Tag: ہیلتھ نیوز

  • کتے انسانی خون کی بو سونگھ کر پھیپھڑوں کے کینسر کی تشخیص کرنے میں کامیاب

    کتے انسانی خون کی بو سونگھ کر پھیپھڑوں کے کینسر کی تشخیص کرنے میں کامیاب

    واشنگٹن: امریکی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ کتے انسان خون کی بو سونگھ کر پھیپھڑوں کے کینسر کی تشخیص کرنے میں کام یاب ہو گئے ہیں۔

    سائنس جرنل یوریک الرٹ کے مطابق امریکی ریاست فلوریڈا میں ایک اجلاس کے دوران ماہرین نے رپورٹ پیش کی کہ کتے انسانی خون کی بو سونگھ کر پھیپھڑوں میں کینسر کی تشخیص کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق امریکی سوسائٹی فار بائیو کیمسٹری اینڈ مالیکیولر بائیو لوجی کے سالانہ اجلاس میں ماہرین نے رپورٹ پیش کی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ کتوں نے خون سونگھ کر کینسر کی 97 فی صد درست نشان دہی کی۔

    ماہرین نے بتایا کہ انھوں نے رضا کار کتوں کو 2 طرح کے خون کے نمونے دیے جن میں سے ایک خون ان مریضوں کا تھا جنھیں پھیپھڑوں کا کینسر لا حق تھا جب کہ دوسرا خون صحت مند انسانوں کا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  حافظ قرآن شوگر ، بلڈ پریشر اور ڈپریشن سے محفوظ رہتے ہیں ، نئی تحقیق

    ماہرین کے مطابق کتوں نے 97 فی صد درست نتائج دیے اور پھیپھڑوں کے کینسر والے خون کی نشان دہی کی۔

    ماہرین نے کہا کہ اس تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی کہ کتے کینسر کی تشخیص میں ماہرین کی مدد کر سکتے ہیں تاہم اس معاملے پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

    ماہرین نے بتایا کہ کتوں کی پہلی تحقیق کی کام یابی کے بعد اب وہ رواں برس کے آخر تک کتوں کے ذریعے کینسر کی دوسری قسم کی تشخیص کا تجربہ کریں گے۔

  • صحت کے بنیادی حق اور آئین سے متعلق نفیسہ شاہ نے اہم بیان دے دیا

    صحت کے بنیادی حق اور آئین سے متعلق نفیسہ شاہ نے اہم بیان دے دیا

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن پارلیمنٹ نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ صحت عوام کا بنیادی حق ہے لیکن اس معاملے میں ہمارا آئین خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔

    جناح سندھ میڈیکل یونی ورسٹی میں منعقد کی جانے والی صوبے کی پہلی ہیلتھ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نفیسہ شاہ نے کہا کہ شعبۂ صحت میں ابھی بھی بہت سے شعبوں میں مزید کام درکار ہے۔

    رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ہم لوگ صحت کے مسئلے پر چشم پوشی اختیار کیے ہوئے ہیں، بہ طور رکن سندھ اسمبلی مجھے لگتا ہے کہ اس شعبے پر مزید توجہ دینی چاہیے۔

    کانفرنس میں ماہر طبیعات ڈاکٹر پرویز ہود بھائی اور معاشی ماہر ڈاکٹر قیصر بنگالی نے بھی مختلف سیشنز سے خطاب کیا۔

    پرویز ہود بھائی کا کہنا تھا کہ ملک کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، اس پرتوجہ نہ دی گئی تو جلد ملک میں پانی کی قلت ہو جائے گی، ملک میں نئے میڈیکل کالجز کا قیام قابل قدر ہے تاہم معیار تعلیم بھی بہتر ہونا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں پولیو وائرس کے خاتمے پر توجہ مرکوز کرنے کی اشد ضرورت ہے، ڈاکٹر عذرا پیچوہو

    ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ آج ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگ غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں، پوش علاقوں میں جہاں امیر لوگ ہوٹلوں میں ٹیبل کے انتظار میں لائن لگاتے ہیں وہیں غریبوں کی لائن رات دو بجے کے بعد دیکھی جا سکتی ہے۔

    خیال رہے کہ صبح نو بجے سے شام چار بجے تک جاری رہنے والی کانفرنس میں ملک کے مایہ ناز ڈاکٹرز نے مختلف موضوعات پر روشنی ڈالی اور 70 سے زائد تحقیقی مقالے پیش کیے گئے۔

    وائس چانسلر جناح سندھ میڈیکل یونی ورسٹی کے پروفیسر سید محمد طارق رفیع نے کہا کہ ہم تھرپارکر اور ڈیپلو میں دودھ کے ڈبوں کی تقسیم کی بجائے تربیتی پروگرام منعقد کرتے ہیں، تاہم حکومتی سرپرستی کے بغیر کوئی پروگرام آگے نہیں بڑھ سکتا۔

  • کیچ میں ایک ہفتے کے دوران ڈینگی کے مزید 93 کیسز رپورٹ

    کیچ میں ایک ہفتے کے دوران ڈینگی کے مزید 93 کیسز رپورٹ

    تربت: بلوچستان کے ضلع کیچ میں ڈینگی پریشان کن حد تک پھیلنے لگا ہے، گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ڈینگی کے مزید 93 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کیچ میں ایک ہفتے کے دوران ڈینگی کے مزید 93 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کا کہنا ہے کہ تربت میں روزانہ ڈینگی سے متاثر 12 مریض رپورٹ ہو رہے ہیں۔

    کیچ کے ڈی ایچ او ڈاکٹر فاروق نے بتایا کہ تین ماہ میں کیسز کی تعداد 243 ہو گئی ہے، ڈینگی سے متاثرہ تین مریض جاں بحق بھی ہو چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ کیچ میں ڈینگی وائرس تیزی سے پھیلتا جا رہا ہے، ڈینگی کی روک تھام کے لیے دبئی حکومت سے بھی فنڈ مانگا گیا تھا تاہم وہ تا حال نہیں مل سکا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ڈینگی سے بچاؤ کے لیے علاقے اور گھروں میں اسپرے کیا جا رہا ہے، ان علاقوں کی نشان دہی بھی کی جا چکی ہے جہاں ڈینگی کی افزائش ہو رہی ہے، نیز لوگوں میں آگاہی مہم بھی شروع کی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  4 سال میں 51 ہزار سے زائد افراد ڈینگی کا شکار

    واضح رہے کہ گزشتہ برس 7 نومبر 2018 کو قومی اسمبلی میں ایک رپورٹ پیش کی گئی تھی، جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ 4 سال کے دوران ملک بھر میں 51 ہزار سے زائد افراد ڈینگی جب کہ 6 سو سے زائد افراد کانگو بخار سے متاثر ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق سال 2015 سے اب تک 51 ہزار 764 افراد ڈینگی سے متاثر ہوئے، سب سے زیادہ 28 ہزار 298 افراد صوبہ خیبر پختون خواہ میں متاثر ہوئے، صوبہ سندھ میں 10 ہزار 447 اور صوبہ پنجاب میں 6 ہزار 58 افراد ڈینگی کا نشانہ بنے، اسلام آباد میں 3 ہزار 930 افراد جب کہ بلوچستان میں 1965 افراد ڈینگی سے متاثر ہوئے۔