Tag: ہیلتھ ڈائیلاگ

  • پاکستان امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ کے لیے امریکی وفد 7 جون کو پہنچے گا

    پاکستان امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ کے لیے امریکی وفد 7 جون کو پہنچے گا

    اسلام آباد: امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ کا دوسرا دور آئندہ ہفتے ہوگا، جس کے لیے امریکی وفد 7 جون کو اسلام آباد پہنچے گا۔

    ذرائع وزارت صحت کے مطابق ایک روزہ پاک امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ 8 جون کو اسلام آباد میں ہوں گے، امریکی وفد سات جون کو پہنچے گا۔

    ڈپٹی، اسسٹنٹ ایڈمنسٹریٹر یو ایس ایڈ، امریکی سفیر ڈائیلاگ میں شریک ہوں گے، پاکستانی وفد کی قیادت وفاقی وزیر صحت کریں، سیکریٹری صحت، ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر بصیر اچکزئی ڈائیلاگ میں شریک ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق ہیلتھ ڈائیلاگ کا دوسرا دور پاکستان کی درخواست پر منعقد ہو رہا ہے، اس کا پہلا فیز جولائی 2022 میں امریکا میں ہوا تھا، جب کہ دوسرا فیز ستمبر 2022 میں ہونا تھا، تاہم سیلاب کے باعث مؤخر ہو گیا تھا۔

    ہیلتھ ڈائیلاگ میں شعبہ صحت میں باہمی تعاون کے فروغ پر بات ہوگی، متعدی امراض، سی ڈی سی، ڈریپ کو درپیش چیلنجز اور اصلاحات زیر غور آئیں گی، انٹرنیشنل بارڈر ہیلتھ سیکیورٹی سروسز کی بہتری کے لیے اقدامات پر بات ہوگی، اور انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز پر عمل درآمد کے لیے اقدامات پر غور ہوگا۔ نیوٹریشن اور ماں بچے کی صحت کے مسائل، اور انسداد ملیریا، ٹی بی، ایڈز کے لیے مشترکہ اقدامات پر بھی بات ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ کا آغاز امریکا کی جانب سے کیا گیا تھا، اس کے 9 سے زائد ورچول راؤنڈز ہو چکے ہیں، پہلے دور میں درپیش چیلنجز کی نشان دہی کی جا چکی ہے، آٹھ جون ہونے والے ڈائیلاگ میں امریکا شعبہ صحت میں ممکنہ تعاون سے آگاہ کرے گا، اور پاکستانی ہیلتھ سیکٹر کے اصلاحات کے لیے مالی و تکنیکی معاونت کرے گا۔

    امریکا پاکستان کو شعبہ صحت کی ٹیکنالوجی ٹرانسفر میں، اور پاکستانی ماہرین کی ٹریننگ، ہیلتھ سیکٹر اپ گریڈیشن میں بھی تعاون کرے گا۔

  • پاک امریکا تعلقات پر جمی برف پگھلنے لگی، ہیلتھ ڈائیلاگ کا آغاز آئندہ ماہ ہوگا

    پاک امریکا تعلقات پر جمی برف پگھلنے لگی، ہیلتھ ڈائیلاگ کا آغاز آئندہ ماہ ہوگا

    اسلام آباد: پاک امریکا تعلقات پر جمی برف پگھلنے لگی ہے آئندہ ماہ سے ہیلتھ ڈائیلاگ کا آغاز ہونے والا ہے۔

    وزارت صحت کے ذرائع کے مطابق پاک امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ کا دوسرا مرحلہ اسلام آباد میں آئندہ ماہ منعقد ہوگا، امریکا نے پاکستان کو سفارتی سطح پر ہیلتھ ڈائیلاگ کے انعقاد سے آگاہ کر دیا۔

    ہیلتھ ڈائیلاگ کا دوسرا فیز پاکستان کی درخواست پر شروع ہو رہا ہے، ڈائیلاگ میں شرکت کے لیے اعلیٰ سطح کا امریکی وفد آئندہ ماہ پہنچے گا، امریکی ماہرین صحت اور اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ حکام وفد کا حصہ ہوں گے۔

    ذرائع وزارت صحت کے مطابق پاک امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ کا پہلا فیز جولائی 2022 میں امریکا میں ہوا تھا، جب کہ دوسرا فیز ستمبر 2022 میں ہونا تھا، تاہم گزشتہ حکومت میں پاک امریکا تعلقات میں خرابی کے باعث سیکنڈ فیز نہیں ہو سکا تھا، پہلے فیز میں 7 شعبوں پر بات ہوئی تھی۔

    ہیلتھ ڈائیلاگ میں شعبہ صحت میں باہمی تعاون کے فروغ پر بات ہوگی، شعبوں میں متعدی و غیر متعدی امراض، نیوٹریشن اور چائلڈ ایمونائزیشن شامل ہیں، ڈائیلاگ میں سی ڈی سی، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں اصلاحات، گلوبل ہیلتھ سیکیورٹی سروسز کی بہتری اور انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز پر عمل درآمد کے لیے اقدامات، نیوٹریشن، ماں بچے کی صحت کے مسائل، ملیریا، ٹی بی، اور ایڈز کے خاتمے کے لیے اقدامات زیر غور آئیں گے۔

    ذرائع کے مطابق پاک امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر صحت کریں گے، ڈی جی ہیلتھ پاکستان ڈاکٹر بصیر اچکزئی اور سی ای او ڈریپ ڈاکٹر عاصم رؤف ڈائیلاگ میں شریک ہوں گے۔ واضح رہے کہ پاک امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ کا آغاز امریکا کی جانب سے کیا گیا تھا، ڈائیلاگ کے 9 سے زائد ورچول راؤنڈز بھی ہو چکے ہیں، پاکستان فرسٹ فیز میں درپیش چیلنجز کی نشان دہی کر چکا ہے۔

    امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ میں پاکستان کو شعبہ صحت میں ممکنہ تعاون سے آگاہ کرے گا، اور پاکستانی شعبہ صحت میں اصلاحات کے لیے معاونت، ٹیکنالوجی ٹرانسفر میں تعاون کرے گا، نیز، پاکستانی طبی ماہرین اور عملے کو ٹریننگ دے گا، شعبہ صحت کی اپ گریڈیشن، کرونا، پولیو، متعدی، غیر متعدی امراض کے لیے تعاون کی فراہمی کے ساتھ ساتھ سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول، اور لیبارٹریز کے لیے آلات بھی فراہم کرے گا۔

  • اسلام آباد میں حکومت کی تبدیلی سے پاک امریکا منصوبوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا: امریکا

    اسلام آباد میں حکومت کی تبدیلی سے پاک امریکا منصوبوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا: امریکا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاک امریکا منصوبوں پر اسلام آباد میں حکومت کی تبدیلی سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں ہیلتھ ڈائیلاگ کے موقع پر اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے سینئر اہل کار نے کہا کہ پاکستان میں کوئی بھی حکومت کرے واشنگٹن کا تعاون جاری رہے گا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ خوش حال اور جمہوری پاکستان امریکا کے مفاد میں ہے، ہم پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں، پاکستان میں حکومت کی تبدیلیوں کا مشترکہ منصوبوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    انھوں نے کہا ہم پاکستان کے ساتھ متعدد شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں، پاکستان میں کوئی بھی حکومت کرے امریکا کا تعاون جاری رہے گا، ہم پاکستان وومن اکنامک کونسل کو مضبوط ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ واشنگٹن میں پہلے پاک امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ کا انعقاد امریکی محکمہ خارجہ میں ہوا، جس میں وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی قیادت میں پاکستانی وفد نے شرکت کی، ہیلتھ ڈائیلاگ میں فریقین نے مختلف شعبوں میں مشترکہ اہداف تک پہنچنے کے لیے ایکشن پلان تشکیل دیا۔

    امریکا نے پاکستانی بچوں کے لیے کرونا ویکسین کی 16 ملین ڈوز دینے کا اعلان بھی کیا۔

  • ہیلتھ ڈائیلاگ: امریکا کا پاکستانی بچوں کے لیے کرونا ویکسین کی 16 ملین ڈوز دینے کا اعلان

    ہیلتھ ڈائیلاگ: امریکا کا پاکستانی بچوں کے لیے کرونا ویکسین کی 16 ملین ڈوز دینے کا اعلان

    واشنگٹن: امریکا نے پاکستانی بچوں کے لیے کرونا ویکسین کی 16 ملین ڈوز دینے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں پہلے پاک امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ کے انعقاد کے موقع پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ امریکا پاکستان کو بچوں کے لیے کرونا ویکسین کی 16 ملین خوراک عطیہ کرے گا۔

    ترجمان نے کہا امریکا پاکستان کو 4.6 ملین ڈالر کی 4 موبائل ٹیسٹنگ لیب بھی دے گا، ہیلتھ ڈائیلاگ دونوں ممالک کے مضبوط تعلقات کی مثال ہے، ڈائیلاگ دوطرفہ تعلقات کی وسعت کو اجاگر کرتا ہے۔

    واشنگٹن میں پہلے پاک امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ کا انعقاد امریکی محکمہ خارجہ میں ہوا، جس میں وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی قیادت میں پاکستانی وفد نے شرکت کی، سفیر مسعود خان بھی ڈائیلاگ میں موجود تھے، جب کہ امریکی وفد کی قیادت اسسٹنٹ ایڈمنسٹریٹر یو ایس ایڈ اتل گاوندے نے کی، یو ایس ڈپارٹمنٹ ہیلتھ اینڈ سروس کے معاون سیکریٹری لوئس پیس بھی موجود تھے۔

    ہیلتھ ڈائیلاگ میں فریقین نے مختلف شعبوں میں مشترکہ اہداف تک پہنچنے کے لیے ایکشن پلان تشکیل دیا۔

    ڈائیلاگ شعبہ صحت میں تعاون برقرار اور مضبوط کرنے کے لیے ایک فریم ورک ہے، ڈائیلاگ میں پاکستانی سی ڈی سی کے قیام، حفاظتی ٹیکوں، کرونا وبا، غیر متعدی امراض پر گفتگو کی گئی۔