Tag: ہڑپہ

  • وادی سندھ کے لوگوں کے کھائے جانے والے لڈو دریافت

    وادی سندھ کے لوگوں کے کھائے جانے والے لڈو دریافت

    وادی سندھ کی تہذیب جسے دنیا کی اہم اور منظم ترین تہذیبوں میں سے ایک مانا جاتا ہے، اپنی جدید خصوصیات کے لیے مشہور ہے، اور اب اس کے بارے میں ایک اور حیرت انگیز انکشاف ہوا ہے۔

    وادی سندھ کی تہذیب جسے ہڑپہ کی تہذیب بھی کہا جاتا ہے، جنوبی ایشیا کی پہلی شہری تہذیب ہے جو 4 ہزار سال قدیم ہے۔ یہ تہذیب اپنی تعمیرات اور طرز زندگی کے لحاظ سے جدید اور منظم ترین تہذیب مانی جاتی ہے۔

    اس تہذیب کے شہر موجودہ پاکستان، افغانستان کے مشرقی حصے اور بھارت کے مغربی حصے میں ہوا کرتے تھے۔

    حال ہی میں ایک تحقیق سے علم ہوا کہ اس تہذیب کے لوگ اپنی غذا کے بارے میں بھی نہایت فکر مندا ہوا کرتے تھے اور متوازن غذائیں کھاتے تھے۔

    بھارتی ریاست راجھستان میں ہڑپہ کے آثار قدیمہ میں ہونے والی کھدائی کے دوران 7 عدد گیندیں دریافت ہوئیں، بعد ازاں نئی دہلی اور لکھنؤ کے آثار قدیمہ کے اداروں نے ان گیندوں کا تجزیہ کیا تو علم ہوا کہ یہ لڈو تھے۔

    ان اداروں کی تحقیق کے نتائج جرنل آف آرکیالوجی سائنس میں شائع ہوئے جس میں کہا گیا کہ یہ لڈو 2600 قبل مسیح کے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ان لڈوؤں میں جو، گندم اور دالیں شامل ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس تہذیب کے افراد پروٹین سے بھرپور غذائیں کھانے کے عادی تھے۔

    ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق ان لڈوؤں کو بہت احتیاط سے محفوظ کیا گیا تھا جس کے باعث یہ ملبہ گرنے کے بعد بھی کچلے جانے سے محفوظ رہے، مٹی میں دفن ہوجانے کے سبب ان میں موجود غذائی اشیا کے اجزا بھی برقرار اور محفوظ رہے۔

    اس کھدائی کے دوران ان لڈوؤں کے ساتھ بیلوں کی 2 مورتیاں اور کلہاڑی سے ملتا جلتا کانسی کا ایک آلہ بھی دریافت ہوا ہے۔

  • ڈی این اے پر جدید تحقیق نے آریائی تاریخ پر انتہا پسند ہندوؤں کے خیالات جھٹلا دیے

    ڈی این اے پر جدید تحقیق نے آریائی تاریخ پر انتہا پسند ہندوؤں کے خیالات جھٹلا دیے

    واشنگٹن: قدیم ڈی این اے پر جدید ترین تحقیق نے بھارت کے دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے قوم پرست انتہا پسند ہندوؤں کو غصے اور جھنجھلاہٹ میں مبتلا کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جدید جینیاتی علم نے ثابت کر دیا ہے کہ انڈیا کی طرف مختلف خطوں سے متعدد بار ہجرتیں ہوئیں اور انڈین تہذیب صرف آریائی ثقافت پر مبنی نہیں ہے، نہ ہی انڈین تہذیب کا منبع یہی خطہ ہے۔

    [bs-quote quote=”بھارت میں پائی جانے والی تہذیب کی قدیم بنیاد انڈیا میں نہیں بلکہ کہیں اور تھی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    دنیا کے نامور ماہرینِ جینیات نے قدیم ڈی این اے پر تحقیقات کے بعد انکشاف کیا ہے کہ بھارت میں پائی جانے والی تہذیب کی قدیم بنیاد انڈیا میں نہیں بلکہ کہیں اور تھی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ انڈیا کی تہذیب مختلف نسلوں اور تاریخوں سے مل کر بنی ہے، تاہم دائیں بازو کے ہندو قوم پرستوں کے لیے یہ تحقیقاتی نتیجہ غصے کا باعث بن گیا ہے، ان کا اپنے نسلی طور پر خالص ہونے کے تصور پر اصرار برقرار ہے۔

    ہارورڈ یونی ورسٹی واشنگٹن کے جینیات دان ڈیوڈ ریخ کی قیادت میں ’جنوبی اور وسطی ایشیا میں جینیاتی تشکیل‘ کے موضوع پر تازہ ترین تحقیق مارچ 2018 میں شایع ہوئی ہے۔ اس تحقیق میں پوری دنیا سے تعلق رکھنے والے 92 محققین نے حصہ لیا جو جینیات، تاریخ، آرکیالوجی اور انتھراپولوجی کے اہم نام ہیں۔

    [bs-quote quote=”دائیں بازو کے ہندو قوم پرستوں کے لیے یہ تحقیقاتی نتیجہ غصے کا باعث بن گیا ہے۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    تحقیق میں انڈیا کی طرف 2 بڑی ہجرتوں کا انکشاف کیا گیا ہے جو گزشتہ 10 ہزار برس کے دوران کی گئیں، پہلی ہجرت مال مویشی بالخصوص بکریاں پالنے والے لوگوں نے جنوب مغربی ایران کے علاقے زگروز سے کی، یہ علاقہ بکریاں پالنے کے حوالے سے اوّلین خطہ سمجھا جاتا ہے۔

    ماہرینِ جینیات نے کہا ہے کہ یہ لوگ 7 ہزار سے 3 ہزار قبل مسیح کے درمیان یہاں آئے اور جنوبی ایشیا میں پہلے سے آباد افریقا سے 65 ہزار برس قبل آئے لوگوں میں گھل مل گئے، اور یہاں ہڑپہ تہذیب کی بنیاد رکھی۔

    دوسری ہجرت کے بارے میں محققین کا کہنا ہے کہ یہ 2 ہزار قبل مسیح کے بعد ہوئی، یہ آریائی لوگوں کی ہجرت تھی جو ماہرین کے مطابق قازقستان سے آئے۔ اس بات کا بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ سنسکرت زبان کی ابتدائی شکل انھی لوگوں کے ساتھ اس خطے میں آئی۔

    ماہرینِ جینیات و نسلیات کا یہ بھی کہنا ہے کہ انھی لوگوں کے ساتھ گھوڑے پالنے کے علاوہ جانوروں کی قربانی کی مذہبی روایات بھی آئیں، اور انھی لوگوں نے ہندو مت کی ابتدائی شکل کی بنیاد رکھی۔

    [bs-quote quote=”تحقیق میں انڈیا کی طرف 2 بڑی ہجرتوں کا انکشاف کیا گیا ہے جو گزشتہ 10 ہزار برس کے دوران کی گئیں۔ آریا لوگوں سے بھی قبل یہاں جنوب مغربی ایران سے قبیلے نے ہجرت کی جس نے پہلے سے موجود افریقیوں کے ساتھ مل کر ہڑپہ تہذیب کی بنیاد رکھی۔” style=”style-7″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ماہرین نسلیات نے انڈیا کی جانب ہونے والی اور بھی کئی ہجرتوں کا ذکر کیا ہے، جیسا کہ جنوب مشرقی ایشیا کے لوگوں کی ہجرت جو اسٹرو ایشیاٹک زبانیں بولتے تھے۔

    محققین کے مطابق آریاؤں کی طرح مغل وغیرہ جیسے مسلمان فاتحین نے بھی دوسرے علاقوں سے یہاں ہجرت کی اور اپنے گہرے تہذیبی آثار چھوڑے۔

    نئی تحقیق نے ہندو قوم پرستوں کو اس بات کی پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے کہ اس حقیقت کو کیسے تسلیم کیا جائے کہ آریا انڈیا کے ابتدائی باسی نہیں تھے، اور ہڑپہ یا وادیٔ مہران کی تہذیب ان سے بھی پہلے موجود تھی۔

    دل چسپ بات یہ ہے کہ اس تحقیق میں حصہ لینے والے ہی ایک محقق ہارورڈ کے سابق پروفیسر سبرامینم سوامی جو انڈیا کی حکمراں جماعت کے رکن پارلیمان بھی ہیں، نے ایک ٹویٹ میں ریخ اینڈ کمپنی کی تحقیق کو جھوٹ کا پلندہ کہہ کر مسترد کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ دائیں بازو کے کئی ہندوؤں کے لیے یہ انکشافات قابلِ قبول نہیں، وہ اسکولوں کی تدریسی کتابیں تبدیل کرانے کے لیے مہم چلاتے رہے ہیں تاکہ ان میں سے آریا لوگوں کی باہر سے ہجرت کی باتوں کو نکالا جا سکے۔ ان کے مطابق اس خطے کی تاریخ کی شروعات ہی انڈیا سے ہوئی ہے۔

  • وادی سندھ کی تہذیب 2,500 سال سے بھی قدیم

    وادی سندھ کی تہذیب 2,500 سال سے بھی قدیم

    نئی دہلی: بھارت میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق وادی سندھ کی تہذیب جسے ڈھائی ہزار سال قدیم خیال کیا جاتا ہے، اس سے بھی زیادہ پرانی ہے۔

    بھارتی محققین نے جانوروں کی باقیات اور وہاں سے ملنے والے برتنوں کے ٹکڑوں پر کاربن ڈیٹنگ (جسم پر کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اثرات کی جانچ پڑتال) کا طریقہ کار استعمال کرتے ہوئے نتیجہ اخذ کیا ہے کہ وادی سندھ کی تہذیب کم از کم 8000 سال پرانی ہوسکتی ہے۔

    indus-2

    اگر واقعی ایسا ہے تو یہ تہذیب میسوپوٹیمیا اور مصر کی تہذیب سے بھی قدیم ہے۔

    واضح رہے کہ میسوپوٹیمیا تہذیب اب تک کی معلوم تاریخ، یعنی 31 سو سال قبل مسیح کی قدیم ترین تہذیب مانی جاتی ہے۔

    بھارتی انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کھراگپور میں ارضیات کے پروفیسر انندیا سرکار اس بارے میں کہتے ہیں، ’یہ تحقیق انسانی اور تہذیبی ارتقا کو نئے سرے سے سمجھنے کی دعوت دے رہی ہے‘۔

    مزید پڑھیں: فلم ’موہن جودڑو‘ کے ٹریلر میں 5 خاص پہلو

    وادی سندھ کی تہذیب بھارت اور پاکستان کے کئی علاقوں پر مشتمل ہے جس میں ہڑپہ اور سندھ میں واقع موہن جودڑو نمایاں شہر ہیں۔ اس سے قبل ایک اور تحقیق کے مطابق بھارت کے دریائے سرسوتی کے کنارے بھی اس تہذیب کے آثار ملے تھے۔

    indus-3

    یہ دریا 4000 سال قبل معدوم ہوگیا تھا۔ اس تحقیق نے ہی محققین کو ’وادی سندھ کی ڈھائی ہزار سال قدیم تہذیب‘ کے نظریے پر نظر ثانی پر مجبور کیا۔

    ماہرین اس عظیم تہذیب کے زوال کے اسباب پر بھی نئے سرے سے تحقیق کر رہے ہیں۔ اس سے قبل خیال کیا جاتا تھا کہ موسمی تغیر یا کلائمٹ چینج اس قدیم تہذیب کے خاتمے کا سبب بنا تھا۔