اس کے حال پر چھوڑ دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مریض مر رہا تھا اور ڈاکٹر فلم دیکھ رہی تھی۔ واقعہ کے بعد ورثا نے لاش جیل روڈ پر رکھ سڑک بلاک کردی۔ ایک گھنٹہ تک احتجاج کے بعد لواحقین لاش گھر لے گئے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل اینٹی کرپشن اہلکاروں نے وائی ڈی اے کے سینئر نائب صدر ڈاکٹر عاطف کے خلاف 35 لاکھ روپے کی خرد برد کے الزام پر گرفتاری کے لیے سروسز اسپتال میں چھاپہ مارا تھا۔

    وائی ڈی اے نے ڈاکٹروں کی گرفتاری اور مبینہ تشدد کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ہڑتال کر دی تھی۔ سروسز، گنگا رام اور جنرل اسپتال سمیت صوبے بھر کے اسپتالوں میں او پی ڈیز بند کر دیں گئی تھیں جس کے بعد مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

  • پنجاب میں ڈرگ ایسوسی ایشن کی ہڑتال دوسرے روز جاری

    پنجاب میں ڈرگ ایسوسی ایشن کی ہڑتال دوسرے روز جاری

    لاہور: ترمیمی ڈرگ ایکٹ کےخلاف کیمسٹ اینڈ ڈرگ ایسوسی ایشن کی جانب سےپنجاب بھردوسرے روز بھی ہڑتال جاری ہے۔

    تفصیلات کےمطابق پنجاب بھرمیں ڈرگ ایکٹ میں ترمیم کےخلاف کیمسٹ ایسوسی ایشن ہےسراپااحتجاج ہے۔میڈیکل اسٹورز بند ہونے کےباعث مریضوں کوسخت مشکلات کاسامناہے۔

    پنجاب حکومت نےفارماسیوٹیکل کمپنیوں،ادویات ساز اداروں کےتقسیم کاروں اور میڈکل اسٹورز مالکان کے مطالبات کو یکسر مسترد کردیا ہے۔

    گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نےڈرگ ترمیمی ایکٹ بل کی منظوری دے دی ہے،اس حوالے سےچند روز قبل پنجاب اسمبلی میں منظور کیاگیاتھا۔

    گوجرانوالہ اور فیصل آباد میں میڈیکل اسٹورز آج دوسرےروز بھی مکمل طور پر بند ہیں جس کےباعث مریض مشکلات کاشکارہیں۔

    ادھر راولپنڈی کےمختلف علاقوں میں سترفیصدمیڈیکل اسٹورزکھول دیےگئے۔کیمسٹ ایسوسی ایشن کاکہناہے،ادویات کی دکانیں کھولنا رضا کارانہ عمل ہے،علامتی ہڑتال جاری رہے گی۔

    مزید پڑھیں:لاہور دھماکا: ڈی آئی جی ٹریفک اور ایس ایس پی سمیت 13 شہید، 70 زخمی

    یاد رہےکہ گزشتہ روز لاہور میں دھماکےکےبعداحتجاجی ریلی منسوخ کردی گئی تھی،جبکہ چنیوٹ بازارمیں شہداکےلیےقرآن خوانی کی گئی۔

    واضح رہےکہ کراچی کی ہول سیل میڈیسن مارکیٹیں معمول کے مطابق کھلی ہوئی ہیں،ہول سیل کراچی فارما آرگنائزیشن کےمطابق مارکیٹیں کھولنےکافیصلہ شہریوں کو پریشانی سےمحفوظ رکھنے کےلیےکیاگیا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال، حریت پسند رہنما نظر بند

    مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال، حریت پسند رہنما نظر بند

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنما مقبول بٹ شہید کی برسی کے موقع پر وادی میں مکمل ہڑتال کی گئی جس کے باعث تعلیمی ادارے و کاروباری مراکز بند اور ٹرانسپورٹ معطل رہی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کی اپیل حریت رہنماؤں کی جانب سے کی گئی تھی جس پر کشمیری عوام نے لبیک کہتے ہوئے تمام قسم کی ٹرانسپورٹ اور تجارتی سرگرمیاں معطل رکھیں جب کہ شہید مقبول بٹ کی یاد میں تقاریب منعقد کی گئیں اور ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کا اہتمام کیا گیا۔

    بزدل بھارتی انتظامیہ نے حریت پسند رہنماؤں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، یٰسین ملک اور سید شبیر شاہ سمیت تمام حریت لیڈروں کو مظاہروں کی قیادت سے روکنے کے لیے اُن کے گھروں اور تھانوں میں ہی نظر بند رکھا گیا اور احتجاج روکنے کےلئے فورسزکے اضافی دستے تعینات کئے گئے تھے۔

    قابض بھارتی فوج اور کٹھ پتلی انتظامیہ کے غیر قانونی اور غیر آئینی اقدامات کے باوجود نہتے کشمیری عوام نے مکمل ہڑتال کر کے عالمی سطح پر اپنا ریکاڑد جمع کرانے میں کامیاب رہے اور جگہ جگہ مظاہروں میں بھارتی مظالم کی مذمت اور تحریک آزادی کشمیر کی تجدید کی گئی۔

    واضح رہے بھارت نے 1984 میں معروف حریت پسند رہنما مقبول بٹ کو تہاڑ جیل میں پھانسی دے دی تھی جب سے ہر سال کشمیری اپنے رہنما کی برسی کے موقع پر ہڑتال کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے ہیں اور کشمیر بھر میں مظاہرے کیے جاتے ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کشمیری 3 ماہ سے نماز جمعہ سے محروم

    مقبوضہ کشمیر میں کشمیری 3 ماہ سے نماز جمعہ سے محروم

    سرینگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری کیشدگی کو تین ماہ ہوگئے۔ کشمیری تین ماہ سے زائد عرصے سے نماز جمعہ کی ادائیگی سے محروم ہیں۔ حریت کانفرنس کی اپیل پر آج احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں جاری کشیدگی کو 3 ماہ سے زائد ہوگئے۔وادی میں حالات بدستور کشیدہ ہیں اور معمول کی زندگی مفلوج ہے۔

    بھارتی فورسز کی جانب سے سرچ آپریشن کے بہانے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جا رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے آزادی مارچ میں شرکت پر درجنوں سرکاری ملازمین کو برطرف کردیا۔

    حریت کانفرنس کی اپیل پر آج نام نہاد اسمبلی کے ارکان کے گھر کی جانب مارچ کیا جائے گا اور دھرنا دیا جائے گا۔

    بھارت کشمیر میں جاری ظلم و بربریت کو فوری بند کرے، او آئی سی *

    مقبوضہ کشمیر میں 3 ماہ سے زائد عرصے میں 9 ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ 100 سے زائد کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔

    دوسری جانب اسیر کشمیری رہنما یاسین ملک کی طبیعت خراب ہونے کے باوجود انہیں اسپتال میں داخل نہیں کیا گیا۔ کشمیری رہنماؤں نے یاسین ملک کی حالت پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے انہیں اسپتال منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت روکنے اور حریت قائدین کی فوری رہائی ممکن بنانے کے لیے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو خط بھی لکھا ہے اور ان سے مدد کی اپیل کی ہے۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے باعث اب تک 100 افراد شہید اور 15 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

  • سعودی عرب میں تنخواہیں نہ ملنے پر اسپتال ملازمین کی ہڑتال

    سعودی عرب میں تنخواہیں نہ ملنے پر اسپتال ملازمین کی ہڑتال

    ریاض: سعودی عرب میں تین ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پر اسپتال کے ملازمین نےاحتجاجاََ کام بند کریااور ہڑتال پر چلے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے خلیجی ساحلی شہر الخبر میں سعد اسپتال کی نرس نے غیر ملکی خبررساں ادارے کو ٹیلی فون پر بتایا کہ اسپتال کا عملہ ہڑتال پر چلا گیا ہے.انہوں نے اپنی شناخت ظاہر نہ کیے جانے پر بتایا کہ ہمیں ساڑھے تین ماہ سے تنخواہیں نہیں دی گئیں۔

    نرس نے بتایا کہ یہ اسپتال سعد گروپ کا حصہ ہے جن کا ناصرف سعودی عرب بلکہ دنیا بھر میں کاروبار ہے۔

    اسپتال کی نرس نے بتایا کہ تمام طبی عملے جس میں 1200 نرسیں بھی شامل ہیں احتجاجاََ کام روک دیا ہےاور ہڑتال پر ہیں۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ اسپتال میں صفائی کرنے والے عملے کو تنخواہیں ادا کردی گئی ہیں لیکن ہمیں عید کے بعد تنخواہیں دینے کا وعدہ کیا گیا تھا جو اب تک نہیں دی گئیں۔

    اسپتال کے ملازمین کا کہنا ہے کہ اگر ان کو تنخواہوں کی ادائیگی نہ کی گئی تو وہ گورنر ہاوس کے سامنے احتجاج کریں گے۔

    واضح رہے کہ اسپتال عملےکا کہنا ہے کہ تنخواہیں نہ ملنے تک ہڑتال جاری رہے گی تاہم کسی بھی ایمرجنسی میں عملے کی خدمات دستیاب ہوں گی۔

  • سندھ میں سی این جی کی ہڑتال ختم

    سندھ میں سی این جی کی ہڑتال ختم

    کراچی: سندھ کی سی این جی ایسوسی ایشن نے 3 روز سے جاری سی این جی کی ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین سی این جی ایسوسی ایشن شبیر سلیمان جی نے دعویٰ کیا کہ ان کے مطالبہ کو تسلیم کرلیا گیا ہے جس کے بعد وہ ہڑتال ختم کر رہے ہیں۔

    سی این جی ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا تھا کہ اوگرا کلو کے بجائے لیٹر میں سی این جی کے نرخ مقرر کرے۔

    چیئرمین کا کہنا تھا کہ آئندہ 15 سے 20 روز میں لیٹر اور کلو میں فروخت کے حوالے سے موجودہ مسائل کے حل کے لیے دوبارہ مذکرات ہوں گے۔ تمام سی این جی اسٹیشن کل سے معمول کے مطابق کھولے جائیں گے۔

    ہڑتال کے خاتمہ کے اعلان کے بعد سوئی سدرن گیس کمپنی نے آئندہ ہفتے سی این جی بندش کا شیڈول بھی جاری کردیا جس کے مطابق ہر ہفتہ پیر، بدھ اور جمعہ کو سی این جی اسٹیشن کو گیس کی فراہمی 24 گھنٹوں کے لیے بند رہے گی۔

  • کوئٹہ دھماکہ: ملک بھر کی فضا سوگوار، تجارتی مراکز بند، عدالتوں کا بائیکاٹ

    کوئٹہ دھماکہ: ملک بھر کی فضا سوگوار، تجارتی مراکز بند، عدالتوں کا بائیکاٹ

    کوئٹہ بم دھماکے نے ملک بھر کی فضا سوگوار کر دی۔ ملک بھر کی وکلا برادری پر زور مذمت کرتے ہوئے آج سوگ منا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری نے بھی 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ کوئٹہ کے سرکاری و تجارتی مراکز بند جبکہ سڑکیں سنسان ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں کل صبح سول اسپتال میں ہونے والے دھماکے کے بعد ملک بھر کی وکلا برادری سوگ مناتے ہوئے ہڑتال پر ہے۔ پاکستان بار کونسل نے 3 روز تک ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ سپریم کورٹ بار آج عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کر رہی ہے۔ سپریم کورٹ بار نے سانحہ کوئٹہ کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لیے ایک ہفتہ کے سوگ کا اعلان بھی کیا ہے۔ کراچی بار اور اسلام آباد ہائیکورٹ بار میں بھی عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا جارہا ہے۔

    سندھ بار کونسل کی اپیل پر بے نظیر آباد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے وکلا نے بھی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت اور اس کی تمام ماتحت عدالتوں میں عدالتی کارروائی کا مکمل طور پر بائیکاٹ کیا جس کے با‏عث عدالتی پہیہ جام ہوچکا ہے۔

    کوئٹہ: سول اسپتال میں دھماکہ، 70 افراد جاں بحق *

    عدالتوں کے بائیکاٹ کے باعث قیدیوں کے ورثا شدید پریشانی کے عالم میں مختلف عدالتوں کے چکر کاٹتے ہوئے پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔

    دوسری جانب تاجر تنظیموں نے بھی وکلا برادری سے اتحاد کے طور پر آج کاروباری سرگرمیاں بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ کوئٹہ میں آج سرکاری و کاروباری مراکز اور بلوچستان یونیورسٹی بند جبکہ کاروبار زندگی معطل اور سڑکیں سنسان ہیں۔

    کوئٹہ دھماکے میں ضلع ژوب سے تعلق رکھنے والے حفیظ اللہ مندوخیل ایڈوکیٹ اور قیصر خان ایڈوکیٹ بھی جاں بحق ہوگئے جن کی نماز جنازہ کل ژوب میں ادا کردی گئی۔ اس موقع پر سانحہ کے خلاف آل پارٹیز ایکشن کمیٹی کی کال پر مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال رہی اور تمام کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند رہے۔

    کوئٹہ میں ہونے والے دہشت گردی کے بڑے واقعات *

    کوئٹہ سانحہ کے خلاف مختلف سیاسی تنطیموں نے بھی سوگ کا اعلان کیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل نے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم نے 3 روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے شہدا کی یاد میں شمعیں روشن کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ ایم کیو ایم نے بھی ایک ہفتے کے سوگ کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    کوئٹہ دھماکے میں 2 صحافی بھی دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے جس کے خلاف صحافی برادری سراپا احتجاج ہے۔ صحافیوں نے سانحہ کوئٹہ پر قومی اسمبلی کا علامتی واک آؤٹ کیا تو چوہدری برجیس طاہر اور وزیر اعظم کے مشیر عرفان صدیقی صحافیوں کو منانے پہنچ گئے۔ عرفان صدیقی نے صحافیوں کی شکایات اور سفارشات وزیر اعظم تک پہنچانے کی یقین دہانی کروائی۔

    سانحہ کے خلاف کراچی پریس کلب اور لاہور پریس کلب کے باہر صحافی برادری نے احتجاج کیا اور حکومت سے صحافیوں کی سیکیورٹی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔ ملک کے کئی دیگر شہروں میں بھی صحافی تنظیموں نے احتجاج کیا۔ فیصل آباد میں صحافیوں نے شہدا سے یکجہتی کے لیے ضلع کونسل چوک میں شمعیں روشن کیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال ساتویں روز بھی جاری

    مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال ساتویں روز بھی جاری

    سری نگر: نوجوان حریت پسند برہان وانی کی بھارتی فوج کے ہاتھوں شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال 7ویں روز بھی جاری ہے جب کہ موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بھی بند ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے علاقے ترنال میں کے رہائشی نوجوان حریت پسند کارکن برہان وانی کی شہادت کے بعد  کشمیری عوام بالخصوص نوجوانوں کی جانب سے خراج عقیدت پیش کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے اور بھارتی فوج کی بربریت  کے خلاف سراپا عوامی جذبات کو جبری طور روکنے کے لیے بھارت کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے سات روز سے ترال میں کرفیو نافذ کر رہا ہے جب کہ موبائل اور انٹر نیٹ سروس بھی بند ہے۔

    آج حریت رہنماؤں کی اپیل پر ہڑتال کی جارہی ہے اور جمعہ کی نمازکےبعد متوقع مظاہروں کے باعث بھارتی کٹھ پتلی انتظامیہ کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں آج بھی کئی علاقوں میں کرفیو نافذ ہےجس سے نظام زندگی بری طرح متاثر ہے۔

    تفصیلات جانیے: بھارتی فوج کی بربریت،حریت پسند برہان وانی شہید

    برہان وانی کی شہادت کے بعد سے بھارتی فوج کی پر تشدد کا روائیاں جاری ہیں جس میں متعدد کشمیری شہید اور سینکڑوں زخمی ہوگئے ہیں اور مسلسمل ساتویں روز ہڑتال سے معمولاتِ زندگی متاثر ہیں۔

    دوسری جانب آزاد کشمیرمیں بھارتی جارحیت کے خلاف کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے آج یوم سیاہ منایا جارہا ہے جس دوران بھارت کے خلاف احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔

  • کشمور، ہندو تاجر کی ہلاکت ہر شٹر ڈاؤن ہڑتال اور قومی شاہراہ پر دھرنا جاری

    کشمور، ہندو تاجر کی ہلاکت ہر شٹر ڈاؤن ہڑتال اور قومی شاہراہ پر دھرنا جاری

    کشمور: سندھ کے علاقے کشمور میں ہندو تاجر کو ڈاکووں نے مزاحمت کرنے پرقتل کردیا۔ واقعے کیخلاف شہر میں شٹرڈاون ہڑتال کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کشمور کے علاقہ بخشا پور میں اٹھارہ سالہ ہندو تاجر کو مزاحمت کرنے پر ڈاکوؤں نے جاں بحق کردیا،جس پر ہندو برادری اورسیاسی و سماجی تنظیموں نے سراپا احتجاج بن گئے اور مقتول تاجر کی لاش قومی شاہراہ پر رکھ کر دھرنا بھی دیا،مظاہرین نے ٹائر نذرآتش کرکے شدید نعرے بازی کی،سڑک بند ہونے سے قومی شاہراہ پر ٹریفک معطل ہو گئی۔

    احتجاج کے دوران مظاہرین کاکہنا تھا کہ ہندو برادری سے لوٹ مار کے واقعات روزانہ کی بنیاد پر بڑھتے جا رہے ہیں،اب تک کئی تاجر ان مجرماننہ سرگرمیوں کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں جب کہ پولیس میں ایف آئی آر درج کروانے کے باوجود نامزد ملزمان گرفتار نہیں کیا جاتا۔

    میڈیا سے بات کرتے ہوئے مظاہرین کا کہنا تھاکہ نامزد ملزمان کی گرفتاری کی تک دھرنا جاری رہے گا،پولیس کی روایتی سستی اور نااہلی کے باعث دھرنا دینے پر مجبور ہوئے ہیں۔

    تاحال کسی حکومتی نمائندے یا انتظامیہ کی جانب سے کسی رکن نے مظاہرین سے رابطہ نہیں کیا ہے، مظاہرین سخت دگرمی اور چلچلاتی دھوپ میں قومی شاہراہ پر دھرنا دیے بیٹھے ہیں جب کہ ٹریفک معطل ہونے کے باعث قومی شاہراہ پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی ہیں اور مسافر ذہنی اذیت کا شکا ر ہیں۔