Tag: ہیری پوٹر

  • 11 سالہ ڈومینک میک لافلن نئے ہیری پوٹر کے طور پر نظر آئیں گے

    11 سالہ ڈومینک میک لافلن نئے ہیری پوٹر کے طور پر نظر آئیں گے

    جے کے رولنگ کے مشہور زمانہ ناول ہیری پوٹر سے ماخوذ کہانی کو اب شائقین کےلیے ٹی وی سیریز کے طور پر پیش کیا جارہا ہے۔

    ایچ بی او ٹی وی پر نئی سیریز پیش کی جائے گی، مصنفہ جے کے رولنگ کی مشہور زمانہ کتاب ہیری پوٹر پر کئی فلمیں بننے کے بعد اب سے ٹی وی کی زینت بنانے کی تیاری کی جارہی ہے، سیریز کے مرکزی کردار ہیری اور روبیئس لندن کی مصروف سڑکوں پر شوٹنگ کرتے نظر آئے۔

    ڈومینک میک لافلن ‘ہیری پوٹر ٹی وی سیریز’ میں ہیری پوٹر کا کردار ادا کریں گے جبکہ نک فراسٹ ٹی وی سیریز میں روبیئس ہیگریڈ کا کردار نبھائیں گے۔

    سیریز کے سیٹ سے کچھ تصاویر منظرعام پر آئیں ہیں جس میں ڈومنیک اور نک ہیری پوٹر فلم کے روایتی ملبوسات میں نظر آرہے ہیں۔

    فراسٹ نے نوجوان سکاٹش اداکار کے اوپر جھک کر ایک دستخط شدہ ہیگریڈ شکل عطیہ کی: کورڈورائے پینٹ اور لمبے خاکی کوٹ کے نیچے جیکٹس کی چند تہیں، اس کردار کے دستخط کے ساتھ لمبے بال اور مماثل گھوبگھرالی داڑھی۔

    11 سالہ میک لافلن نے ہیری کے روایتی گول شیشے شیشے والے چشمے پہن رکھے تھے، وہ جینز، ایک کالر والے سویٹر اور ایک کوٹ کے ساتھ ایک بیگ کے ساتھ بالکل ڈینیئل ریڈ کلف کی طرح ہی لگ رہے تھے۔

    یہ تصاویر غالباً اس وقت لی گئی تھیں جب میک لافلن اور فراسٹ نے سیریز کی پہلی کتاب، ہیری پوٹر اینڈ دی فلاسفرز اسٹون کا ایک منظر فلما رہے تھے، جہاں ہیگریڈ ہیری کو لیکی کالڈرون کے پاس لاتا ہے۔

    سیریز کی پروڈکش جولائی میں باضابطہ طور پر شروع ہوئی ہے، ایچ بی او نے ہوگ وارٹس کے لباس میں میک لافلن کی ایک تصویر شیئر کی جب ننھے اداکار نے سیریز کے پہلے منظر میں کلیپر بورڈ تھام رکھا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/harry-potter-digital-portrait/

  • ’ہیری پوٹر‘ فلموں کے مشہور کردار کا انتقال

    ’ہیری پوٹر‘ فلموں کے مشہور کردار کا انتقال

    بچوں کے لیے لکھی جانے والی مشہور زمانہ جادوئی کہانی ’ہیری پوٹر‘ پر بننے والی فلموں میں ہیگرڈ کا کردار ادا کرنے والے ہالی ووڈ اداکار کا انتقال ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ’ہیری پوٹر‘ فلم سیریز میں ہیگرڈ کا کردار نبھانے والے اداکار روبی کولٹرین 72 برس کی عمر میں انتقال کر گئے، یہ ہیری پوٹر فلموں کا ایک ایسا کردار تھا جس نے پوری دنیا کے بچوں اور بڑوں کو دیوانہ بنائے رکھا۔

    دی ہیگرڈ کا کردار ادا کرنے والے مشہور اداکار روبی کولٹرن کا اصل نام انتھونی رابرٹ میک ملن تھا۔

    روبی کولٹرن نے 1990 کی دہائی میں فلم کریکر سے شہرت حاصل کی تھی، جس میں انھوں نے جاسوس کا کردار ادا کیا تھا، ہیری پوٹر سیریز میں ہیگرڈ کا کردار کرنے پر ان کے چاہنے والوں کی تعداد بہت بڑھ گئی تھی۔

  • چار سو سالہ قدیم قبرستان اور ہیری پوٹر ناول میں کیا تعلق ہے؟

    چار سو سالہ قدیم قبرستان اور ہیری پوٹر ناول میں کیا تعلق ہے؟

    ایڈنبرا: آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ اسکاٹ لینڈ کے شہر ایڈنبرا میں ایک ایسا قدیم قبرستان ہے جہاں سے دنیا بھر میں شہرت کی بلندیاں حاصل کرنے والے ناول ہیری پوٹر کے کئی کرداروں کے نام ملے۔

    ایڈنبرا میں ایک چرچ ہے جس کا نام ہے گرے فرائرز کِرک (Greyfriars Kirk)، اس کے پاس واقع چار سو سالہ قدیم قبرستان گرے فرائرز کرکیارڈ میں ایسے لوگ دفن ہیں، ہیری پوٹر کی مصنفہ جے کے رولنگ جن کے ناموں سے متاثر ہوئیں اور ان ناموں کو انھوں نے ناول کے اہم کرداروں کے لیے استعمال کیا۔

    یہ قبرستان ایک کتے کی وجہ سے بھی مشہور ہے جس کا نام بوبی تھا اور اب اسے گرے فرائرز بوبی کے نام سے جانا جاتا ہے، یہ ایک وفادار کتا تھا، 162 سال قبل جس نے ایسا کام کیا جس نے اس کی شہرت کو ادبی کہانیوں تک پہنچا دیا اور اب یہ اسکاٹش تاریخ کا ایک اہم کردار ہے۔

    گرے فرائرز بوبی کا مجسمہ جسے دیکھنے ہر سال ہزاروں سیاح آتے ہیں

    کہا جاتا ہے کہ اس کتے نے گرے فرائرز چرچ کے احاطے میں اپنے مالک جون گرے کے مرنے کے بعد اس کی قبر پر 14 سال تک پہرہ دیا تھا، 1872 میں اپنی موت تک یہ کتا اس قبر پر سوگ میں ڈوبا رہا، اور پھر اسے بھی اسی قبرستان میں دفن کر دیا گیا، اس پر کتابیں لکھی گئیں، فلمیں بنائی گئیں، ہزاروں سیاح اس کے دیدار کو آتے ہیں۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق جے کے رولنگ کو اپنے ناولز کے کئی کرداروں کے ناموں کا خیال قبرستان میں کتبوں کو دیکھ کر آیا، اور اب لوگ بوبی کو ہی نہیں بلکہ ہیری پوٹر ٹورز میں سیاحوں کو ’تھامس رڈل‘ کی قبر پر بھی لے جایا جاتا ہے، جو ایک حقیقی شخص تھا جس کا نام ہیری پوٹر کے لیے مستعار لیا گیا۔

    تھامس رڈل کی قبر کا کتبہ

    ٹام رڈل ہیری پوٹر سیریز میں لارڈ وولڈیمورٹ کا دوسرا نام ہے، یہ نام 1806 میں مرنے والے تھامس رڈل کی قبر کے کتبے سے لیا گیا، اسکاٹ لینڈ کے بدترین شاعر کی ساکھ رکھنے والے ولیم میکگوناگال بھی اسی قبرستان میں دفن ہیں، اس نام کو ہوگ وَرٹس کے گریفینڈر اسکول کی سربراہ پروفیسر منروا میکگوناگال کے نام کے لیے استعمال کیا گیا، دوسرے کتبوں سے ایلیسٹر ’میڈ آئی‘ موڈی اور روفس اسکریمجر کے ناموں کا خیال آیا، یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ہیری پوٹر کے والدین کی گوڈرکس ہولو میں آخری آرام گاہ کا خیال بھی اسی چرچ کے قبرستان سے آیا۔

    اس قبرستان میں مردوں کی تدفین کا آغاز سولہویں صدی میں ہوا تھا، یہاں بلڈی میکنزی کے نام سے بھی ایک قبر ہے، جس نے اسی قبرستان سے جنم لینے والی شاہ برطانیہ کے خلاف بغاوت کو کچلا تھا، اور 1679 میں قبرستان کے ایک حصے کو باغیوں کے لیے قید خانہ بنا دیا گیا تھا، انھیں 18 ہزار افراد کے قتل کا ذمہ دار قرار دیا جاتا ہے، اسی لیے ان کی قبر کا آج تک کوئی خیال نہیں رکھا جاتا۔

  • ہیری پوٹر کے شائقین کے لیے بڑی خوش خبری

    ہیری پوٹر کے شائقین کے لیے بڑی خوش خبری

    لندن: بچوں کے لیے لکھی جانے والی مشہور ترین سیریز ہیری پوٹر کے شائقین کے لیے خوش خبری ہے کہ وہ جادوئی اسکول کے ’گریفنڈر‘ کاٹیج میں 50 پونڈ کی رقم ادا کر کے ایک رات گزار سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ہیری پوٹر کے پرستاروں کو موقع دیا گیا ہے کہ وہ ہیری پوٹر سیریز کے جادوئی اسکول ہوگوارٹس کے ایک گھر گریفنڈر کی طرح ڈیزائن شدہ برطانوی کاٹیج میں اس طرح رات گزار سکتے ہیں جیسے کہ وہ سچ مچ میں گریفنڈر میں بیٹھے ہوں۔

    اس کے لیے لیورٹن میں نارتھ شائر میں ایک کامن روم کو بالکل اسی طرح ڈیزائن کیا گیا ہے جس طرح کے کمرے میں ہیری پوٹر اپنے دوستوں کے ساتھ ہوگوارٹس کی تعلیم کے دوران رہتا تھا۔

    اس برطانوی کاٹیج میں مہمان اسی طرح لکڑی کے پلنگ پر لیٹ کر آرام کر سکیں گے، کاٹیج میں کمروں کا کلر تھیم بالکل وہی ہے جو گریفنڈر ہاؤس کا تھا، یعنی سرخ اور گولڈ۔ہر پلنگ کی پرائیویسی کے لیے اس پر سرخ پردے بھی لٹکائے گئے ہیں۔

    لیونگ روم ایریا میں ہوگوارٹس اسکول کی ایک اور نشانی بھی رکھی گئی ہے، یہ ہے پتھر کا بنا بہت بڑا آتش دان، جہاں بڑے بڑے سرخ صوفے رکھے گئے ہیں، جن پر بیٹھ کر شائقین ہیری پوٹر کتاب اٹھا کر لطف کو دوبالا کر سکیں گے۔

    باتھ روم کو بھی ہوگوارٹس اسکول کے تھیم کے مطابق بنایا گیا ہے، جہاں ایک بہت بڑی منقش شیشے والی کھڑکی ہے جس پر سنہری بالوں والی جل پری بنائی گئی ہے، یہ اشارہ ہے ’ہیری پوٹر اینڈ دی گوبلٹ آف فائر‘ کی طرف جس میں ہیری پوٹر اسکول کے پریفیکٹ کے سجے ہوئے باتھ روم میں پھسل گیا تھا۔

    اس کاٹیج کے پلنگوں میں 6 افراد سو سکتے ہیں، اس میں ایک کچن ایریا بھی ہے جہاں شائقین کی ضرورت کا سارا سامان مہیا کیا گیا ہے، جہاں وہ جادوگروں کی طرح کھانا تناول کر سکیں گے۔

    اچھی خبر یہ ہے کہ اس کاٹیج کامن روم میں ٹھہرنے کے لیے شائقین کو جادوئی اسکول کے گرنگاٹس بینک میں نہیں گھسنا پڑے گا بلکہ وہ یہاں ایک رات گزارنے کے لیے صرف 50 پونڈز سے آغاز کر سکتے ہیں، جہاں چھ افراد آپس میں اسے شیئر کریں گے۔

  • کرونا:‌ ہیری پوٹر کیسے مددگار ثابت ہوسکتا ہے؟

    کرونا:‌ ہیری پوٹر کیسے مددگار ثابت ہوسکتا ہے؟

    ہیری پوٹر سے کون واقف نہیں؟ جادوئی دنیا کے جنتر منتر، انوکھے، عجیب و غریب اور محیر العقول واقعات کے سلسلے کی خالق جے کے رولنگ کا نام بھی دنیا بھر میں مشہور ہے۔

    بچوں کے ساتھ بڑوں میں بھی ہیری پوٹر سیریز یکساں مقبول ہے اور ریکارڈ توڑ بزنس کی وجہ سے مصنفہ جے کے رولنگ پر شہرت ہی نہیں دولت بھی خوب برسی۔

    اس وقت دنیا کے مختلف شہروں میں کرونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن ہے اور اور لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی جارہی ہے۔

    ہیری پوٹر کی مصنفہ جے کے رولنگ نے موجودہ صورتِ حال میں گھروں میں‌ رہنے پر مجبور بچوں اور بڑوں کو بوریت سے بچانے اور ان کا دھیان بٹانے کے لیے ایک قدم اٹھایا ہے۔

    جے کے رولنگ نے ’ہیری پوٹر ایٹ ہوم کلب‘ متعارف کروا دیا ہے۔

    دنیا بھر میں ہیری پورٹر کی کہانی کے لیے مشہور جے کے رولنگ کے مطابق ’ہیری پوٹر ایٹ ہوم کلب‘ تک بچوں کی رسائی مفت ہو گی اور ان کے ساتھ بڑے بھی اپنا وقت ‌خوشی سے گزار سکتے ہیں۔

    اس کلب کے تحت بچوں کو مختلف پزل سلجھانے کا موقع ملے گا جس میں‌ ان کی دل چسپی کو مدنطر رکھا گیا ہے جب کہ گھر بیٹھے وہ مختلف ویڈیوز بھی دیکھ سکیں گے۔

  • ہیری پوٹر کو اس انداز میں آپ نے پہلے نہیں دیکھا ہوگا

    ہیری پوٹر کو اس انداز میں آپ نے پہلے نہیں دیکھا ہوگا

    معروف جادوئی فلم سیریز ہیری پورٹر بچوں اور بڑوں سب ہی کو یکساں طور پر پسند ہے اور اس کی مقبولیت دنیا کے ہر شعبے کے افراد میں ہے۔

    فرانس کی ایک مصورہ شارلٹ لبرٹن بھی ان ہی میں سے ایک ہے۔ شارلٹ بچپن ہی سے اپنی پسندیدہ فلم کے کرداروں کو مختلف رنگوں اور شکلوں میں ڈھالنے کی عادی ہے۔

    وقت کے ساتھ ساتھ اس کے فن میں جدت اور نکھار آتا گیا۔ اب شارلٹ اپنے پسندیدہ کرداروں کو ڈیجیٹل 2 ڈی اور 3 ڈی پورٹریٹ میں ڈھال دیتی ہے۔

    اس نے اسی تکنیک سے ہیری پوٹر فلم کے کرداروں کو بھی تبدیل کردیا ہے جو نہایت خوبصورت معلوم ہوتے ہیں۔

    ہیری پوٹر کے علاوہ اس نے اور بھی کئی کرداروں کا ڈیجیٹل پورٹریٹ بنایا ہے جیسے ونڈر ویمن اور اوینجرز سیریز کی کردار گمورا۔

    اس نے اپنی پسندیدہ میکسیکن مصورہ فریڈا کاہلو کا پورٹریٹ بھی بنایا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہیری پوٹر فلم کا رون اب کیسا دکھائی دیتا ہے؟

    ہیری پوٹر فلم کا رون اب کیسا دکھائی دیتا ہے؟

    ہیری پوٹر فلم سیریز ہالی ووڈ کی ماورائی داستان پر مبنی فلم تھی جس کے ریلیز ہوتے ہی اس کے کردار شہرت کے آسمان کی بلندیوں پر پہنچ گئے تھے۔ فلم سیریز کو بچے اور بڑے سب ہی نہایت شوق سے دیکھا کرتے تھے۔

    فلم ہیری پوٹر سے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کرنے والے چائلڈ اسٹار بھی فلم کی مقبولیت کے ساتھ ساتھ مقبول ہوتے گئے اور بچوں کے پسندیدہ اداکار بن گئے۔

    فلم کا مرکزی کردار ہیری پوٹر ڈینیئل ریڈ کلف نبھا رہے تھے جبکہ ان کے دو دوست ہرمائنی اور رون کا کردار ایما واٹسن اور روپرٹ گرنٹ ادا کر رہے تھے۔

    وقت گزرتا چلا گیا، ڈینیئل ریڈ کلف اور ایما واٹسن نے ہالی ووڈ میں مضبوطی سے اپنے قدم جما لیے۔ ایما واٹسن کو اقوام متحدہ کی جانب سے خیر سگالی سفیر بھی مقرر کیا گیا۔

    ہیری پوٹر کے دوست رون کا کردار ادا کرنے والے روپرٹ گرنٹ نے بھی کئی فلموں میں کام کیا تاہم وہ فلمیں زیادہ کامیاب نہ ہوسکیں۔ ان کی حالیہ تصویر دیکھ کر شاید آپ کو حیرت کا جھٹکا لگے کیونکہ اپنے بچپن کے برعکس وہ اب نہایت مختلف نظر آتے ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ہالی ووڈ کے ہدایت کاروں اور پروڈیوسرز کی نظر انتخاب فلم کے لیے روپرٹ پر کم ہی جاتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایک ماں کا اپنی بیٹی کی تربیت کا انوکھا انداز

    ایک ماں کا اپنی بیٹی کی تربیت کا انوکھا انداز

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بچے کے اس دنیا میں آتے ہی اس کی تربیت کا عمل شروع ہوجاتا ہے۔ وہ جو کچھ اپنے آس پاس دیکھتا اور سنتا ہے وہ اس کی شخصیت اور کردار پر گہرے اثرات مرتب کرتا ہے۔

    بہت بچپن میں پیش آنے والے واقعات بھی بچوں کے لاشعور میں بیٹھ جاتے ہیں جو عمر کے کسی نہ کسی حصہ میں ظاہر ہوتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اگر آپ اپنے بچے کی کسی خاص خطوط پر تربیت کرنا چاہتے ہیں تو اسے بچپن ہی سے اس چیز سے روشناس کروائیں۔

    مزید پڑھیں: بچوں کو کند ذہن بنانے والی وجہ

    مثال کے طور پر اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا بچہ بڑا ہو کر فٹبالر بنے، تو اسے بہت چھوٹی عمر سے ہی سے ہی فٹبال کھیلنا سکھائیں، خود بھی اس کے سامنے کھیلیں، ٹی وی پر فٹبال میچ دکھتے ہوئے اس اپنے ساتھ بٹھائیں۔

    اسی طرح اگر آپ اپنے بچے کو مطالعہ کی عادت ڈلوانا چاہتے ہیں تو اسے بچپن سے ہی باتصویر کتابوں سے روشناس کروائیں۔

    یہ ایک نہایت آزمودہ طریقہ ہے۔ اگر آپ دنیا کے مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات سر انجام دینے والے افراد کے بچپن میں جھانکیں گے تو وہ اپنے بچپن سے ہی اس میدان سے آشنا ملیں گے جس میں انہوں نے اپنی صلاحیتوں کا جادو دکھایا۔

    مزید پڑھیں: بچوں کی تربیت میں یہ غلطیاں مت کریں

    اکثر شاعر، ادیب یا مصوروں نے اپنے بچپن میں خاندان کے کسی فرد کو کتابوں یا رنگوں سے الجھے ہوئے پایا اور ان کی ملکیت کتابوں اور رنگوں سے کھیلا۔ یہی وہ عادت ہے جو کسی حد تک بچے کے فطری میلان کی بھی تشکیل کرتی ہے۔

    امریکا میں رہائشی ایک ماں میگھن ایلڈرکن بھی انہی خطوط پر اپنی ننھی بیٹی کی تربیت کرنا چاہتی ہے۔ وہ چاہتی ہے کہ اس کی بیٹی بڑی ہو کر ایک مضبوط عورت بنے جس پر معاشرہ فخر کرسکے۔

    بچپن سے ہی تربیت کے اصول کو مدنظر رکھتے ہوئے اس نے اپنی بیٹی کے اسکول کے لنچ باکس میں ایک خاص قسم کا نیپکن رکھنا شروع کردیا۔

    مزید پڑھیں: بچوں کی ذہانت والدہ سے ملنے والی میراث

    یہ نیپکن کوئی معمولی نیپکن نہیں تھا، بلکہ اس پر میگھن تاریخ پر اثر انداز ہونے والی کسی مشہور خاتون کی تصویر بناتی اور ان کا کوئی قول لکھتی جو شخصیت اور کردار کی تعمیر اور زندگی کو حوصلے سے بسر کرنے سے متعلق ہوتا۔

    میگھن چونکہ ایک ادارے میں اسی تخلیقی کام سے منسلک ہیں لہٰذا ان کے لیے روزانہ ایک ڈرائنگ بنانا کوئی مشکل کام نہیں۔

    وہ بتاتی ہیں کہ ان کی بیٹی ہر روز بے تابی سے لنچ ٹائم کا انتظار کرتی ہے کہ کب وہ لنچ باکس کھولے اور نیپکن پر لکھا قول پڑھے۔ اس قول سے صرف اسے ہی نہیں بلکہ اس کے دوستوں کو بھی دلچسپی ہے اور وہ ہر روز شوق سے اسے پڑھتے ہیں۔

    میگھن ہر روز کسی مشہور خاتون سیاستدان، ادیبہ، مصورہ، اداکارہ یا سماجی کارکن کا ایک قول اپنی بیٹی کو دیتی ہیں اور انہیں یقین ہے کہ ان کی بیٹی کا شمار بھی ایک دن انہی خواتین میں ہوگا جو اپنے ملکوں کے لیے باعث افتخار بنیں۔


    4

    انہوں نے اپنی بیٹی کو ملالہ یوسفزئی سے بھی روشناس کروایا جس کا قول ہے، ’ہم اپنی آواز کی اہمیت اس وقت جانتے ہیں جب ہم خاموش کروا دیے جاتے ہیں‘۔

    مزید پڑھیں: نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کے 12 سنہری افکار


    7

    امریکی خاتون اول مشل اوباما کا قول، ’آپ کوئی فیصلہ خوف کی بنیاد پر، یا اس بنیاد پر نہیں کر سکتے کہ آگے کیا ہوگا‘۔


    2

    امریکا کی سابق سیکریٹری خارجہ میڈیلین البرائٹ کا قول، ’مجھے اپنی آواز کو مستحکم بنانے میں ایک طویل عرصہ لگا ہے، اور اب میں خاموش نہیں ہوں گی‘۔


    6

    بیسویں صدی کی میکسیکو سے تعلق رکھنے والی مصورہ فریڈا کاہلو کا قول، ’مجھے پیروں کی کیا ضرورت ہے جب میرے پاس اڑنے کے لیے پر موجود ہیں‘۔


    1

    مشہور امریکی مصنفہ لوئیسا مے کا قول، ’میں طوفانوں سے خوفزدہ نہیں ہوں، کیونکہ اس سے میں سیکھ رہی ہوں کہ کشتی کو کیسے چلایا جاتا ہے‘۔


    5

    برطانوی مصنفہ میری شیلی کا قول، ’میں بے خوف ہوں، اس لیے طاقتور ہوں‘۔


    8

    ہالی ووڈ فلم سیریز ہیری پوٹر کی کردار ہرمائنی کا قول، ’میں دنیا میں کچھ اچھا کرنا چاہتی ہوں‘۔


    خلا میں جانے والی پہلی افریقی خاتون مے جیمیسن کا قول، ’دوسرے لوگوں کے محدود خیالات کی مناسبت سے خود کومحدود مت کریں‘۔


    3

    امریکی اداکارہ لوسی بال کا قول، ’میں ان کاموں پر پچھتانا پسند کروں گی جو میں نے انجام دیے بجائے ان کاموں کے جن کا مجھے پچھتاوا ہو کہ میں نے کیوں نہ کیے‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہیری پوٹر کی سلیمانی چادر حقیقت بننے کے قریب

    ہیری پوٹر کی سلیمانی چادر حقیقت بننے کے قریب

    سلیمانی ٹوپی یا سلیمانی چادر ہمیشہ سے ایک سحر انگیز شے رہی ہے جسے قصے کہانیوں کے مطابق، پہننے والا غائب یا دوسروں کی نظروں سے اوجھل ہوجاتا ہے۔

    اس کی ایک جھلک آپ فلم ہیری پوٹر میں بھی دیکھ چکے ہیں جب ہیری اپنی سلیمانی چادر پہن کر ایسے ایسے خطرناک مقامات پر جا گھستا ہے جہاں کوئی پرندہ بھی پر نہیں مار سکتا۔ ہیری اس چادر کو دشمنوں سے چھپنے یا ان کی جاسوسی کرنے کے لیے بھی استعمال کرتا ہے۔

    تاہم آپ کو جان کر حیرت کا جھٹکا لگے گا کہ یہ چادر بہت جلد اب حقیقت بننے جارہی ہے۔

    ویانا کی ٹیکنیکل یونیورسٹی، یونانی اور امریکی ماہرین کے ساتھ مل کر ایسی ٹیکنالوجی تیار کرنے کے مراحل میں ہے جس سے غائب کردینے والا کپڑا تیار کیا جاسکے۔

    یہ کپڑا ایک غیر شفاف مادے سے بنا ہوگا جس کے اوپر کچھ مخصوص لہریں حرکت کریں گی جو روشنی کو اس چادر سے گزر جانے دیں گی۔ یہ روشنی اس چادر کے اوپر سے گزر جائے گی جبکہ اس کے اندر موجود شے کو ظاہر نہیں کر سکے گی۔

    اس سلسلے میں مزید تحقیقات اور تجربات بھی کیے جارہے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ مذکورہ تکنیک کے لیے وہ لیزر لائٹ، آواز اور روشنی کی لہروں کا تجربہ کر رہے ہیں اور بہت جلد وہ کوئی نتیجہ خیز تکنیک حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اب آپ ہیری پوٹر کا گھر خرید سکتے ہیں

    اب آپ ہیری پوٹر کا گھر خرید سکتے ہیں

    کیا آپ اپنی عمر سے قطع نظر ہیری پوٹر فلم سیریز کے دیوانے ہیں اور اس میں دکھائی جانے والی جادوئی اشیا آپ کو مسحور کردیتی ہیں؟ تو پھر یہ اچھی خبر یقیناً آپ کے لیے ہے۔

    برطانیہ میں ہیری پوٹر فلم سیریز کے مرکزی کردار ہیری پوٹر کے آبائی گھر کو فروخت کے لیے پیش کردیا گیا ہے۔

    یہ گھر سیریز کی ساتویں فلم ہیری پوٹر اینڈ دا ڈیتھلی ہالوز میں دکھایا گیا ہے۔

    فلم میں دکھایا گیا ہے کہ اس گھر میں ہیری کے ماں باپ کو قتل کردیا جاتا ہے جس کے بعد ہیری اپنے انکل اور آنٹی کی تحویل میں آجاتا ہے اور ان کے گھر رہنے لگتا ہے۔ فلم کے مطابق ہیری کی پیدائش اسی گھر میں ہوئی ہے۔

    خوبصورت باغ اور 6 بیڈرومز پر مشتمل اس گھر کی قیمت 10 لاکھ ڈالرز مقرر کی گئی ہے۔

    اس کا داخلی دروازہ نہایت خوبصورت اور منفرد ہے جو سیاحوں اور مقامی افراد میں نہایت مقبول ہے۔

    اس دروازے کو برطانوی وزیر اعظم کی رہائش گاہ 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ کے دروازے کے بعد سب سے زیادہ عکس بند کیے جانے والے دروازے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔