Tag: ہیلتھ ورکرز

  • کرونا وائرس نے پاکستان میں ایک اور ڈاکٹر کی جان لے لی

    کرونا وائرس نے پاکستان میں ایک اور ڈاکٹر کی جان لے لی

    پشاور: پاکستان میں کرونا وائرس وبا کی دوسری لہر کے دوران کو وِڈ نائنٹین سے ایک اور ڈاکٹر جاں بحق ہو گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کرونا وائرس انفیکشن میں مبتلا ایک اور ڈاکٹر نے پشاور میں جان دے دی، پی ڈی اے کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر سلطان زیب کئی دن سے کرونا وائرس میں مبتلا اور زیر علاج تھے۔

    پرووینشل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ڈاکٹرز کمیونٹی طب کے شعبے میں ڈاکٹر سلطان زیب کی خدمات ہمیشہ یاد رکھے گی۔

    ڈاکٹر سلطان زیب حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں زیر علاج تھے، وہ ایسوسی ایٹ ڈین خیبر کالج آف ڈینٹسٹری تھے، ان کی تدفین بونیر میں کی جائے گی۔ سلطان زیب کے انتقال کے ساتھ صوبے میں کرونا سے جاں بحق ڈاکٹرز کی تعداد 20 ہوگئی ہے۔

    ادھر پی ڈی اے نے دعویٰ کیا ہے کہ خیبر پختون خوا حکومت کی جانب سے تاحال کسی شہید ڈاکٹر یا ہیلتھ ورکرز کے لیے منظور شدہ شہدا پیکج نہیں دیا گیا۔

    پاکستان میں کرونا کی دوسری لہر ، مزید 11 اموات ریکارڈ

    واضح رہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں مزید 11 افراد کرونا وائرس انفیکشن سے جاں بحق ہو گئے ہیں، جس کے بعد ملک میں اموات کی مجموعی تعداد 6 ہزار 806 ہو گئی ہے۔

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 807 نئے کیسز بھی سامنے آئے، جس سے مجموعی کیسز کی تعداد 3 لاکھ 32 ہزار 993 ہوگئی۔

  • پمز اسپتال اسلام آباد کا عملہ کرونا وائرس کا شکار ہونے لگا

    پمز اسپتال اسلام آباد کا عملہ کرونا وائرس کا شکار ہونے لگا

    اسلام آباد: پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) اسپتال کے ہیلتھ کیئر ورکرز پر کرونا وائرس کے وار جاری ہیں، ایک ماہ میں پمز اسپتال کے 71 ملازمین کرونا پازیٹو ہو چکے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پمز اسپتال اسلام آباد کے ملازمین تیزی سے کرونا وائرس کا شکار ہو رہے ہیں، گزشتہ ایک ماہ میں کرونا سے متاثر ہونے والے 71 ملازمین میں سب سے زیادہ تعداد ڈاکٹرز کی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ کرونا پازیٹو ہونے والے 71 پمز ملازمین میں 54 ڈاکٹرز، 10 نرسز، اور 7 نان میڈیکل اسٹاف شامل ہے۔

    پمز اسپتال ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کرونا میں مبتلا بیش تر ڈاکٹر زیر تربیت ہیں، ان میں 14 میڈیکل افسر بھی شامل ہیں، کرونا سے متاثر ہونے والا عملہ کارڈیک سینٹر، ڈائیلائسز سینٹر اور یورالوجی وارڈ تعینات تھا۔

    ملک میں کرونا وائرس کے 707 نئے کیسز رپورٹ

    دیگر کرونا پازیٹو ہیلتھ ورکرز سرجیکل وارڈ، میڈیکل وارڈ، چلڈرن اور زچہ بچہ شعبے، ایمرجنسی اور بلڈ بینک میں تعینات تھے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کرونا وائرس کے 707 نئے کیسز سامنے آئے جب کہ 3 مریض جاں بحق ہوئے ہیں، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 6 ہزار 739 ہوگئی ہے۔

    ملک میں مجموعی کرونا کیسز کی تعداد 3 لاکھ 28 ہزار 602 ہوچکی ہے، جب کہ کرونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 10 ہزار 788 ہے۔

  • کرونا کے خلاف جنگ میں وزارتِ قومی صحت کا ایک اور بڑا قدم

    کرونا کے خلاف جنگ میں وزارتِ قومی صحت کا ایک اور بڑا قدم

    اسلام آباد: کرونا وائرس کی وبا کے خلاف جنگ کے لیے ملک بھر میں 30 ہزار ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل عملے کی تربیت مکمل کر لی گئی۔

    تفصیلات کےمطابق کرونا کے خلاف جنگ میں وزارتِ قومی صحت نے ایک اور بڑا قدم اٹھاتے ہوئے تیس ہزار طبی عملے کی تربیت مکمل کر لی ہے، ہیلتھ ورکرز کو حفاظتی سامان کے استعمال پر تربیت دی گئی۔

    اس سلسلے میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ ہیلتھ ورکرز کو تربیت وی کیئر پروگرام کے تحت دی گئی ہے، تربیت کے خواہش مند ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈکس کی رجسٹریشن تاحال جاری ہے، ہیلتھ ورکرز وی کیئر کی ویب سائٹ پر رجسٹریشن کرا سکتے ہیں۔

    ملک میں کرونا سے متاثرہ ہیلتھ ورکرز کی تعداد 5164 ہوگئی

    ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں تاحال 30 ہزار ہیلتھ کئیر ورکرز نے تربیت مکمل کی ہے، یہ قوم کے فرنٹ لائن ہیروز ہیں، ہیلتھ کیئر ورکرز کی حفاظت اور فلاح و بہبود حکومت کی اولین ترجیح ہے، ہیلتھ کیئر ورکرز کو ایک گھنٹہ آن لائن تربیت دی جا رہی ہے، ماہر ڈاکٹرز ان ہیلتھ ورکرز کو پی پی ایز کے استعمال اور حفاظت پر ٹریننگ دے رہے ہیں۔

    ظفر مرزا نے بتایا کہ آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور اسلام آباد سے 35 سو ڈاکٹرز اور نرسز نے تربیت مکمل کی، خیبر پختون خوا سے 9700 ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈکس نے تربیت مکمل کی۔

    معاون خصوصی کے مطابق پنجاب کے 6500 ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈکس، سندھ سے 8700 ڈاکٹر، نرسز اور پیرا میڈکس نے جب کہ بلوچستان سے 1600 ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈکس نے تربیت مکمل کی۔

  • ‘اب ہیلتھ ورکرز بھی اپنی شکایات درج کراسکیں گے’ نمبر جاری

    ‘اب ہیلتھ ورکرز بھی اپنی شکایات درج کراسکیں گے’ نمبر جاری

    اسلام آباد: معاون خصوصی ڈاکٹرظفرمرزا کا کہنا ہے کہ اب ہیلتھ ورکرز بھی اپنی شکایات درج کراسکیں گے، ہیلتھ ورکرزاپنی شکایات ہیلپ لائن 1166 اور واٹس ایپ نمبر 03001111166پر اپنی شکایات بھیج سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی ڈاکٹرظفرمرزا نے این سی اوسی میں میڈیا بریفنگ میں کہا کہ فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کی فلاح بہبوداہم ترجیح ہے، ورکرز کیلئےخصوصی پیکیج کا اعلان کیاگیاہے۔

    ڈاکٹرظفرمرزا کا کہنا تھا کہ جیسےہی آپ کی شکایت ملے گی تو اس کی کیٹیگری کا تعین کیا جائے گا اور فوری طور پر شکایت صوبوں میں ہمارے پوائنٹ پر بھیج دی جائےگی جبکہ وہاں سے ان شکایات کو جلد از جلد حل کرنےکی کوشش کی جائےگی ، پھرآپ کےنمبرپرکال کرکےبتایاجائیگاکہ شکایات کاازالہ کر دیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : ملک بھر کے فرنٹ لائن ہیلتھ کئیر ورکرز کے لیے جامع سپورٹ پیکج کا اعلان

    یاد رہے ملک بھر کے فرنٹ لائن ہیلتھ کئیر ورکرز کے لیے جامع سپورٹ پیکج کا اعلان کیا گیا تھا ، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کہا تھا 7 مختلف ایریاز میں فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز مستفید ہوسکیں گے جبکہ ٹیکس چھوٹ اور 3 سے 10ملین تک شہدا پیکج مالی پیکج میں شامل ہوگا۔

    این سی او سی کے مطابق ہیلتھ کیئرورکرز کیلئے پی پی ایز،این95ماسک کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی ، کورونا مریضوں کے اسپتالوں میں سیکیورٹی، عملہ  مستفید ہوسکے گا، پیمرا میڈیا کیلئے ہیلتھ کیئر ورکرز سے متعلق خصوصی ہدایات دے گا۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا تھا کہ ہیلتھ کیئر ورکرز کے انفرادی مسائل کے حل کیلئے ہیلپ لائن قائم کی ، ہیلتھ کیئر ورکرز کے ٹیسٹ  ، ادویات کی فراہمی اور علاج ترجیح ہوگی۔

  • کورونا مریضوں کی براہ راست نگرانی کرنے والے  ہیلتھ ورکرزکیلئے اہم خبر

    کورونا مریضوں کی براہ راست نگرانی کرنے والے ہیلتھ ورکرزکیلئے اہم خبر

    اسلام آباد :معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹرظفرمرزا کا کہنا ہے کہ ہیلتھ ورکرز کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان بہت جلد کیاجائے گا، پیکج ان کیلئے ہوگا جو براہ راست کورونا مریضوں کی نگرانی کررہےہیں جبکہ ذمہ داریوں کے دوران جاں بحق ہیلتھ ورکرز کو شہدا پیکج ملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹرظفرمرزا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کیلئے خصوصی پیکج پر کام کررہےہیں ، ہیلتھ ورکرز کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان بہت جلد کیاجائے گا، ورکرز کا تحفظ اولین ترجیح ہے ،پیکج ان کیلئے ہوگاجو براہ راست کورونا مریضوں کی نگرانی کررہےہیں۔

    ڈاکٹرظفرمرزا کا کہنا تھا کہ سب کو سختی سے ایس اوپیز پر عملدرآمد کرنا ہوگا، صوبائی وزرائےصحت اور ماہرین سے مشاورت کی گئی، فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز ہمارا حصار ہے ، وفاق، صوبائی حکومتیں خصوصی پیکج کےاطلاق کی ذمہ دارہوں گی۔

    معاون خصوصی نے کہا فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز پیکج 7گروپ پر مشتمل ہے، پہلے گروپ معاشی ،دوسرا فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کا تحفظ ہے، تیسراگروپ ٹریننگ اورچوتھا ہیلتھ ورکرز سپورٹ میکنزم ، پانچواں گروپ ہیلتھ ورکرز اورانکے اہلخانہ کی صحت سےمتعلق ، چھٹا گروپ پرائیوٹ کیئرہیلتھ ورکرزکو دی جانیوالی سہولت سے متعلق اور ساتواں گروپ قومی سطح پر ہیروز کوکس طرح یاد رکھنا ہے اس سے متعلق ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ذمہ داریوں کے دوران جاں بحق ہیلتھ ورکرز کو شہدا پیکج ملے گا ، پی پی ای دستیابی ابتدائی دنوں میں بہت بڑا مسئلہ تھی ، فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو ٹیکسز میں چھوٹ دی جائےگی اور ورکرز کو ایک کروڑ روپے تک پیکیج دیاجائےگا۔

    ڈاکٹرظفرمرزا نے کہا کہ دیکھنے کو ملابعض مریضوں کے لواحقین قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کی، کرونا مریضوں کےاسپتال کی سیکیورٹی کویقینی بناناہماری ذمہ داری ہے، کوروناکاعلاج کرنیوالے اسپتالوں کی سیکیورٹی یقینی بنائی جائے گی۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ میڈیا پربھی ڈاکٹرز کی کردار کشی کے واقعات بھی سامنے آئے ، ہیلتھ ورکرز کی کردار کشی روکنے کیلئے بھی پیمرا سے ملکراقدام کریں گے۔

    انھوں نے بتایا کہ چینی یونیورسٹی سےملکر 5ہزار ہیلتھ ورکرزکی ٹریننگ ہورہی ہے، ایک ہزار فرنٹ لائن ورکرز کی ٹریننگ مکمل ہوچکی ہے باقیوں کی جاری ہے۔

    ڈاکٹرظفرمرزا کا کہنا تھا کہ وی کیئر پروگرام کےتحت ایک لاکھ ہیلتھ ورکرز کی ٹریننگ بھی جاری ہے، پروگرام کےتحت 20ہزار ہیلتھ ورکرز کی ٹریننگ ہوچکی ہے جبکہ وی کیئرپروگرام کےتحت نفسیاتی مسائل کے حل کیلئے بھی ٹریننگ جاری ہے۔

    معاون خصوصی نے مزید کہا فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرزکوذاتی مسائل کےحل کیلئےفون نمبردی جارہاہے ، ہیلتھ ورکرزمتعلقہ نمبرپر کال کرکے اسپیشلسٹ سے رابطہ کرسکیں گے، فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز میں اس بیماری کےلگنے کے چانسز ہوتے ہیں، خدانخواستہ کوئی ہیلتھ ورکرکوروناسے متاثر ہوتوان کاعلاج ترجیح ہوگی۔

  • ملک بھر میں کرونا سے متاثرہ ہیلتھ ورکرز کی تعداد 3635 ہو گئی

    ملک بھر میں کرونا سے متاثرہ ہیلتھ ورکرز کی تعداد 3635 ہو گئی

    اسلام آباد: ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 185 ہیلتھ ورکرز میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد متاثرہ ہیلتھ ورکرز کی تعداد 3635 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس سے متاثرہ ہیلتھ پروفیشنلز کی رپورٹ وزارت قومی صحت کو ارسال کر دی گئی، جس میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں کرونا سے متاثرہ ہیلتھ ورکرز کی تعداد 3635 تک پہنچ گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 126 ڈاکٹرز، 19 نرسز اور 40 پیرامیڈکس کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2173 ڈاکٹرز، 462 نرسز ، 1000 پیرامیڈیکل اسٹاف میں وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔

    وزارت قومی صحت کو ارسال کی جانے والی رپورٹ کے مطابق اسپتالوں میں زیرعلاج 246 ہیلتھ کیئر ورکرز کی حالت تسلی بخش ہے،1348 ہیلتھ ورکرز تاحال کورونا سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملک میں 35 ہیلتھ کیئر ورکرز تاحال کورونا سے جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں سے سندھ کے13، کے پی کے 7، بلوچستان کے 5، گلگت بلتستان کے 2 ، پنجاب کے 6 اور اسلام آباد کے 2 ہیلتھ ورکرز شامل ہیں۔

    کرونا 24گھنٹے کے دوران مزید 101 پاکستانیوں کی جان لے گیا

    واضح رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد ایک لاکھ 19 ہزار536 ہوگئی ہے، 24 گھنٹوں میں مزید 101 افراد انتقال کرگئے، تعداد2356 تک جا پہنچی۔

  • ماسک کی قلت ہیلتھ ورکرز کو خطرے میں ڈال رہی ہیں،ڈاکٹر ٹیڈروس

    ماسک کی قلت ہیلتھ ورکرز کو خطرے میں ڈال رہی ہیں،ڈاکٹر ٹیڈروس

    جنیوا: عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا ہے کہ ماسک کی قلت ہیلتھ ورکرز کو خطرے میں ڈال رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس نے کہا کہ کرونا وبا سے تحفظ کے لیے ہرممکن کوشش کر رہے ہیں، کرونا خاندانوں،معاشروں اور ممالک کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

    ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ کرونا سخاوت، یکجہتی اور ناقابل یقین کاموں کو بھی جنم دے رہا ہے،چندممالک نے طبی اور غیرطبی ماسک استعمال کرنے پر زور دیا۔

    عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ فرنٹ لائن پر ہیلتھ ورکرز کے لیے ماسک دینے پر توجہ دینا ہوگی، ماسک ہیلتھ ورکرز کو تحفظ میں مدد فراہم کرسکتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ماسک کی قلت ہیلتھ ورکرز کو خطرے میں ڈال رہی ہیں،ماسک اور حفاظتی آلات کے استعمال کی سفارشات جاری رکھی ہیں۔

    کرونا وائرس: طبی عملے کو ترجیحی بنیاد پر حفاظتی سامان دیا جائے، ڈاکٹر ٹیڈروس

    یاد رہے کہ گزشتہ روز عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ کرونا سے نمٹنے کے لیے طبی عملے کو ترجیحی بنیاد پر حفاظتی سامان دیا جائے۔

    عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کا کہنا تھا اس وبا سے نمٹنے کے لیے ان کی ضروریات بھی انتہائی ضروری ہیں،فرنٹ لائن پر کام کرنے والوں کے لیے حفاظتی سامان ترجیح ہونی چاہیے۔

  • کرونا وائرس: طبی عملے کو ترجیحی بنیاد پر حفاظتی سامان دیا جائے، ڈاکٹر ٹیڈروس

    کرونا وائرس: طبی عملے کو ترجیحی بنیاد پر حفاظتی سامان دیا جائے، ڈاکٹر ٹیڈروس

    جنیوا: عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا ہے کہ کرونا سے نمٹنے کے لیے طبی عملے کو ترجیحی بنیاد پر حفاظتی سامان دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس نے اپنے پیغام میں کہا کہ کرونا سے نمٹنے کے لیے ہیلتھ ورکرز کو زیادہ خطرات لاحق ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ اس وبا سے نمٹنے کے لیے ان کی ضروریات بھی انتہائی ضروری ہیں،فرنٹ لائن پر کام کرنے والوں کے لیے حفاظتی سامان ترجیح ہونی چاہیے۔

    ڈاکٹر ٹیڈروس نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہر جگہ لوگ کرونا وبا کی وجہ سے غیر معمولی رکاوٹوں کا سامنا کر رہے ہیں،متحد ہو کر مستند اقدامات اٹھائیں تو وبا کو تیزی سے ختم کرسکتے ہیں،ان اقدامات سے مزید ہم آہنگی بھی پیدا کرسکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل عالمی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تدفین میں احتیاط انتہائی ضروری ہے، خاندان کے افراد اور دوست ایک میٹر کے فاصلے سے جنازے کو دیکھ سکتے ہیں، جنازہ دیکھنے کے بعد اپنے ہاتھوں کو اچھی طرح صابن سے دھوئیں۔

    عالمی ادارہ صحت کی جاری کی گئی ہدایت کے مطابق اس بات کو یقینی بنائیں کہ خاندان کے افراد ہر ممکن حد تک میت سے دور رہیں، بچے، 60 سال کی عمر کے افراد کو تدفین میں شرکت نہیں کرنی چاہیے۔