Tag: ہیئر کلر

  • بالوں کی چمک اور خوبصورتی میں اضافے کیلیے معروف بیوٹیشن کے کارآمد مشورے

    بالوں کی چمک اور خوبصورتی میں اضافے کیلیے معروف بیوٹیشن کے کارآمد مشورے

    گھنے لمبے، چمکدار اور خوبصورت بال ہر لڑکی کی خواہش ہوتی ہے اور ہونی بھی چاہیے تاہم ان بالوں کی نشونما کو بہتر بنانے کیلیے کچھ ہدایات پر عمل کرنا بھی ضروری ہے۔

    روکھے پھیکے، بے جان بال بہترین شخصیت کو بھی ماند کرسکتے ہیں اس کےبرعکس خوب صورت، جاندار اور چمکدار بال کسی کو بھی نہایت شاندار اور پرکشش بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

    اس سلسلے میں اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں معروف بیوٹیشن نبیلہ نے خواتین کو بالوں کو کلر کرنے اور صحت مند بنانے کیلئے چند مفید مشورے دیئے۔

    انہوں نے بتایا کہ خواتین اپنے بالوں کا اسٹائل بنانے کیلیے پہلے اس بات پر دھیان دیں کہ آپ کے چہرے کا لُک کیسا ہے؟ آپ کا طرز زندگی کیا ہے بالوں کی بناوٹ کیسی ہے؟ یا آپ کا تعلق کس شعبے سے ہے؟ نبیلہ کا کہنا تھا کہ میں وقت کے ساتھ ساتھ اپنا ہیئر اسٹائل بدلتی رہتی ہوں

    ان کا کہنا تھا کہ آج کل لوگوں کے پاس وقت نہیں ہوتا کہ سیلون جاکر بال کو رنگوائیں اسی بات کے پیش نظر میرا کہنا ہے کہ گھر میں ہی کنڈیشنر کریں جو ماسک جیسا ہے لہٰذا جب تک آپ سیلون نہیں جاسکتیں اپنے بال گھر میں ہی سنوار سکتی ہیں اور یہ ماسک لگانے کے کچھ دیر بعد آپ بالوں کو دھو لیں۔

  • بالوں میں کیمیکل ٹریٹمنٹ کرانا کتنا خطرناک ہے؟

    بالوں میں کیمیکل ٹریٹمنٹ کرانا کتنا خطرناک ہے؟

    عام طور پر خواتین بازار سے نت نئے ہیئر کلر خرید کر بالوں کو ڈائی کرلیتی ہیں یا بیوٹی پارلر جاکر بغیر مشورے کے کیمیکل ٹریٹمنٹ کروالیتی ہیں بالوں کے ساتھ اس طرح کے تجربات بہت نقصان دہ ہیں۔

    اس حوالے سے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں ایک لڑکی نے بتایا کہ انہوں نے اپنے بالوں میں ری باؤنڈنگ کروائی جس کا بہت بڑا نقصان یہ اٹھانا پڑا کہ بال بری طرح خراب اور بے رونق ہوگئے۔

    اس موقع پر پروگرام میں موجود بیوٹیشن ماہ نور مزکا نے بالوں میں کیمیکل ٹریٹمنٹ اور انہیں ڈائی کروانے سے متعلق اہم مشورے دیئے۔

    مذکورہ لڑکی کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ان کے بال اس لیے خراب ہوئے کہ ان کی صحیح تشخیص نہیں کی گئی اور یہ بال کیمیکل سے جل گئے ہیں جبکہ اس کا طریقہ یہ ہے کہ ری باؤنڈنگ کرنے سے پہلے تین لٹوں پر مختلف کیمیکلز لگا کر اس کا رزلٹ دیکھا جاتا ہے۔

    ماہ نور مزکا نے بتایا کہ ایسا کرنے سے یہ اندازہ ہوگا کہ کون سی پروڈکٹ ان بالوں کیلئے مناسب ہوگی یا یہ بال اتنے صحت مند بھی ہیں کہ ان کی ری باؤنڈنگ کی جائے؟۔

    کیمیکل ہیئر ڈائی میں موجود امونیا بالوں میں پروٹین کی تہہ کو ختم کرتا ہے جب کہ ہائیڈروجن پر آکسائیڈ قدرتی رنگ کاٹ کر مصنوعی رنگ میں بال رنگتا ہے۔

    خواتین بال عارضی طور پر ڈائی کریں یا پھرمستقل بنیادوں پر لیکن یاد رکھیں ہیئر کلرز بالوں کی بیرونی تہہ کیوٹیکل کی پروٹین ختم اور بالوں کی چکنائی تلف کر دیتے ہیں۔

  • بالوں کے کلر کا شوق، لڑکی کا حلیہ بگڑ گیا

    بالوں کے کلر کا شوق، لڑکی کا حلیہ بگڑ گیا

    پیرس: فرانس میں ایک 19 سالہ لڑکی کو اپنے بالوں کو کلر کرنے کی کوشش مہنگی پڑ گئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 19 سالہ ایسٹیل نے ایک سپر مارکیٹ سے بالوں کو رنگنے کے لیے کلر خریدا اور کلر میں پائے جانے والے ایک جز پیرا فینیلڈیمین سے ہونے والی الرجی کے باعث اسپتال میں داخل ہونا پڑا جبکہ اس کا چہرہ کسی فٹبال کی طرح پھول گیا۔

    ایسٹیل کا کہنا ہے کہ میں نے بہت بڑی حماقت کی ہے، میرا مشورہ ہے کہ بالوں کو رنگنے والے افراد مجھ سے عبرت حاصل کریں۔

    انہوں نے بتایا کہ ہیئر کلر میں شامل کیمیائی مادے نے اس کی جلد کو بری طرح جھلسا کر رکھ دیا، اس کے نتیجے میں اس کے سر کی جلد پھول کر پھٹ گئی، اس کے بعد اس کی زبان بھی پھول گئی اور پورا چہرہ فٹ بال کی طرح پھول گیا۔

    بال کلر کرنے والی لڑکی کا چہرہ 56 سے 63 سینٹی میٹر پھول گیا، اس نے گھر میں علاج کی کوشش کی مگر اسے افاقہ نہ ہوا جس کے بعد اسپتال میں داخل ہونا پڑا۔

    لڑکی کے مطابق اب اس کی حالت بہتر ہے مگر کیمیائی مادے کے باعث اس کو سانس لینے میں بھی دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔

    مزید پڑھیں: انجلینا جولی بننے والی ایرانی لڑکی اصل میں کیسی دکھتی ہے؟ تصویر سامنے آگئی

    اس کا مزید کہنا تھا کہ میرا لوگوں کے لیے پیغام ہے کہ وہ ایسی مصنوعات کے حوالے سے بہت زیادہ احتیاط کریں کیونکہ نتائج جان لیوا بھی ثابت ہوسکتے ہیں اور میں چاہتی ہوں کہ ایسی مصنوعات فروخت کرنے والی کمپنیاں وارننگ کو زیادہ واضح کریں۔

  • بالوں کو رنگنا کینسر کا سبب

    بالوں کو رنگنا کینسر کا سبب

    ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ ایسے افراد جو بالوں کو رنگنے کے لیے مختلف رنگوں کا استعمال کرتے ہیں وہ کینسر میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔

    فرانس کی انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر کی تحقیق کے مطابق بالوں کو رنگنے کے لیے مختلف خضابوں کا استعمال آپ کو کینسر خاص طور پر مثانے کے کینسر میں مبتلا کر سکتا ہے۔

    dye-2

    ماہرین کا کہنا ہے کہ خضاب میں شامل مختلف کیمیائی عناصر کھوپڑی کی جلد سے گزر کر رگوں میں جاسکتے ہیں جو خون میں شامل ہو کر کینسر کا سبب بن سکتے ہیں۔ ان کے مطابق اس سے نہ صرف مثانے کے کینسر بلکہ دیگر کئی غیر معمولی بیماریوں کا بھی خدشہ ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ ہر مہینے خضاب کا استعمال کرنا مثانے کے کینسر کے خطرے میں 50 فیصد اضافہ کردیتا ہے بہ نسبت ان افراد کے جو بہت کم خضاب کا استعمال کرتے ہیں یا بالکل نہیں کرتے۔

    ماہرین کی تجویز ہے کہ بالوں کو رنگنے کے لیے قدرتی اشیا کا استعمال کیا جائے۔ اس مقصد کے لیے قدرتی اشیا اور ان کے طریقہ استعمال کے بارے میں جاننے کے لیے ویڈیو دیکھیں۔